اردو میں ہم معنی الفاظ کا تکرار بھی ایک غلطی شمار کیا جاتا ہے.
مثلا "میں آپ کی خیریت نیک مطلوب چاہتا ہوں"
اس جملے میں لفظ "مطلوب" اور "چاہتا" ہم معنی ہیں. اور دونوں کا ذکر کرنا غلط ہے. چنانچہ یہ عبارت ایسے ہونی چاہئے "میں آپ کی خیریت نیک مطلوب ہوں"
اسی طرح "ماہ رمضان کا روزہ" "کوہ طور کا پہاڑ" "آب زم زم کا پانی" "سنگ مرمر کا پتھر" "شب بارات کی رات" "یوم عاشورہ کا دن" وغیرہ میں الفاظ کا تکرار ہے. اور یہ سب غلط ہیں.
تکرار
Re: تکرار

کبھی غور ہی نیہں کیا اور ھم اس طرح سے بہت سے الفاظ بولتے ھیں
-
- منتظم اعلٰی
- Posts: 6565
- Joined: Thu Jul 15, 2010 7:11 pm
- جنس:: مرد
- Location: پاکستان
- Contact:
Re: تکرار
آپ سب کا بھی شکریہ
ایک جملہ ہے
"زید نے کوہ طور کے پہاڑ پر شب بارات کی رات میں سنگ مرمر کا پتھر رکھ کر آب زم زم کا پانی پیا اور صلاۃ توبہ کی نماز پڑھی"
اس میں تکرار کی بہت سی مثالیں ہیں. غور کر لیں.
ایک جملہ ہے
"زید نے کوہ طور کے پہاڑ پر شب بارات کی رات میں سنگ مرمر کا پتھر رکھ کر آب زم زم کا پانی پیا اور صلاۃ توبہ کی نماز پڑھی"
اس میں تکرار کی بہت سی مثالیں ہیں. غور کر لیں.