ویلنٹائین ڈے جیسی فرسوده رسومات کا سد باب
تحریر ~ ایکسٹو
کچھ افراد ہم سے شکوه کر رہے تھے کہ ہم نے ویلنٹائین ڈے کی خلاف نہیں لکھا تو لیجۓ ہم لکھ دیتے ہیں
چینیوں کا طریقہ علاج کچھ اس طرح ہے کہ اگر ان لوگوں میں سے کوئی فرد بیمار پڑ جاۓ تو وه اس کی بیماری کا سدباب کرنے کی بجاۓ اس کے جسم میں موجود بیماریوں کی اس جڑ کا علاج کرنا شروع کر دیتے ہیں جن سے ان کے جسم میں بیماریاں پھوٹ رہی ہوتی ہیں۔ جب ان بیماریوں کی جڑ کا علاج ہو جاتا ہے تو ان کے جسم کی تمام بیماریاں خود بخود ختم ہو جاتیں ہیں۔ اور وه تندرست و توانا رہتے ہیں اور ان کی صحت بھی ہم سے اچھی ہوتی ہے۔
اور ہماری قوم اس کے الٹ چلتی ہے۔ بیماری کی جڑ کا خاتمہ کرنے کی بجاۓ بیماری کو ختم کرنے کی کوشش کی جاتی ہے جس کا نتیجہ یہ نکلتا ہے کہ ایک بیماری ختم تو دوسری شروع ۔۔ نزلہ ختم کھانسی شروع کھانسی ختم بخار شروع بخار ختم تو یرقان شروع ۔۔۔۔۔
ہمارے دانشور و مفکر حضرات قوم کو ویلٹائین ڈے جیسی فرسوده رسومات سے روکنے کیلۓ بہت کچھ لکھتے ہیں لوگوں کو ڈراتے ہیں مگر رکتا پھر بھی کوئی نہیں.......... اگر کوئی ایک آدھ فرد ان کی تحریروں کے زیر اثر ویلینٹائین ڈے منانے سے رک بھی جاۓ تو اگلی رسومات جیسے اپریل فول کرسمس ڈے Halloween وه اور زور و شور سے مناتا ہے پھر ان رسومات سے قوم کو باز رکھنے کیلۓ یہ مفکر و دانشور حضرات دوباره ان تہواروں کے خلاف لکھنا شروع ہو جاتے ہیں .... مگر نتیجہ پھر بھی وہی گھاٹ کے دو پاٹ رہتا ہے
ہماری قوم کا حال بھی عجیب ہے یہ بیماری کا علاج تو کرتی ہے مگر اس کی جڑ تلاش کرکے اس کا علاج کرنے کی کوشش نہیںکرتی ۔۔۔۔۔۔ برائیوں سے قوم کو روکتی تو ہے مگر ان برائیوں کی جڑ کا خاتمہ نہیں کرتی ہے۔ ارے بھائیو ان برائیوں کی جڑ ہمارے خدا کے ذکر سے غافل مرده دل ہیں پہلے ان کو تو ذکر الہی سے زنده کر لو پھر ان دلوں سے یہ کفرانہ و فرسوده رسومات خود بخود نکل جائیں گی۔
ورنہ کسی نے کیا خوب کہا تھا
'' بھینس کے آگے بین بجانے کا کیا فائده''
ویلنٹائین ڈے جیسی فرسوده رسومات کا سد باب
Re: ویلنٹائین ڈے جیسی فرسوده رسومات کا سد باب
عمدہ پوسٹنگ کے لیےشکریہ،
ہمیں آج اپنے آپ کو بہتر بنانےکی ضرورت ہے، گرچہ ہم اپنے آپ کو بڑےتیس مار خاں سمجھتے ہیں لیکن دیکھاجائےتو خرابی کی شروعات ہم سے ہی شروع ہوتی ہے، دوسروں پر انگلی اٹھانے سے پہلے اس چیز کا تجزیہ کرلیں کہ ہم میں تو یہ خرابیاں نہیں ؟ اور اگر اس کے علاوہ بھی کوئی خرابی ہو تو پہلے اس کو بہتر بنایا جائے اور اپنے کردار کا محاسبہ کیا جائے، جب ہم سب اپنا محاسبہ کرنا شروع کردیں گے تو خرابیاں ختم ہونا شروع ہوجائیں گی.
ہمیں آج اپنے آپ کو بہتر بنانےکی ضرورت ہے، گرچہ ہم اپنے آپ کو بڑےتیس مار خاں سمجھتے ہیں لیکن دیکھاجائےتو خرابی کی شروعات ہم سے ہی شروع ہوتی ہے، دوسروں پر انگلی اٹھانے سے پہلے اس چیز کا تجزیہ کرلیں کہ ہم میں تو یہ خرابیاں نہیں ؟ اور اگر اس کے علاوہ بھی کوئی خرابی ہو تو پہلے اس کو بہتر بنایا جائے اور اپنے کردار کا محاسبہ کیا جائے، جب ہم سب اپنا محاسبہ کرنا شروع کردیں گے تو خرابیاں ختم ہونا شروع ہوجائیں گی.
بڑی بے چین رہتی ہے طبیعت اب میری محسن
مجھے اب قتل ہونا ہے، مگر قاتل نہیں ملتا
مجھے اب قتل ہونا ہے، مگر قاتل نہیں ملتا
- چاند بابو
- منتظم اعلٰی
- Posts: 22224
- Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
- جنس:: مرد
- Location: بوریوالا
- Contact:
Re: ویلنٹائین ڈے جیسی فرسوده رسومات کا سد باب
بہت خوب محترم ایکسٹو.
ویلنٹائن ڈے پر اسی حوالے سے موثر تحریر کا شکریہ.
بے شک ذکر دلوں کو منور کرتا ہے اور ان خرافات کے خلاف بہترین ہتھیار ہے.
ویلنٹائن ڈے پر اسی حوالے سے موثر تحریر کا شکریہ.
بے شک ذکر دلوں کو منور کرتا ہے اور ان خرافات کے خلاف بہترین ہتھیار ہے.
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو