مُقدس رشتے کی پامالی

اگر آپ کالم لکھنا چاہتے ہیں یا لکھتے ہیں تو اپنی نوکِ قلم کے شہکار یہاں شئیر کریں
Post Reply
زارا
کارکن
کارکن
Posts: 88
Joined: Sat Mar 19, 2011 6:46 pm
جنس:: عورت
Location: اللہ کی زمین
Contact:

مُقدس رشتے کی پامالی

Post by زارا »

کل رات جاب سے گھرگئی ابھی کھانا کھا ہی رہی تھی کہ اچانک امی بولیں زارا وہ عورت ہمارے گھرنہیں آتی تھی اُسکی آج ڈیٹھ ہوگئی۔ میں نے پوچھا کونسی عورت شہزادی تو امی نے کہاجو نوکری کیلئے کہتی تھی۔ اورمیں حیران نہیں تھی، اُسکی موت کا سن کر نہیں بلکہ اس بات پرکہ مجھے گھرآتے دوردورتک کسی کے موت کے آثارنہیں لگ رہے تھے بلکہ سب نارمل ہی تھا۔

نام اسکا معلوم نہیں کیا تھا، نہ میں اُسکوذیادہ جانتی تھی لیکن اتنا ضرورہے کہ سب اُسکومسزنورمحمدکی بہن کے نام سے جانتے تھے۔ اولاد کے ہوتے ہوئے بھی وہ “بے اولاد“ تھی۔ اُسکی فیملی سٹارپلس کے سوپ کی فیملیزکی طرح بڑی تھی لیکن افسوس اُس “بڑی“ فیملی میں اُسکے لئے کوئی جگہ نہ تھی۔ حتیٰ کہ اُسکا بیٹا جسکی شادی اُس عورت کی بہن یعنی مسزنورکی بیٹی سے ہوئی سے تھی اُس نے بھی اُس کو گھرمیں نکال دیا۔ وہ کبھی کہیں رات گزارتی تو کبھی کہیں۔ ایک دن ہمارے گھرآئی اورامی سے کہاکہ مجھے کہیں کام دِلوادو اورایسی جگہ بتانا جہاں وہ لوگ مجے رہنے بھی دیں۔ امی نے کہا خالہ آپ اتنی ضعیف ہیں کام کیسے کر سکتی ہیں لیکن وہ بضد رہی کہ مجھے کام لگوادو کہیں۔

امی نے اپنی دوست کے پاس لے گئیں لیکن اُن لوگوں نے کہا یہ بہت بوڑھی ہیں ایک تو کام کہتے شرم آئے گی اوراگرکچھ ہوگیا تو ہم پر بات آئے گی۔ الغرض کہیں کچھ کام نہیں بنااورہرجگہ ایسے ہی وہ مایوس آتی رہی۔ ہم لوگوں کو دُکھ تو تھا لیکن کر کیا سکتے تھے۔ وہ ہر روزگھرکے چکرلگاتی۔ امی نے کہاآپ کھانا یہاں سے کھا لیا کریں اورپھراُسکودو سوٹ بھی بنوادیئے جس پراُس کی بہن نے اعتراض کیا کہ ایدے کول بڑے سوٹ نے اینوں عادت پے گئی اے وغیرہ وغیرہ۔ امی نے کہا مامی یہ عادت نہیں مجبوری ہے جواُسکودربدرپھرنے پر مجبور کر رہی ہے۔ آپ اُسکی بہن ہو، آپکی بیٹی اُسکی بہو ہے لیکن بے گھرکیا ہوا ہے اُسکو۔ مکافاتِ عمل بھی کوئی چیزہے، اللہ سے ڈریں آپ لوگ لیکن مجال ہے اُس عورت کے کانوں میں جوں رینگی ہو۔ امی چُپ کرکے اُوپرآگئی کہ دیوار سے سرپھوڑنے یا بھینس کے آگے بین بجانے کا کوئی فائدہ نہیں۔

“والدین کیساتھ نیک سلوک کرو،اگرتنہارے پاس اُن میں ایک یا دونوں بوڑھے ہو کر رہیں تو انہیں اُف تک نہ کہو، نہ اُنہیں جھڑک کرجواب دو، بلکہ ان سے احترم کیساتھ بات کرو“۔ سورۃ بنی اسرائیل

سردیوں کے دن تھے۔ ایک دن وہ دھوپ میں بیٹھنے کیلئے چارپائی پربیٹھ گئی۔ افشاں (جودُورکے رشتے میں اُسکی نواسی لگتی ہے) نے کہا چارپائی اندر رکھنی ہے یہاں سے اُٹھو۔ وہ بیچاری اُٹھ توگئی لیکن روتے ہوئے اُسکوبددُعائیں اورکوسنے دینے لگ گئی۔ میری چھوٹی بہن نے امی کو کہا کہ آپ سویٹراورشالز لے دیں تو امی نے کہا اُس کے رشتے دار بال نوچنے کوآجاتے ہیں۔ پھرامی نے دو شال اورایک سویٹرخرید کرچھوٹے ماموں کو دیاکہ تم دے دومجھ سے یہ لوگ لڑنے نہ لگ جائیں۔ یہ اوربات ہے اُن لوگوں نے ایشو بنایا کہ کیون لیکردیئے، ہم نہیں ہیں کیا وغیرہ۔ لیکن ماموں نے معاملہ خود ہینڈل کیا کیونکہ سب اُن سے ڈرتے بھی ہیں اسلئے ذیادہ بات نہ کی لیکن شرمندہ پھر بھی نہ ہوئے۔

میں نے امی سے پوچھا کہ کیا ہواتو اُنہوں نے بتایا کہ اُسے دو دن سے بخار تھا۔ کسی اچھے ڈاکٹر کو دیکھائے بغیرکمپاؤڈرسے بتا کردوائی جاکراُسکودے دیتے۔ وہ کھاتی نہ کھاتی اسکی پروا نہیں تھی کسی کو۔ آج 12 بجے (یعنی کل) اُسکی ڈیتھ ہو گئی اور2 بجے دفن کر دیااُسکو۔ ایک طرح سے اللہ کی ذات نے اچھا کیا، اولاد نے گھرسے باہر نکال پھینکا، بہن نے گھر میں جگہ نہ دی وہ بیچاری اورجی کرکیا کرتی؟ دربدر کی ٹھوکریں ہی کھاتی۔ امی نے کہہ تو دیا کہ اللہ نے اچھا کیا لیکن اُنکی آنکھیں نم تھیں جبکہ میں سوچ رہی تھی کہ وہ کیسی بے بسی موت مری ہو گی۔

حدیث نبوی صلی اللہ علیہ والیہ وسلم ہے، “جس گناہ کو چاہتے ہیں اللہ معاف فرما دیتے ہیں لیکن والدین کوستانے کی سزادُنیا میں مرنے سے پہلے دی دیتے ہیں“۔

اوربے شک اللہ کی طرف سے وہ قابلِ سزا ہو چُکے ہیں جنکے ہوتے اُنکی ماں لاوارثوں کی موت مری۔

ہمارے لئے یہ سوچنے کا مقام ہے کہ کیا ہم اپنے والدین کے حقوق اُسطرح سے اَداکرتے ہیں کہ جسطرح اَدا کرنے کا حق ہے؟ آج ہم جو بھی ہیں اُنکی وجہ سے ہیں۔ اپنے والدین کا احترام کیجئے، اُنکا حکم بجا لائیں اس سے پہلے کہ بہت دیرہو جائے۔

اللہ ہم سب کے سروں پر ہماری ماؤں کا سایہ سلامت رکھے آمین ثم آمین۔

[center]والسلام
زارا[/center]
پپو
ٹیم ممبر
ٹیم ممبر
Posts: 17803
Joined: Tue Mar 11, 2008 8:54 pm

Re: مُقدس رشتے کی پامالی

Post by پپو »

جزاک اللہ
اضواء
ٹیم ممبر
ٹیم ممبر
Posts: 40424
Joined: Sun Aug 15, 2010 4:26 am
جنس:: عورت
Location: {الدمام}المملكةالعربيةالسعوديه

Re: مُقدس رشتے کی پامالی

Post by اضواء »

اللهم آمين يارب العالمين ......
[center]یہ بھی انداز ہمارے ہے تمہیں کیا معلوم
ہم تمہیں جیت کے ہارے ہے تمہیں کیا معلوم[/center]
نورمحمد
مشاق
مشاق
Posts: 3928
Joined: Fri Dec 03, 2010 5:35 pm
جنس:: مرد
Location: BOMBAY _ AL HIND
Contact:

Re: مُقدس رشتے کی پامالی

Post by نورمحمد »

r;o;s;e r;o;s;e بہترین مضمون کے لئے شکریہ زارا جی r;o;s;e r;o;s;e
Post Reply

Return to “اردو کالم”