رشید حسرت

ملکی اور غیر ملکی شخصیات کا تعارف اور اردونامہ کے ان کے ساتھ کیئے گئے انٹرویو پڑھنے کے لئے یہاں تشریف لائیں
Post Reply
AbdulRasheed1
کارکن
کارکن
Posts: 117
Joined: Sun Jan 26, 2020 6:01 pm

رشید حسرت

Post by AbdulRasheed1 »

اصل نام عبدالرشید جبکہ ادبی نام رشید حسرتؔ ہے۔ بنیادی طور پر مِٹھڑی ضلع کچھّی (بلوچستان) سے تعلق ہے۔ مولوی محمد رمضان کے گھر ۱۶ جون ۱۹۶۲ میں جنم لیا۔ والد ریلوے میں درجہ چہارم کے ملازم تھے گزر بسر تنگ حالی میں ہوتی تھی لہذا ہوش سنبھالتے ہی اپنی حسّاس طبیعت کے زیرِ اثر والد کا سہارا بننے کے لیئے تعلیم کے ساتھ ساتھ محنت مزدوری بھی کرتا رہا۔ ۱۹۸۰ میں میٹرک کے بعد تعلیم کو (اشتیاق اور سکول اور ہر کلاس ٹاپ کرنے کے باوجود) خیر باد کہہ کے کلرک کے طور ملازم اختیار کرنی پڑی۔ شعر کہنے کا سلسلہ چھٹی جماعت سے شروع کر دیا تھا۔ ۱۹۸۱ میں ملازمت کے سلسلہ میں کوئٹہ شِفٹ ہو کر آ گئے۔ اب یہاں باقاعدہ طور پر اخبارات اور رسائل میں ان کی شاعری شائع ہونے لگی۔ جنگ، مشرق، زمانہ، نوائے وطن، میزان کے علاوہ جنگ کراچی، شمع کراچی، شمع دہلی، آداب عرض لاہور، جواب عرض ، جناب عرض، قلم قافلہ کھاریاں، ماہِ نو، رابطہ نیو یارک اور دیگر لاتعداد اخبارات و رسائل میں ان کا کلام شائع ہوتا رہا۔ کُل بلوچستان، کُل پاکستان اور کُل پاک و ہند مُشاعروں میں بھی شرکت کا موقع میسّر آتا رہا۔ پی ٹی وی کوئٹہ پر بھی صلاحیتوں کے اظہار کا موقع ملتا رہا بعد میں اجارہ داریوں سے بد دل ہو کر ٹی وی سے کنارا کشی کر لی۔ اس دوران اُنہوں نے تعلیم کا سلسلہ جاری رکھا اور اردو ادب میں ایم اے کر لیا۔ اگرچہ ۱۹۸۱ سے ۱۹۹۵ تک وہ بلوچستان سول سیکریٹریٹ کوئٹہ میں سکیل پندرہ کے عہدے تک پہنچ چکے تھے اور آگے ترقّی کے مواقعے بھی تھے پھر بھی انہوں نے درس و تدریس کے شُعبے کو ترجیح دیتے ہوئے اردو ادب میں لیکچرر کے لیئے کمیشن پاس کیا اور اگست ۱۹۹۵ سے اب تک شعبۂِ اردو سے وابستہ ہیں اور اس وقت وہ ایسوسی پروفیسر کے طور کوئٹہ کے ایک پوسٹ گریجویٹ کالج میں صدرِ شعبۂِ اردو ہیں۔ ۴۱ سال کے اس ادبی سفر میں اِنہوں نے اپنے طور پر شعر و ادب کی آبیاری کی کوشش جاری رکھی ہے۔ اِن سے اب بھی لاتعداد شاگرد اصلاح لیتے ہیں۔ اللہ کرے اِن کا یہ سلسلہ اسی طرح جاری رہے اور ہمیں ان سے فیض لینے کا یوں ہی موقع ملتا رہے۔
User avatar
چاند بابو
منتظم اعلٰی
منتظم اعلٰی
Posts: 22224
Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
جنس:: مرد
Location: بوریوالا
Contact:

Re: رشید حسرت

Post by چاند بابو »

محترم عبدالرشید صاحب تعارف نامہ شئیر کرنے کا بہت بہت شکریہ۔
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
AbdulRasheed1
کارکن
کارکن
Posts: 117
Joined: Sun Jan 26, 2020 6:01 pm

Re: رشید حسرت

Post by AbdulRasheed1 »

غزل

نئی کہانی، نیا فسانہ، نئے ہی لوگوں میں آنا جانا
کہاں سے سِیکھا مِرے سِتمگر کِسی کا دل یُوں دُکھانا۔ جانا

تُجھے ہے جانا جو روند کر یُوں محبتّوں کو تو شوق سے جا
مِری عقِیدت میں کیا کمی تھی سبب خُدارا بتانا۔ جانا

یہ کِس نے تُجھ سے کہا کہ تُجھ سے بِچھڑ کے جِیون خزاؤں جیسا
تِرے ہی غم کی بہار کو ہی تو دوست میں نے خزانہ جانا

مجھے محبّت کی چار دن کی کہانی پہلے ہی کُھل چُکی تھی
اِِسی لیئے اپنی زِندگی میں تو تیرے آنے کو جانا جانا

بجا کہ تُجھ کو عقِیدتوں کےنئے خزانے مِلا کریں گے
ملال ہو گا سماں بہاروں کا چھوڑ کر تُو سُہانا جا۔نا

مُجھے ہے ناموس و نامِ آبا کی پاسداری مِرے رفِیقو
مِرے لِیئے ہے بڑا ہی اعزاز اُن کے ناموں سے جانا جانا

رشِیدؔ کیسی یہ اُلجھنیں ہیں، نجانے کیا روگ پالتا ہے
جو جان تُجھ پر چِھڑک رہے ہیں، کہیں سِتم اُن پہ ڈھا نہ جانا

رشِید حسرتؔ
Post Reply

Return to “ادبی شخصیات کا تعارف نامہ”