Page 1 of 1

توبہ

Posted: Tue Feb 03, 2015 12:59 am
by shirazi
[center]توبہ[/center]
میدان اول مقام تو بہ ہے اور حق تعالیٰ کی طرف لو ٹنے کا نام ہے
یہ جان لے کہ علم زندگانی ، حکمت آئنہ ،قناعت حصار، امید شفاعت کنندہ ، ذکر علاج اور تو بہ تر یاق ہے ۔
توبہ راستے کا نشان ، باریابی کی رہنما، خزانے کی کلید ، وصالِ محبوب کی شفیع، عظیم وسیلہ قبولیت کی شرط اور تمام مسرتوں کا سر چشمہ ہے ۔
تو بہ کے ارکان تین ہیں
۱۔ دل میں نادم ہو نا۔
۲۔ زبان پر معذرت کا اظہار۔
۳، بدی اور بدی کر نے والوں سے انقطاع۔
تو بہ کی تین قسمیں ہیں ۔
۱۔ تو بہ مطیع۔
۲۔توبہ عاصی۔
۳۔توبہ عارف۔
توبہ مطیع:بندگی کو بڑا سمجھنے سے۔
تو عاصی: گناہ کو معمولی خیال کر نے سے۔
تو بہ عارف: احسان فر اموشی سے۔

بندگی کو بڑا سمجھنے کی تین علامت ہیں ۔
۱۔ خود کو اپنے عمل کے باعث نجات یا فتہ سمجھنا ۔
۲۔ عمل کے مقصد کو حقارت کی نگاہ سے دیکھنا۔
۳۔ اپنے کردار کے عیوب تلاش نہ کرنا۔

گناہوں کو معمولی سمجھنےکی بھی تین علامتیں ہیں۔
۱۔ خود کو بخشش کا مستحق سمجھنا ۔
۲۔ بُرے لوگوں سے ربط وضبط رکھنا۔
۳۔ ایذا رسانی پر اطمینان کا اظہار کرنا ۔

احسان فر اموشی کی بھی تین علامتیں ہیں۔
۱۔ اپنی ذات سے حقارت کی نگاہ کو ہٹا لینا۔
۲۔ اپنے احوال کی قدر وقیمت لگانا۔
۳۔ محبت کی خوشی کے باعث رک جانا۔
(صد میدان)

Re: توبہ

Posted: Tue Feb 03, 2015 4:15 am
by اضواء
بہترین تحریر پئیش کرنے پر آپ کا بہت بہت شکریہ