Page 1 of 1

جب عشقِ مجازی سر پہ سوار تھا

Posted: Mon Jun 23, 2014 11:59 am
by کامران خان
جب عشقِ مجازی سر پہ سوار تھا تو اس اللہ والے سے میں نے کہا کہ دعا کر دیجیے کہ جس کو چاہتا ہوں وہ مجھے مل جائے۔
اس نیک انسان نے کہا کہ اگر نہیں ملی تو کیا کرے گا؟
میں نے کہا کہ خودکشی کا حوصلہ نہیں ہے تو شاید جنگلوں میں نکل جاؤں یا کسی دربار پر بیٹھ جاؤں اور اللہ اللہ کروں گا کیونکہ پھر اس دنیا سے لینا دینا نہیں رہ جائے گا کچھ۔
وہ بولا کہ اس کا مطلب ہے کہ اگر ہم نے دعا کر کے وہ تجھے دلا دی تو ہم اللہ کو کیا منہ دکھائیں گے کہ ہم نے عشقِ حقیقی پہ مائل ہونے والا بندہ اس سے پھیر دیا۔
میں لاجواب ہو کر دعا کروائے بغیر ہی اٹھ آیا۔

Re: جب عشقِ مجازی سر پہ سوار تھا

Posted: Mon Jun 23, 2014 3:02 pm
by اضواء
بہت خوب ... :clap:

شئیرنگ پر آپ کا بہت بہت شکریہ کامران

کردکلونہ کرہ چی سیمہ دی گلزار شی
اغزی مہ کرہ پہ خپو کے بہ دے خار شی

ترجمہ:
پھولوں اگاؤ تاکہ راستے باغ بن جائیں کانٹے مت اگاؤ کہ پیروںمیں چبھ جائیں ۔

Re: جب عشقِ مجازی سر پہ سوار تھا

Posted: Mon Jun 23, 2014 9:06 pm
by عبیداللہ عبید
{أضواء} wrote:بہت خوب ... :clap:

شئیرنگ پر آپ کا بہت بہت شکریہ کامران

کردکلونہ کرہ چی سیمہ دی گلزار شی
اغزی مہ کرہ پہ خپو کے بہ دے خار شی

ترجمہ:
پھولوں اگاؤ تاکہ راستے باغ بن جائیں کانٹے مت اگاؤ کہ پیروںمیں چبھ جائیں ۔
پھول اگاؤ تاکہ پورا علاقہ گلزار بن جائے کانٹے مت اگاتا کہ پیروںمیں نہ چبھ جائیں

واہ اضوا بہن عربی کے ساتھ ساتھ پشتو میں بھی مشق تکلم جاری ہے : ماشاء اللہ

Re: جب عشقِ مجازی سر پہ سوار تھا

Posted: Tue Jun 24, 2014 4:23 pm
by اضواء
عبیداللہ عبید wrote:
{أضواء} wrote:بہت خوب ... :clap:

شئیرنگ پر آپ کا بہت بہت شکریہ کامران

کردکلونہ کرہ چی سیمہ دی گلزار شی
اغزی مہ کرہ پہ خپو کے بہ دے خار شی

ترجمہ:
پھولوں اگاؤ تاکہ راستے باغ بن جائیں کانٹے مت اگاؤ کہ پیروںمیں چبھ جائیں ۔
پھول اگاؤ تاکہ پورا علاقہ گلزار بن جائے کانٹے مت اگاتا کہ پیروںمیں نہ چبھ جائیں

واہ اضوا بہن عربی کے ساتھ ساتھ پشتو میں بھی مشق تکلم جاری ہے : ماشاء اللہ
حوصلہ آفزائی پر آپ کا بہت بہت شکریہ ;fl;ow;er;

مجھے قاموسونہ چاہے پشتو سے اُردو کیلئیے

Re: جب عشقِ مجازی سر پہ سوار تھا

Posted: Tue Jun 24, 2014 7:30 pm
by چاند بابو
بہت خوبصورت

Re: جب عشقِ مجازی سر پہ سوار تھا

Posted: Fri Aug 15, 2014 11:27 pm
by عبیداللہ عبید
{أضواء} wrote:
عبیداللہ عبید wrote:
{أضواء} wrote:بہت خوب ... :clap:

شئیرنگ پر آپ کا بہت بہت شکریہ کامران

کردکلونہ کرہ چی سیمہ دی گلزار شی
اغزی مہ کرہ پہ خپو کے بہ دے خار شی

ترجمہ:
پھولوں اگاؤ تاکہ راستے باغ بن جائیں کانٹے مت اگاؤ کہ پیروںمیں چبھ جائیں ۔
پھول اگاؤ تاکہ پورا علاقہ گلزار بن جائے کانٹے مت اگاتا کہ پیروںمیں نہ چبھ جائیں

واہ اضوا بہن عربی کے ساتھ ساتھ پشتو میں بھی مشق تکلم جاری ہے : ماشاء اللہ
حوصلہ آفزائی پر آپ کا بہت بہت شکریہ ;fl;ow;er;

مجھے قاموسونہ چاہے پشتو سے اُردو کیلئیے
بہن ! کیا آپ کا مطلب قاموس (قوامیس ÷ ڈکشنریز) سے ہے ؟

Re: جب عشقِ مجازی سر پہ سوار تھا

Posted: Sat Aug 16, 2014 12:32 am
by محمد شعیب
اردو پشتو ڈکشنری کے لئے یہ لنک دیکھیں
[link]http://glosbe.com/ur/ps/[/link]