کسی بدتمیز نے مجھ سے پوچھا
Posted: Tue Jun 17, 2014 2:16 am
تاریخ: 17 جون 2014
[center]کسی بدتمیز نے مجھ سے پوچھا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔100لفظوں کی کہانی[/center]
تحریر: سید انور محمود
اب آپ اس کا کیا کریں کہ جہاز کے سفر کے دوران آپکے برابر میں ایک اعلیٰ تعلیم یافتہ بھارتی شخص موجود ہو اور باتیں کرنے کے موڈ میں بھی ہو۔ یہ بھی شکر ہوا کہ وہ مسلمان تھا مگر ساتھ ہی پکا بھارتی، سارئے راستے وہ پاکستانی سیاست اور پاکستان کے سیاست دانوں کو روتا رہا، جہاں جہاں مجھے موقعہ ملا میں بھی بھارتی سیاست کی برائیاں کرتا رہا۔ کپتان نے جہاز اترنے اور سیٹ بیلٹ باندھنے کا اعلان کیاتو مجھے سکون ہوا کہ اس بھارتی سے اب جان چھوٹی، جہاز رن وئےپر دوڑنے لگا تو وہ بولاایک اور بات بھی سن جایں: "کیا آپ کو معلوم ہے کہ یہودیوں نے آج تک کتنے نوبل انعام برائے سائنس جیتے ہیں؟ یہ تعداد سائنس پر دئیے گئے کل نوبل انعاموں کا ایک چوتھائی ہے اور دنیا میں زیادہ سے زیادہ پندرہ ملین یہودی ہونگے۔ مگر اسلامی دنیا میں صرف ایک پاکستانی سائنسدان ڈاکٹرعبدالسلام کو نوبل انعام ملا۔ دنیا میں ایک ارب تیس کڑوڑ سے زیادہ مسلمان رہتے ہیں، ذرا تصورکیجئے کہ اگر آج مسلمانوں میں علمی ترقی کا سفر جاری رہتا تو آبادی کے تناسب سے اگر دیکھا جائے تو آج سائنس کا ہر ایک نوبل انعام کسی مسلمان کو ملتا"۔
سو (100) لفظوں کی کہانی ۔۔۔۔۔۔مثال ۔۔۔۔۔۔مبشر علی زیدی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
’’من موہن سنگھ نے معاشیات میں ڈاکٹریٹ کیا تھا، صاحبِ کتاب ہیں۔‘‘ بھارتی مندوب نے بتایا۔
’’اینجلا مرکل نے کیمسٹری میں پی ایچ ڈی کی ڈگری لی، متعدد تحقیقی مقالے شائع ہوچکے ہیں۔‘‘ جرمن پروفیسر نے مطلع کیا۔
’’صدر اوباما نے تین کتابیں لکھی ہیں، شکاگو یونیورسٹی میں بارہ سال تک قانون کے استاد رہے۔‘‘ امریکی میزبان بولے۔
’’صدر حسن روحانی بیس کتابوں کے مصنف ہیں۔ برطانیہ سے قانون میں پی ایچ ڈی کی ڈگری لی۔‘‘ایرانی صحافی نے فخر سے کہا۔
پھر کسی بد تمیز نے مجھ سے پوچھا، ’’تمھارے لیڈر نے کہاں سے ڈاکٹریٹ کیا؟ کتنی کتابیں لکھی ہیں؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
100 لفظوں کی کہانی بشکریہ روز نامہ جنگ
[center]کسی بدتمیز نے مجھ سے پوچھا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔100لفظوں کی کہانی[/center]
تحریر: سید انور محمود
اب آپ اس کا کیا کریں کہ جہاز کے سفر کے دوران آپکے برابر میں ایک اعلیٰ تعلیم یافتہ بھارتی شخص موجود ہو اور باتیں کرنے کے موڈ میں بھی ہو۔ یہ بھی شکر ہوا کہ وہ مسلمان تھا مگر ساتھ ہی پکا بھارتی، سارئے راستے وہ پاکستانی سیاست اور پاکستان کے سیاست دانوں کو روتا رہا، جہاں جہاں مجھے موقعہ ملا میں بھی بھارتی سیاست کی برائیاں کرتا رہا۔ کپتان نے جہاز اترنے اور سیٹ بیلٹ باندھنے کا اعلان کیاتو مجھے سکون ہوا کہ اس بھارتی سے اب جان چھوٹی، جہاز رن وئےپر دوڑنے لگا تو وہ بولاایک اور بات بھی سن جایں: "کیا آپ کو معلوم ہے کہ یہودیوں نے آج تک کتنے نوبل انعام برائے سائنس جیتے ہیں؟ یہ تعداد سائنس پر دئیے گئے کل نوبل انعاموں کا ایک چوتھائی ہے اور دنیا میں زیادہ سے زیادہ پندرہ ملین یہودی ہونگے۔ مگر اسلامی دنیا میں صرف ایک پاکستانی سائنسدان ڈاکٹرعبدالسلام کو نوبل انعام ملا۔ دنیا میں ایک ارب تیس کڑوڑ سے زیادہ مسلمان رہتے ہیں، ذرا تصورکیجئے کہ اگر آج مسلمانوں میں علمی ترقی کا سفر جاری رہتا تو آبادی کے تناسب سے اگر دیکھا جائے تو آج سائنس کا ہر ایک نوبل انعام کسی مسلمان کو ملتا"۔
سو (100) لفظوں کی کہانی ۔۔۔۔۔۔مثال ۔۔۔۔۔۔مبشر علی زیدی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
’’من موہن سنگھ نے معاشیات میں ڈاکٹریٹ کیا تھا، صاحبِ کتاب ہیں۔‘‘ بھارتی مندوب نے بتایا۔
’’اینجلا مرکل نے کیمسٹری میں پی ایچ ڈی کی ڈگری لی، متعدد تحقیقی مقالے شائع ہوچکے ہیں۔‘‘ جرمن پروفیسر نے مطلع کیا۔
’’صدر اوباما نے تین کتابیں لکھی ہیں، شکاگو یونیورسٹی میں بارہ سال تک قانون کے استاد رہے۔‘‘ امریکی میزبان بولے۔
’’صدر حسن روحانی بیس کتابوں کے مصنف ہیں۔ برطانیہ سے قانون میں پی ایچ ڈی کی ڈگری لی۔‘‘ایرانی صحافی نے فخر سے کہا۔
پھر کسی بد تمیز نے مجھ سے پوچھا، ’’تمھارے لیڈر نے کہاں سے ڈاکٹریٹ کیا؟ کتنی کتابیں لکھی ہیں؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
100 لفظوں کی کہانی بشکریہ روز نامہ جنگ