افغانستان:پچیس سے زائد پاکستانی امریکی قید میں

تارہ ترین اور اہم خبریں، ہر دم رہیئے باخبر
Post Reply
اعجازالحسینی
مدیر
مدیر
Posts: 10960
Joined: Sat Oct 17, 2009 12:17 pm
جنس:: مرد
Location: اللہ کی زمین
Contact:

افغانستان:پچیس سے زائد پاکستانی امریکی قید میں

Post by اعجازالحسینی »

[center]Image[/center]


افغانستان میں امریکی فوج نے پہلی مرتبہ پچیس سے زائد پاکستانی قیدیوں کی موجودگی کی تصدیق کی ہے۔ تاہم امریکیوں نے ان کی مدت حراست یا شناخت کے بارے میں کچھ بتانے سے انکار کیا ہے۔ اس سے قبل امریکی قیدیوں کی شہریت یا تعداد بتانے سے گریز کرتے رہے ہیں۔ادھر پاکستان کی وزارتِ خارجہ نے تصدیق کی ہے کہ بگرام کے علاوہ افغان جیلوں میں اس وقت دو سو پینسٹھ سے زائد پاکستانی قید ہیں۔ تاہم وزارت خارجہ کی معلومات امریکیوں کے بارے میں درست دکھائی نہیں دیتی ہیں۔
وزارت خارجہ کے ترجمان عبدالباسط نے بی بی سی اردو کو دیےگئے ایک انٹرویو میں امریکیوں کے حراست میں بیس افراد کی تصدیق کی تھی تاہم امریکیوں کے بیان کے مطابق یہ تعداد اس سے زیادہ ہے۔تازہ امریکی اعداوشمار سے ظاہر ہوتا کہ کہ پاکستان میں لاپتہ افراد کی تلاش کی ایک سرکردہ تحریک ڈیفینس آف ہومن رائٹس نامی تنظیم کے اندازے بھی قدرے درست نہیں ہیں۔ تنظیم کی سربراہ آمنہ مسعود جنجوعہ نے بی بی سی کے ساتھ ایک انٹرویو میں امریکیوں کی قید میں پچیس پاکستانیوں کی موجودگی کی بات کی تھی۔
کابل میں ایک امریکی فوج کے ترجمان نے بی بی سی اردو سروس کو بتایا کہ افغانستان میں انتہائی کم تعداد یعنی پچاس سے بھی کم کسی تیسرے ملک کے شہری ہیں۔ اس گروپ میں سے آدھ سے کچھ زیادہ پاکستانی ہیں۔’خفیہ معلومات کو برقرار رکھنے اور امریکی فوجیوں، افغان عوام اور زیر حراست افراد کے تحفظ کی خاطر ہم پاکستانیوں کے بارے میں آپ کی دلچسپی کا جواب نہیں دے سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ ہم افغان حکومت یا اپنے دائرہ اختیار سے زیادہ زیر حراست آپریشن کے بارے میں بات نہیں کرسکتے ہیں‘۔لیکن اس تمام صورتحال میں سب سے بڑا مسئلہ وہ لاپتہ لوگ ہیں جن کی واپسی کی آس ان کے اہل خانہ آج بھی لگائے بیٹھے ہیں۔ افغانستان میں ایسے گمشدہ افراد کی تعداد کتنی ہے اس بارے میں نہ تو ریڈکراس جیسی تنظیم اور نہ ہی پاکستانی یا امریکی کچھ بتانے کو تیار ہیں۔
وزارت خارجہ کے ترجمان عبدالباسط نے بھی ایسے لاپتہ افراد کی تعداد کے بارے میں لاعلمی کا اظہار کیا۔ ’اس قسم کے کیسز کے ہمارے پاس بدقسمتی سے اعدادوشمار موجود نہیں ہیں۔ جب بھی ہمارے سامنے کوئی ایسا کیس آتا ہے تو ہمارے پاس واحد طریقہ یہی ہے کہ افغان حکام یا اتحادی فورسز سے پوچھیں۔ آپ جانتے ہیں کہ افغانستان کی صورتحال کیا ہے لیکن اس بارے میں قطعی طور پر میں کچھ نہیں کہہ سکتا‘۔عبدالباسط کا کہنا تھا کہ گزشتہ چار ماہ میں وہ اب تک چورانوے پاکستانی قید رہا کروا کر واپس لائے ہیں۔ تاہم امریکیوں کے پاس قید پاکستانیوں کی رہائی کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ وہ کوئی حتمی تاریخ نہیں دے سکتے ہیں لیکن امید کرتے ہیں کہ جلد رہا کر دیے جائیں گے۔ ’ان افراد کی رہائی کی کوششیں جاری ہیں۔’
’پہلے بھی امریکیوں نے بگرام سے پاکستانی چھوڑے ہیں۔ صدر اوباما نےگوانتانامو بے کی بندش کا فیصلہ کیا ہوا ہے لیکن اس میں دیر ہوئی ہے جس کی وجہ سے تاخیر ہو رہی ہے۔ لیکن ہمارا سفارت خانہ بگرام حکام سے رابطے میں ہے۔ ہم دو طرفہ مذاکرات میں بھی یہ معاملہ اٹھاتے رہتے ہیں۔ لیکن فیصلہ واشنگٹن میں ہی ہونا ہے‘۔وزارت خارجہ نے گزشتہ دنوں لاہور ہائی کورٹ میں بھی افغانستان کے بگرام ائیر بیس پر سات پاکستانی قیدیوں کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان کی رہائی کے لیے سفارتی اور سیاسی سطح پر ہر ممکن کوششیں کی جارہی ہیں۔
دوسری جانب وزیر داخلہ رحمان ملک کا اصرار ہے کہ بگرام میں اب کوئی پاکستانی قیدی نہیں ہے۔ اس سے افغانستان میں امریکیوں کے زیرحراست پاکستانیوں کی تعداد کے بارے میں ابہام مزید بڑھ جاتا ہے۔
بی بی سی اردو کے لیے صحافی ظفر ملک کو دیے گئے خصوصی انٹرویو میں رحمان ملک نے افغانستان میں پاکستانی قیدیوں کے حوالے سے کہا کہ جب پاکستان اور افغانستان کے درمیان طے پانے والے ایکشن پلان پر عملدرآمد ہوگا تو یہ قیدی خود بخود پاکستان منتقل ہو جائیں گے۔تاہم وزارت خاجہ نے اعتراف کیا کہ دونوں ممالک کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے پر پیش رفت سست روی کا شکار ہے۔ ’اس معاہدے سے پاکستانی قیدیوں کو فائدہ ہوگا لیکن اس پر خاطر خواہ پیش رفت ہوئی۔ اس میں افغانستان کی صلاحیت کا مسئلہ ہے۔ اس وجہ سے تھوڑا بہت التوا ہے۔ تاہم ہماری معاہدے کی خواہش ہے‘۔
امریکیوں کے علاوہ افغانستان میں قید تقریبا دو سو پینسٹھ پاکستانیوں میں سے ایک سو اکیس عدالتوں سے سزا یافتہ ہیں۔ ان میں بھی اکثریت دہشت گردی اور طالبان یا القاعدہ سے روابط کے شک میں گرفتار ہیں۔وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی کی جانب سے گزشتہ دنوں قومی اسمبلی کو بتایا گیا کہ سزا یافتہ قیدیوں میں سے چھبیس طالب، تنتالیس دہشت گرد، بیس غیر قانونی طور پر ملک میں داخل ہونے، چھ جاسوسی، دس منشیات کی سمگلنگ، سات خود کش حملہ آور، دو مسلح حملوں، ایک فراڈ، دو دھماکہ خیز مواد، دو طالبان ایسو سی ایشن، ایک ملک دشمنی اور ایک لڑکی کے اغوا کے مقدمات میں سزا یافتہ ہیں۔
لیکن زیادہ تشویشناک بات ان پاکستانیوں کے بارے میں کوئی معلومات نہ ہونا ہیں جو امریکیوں، افغان حکام یا پھر افغان جنگجو سرداروں کی نجی جیلوں میں موجود ہیں اور ان کی کوئی بات نہیں کرتا۔ پاکستانی حکام اور حقوق انسانی کے کارکن ایسے قیدیوں کی موجودگی کی تصدیق تو کرتے ہیں لیکن تعداد بتانے سے قاصر ہیں۔لاپتہ افراد کی بازیابی کے لیے پاکستان میں تحریک چلانے والی آمنہ مسعود جنجوعہ نے گزشتہ دنوں کابل میں پاکستانی سفیر کے نام ایک خط میں الزام عائد کیا کہ بعض اطلاعات کے مطابق امریکی حکام ان کے زیر حراست قیدیوں کو رہا کرنا چاہتے ہیں لیکن پاکستان حکام انہیں تحویل میں لینے میں دلچسپی نہیں دکھا رہے ہیں۔

بی بی سی
[center]ہوا کے رخ پے چلتا ہے چراغِ آرزو اب تک
دلِ برباد میں اب بھی کسی کی یاد باقی ہے
[/center]

روابط: بلاگ|ویب سائیٹ|سکرائبڈ |ٹویٹر
نورمحمد
مشاق
مشاق
Posts: 3928
Joined: Fri Dec 03, 2010 5:35 pm
جنس:: مرد
Location: BOMBAY _ AL HIND
Contact:

Re: افغانستان:پچیس سے زائد پاکستانی امریکی قید میں

Post by نورمحمد »

اللہ تعالی انہیں امریکی قید سے جلد از جلد نجات نصیب کرے - آمین
اعجازالحسینی
مدیر
مدیر
Posts: 10960
Joined: Sat Oct 17, 2009 12:17 pm
جنس:: مرد
Location: اللہ کی زمین
Contact:

Re: افغانستان:پچیس سے زائد پاکستانی امریکی قید میں

Post by اعجازالحسینی »

ثمہ آمین
[center]ہوا کے رخ پے چلتا ہے چراغِ آرزو اب تک
دلِ برباد میں اب بھی کسی کی یاد باقی ہے
[/center]

روابط: بلاگ|ویب سائیٹ|سکرائبڈ |ٹویٹر
Post Reply

Return to “تازہ ترین خبریں”