کالی مرچ – جس کی تلاش میں انڈیا یورپ والوں کےہاتھ آ گیا تھا

اگر آپ کالم لکھنا چاہتے ہیں یا لکھتے ہیں تو اپنی نوکِ قلم کے شہکار یہاں شئیر کریں
Post Reply
افتخار
معاون خاص
معاون خاص
Posts: 11810
Joined: Sun Jul 20, 2008 8:58 pm
جنس:: مرد
Contact:

کالی مرچ – جس کی تلاش میں انڈیا یورپ والوں کےہاتھ آ گیا تھا

Post by افتخار »

[center]کالی مرچ

Image

کالی مرچ ہمارے پسندیدہ اور مزیدار کھانوں میں اکثر استعمال ہوتی ہے شاید آپ کو یہ معلوم ہو کہ یہ کہاں سے آتی ہے اور کس طرح پیدا ہوتی اور تیار کی جاتی ہے لیکن کیا آپکو یہ یہ بھی معلوم ہےکہ اس مسالے کی کشش یورپی قوموں کو انڈیا کھنیچ کر لائی تھی اور بالاخر وہ ہمارے حاکم بن بیھٹے تھے؟

کسی زمانے میں کالی مرچ اتنی قیمتی تھی کہ اسے کالا سونا کہا جاتا تھا

آجکل کالی مرچ اکثر گھروں کے باورچی خانوں میں پائی جاتی ہے اور یہ اتنی آسانی سے دستیاب ہے کہ ہم اسے کوئی خاص اہمیت نہیں دیتے۔ البتہ کسی زمانے میں یہ اتنی قیمتی تھی کہ اسے کالا سونا کہا جاتا تھا اور مہمانوں کیلیے تیار کردہ کھانوں میں کالی مرچ کا استعمال میزبان کی دولت اور طاقت کا بلا انکار ثبوت تسلیم کیا جاتا تھا۔ یورپ میں اس قیمتی اور نایاب مسالے کی ہر کسی کو تلاش تھی۔ لیکن انکو یہ معلوم نہیں تھا کہ یہ کہاں پیدا ہوتا ہے اور اسے کیسے تیار کیاجاتا ہے۔ اس کے متعلق وہاں کئ بے بنیاد کہاوتیں مشہور تھیں جن میں سے ایک یہ تھی کہ اڑنے والےانتہائی زہریلے سانپ کالی مرچ کے جنگلوں کی رکھوالی کرتے ہیں اور مقامی لوگ جنگلات کو آگ لگا کر ان سانپوں کو عارضی طور پر بھگانے کے بعد اس مسالے کوحاصل کرتے ہیں جسکی وجہ سے اسکا رنگ کالا ہوتا ہے اور اسمیں آگ کا زائقہ پایا جاتا ہے۔

Image
Image
کالی مرچ کا مقام پیدائش انڈیا میں کیرلا کے علاقے میں ہے جہاں یہ درختوں پر چڑھی ایک بيل پر سبز بیری کی صورت میں لگتی ہے یہاں کے لوگ ہزاروں سالوں سے ان بیریوں کو چن کر ان سے مسالہ تیار کرتے چلے آ رہے ہیں۔ کئی صدیوں تک یورپ میں بیچنے اور اس سے بے شمار دولت کمانے والے صرف عرب تاجر تھے کیونکہ اس علاقے کا راستہ صرف وہی جانتے تھے اور وہ اپنے گاہکوں تک اس راز کو پہنچنے نہیں دے رہے تھے اور اوپر سے اس راز کو محفوظ رکھنے میں یورپی لوگوں کی بے بنیاد کہاوتیں بھی ان تاجروں کیلیے مدد گار ثابت ہو رہی تھیں۔ اسطرح انہیں اس مسالے کی تجارت پر مکمل تسلط حاصل تھا لیکن اسکے ختم ہونے کا وقت زیادہ دور نہیں تھا۔
تین دن کیلیے سبز بیریوں کودھوپ میں سُوکھا کر کالی مرچ تیار جاتی ہے۔

اس مسالے کا یورپ میں استعمال رومن دور میں شروع ہوا تھا البتہ پندرویں صدی عیسوی کے دوران یورپی امیر گھروں کے کھانوں کے علاوہ کالی مرچ کا استعمال 'کالی موت' یا طاعون کے علاج کیلیے بھی شروع ہوگیا جسکے پھیلنے سے وہاں لوگ بڑی تعداد میں مر رہے تھے۔اس قیمتی مال کی سخت ضرورت اور شدید مانگ کی وجہ سے 8 جولائی 1497 میں پرتگال نے اپنے سب سے اعلٰی سمندری جہازراں واسکو ڈَ گاما (Vasco da Gama) کو کالی مرچ کے مَنبع کو تلاش کرنے کی مہم پر روانہ کیا۔ ڈَ گاما کا فلاٹیلا مشکلات کا مقابلہ کرتے ہوئے سمندری ہواوں کی مدد سے افریقی ساحلوں کے کٹھن بحری راستے سے مئی 1498 میں انڈیا تک پہنچنے میں کامیاب ہو گیا۔ اسطرح اسے یورپ میں سب سے پہلے انڈیا تک سمندری راستہ تلاش کرنے کا مقام بھی حاصل ہوا۔ اس میں کوئی شک نہیں تھا کہ ڈاگاما کےاس کارنامے سے پرتگال کا جیک پاٹ نکل آیا تھا۔
Image

1497 میں پرتگال نے اپنے سب سے اعلٰی سمندری جہازراں واسکو ڈَ گاما (Vasco da Gama)
کو کالی مرچ کے مَنبع کو تلاش کرنے کی مہم پر روانہ کیا

ڈَ گاما انڈیا پہنچنے سے پہلے یہاں بے دین جنگلی وحشی دیکھنے کی امید لگائے بیٹھا تھا جو بيکار یورپی اشیا کے بدلے اپنا کالا سونا با خوشی اسکے حوالے کر دیں گے۔ جب ڈیگاما کیرلا کے شہر Kochi کوچی پہنچا تو اس کے بالکل برعکس لوگوں کو sophisticated اور بہت دولتمند پایا۔ دور دور سے عرب، چینی اور کئی دوسرے تاجر صدیوں سے اس ہر دیسی یا cosmopolitan مرکز پر تجارت کیلیے آ رہے تھے۔ پندرہیویں صدی میں کیرلا کیلیےکالی مرچ وہی مالی مقام رکھتی تھی جو آجکل گلف کی ریاستوں کیلیےتیل رکھتا ہے۔

ڈَ گاما کے کیرلا میں آنے کے آٹھ سال کے اندر ہی پرتگال نے اس علاقے میں اپنے قدم اچھی طرح سے جما لیے تھے۔ انہوں یہاں ایک قعلہ بھی تعمیر کر لیا تھا جہاں انہوں نے انڈیا میں اپنے پہلے وائسروے کو قیام دیا۔ سولویں صدی کے آغاز سے پہلے ہی پرتگالی مسالوں کی تجارت میں سب سے آگے نکل چکےتھے اور جو مال وہ تجارت سے حاصل نہیں کر سکتے تھے، اپنی طاقت سے چھین لیتے تھے۔ کالی مرچ کی خاطر پرتگال نے انڈیا کے مسالے والےساحلی علاقوں کو اپنے محاصرہ میں لےلیا تھا ۔

ایک مرتبہ جب انہیں یہ یقین ہو گیا کہ انڈیا میں کالی مرچ کی تجارت اب انکے مکمل قابو میں ہے تو انہوں نے اپنی توجہ دوسرے مسالوں کو ڈھونڈنے کی طرف کر دی۔ ان کی تلاش کیلیے اگلا مسالہ دار چینی تھا جو سولویں صدی کے یورپی امیر لوگوں میں بے حد مقبول تھا۔ یہ کالی مرچ سے بھی زیادہ نایاب تھا اور اسکا ممبع بھی انکلیے نامعلوم تھا۔کیرلا کے آس پاس کے سمندر میں عرب تجارتی جہازوں پرمسلسل چھاپوں میں انہیں بار بار ان پر لدے مال میں دار چینی مل رہی تھی اسلیے انہیں شک تھا کہ یہ مسالہ کہیں آس پاس ہی پایا جاتا ہے لیکن کیرلا کے سمندر سے آگے کے علاقے سے وہ بلکل ناواقف تھے۔ 1506 میں پرتگالی ایک عربی جہاز کا پیچھا کرتے ہوے طوفان میں راستہ بھٹک گے اور انہوں ایک انجان ساحل پر پناہ لی۔ یہ سری لنکا کا ساحل تھا اور دار چینی یہاں ہی پائی جاتی تھی اور یوں انہیں دار چینی کا ممبع بھی مل گیا۔

کالی مرچ اور دار چینی جیسے مسالے دینا بھر میں کھانے کے طریقوں میں انقلابی تبدیلیوں کے باعث بنے ہیں اور آج بھی مقبول ہیں لیکن انکی تلاش نہ صرف ہماری تاریخ کا رخ بدلنے کا باعث بنی بلکہ اس نے جدید دینا کی شکل بنانے میں بھی اہم کردار ادا کیا۔ان مسالوں کی مدد سے شہنشاہی سلطنتیں بنیں اور ٹوٹیں، انکی خاطر قوموں کی آزادی چھن گئی اور قتل و غارت میں بے شمار انسانی جانوں کا نقصان ہوا۔

کالی مرچ اور دار چینی دو معمولی سے مسالے اور ایک غیر معمولی ماضی کے مالک جن کی تلاش سے یورپی لوگوں کے دولت سے خزانے بھر گے لیکن جن لوگوں نے انہیں اپنی محنت سے بنایا انکو اور انکی قوم کو اسکے بدلے میں کیا حاصل ہوا؟[/center]
User avatar
چاند بابو
منتظم اعلٰی
منتظم اعلٰی
Posts: 22224
Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
جنس:: مرد
Location: بوریوالا
Contact:

Re: کالی مرچ – جس کی تلاش میں انڈیا یورپ والوں کےہاتھ آ گیا

Post by چاند بابو »

بہت خوب افتخار بھیا بہت قیمتی اور اچھی معلومات شئیر کرنے کا شکریہ۔
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
افتخار
معاون خاص
معاون خاص
Posts: 11810
Joined: Sun Jul 20, 2008 8:58 pm
جنس:: مرد
Contact:

Re: کالی مرچ – جس کی تلاش میں انڈیا یورپ والوں کےہاتھ آ گیا

Post by افتخار »

سر جی یہ سب آپ کی دعا ھے۔
اعجازالحسینی
مدیر
مدیر
Posts: 10960
Joined: Sat Oct 17, 2009 12:17 pm
جنس:: مرد
Location: اللہ کی زمین
Contact:

Re: کالی مرچ – جس کی تلاش میں انڈیا یورپ والوں کےہاتھ آ گیا

Post by اعجازالحسینی »

قیمتی معلومات شئیر کرنے کا شکریہ۔
[center]ہوا کے رخ پے چلتا ہے چراغِ آرزو اب تک
دلِ برباد میں اب بھی کسی کی یاد باقی ہے
[/center]

روابط: بلاگ|ویب سائیٹ|سکرائبڈ |ٹویٹر
افتخار
معاون خاص
معاون خاص
Posts: 11810
Joined: Sun Jul 20, 2008 8:58 pm
جنس:: مرد
Contact:

Re: کالی مرچ – جس کی تلاش میں انڈیا یورپ والوں کےہاتھ آ گیا

Post by افتخار »

پسند کرنے کا شکریہ
عتیق
مشاق
مشاق
Posts: 3184
Joined: Sun Jul 18, 2010 6:52 pm
جنس:: مرد
Contact:

Re: کالی مرچ – جس کی تلاش میں انڈیا یورپ والوں کےہاتھ آ گیا

Post by عتیق »

بہت خوب اچھی اور بہترین معلومات شئیر کرنے کا شکریہ

اسی لیے تو آج یورپ ترقی کے راہ میں آگے ہے.
لیکن میں یقین سے کہتا ہوں ہمارا ملک پاکستان اور یہاں کے رہنے والے عوام اگرچہ سست اور کاہل ہیں لیکن اگر یہ اپنی چھپی ہوئی صلاحیت کو ظاہر کرنے میں مردانگی دیکھا دیں تو پوری دنیا پر غلبہ حاصل کرسکتے ہیں
الحمد اللہ :کہ اللہ نے اس میں ایسے شہ یہ گر عطا کیے ہیں.جن کی کوئی مثال نہیں.
[center]لاعزۃ الابالجھاد[/center]
نورمحمد
مشاق
مشاق
Posts: 3928
Joined: Fri Dec 03, 2010 5:35 pm
جنس:: مرد
Location: BOMBAY _ AL HIND
Contact:

Re: کالی مرچ – جس کی تلاش میں انڈیا یورپ والوں کےہاتھ آ گیا

Post by نورمحمد »

  بہت قیمتی اور اچھی معلومات ہیں -

جزاک اللہ
 
مدرس
مدیر
مدیر
Posts: 1120
Joined: Thu Apr 01, 2010 12:42 pm
جنس:: مرد
Location: krachi
Contact:

Re: کالی مرچ – جس کی تلاش میں انڈیا یورپ والوں کےہاتھ آ گیا

Post by مدرس »

واقعی عجیب معلوماتی روداد ہے
<a rel="nofollow" href="http:///www.darseislam.com">درس اسلام</a>
Post Reply

Return to “اردو کالم”