مجھے تو خوب سونا ہے . . . .
- چاند بابو
- منتظم اعلٰی
- Posts: 22224
- Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
- جنس:: مرد
- Location: بوریوالا
- Contact:
Re: مجھے تو خوب سونا ہے . . . .
بہت خوب اچھی شئیرنگ کا شکریہ۔
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
-
- منتظم اعلٰی
- Posts: 6565
- Joined: Thu Jul 15, 2010 7:11 pm
- جنس:: مرد
- Location: پاکستان
- Contact:
Re: مجھے تو خوب سونا ہے . . . .
میرے پاس تو
یہ تصویر آ رہی ہے. اور imageshack.us پر شعر کی گئی تمام تصاویر ایسی آ رہی ہیں.
نور محمد اور افتخار کے اواتار بھی ایسے آ رہے ہیں.
یہ تصویر آ رہی ہے. اور imageshack.us پر شعر کی گئی تمام تصاویر ایسی آ رہی ہیں.
نور محمد اور افتخار کے اواتار بھی ایسے آ رہے ہیں.
Re: مجھے تو خوب سونا ہے . . . .
اس کو جھولا کس نے باندھ کر دیا ہے
<a rel="nofollow" href="http:///www.darseislam.com">درس اسلام</a>
- چاند بابو
- منتظم اعلٰی
- Posts: 22224
- Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
- جنس:: مرد
- Location: بوریوالا
- Contact:
Re: مجھے تو خوب سونا ہے . . . .
جی یہ مسئلہ تھا لیکن اب اردونامہ کا ڈومین رجسٹر ہو چکا ہے اور تمام تصاویر دوبارہ سے نظر آ رہی ہیں۔محمد شعیب wrote:میرے پاس تو
یہ تصویر آ رہی ہے. اور imageshack.us پر شعر کی گئی تمام تصاویر ایسی آ رہی ہیں.
نور محمد اور افتخار کے اواتار بھی ایسے آ رہے ہیں.
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
-
- مشاق
- Posts: 3928
- Joined: Fri Dec 03, 2010 5:35 pm
- جنس:: مرد
- Location: BOMBAY _ AL HIND
- Contact:
Re: مجھے تو خوب سونا ہے . . . .
مدرس wrote:اس کو جھولا کس نے باندھ کر دیا ہے
[b]میں نے تو نہیں باندھا . . . یہ تم چاند بابو سے ہم معلوم کرلو یا بھر گوگل سرچ پر ٹرائے کرو [/b]
-
- کارکن
- Posts: 148
- Joined: Fri Nov 27, 2009 9:10 pm
Re: مجھے تو خوب سونا ہے . . . .
[center]کٹی اِک عمر بیٹھے ذات کے بنجر کناروں پر
کبھی تو خود میں اُتریں اور اسبابِ زیاں ڈھونڈیں[/center]
کبھی تو خود میں اُتریں اور اسبابِ زیاں ڈھونڈیں[/center]