Page 1 of 1

چار سوال چار جواب

Posted: Tue Apr 22, 2014 8:30 pm
by یاسر عمران مرزا
ایک دفعہ ایک نصرانی بادشاہ نے چند سوالات لکھ کر حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے پاس بھیجے۔ ان کے جوابات آسمانی کتابوں کی رو سے دینے کا مطالبہ کیا۔ سوالات درج ذیل ہیں:۔

پہلا سوال
ایک ماں کے شکم سے دو بچے ایک دن ایک ہی وقت پید اہوئے۔ پھر دونوں کا انتقال بھی ایک ہی دن ہوا۔ ایک بھائی کی عمر سو سال بڑی اور دوسرے کی سوسال چھوٹی ہوئی۔ یہ کون تھے؟ اور ایسا کس طرح ہوا؟

دوسرا سوال
وہ کونسی زمین ہے کہ جہاں ابتدائے پیدائش سے قیامت تک صرف ایک دفعہ سورج کی کرنیں لگیں‘ نہ پہلے کبھی لگی تھیں نہ آئندہ کبھی لگیں گی۔؟
تیسرا سوال
وہ کونسا قیدی ہے جس کی قید خانہ میں سانس لینے کی اجازت نہیں اور وہ بغیر سانس لیے زندہ رہتا ہے۔؟

چوتھا سوال
وہ کونسی قبر ہے جس کا مردہ بھی زندہ اور قبر بھی زندہ اور قبر اپنے مدفون کو سیر کراتی پھرتی تھی۔ پھر وہ مردہ قبر سے باہر نکل کر کچھ عرصہ زندہ رہ کر وفات پایا۔؟
حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ سے فرمایا کہ ان سوالات کے جوابات لکھ دیں۔ حضرت عبداللہ رضی اللہ عنہ نے قلم برداشتہ جواب تحریر فرمادیا۔

پہلاجواب
جو دونوں بھائی ایک دن ایک ہی وقت پیدا ہوئے اور دونوں کی وفات بھی ایک ہی دن ہوئی اور ان کی عمر میں سو سال کا فرق۔ یہ بھائی حضرت عزیز علیہ السلام اور حضرت عزیر علیہ السلام تھے۔ یہ دونوں بھائی ایک دن ایک ہی وقت ماں کے بطن سے پیدا ہوئے ان دونوں کی وفات بھی ایک ہی دن ہوئی۔ لیکن بیچ میں حضرت عزیر علیہ السلام کو اپنی قدرت کاملہ دکھانے کیلئے پورے سو سال مارے رکھا۔ سو سال موت کے بعد اللہ تعالیٰ نے زندگی بخشی۔ سورہ آل عمران میں یہ ذکر موجود ہے۔
”وہ گھر گئے پھر کچھ عرصہ مزید زندہ رہ کر رحلت فرمائی۔“
دونوں بھائیوں کی وفات بھی ایک دن ہوئی۔ اس لیے حضرت عزیز علیہ السلام کی عمر اپنے بھائی سے چھوٹی ہوئی اور حضرت عزیز علیہ السلام کی عمر سو سال بڑی ہوئی۔

دوسرا جواب
وہ زمین سمندر کی کھاڑی قلزم کی تہہ ہے کہ جہاں فرعون مردود غرق ہوا تھا۔ حضرت موسیٰ علیہ السلام کے معجزے سے دریا خشک ہوا تھا۔ حکم الٰہی سے سورج نے بہت جلد سکھایا۔ حضرت موسیٰ علیہ السلام مع اپنی قوم بنی اسرائیل پار چلے گئے اور جب فرعون اور اس کا لشکر داخل ہوا تو وہ غرق ہوگیا اس زمین پر سورج ایک دفعہ لگا پھر قیامت تک بھی نہ لگے گا۔

تیسرا جواب
جس قیدی کو قیدخانہ میں سانس لینے کی اجازت نہیں اور وہ بغیر سانس لیے زندہ رہتا ہے وہ بچہ ہے جو اپنی ماں کے شکم میں قید ہے۔ خداوند تعالیٰ نے اس کے سانس لینے کا ذکر نہیں کیا اور نہ وہ سانس لیتا ہے۔

چوتھا جواب
وہ قبر جس کا مردہ بھی زندہ اور قبر بھی زندہ۔ وہ مردہ حضرت یونس علیہ السلام تھے اور ان کی قبر مچھلی تھی جو ان کو پیٹ میں رکھے جگہ جگہ پھرتی تھی یعنی سیر کراتی تھی۔ حضرت یونس علیہ السلام اللہ کے حکم سے مچھلی کے پیٹ سے باہر آکر عرصہ تک حیات رہے پھر وفات پائی۔

بشکریہ دوست بٹ

Re: چار سوال چار جواب

Posted: Tue Apr 22, 2014 8:57 pm
by چاند بابو
بہت خوب یاسر بھیا بہت ہی قیمتی معلومات شئیر کرنے کا شکریہ.

Re: چار سوال چار جواب

Posted: Tue Apr 22, 2014 9:07 pm
by اضواء
أحسنت بارك الله فيك

Re: چار سوال چار جواب

Posted: Sat Jul 19, 2014 2:57 pm
by شاہنواز
جزاک اللہ بہترین معلومان اس سے قبل اس بارے مین کچھ معلومات نہیں تھی سبحاناللہ

Re: چار سوال چار جواب

Posted: Wed Aug 12, 2015 8:58 am
by abuumaima34
ماشا ء اللہ بہت خوب اس سے عبد اللہ بن عباس رضی الله عنهما کی علم میں گھرائی اور مقام کا بخوبی اندازاہ لگایا جا سکتا ہے
اللی ہمیں ان نفوس قدسیہ کے نقش قدم پر چلنے کی توفیق عطا فرمائے اور علم دین کی قدر دانی نصیب فرمائے

Sent from my SM-G900M using Tapatalk

Re: چار سوال چار جواب

Posted: Wed Aug 12, 2015 11:09 pm
by افتخار
جزاک اللہ

بہت مفید اور عمدہ معلومات جو انسان کے ایمان کو تازہ کر دیتی ھیں

Re: چار سوال چار جواب

Posted: Thu Aug 13, 2015 2:37 pm
by nizamuddin
جزاک اللہ ۔۔۔۔ بہت عمدہ شیئرنگ ہے