ایک بچی اور ایک بچہ رو رہے تھے ۔
میں نے بچی سے پوچھا: گڑیا ‘ کیوں رو رہی ہو؟
بچی روتے ہو ئے: ’’ میری گڑیا ٹوٹ گئی ہے‘‘
میں نے بچے سے پوچھا: اور بیٹا ‘ آپ کیوں رو رہے ہیں؟
بچہ سسکیاں لیتے ہوئے: ’’ میری گڑیا جو رو رہی ہے‘‘
ہم سب بچپن میں اسی طرح تھے۔
کاش! بڑا ہو کر بھی انسان اسی طرح ہوتا
اور
دوسروں کے رونے پر روتا۔
تحریر: محمد اجمل خان
۔
دوسروں کے رونے پر رونا
دوسروں کے رونے پر رونا
جوانی کے اچھے اعمال ہی بڑھاپے کی خوشگوار یادیں بنتی ہیں
- چاند بابو
- منتظم اعلٰی
- Posts: 22224
- Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
- جنس:: مرد
- Location: بوریوالا
- Contact:
Re: دوسروں کے رونے پر رونا
واہ۔
کیا بات ہے۔
کیا بات ہے۔
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو