انسان کی تلاش

اردو نثری قلم پارے اس فورم میں ڈھونڈئے
Post Reply
اعجازالحسینی
مدیر
مدیر
Posts: 10960
Joined: Sat Oct 17, 2009 12:17 pm
جنس:: مرد
Location: اللہ کی زمین
Contact:

انسان کی تلاش

Post by اعجازالحسینی »

ہرطرف سے رونے کی آوازیں آرہی ہیں‘ ہرچہرہ مرجھایا سالگ رہاہے‘ کہیں مایوسی بکھری نظر آتی ہے تو کہیں اداسی چھائی نظر آتی ہے‘ آنکھیں اشکبار اور دل مضطرب سکون کا متلاشی نظر آتا ہے‘ کسی کا چمن ہی نہ رہا تو کسی کا اجڑا ہوا اور کسی کا مالی ہی نہ رہا‘ظلمت کے یہ اندھیرے بادل کی یہ کھٹائیں‘ بے رحم آندھیاں اور طوفان مسلسل تعاقب کرتے نظر آرہے ہیں‘ آخر اس کائنات کا کیا بنے گا؟ کائنات کی ساری انسانیت حیران وپریشان ہے کہ ہمارے ساتھ یہ کیا ہورہا ہے؟ اور کیا ہونے والا ہے؟ساری مخلوق انصاف مانگ رہی ہے اور وہ بھی انسان سے اور ایسے انسان سے جو اپنی فطرت کھو بیٹھا ہے اور یہ انسان انصاف کیونکر دے؟جبکہ اس کی فطرت ہی یہ ہے کہ اگر سرکش ہوجائے تو ظالم درندہ اور بھیڑیا بن جاتا ہے پھر وہ اپنے مفاد میں کچھ بھی کرتے ہوئے عار محسوس نہیں کرتا اور اگر معتدل ہوجائے تو پھر بھی اپنی صفت جہل کی وجہ سے اپنی عقل پر انحصار کرتے ہوئے خود بھی گمراہ ہوجاتاہے اور دوسروں کو بھی گمراہی کے گڑھوں کے حوالے کردیتا ہے‘ اگر عدل وانصاف کے لئے قانون بنائے گا تو ایک عرصہ کے بعد خود ہی اس کی خامیاں گنوانا شروع کردے گا۔ اس انسان سے جب اہل دنیا نے اپنی معیشت کی بدحالی کا ذکر کیا اور راہ راست کی طرف رہنمائی چاہی تو اس جھول نے سوشلزم اور کپیٹل ازم میں اس انسانیت کو الجھادیا‘پھر ان نظاموں کی تباہ کاریاں انسانوں کو اپنانشانہ بناتی رہیں، ان تباہ کاریوں سے تنگ آکر جب سکون واطمینان کا سوال اٹھا تو فحاشی وعریانی میں دھکیل دیا‘ نفسانی خواہشات پورا کرنے سے بھی جب کام نہ چلا تو اب اس انسان کو اپنی سابقہ فراست ‘ دانشمندی ‘ جہالت اور بیوقوفی نظر آئی ‘ پھر ا س کو وہی اپنے کئے اور بنائے ہوئے قانون تباہی اور طوفان نظر آنے لگے تو یہ اداسی کی موجوں میں بہہ گیا‘ مایوسی نے اس کو اپنی آماجگاہ بنالیا‘ اب انسان اپنے کرتوتوں پر نادم ضرور ہے‘ لیکن گمراہی کے ایسے اندھیروں میں گراہوا ہے کہ اس کو کسی بھی طرف روشنی نظر نہیں آرہی ہے‘ اس انسان نے اپنے لاکھوں انسان بھائیوں کا خون بھی پیا‘ مال اسباب لوٹا ‘ لیکن آرام وسکون نہیں ملااور ملے کیسے کہ پوری دنیا میں انتقام کی آگ بھڑک اٹھی ہے‘ کوئی بالرضا اور کوئی بالجبر اس آگ میں دھکیلا جا رہا ہے۔ اہل علم ودانش اگر غور کریں تو انسان کو صرف ایک چیز چاہئے اور وہ سکون ہے جس کے تعاقب اور تلاش میں یہ انسان در بدر کی ٹھوکریں کھا رہا ہے اور اس کے لئے ہی وہ اپنی زندگی کھپا رہا ہے۔ دیکھئے! اگر انسان کو مال ودولت کی تلاش ہے تو کیوں؟ عدل وانصاف کی تلاش ہے تو کیوں؟ عہدے کا خواہاں ہے تو کیوں؟ حکمرانی چاہتا ہے تو کیوں؟ اگر گھر چاہتا ہے تو کیوں؟ بیوی بچے چاہتا ہے تو کیوں؟ محبت والفت چاہتا ہے توکیوں؟ نفرتیں مول لیتا ہے تو کیوں؟ جنگ وجدل پر اتر آتا ہے تو کیوں؟ یقینا ہر ذی عقل ‘ ہرذی شعور یہی جواب دے گا کہ اس انسان کو سکون چاہئے اس کو اطمینان چاہئے۔ جب انسان ‘ انسان کے قوانین اور تجربات کو آزما چکا، چہ جائیکہ اس کو سکون ملتا‘ مزید پریشان نظر آیا تو ذرا غور وفکر کرے کہ کسی مشین کو بنانے والی فیکٹری ہی اس کے فوائد و نقصان اس کے مثبت اور منفی پہلو گنواسکتی ہے تو آیئے! ہم اس کائنات کے خالق اور مالک کے حضور یہ سوال کرتے ہیں کہ ہمیں اطمینان چاہئے تو سب سے پہلے ہمیں حکم ہوگا کہ میرے ساتھ انصاف کرو‘ مجھے اپنا خالق اور مالک تسلیم کرتے ہوئے پوری کائنات سے منہ موڑ کر مجھے احکم الحاکمین مانو‘ میرے بھیجے ہوئے رسول کی رسالت کو تسلیم کرو‘ پھر میں تمہیں ایک ضابطہ اور ایک ایسا قانون دوں گا جوتمہیں کامیابی اور کامرانی کے عروج اور انتہاء پر لے جائے گا تو پھر جب انسان اس کو مان لے گا اور آگے ہدایت چاہے گا تو انسان کو دو قسم کے حقوق کا پوراکرنے کا حکم ہے۔ حقوق اللہ اور حقوق العباد اب ان حقوق کو پورا کرنے کا نام عبادت قرار دیا گیا اور ان میں کمی وکوتاہی سے بچنے کی تاکید کی گئی اور انسان کو تقویٰ اختیار کرنے کو کہا گیا اور یہ تقویٰ خوف خدا کا نام ہے کہ انسان ہر کام کرنے سے پہلے یہ سوچ لے کہ اس میں کسی کی کوئی حق تلفی تو نہیں ہور ہی ؟ اللہ کے کسی حکم سے عدولی تو نہیں ہور ہی؟ جب یہ سوچ اور خوف دل میں آجائے گا تو پھر یہ انسان انسانیت کے راستے پر چلنا شروع ہوجائے گا لیکن پھر بھی جہالت اور ظلم پر کبھی اترآتا ہے اس سے باز رکھنے کے لئے آخرت کی یاد اور سزا اور جزا اس انسان کے سامنے رکھی گئی‘ لیکن فی الوقت دنیا میں فساد روکنے کے لئے کچھ حدود وقیود اور کچھ سزاؤں کو دنیا میں جاری کردیا کہ اگر کوئی چوری کرے گا تو ہاتھ کٹے گا‘ اگر کوئی زنا کرے گا تو حد کا سامنا کرنا ہوگا‘ اگر کسی کی عزت پر انگلی اٹھا تے ہوئے بہتان لگاتا ہے تو حد قذف مقرر اور متعین ہے‘ کوئی قتل کرے گا تو قاتل قصاصاً قتل کردیا جائے گا۔ آج اگر دنیا کے کسی معاشرے میں قاتل کو سرعام قصاصاً قتل کردیا جائے ‘ زانی کو رجم کیا جائے یا کوڑے لگائے جائیں‘ چور کاہاتھ کٹے تو یقین سے کہا جاسکتا ہے کہ چند دفعہ یہ حدود جاری ہونے کے بعد کوئی ان افعال کے کرنے کی جرأت نہ کرسکے‘ اسی وجہ سے اللہ تعالیٰ نے قرآن میں فرمایا کہ :”ولکم فی القصاص حیٰوة یا اولی الالباب“․․․ اے عقل والو! تمہارے لئے اس قصاص میں زندگانی ہے․․․ یعنی پھر کوئی اس کام کی جسارت نہ کرے گا اور امن وامان بحال رہے گا۔ آج اگرمسلم دنیا اسلامی نظام کی طرف لوٹتی ہے تو امن وامان ہوجائے گا ‘ سکون وچین حاصل ہوجائے گا‘ ورنہ ظلم کی یہ چکی چلتی رہے گی اور یہ انسان پستا رہے گا جنگ وجدل جاری رہے گا اور انسانی خون بہتا رہے گا‘یہاں تک کہ زمین اس ظلم کو نہ برداشت کرتے ہوئے پھٹ جائے گی‘ آسمان ٹوٹ جائے گا‘ قیامت قائم ہوجائے گی ‘ قادر مطلق اور بادشاہ مطلق اور سراپا عدل کی عدالت لگ جائے گی اور ہرایک کو اپنے افعال واعمال کا حساب دینا ہوگا جس کا نتیجہ ابدی کامیابی یا ابدی ناکامی ہوگی۔ اللہ تعالیٰ تمام انسانوں کو ہدایت دے کر ابدی کامیابی سے نوازے۔ آمین․
بشکریہ بینات
[center]ہوا کے رخ پے چلتا ہے چراغِ آرزو اب تک
دلِ برباد میں اب بھی کسی کی یاد باقی ہے
[/center]

روابط: بلاگ|ویب سائیٹ|سکرائبڈ |ٹویٹر
اسداللہ شاہ
مشاق
مشاق
Posts: 1577
Joined: Mon Jul 06, 2009 3:04 pm
جنس:: مرد
Location: اللہ کی زمین پر
Contact:

Re: انسان کی تلاش

Post by اسداللہ شاہ »

جزاک اللہ
[center]والسلام طالب دعا آپکا بھائی
اسداللہ شاہ[/center]
اعجازالحسینی
مدیر
مدیر
Posts: 10960
Joined: Sat Oct 17, 2009 12:17 pm
جنس:: مرد
Location: اللہ کی زمین
Contact:

Re: انسان کی تلاش

Post by اعجازالحسینی »

واحسن الجزا
[center]ہوا کے رخ پے چلتا ہے چراغِ آرزو اب تک
دلِ برباد میں اب بھی کسی کی یاد باقی ہے
[/center]

روابط: بلاگ|ویب سائیٹ|سکرائبڈ |ٹویٹر
رضی الدین قاضی
معاون خاص
معاون خاص
Posts: 13369
Joined: Sat Mar 08, 2008 8:36 pm
جنس:: مرد
Location: نیو ممبئی (انڈیا)

Re: انسان کی تلاش

Post by رضی الدین قاضی »

جزاک اللہ
اعجازالحسینی
مدیر
مدیر
Posts: 10960
Joined: Sat Oct 17, 2009 12:17 pm
جنس:: مرد
Location: اللہ کی زمین
Contact:

Re: انسان کی تلاش

Post by اعجازالحسینی »

بھیا آپکا بھی شکریہ کہ آپ نے حوصلہ افزائی کی ۔
[center]ہوا کے رخ پے چلتا ہے چراغِ آرزو اب تک
دلِ برباد میں اب بھی کسی کی یاد باقی ہے
[/center]

روابط: بلاگ|ویب سائیٹ|سکرائبڈ |ٹویٹر
Post Reply

Return to “نثر”