Page 6 of 7

دل گیا تھا تو یہ آنکھیں بھی کوئی لے جاتا

Posted: Tue Aug 11, 2015 3:20 pm
by nizamuddin
دل گیا تھا تو یہ آنکھیں بھی کوئی لے جاتا
میں فقط ایک ہی تصویر کہاں تک دیکھوں
اک حقیقت سہی فردوس میں حوروں کا وجود
حسنِ انساں سے نمٹ لوں تو وہاں تک دیکھوں
(احمد ندیم قاسمی)

طلبِ عشق مٹادی ہم نے

Posted: Wed Aug 12, 2015 3:20 pm
by nizamuddin
[center]طلبِ عشق مٹادی ہم نے
اُس کو روکا نہ صدا دی ہم نے
خواب لوگوں نے جلا ڈالے تھے
راکھ راہوں میں اڑا دی ہم نے
(شگفتہ شفیق)[/center]

نہ یہ غم نیا، نہ ستم نیا

Posted: Sat Aug 15, 2015 3:02 pm
by nizamuddin
نہ یہ غم نیا، نہ ستم نیا، کہ تری جفا کا گلہ کریں
یہ نظر تھی پہلے بھی مضطرب، یہ کسک تو دل میں کبھو کی ہے
(فیض احمد فیض)

Re: پسندیدہ اشعار ۔۔۔۔۔ نظام الدین

Posted: Sat Aug 15, 2015 8:09 pm
by shoiabsafdar
اضواء wrote:کتنا رویا تھا میں تیری خاطر
اب جو سوچوں تو ہنسی آتی ہے
خوب
http://www.pensive-man.blogspot.com

ایک لمحہ کی توجہ نہیں حاصل اس کی

Posted: Wed Aug 19, 2015 2:36 pm
by nizamuddin
[center]ایک لمحہ کی توجہ نہیں حاصل اس کی
اور یہ دل کہ اسے حد سے سوا چاہتا ہے
(پروین شاکر)[/center]

محبت چھوڑ دی ہم نے

Posted: Fri Aug 21, 2015 2:40 pm
by nizamuddin
کچھ وقت کی روانی نے ہمیں یوں بدل دیا محسن
وفا پر اب بھی قائم ہیں، مگر محبت چھوڑ دی ہم نے
(محسن نقوی)

ایسا گم ہوں تری یادوں کے بیابانوں میں

Posted: Sat Aug 22, 2015 3:51 pm
by nizamuddin
[center]ایسا گم ہوں تری یادوں کے بیابانوں میں
دل نہ دھڑکے تو سنائی نہیں دیتا کچھ بھی
(احمد فراز)[/center]

کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو

Posted: Wed Aug 26, 2015 3:28 pm
by nizamuddin
میں اپنے حصے کے سکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
(پروین شاکر)

بس اب تو دامن دل چھوڑ دو بیکار امیدو

Posted: Fri Aug 28, 2015 3:08 pm
by nizamuddin
بس اب تو دامن دل چھوڑ دو بیکار امیدو
بہت دکھ سہہ لئے میں نے، بہت دن جی لیا میں نے
(ساحر لدھیانوی)

امیدِ پرسشِ غم کس سے کیجئے ناصر

Posted: Mon Aug 31, 2015 2:32 pm
by nizamuddin
[center]امیدِ پرسشِ غم کس سے کیجئے ناصر
جو اپنے دل پہ گزرتی ہے کوئی کیا جانے
(ناصر کاظمی)[/center]

کھِلتا تھا کبھی جس میں تمنا کا شگوفہ

Posted: Tue Sep 01, 2015 2:41 pm
by nizamuddin
[center]کھِلتا تھا کبھی جس میں تمنا کا شگوفہ
کھڑکی وہ بڑی دیر سے ویران پڑی ہے
(منیر نیازی)[/center]

ظلامِ بحر میں کھو کر سنبھل جا

Posted: Wed Sep 02, 2015 4:06 pm
by nizamuddin
[center]ظلامِ بحر میں کھو کر سنبھل جا
تڑپ جا پیچ کھا کھا کر بدل جا
نہیں ساحل تری قسمت میں اے موج
ابھر کر جس طرف چاہے نکل جا
(علامہ اقبال)[/center]

تو ملا ہے تو اب یہ غم ہے

Posted: Thu Sep 03, 2015 4:09 pm
by nizamuddin
تو ملا ہے تو اب یہ غم ہے
پیار زیادہ ہے زندگی کم ہے
(پروین شاکر)

محبت میں نہیں ہے فرق جینے اور مرنے کا

Posted: Sat Sep 05, 2015 2:37 pm
by nizamuddin
[center]محبت میں نہیں ہے فرق جینے اور مرنے کا
اسی کو دیکھ کر جیتے ہیں، جس کافر پہ دم نکلے
(مرزا غالب)[/center]

اس کی حسرت ہے جسے دل سے مٹا بھی نہ سکوں

Posted: Mon Sep 07, 2015 4:59 pm
by nizamuddin
اس کی حسرت ہے جسے دل سے مٹا بھی نہ سکوں
ڈھونڈنے اس کو چلا ہوں جسے پا بھی نہ سکوں
(امیر مینائی)

Re: امیدِ پرسشِ غم کس سے کیجئے ناصر

Posted: Tue Sep 08, 2015 5:57 pm
by بلال احمد
nizamuddin wrote:[center]امیدِ پرسشِ غم کس سے کیجئے ناصر
جو اپنے دل پہ گزرتی ہے کوئی کیا جانے
(ناصر کاظمی)[/center]
بہت عمدہ :clap: :clap:

آیا ہی تھا ابھی میرے لب پر وفا کا نام

Posted: Wed Sep 09, 2015 3:59 pm
by nizamuddin
آیا ہی تھا ابھی میرے لب پر وفا کا نام
کچھ دوستوں نے ہاتھ میں پتھر اٹھا لئے
(ناصر کاظمی)

وہ میرا رونقِ محفل کہاں ہے

Posted: Wed Sep 09, 2015 4:00 pm
by nizamuddin
وہ میرا رونقِ محفل کہاں ہے
مری بجلی، مرا حاصل کہاں ہے
مقام اس کا ہے دل کی خلوتوں میں
خدا جانے مقامِ دل کہاں ہے!
(علامہ اقبال)

دو قدم اور مرے ساتھ چلو

Posted: Thu Sep 10, 2015 4:09 pm
by nizamuddin
[center]اس سے پہلے کہ بچھڑ جائیں ہم
دو قدم اور مرے ساتھ چلو
(ناصر کاظمی)[/center]

میں اپنے دل کی سنوں یا کہ اس زمانے کی

Posted: Fri Sep 11, 2015 3:59 pm
by nizamuddin
[center]میں اپنے دل کی سنوں یا کہ اس زمانے کی
یہاں ہے رسم محبت نشاں مٹانے کی
میں تم سے مل کے بہت ہی اداس رہتی ہوں
سزا ملی ہے مجھے تم سے دل لگانے کی
(شگفتہ شفیق)[/center]