یوں تو کرہ ارض پر اب تک ایک اندازے کے مطابق 87 لاکھ مختلف اقسام کے جانداروں کے متعلق آگہی حاصل ہو چکی ہے۔ مگر ان میںچند جانور ایسے ہیں جو اپنی کچھ ممتاز خصوصیات کے باعث ان سے کچھ مختلف ہیں۔ ذیل میں چند ایسے جانوروں اور ان کی ان خصوصیات کا ذکر ہے جن کی وجہ سے وہ باقی تمام جانداروں سے الگ پہچان رکھتے ہیں۔
1۔ چیتا (Cheetah)
کوئی بھی جانور چیتے سے زیادہ تیز نہیں بھاگتا۔ چیتا 120 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے دوڑنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
2۔ شمالی امریکی ہرن (Pronghorn)
مسلسل دوڑ میں کوئی بھی جانور شمالی امریکا میں پائے جانے والے اس ہرن کا ثانی نہیں ہے۔ یہ ہرن پانچ کلومیٹر تک 60 سے 70 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے دوڑ سکتا ہے۔ پالتو بکری کے مقابلے میں اس کا دل دو گنا بڑا ہوتا ہے۔
3۔ شُتر مرغ (Ostrich)
کوئی بھی پرندہ اس سے زیادہ تیز نہیں بھاگ سکتا۔ 70 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے دوڑنا اس کے لیے کوئی مسئلہ ہی نہیں۔ یہ مسلسل آدھا گھنٹہ پچاس کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے دوڑ سکتا ہے۔ یہ دنیا کا واحد پرندہ ہے، جس کے پاؤں کی صرف دو انگلیاں ہوتی ہیں اور یہ اُڑ بھی نہیں سکتا۔
4۔ رپل گدھ (Ruppel Vulture)
سب سے اونچی پرواز اس افریقی گدھ کی ہے۔ سن 1973ء میں ایک رپل گدھ اُس ہوائی جہاز سے ٹکرایا تھا، جس کی بلندی 11 ہزار دو سو میٹر تھی۔ زیادہ تر پرندے ایک سو سے دو ہزار میٹر کی اونچائی تک ہی اڑتے ہیں۔ ہجرت کرتے ہوئے پرندے کبھی کبھار ہمالیہ کے پہاڑوں کو عبور کرتے ہوئے نو ہزار میٹر کی بلندی تک پہنچتے ہیں۔
5۔ پوما (کوہستانی شیر) (Puma Tiger)
پوما سب سے اونچی چھلانگ لگانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ 50 کلوگرام وزنی پوما بھی حیران کن طور پر زمین سے ساڑھے پانچ میٹر بلندی تک چھلانگ لگا سکتا ہے۔ زمینی جانوروں میں یہ ایک ریکارڈ ہے۔ پانی میں صرف ڈولفن سات میٹر بلندی تک اُچھل سکتی ہے۔
6۔ شکر خورا (ہیمنگ برڈ) (Hummingbird)
یہ دنیا کا سب سے چھوٹا پرندہ ہے۔ اسی خاندان کی ایک قسم (مکھی چڑیا) دنیا میں قد و قامت کے اعتبار سے پرندوں کی سب سے چھوٹی قسم ہے۔ ان میں سے زیادہ تر کا وزن دو گرام اور لمبائی چھ سینٹی میٹر ہوتی ہے۔ یہ چڑیا اپنے پروں کو فی سیکنڈ چالیس سے پچاس مرتبہ حرکت دیتی ہے۔
7۔ سپرم وہیل (Sperm whale)
یہ سب سے گہرا غوطہ لگاتی ہے۔ اپنے بچوں کو دودھ پلانے والے جانوروں میں شامل یہ وہ واحد جانور ہے، جو تین ہزار میٹر گہرائی تک غوطہ لگا سکتا ہے اور ایک گھنٹے تک پانی کے نیچے رہ سکتا ہے۔ زیر آب اس کے خون کی گردش صرف دماغ اور دل تک محدود رہتی ہے۔
8۔ افریقی ہرن (اوریکس) (Oryx Deer)
یہ جانور سب سے زیادہ گرمی برداشت کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اس کا جسمانی درجہ حرارت 45 ڈگری سینٹی گریڈ رہتا ہے، جو ایک انسان کے لیے موت ہے۔ اس کی شہ رگ کے قریب نسوں کا ایک جال خون کے لیے ایئر کنڈیشننگ کا کام دیتا ہے۔ اس کے علاوہ یہ ہرن کئی ہفتوں تک پانی کے بغیر رہ سکتے ہیں۔
9۔ چمگادڑ (Bat)
ان سے بہتر کوئی نہیں سن سکتا۔ جانوروں کی دنیا میں سب سے بہتر قوت سماعت رکھنے والے کان چمگادڑوں کے ہوتے ہیں۔ شکار کے وقت یہ جانور ایسی آوازیں بھی سن لیتا ہے، جو محض حساس آلات کی مدد سے سنی جا سکتی ہیں۔ یہی صلاحیت شکار کے دوران بھی چمگادڑوں کے کام آتی ہے۔
10۔ پِسو (Flea)
یہ چھوٹے چھوٹے پِسو ہائی جمپ لگانے کے چیمپئن ہیں۔ پِسو اپنی جسمانی لمبائی سے دو سو گنا اونچی چھلانگ لگا سکتے ہیں۔ ٹِڈّے کی کارکردگی اس سے بھی بہتر ہے، جو اپنے قد سے چار سو گنا بلند چھلانگ لگا سکتا ہے۔
کرہ ارض پر پائے جانے والے چند جانوروں کی ممتازخصوصیات
- چاند بابو
- منتظم اعلٰی
- Posts: 22224
- Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
- جنس:: مرد
- Location: بوریوالا
- Contact:
کرہ ارض پر پائے جانے والے چند جانوروں کی ممتازخصوصیات
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو