داعش (فیض اللہ خان کے قلم سے)

ملکی اور غیرملکی واقعات، چونکا دینے والی خبریں اور کچھ نیا جو ہونے جا رہا ہے
Post Reply
محمد شعیب
منتظم اعلٰی
منتظم اعلٰی
Posts: 6565
Joined: Thu Jul 15, 2010 7:11 pm
جنس:: مرد
Location: پاکستان
Contact:

داعش (فیض اللہ خان کے قلم سے)

Post by محمد شعیب »

دولت اسلامیہ فی العراق و الشام (داعش) حالیہ عرصے میں خوف و دهشت کی علامت بنکر ابهری هے اہنے بے پناہ وسائل اور خلافت کے اعلان کے باعث خصوصاً نئے جہادی اسمیں بہت دلچسپی لے رهے هیں داعش کے بارے میں کئی مفروضات هیں کچه خودساختہ نظریات هیں تو کوئی انکے پیچهے امریکہ اسرائیل و ترکی کا هاته تلاش کر رها هے داعش کیا هے ؟ کیوں هے ؟ کیسے هے ؟ اور کہاں هیں ؟ القاعدہ سے اسکے اختلافات کیا هیں ؟ ان تمام سوالات کا جائزہ لینے کی کوشش کرونگا ممکن هیکہ میری بعض معلومات غلط هوں تو اسکی تصحیح کیجاسکتی هے
صورتحال سمجهنے کیلئے همیں اس دور میں جانا هوگا جب امریکہ نے افغانستان کے بعد عراق کو اپنی حارحیت کا نشانہ بنایا ، تب صدر بش دهشتگردی کیخلاف اس جنگ کو صلیبی جنگ قرار دے چکے تهے (بعد میں دباؤ پڑنے پر اس بیان کو غلطی قرار دیکر معافی تلافی کی گئی) اس حملے کی مزاحمت شروع کردی گئی ابتداء میں عراقی مسلمانوں کی جہادی تنظیم انصار الاسلام نے امریکی مزاحمت شروع کی بصرہ میں عراقی شیعہ رهنما مقتدی الصدر نے مہدی آرمی تشکیل دی لیکن کچه عرصہ مزاحمت کے بعد یہ تنظیم پیچهے هٹ گئی (وجہ ایران و امریکہ کے درمیان وہ خفیہ معاهدہ تها جسکی رو سے امریکہ نے عراق میں ایران نواز حکومت کے قیام کا وعدہ کیا تھا فطری سی بات هیکہ ایران اپنے پڑوس کو محفوظ هی رکهنا چاهے گا اس معاهدے کے بعد مقتدی الصدر رفتہ رفتہ مزاحمت چهوڑ گئے اور آیت اللہ السیستانی فکری رهنما قرار پائے ) اس عرصے میں سنی اکثریتی علاقوں خصوصا انبار ، موصل ، تکریت ، فلوچہ اور بغداد میں امریکی مزاحمت میں شدت آنے لگی انہی دنوں زرائع ابلاغ میں ایک اردنی شخص ابو مصعب الزرقاوی کا نام تواتر سے آنے لگا ابو مصعب الزرقاوی کا تعلق اردن کے علاقے زرقا سے تها ، ابو مصعب اردن کی جیل میں بهی رهے اور رهائی کے بعد دوبارہ افغانستان پہنچ گئے یہ نوے کی دهائی کے آخری برس تهے
(ابو مصعب پہلے بهی روس کیخلاف لڑ چکے تهے)افغانستان پر امریکی حملے کے وقت ابو مصعب الزرقاوی افغانستان میں تهے بعد میں وزیرستان مقیم رهے اس دوران جب عراق پر حملہ هوا تو ابو مصعب نے وهاں کا رخ کیا (بعض زرائع کا دعوی هیکہ ابو مصعب کو وهاں اسامہ بن لادن کے حکم پر بهیجا گیا ) ابو مصعب کی صلاحیتیں کهل کر عراق میں سامنے آئیں اور وهاں انہوں نے التوحید الجہاد کے نام سے اپنا مجموعہ منظم کیا {بہت سے علاقوں میں القاعدہ براہ راست اپنے نام سے کام نہیں کرتی}، بے پناہ تنظیمی و عسکری صلاحیتوں کے مالک ابو مصعب نے دیکهتے هی دیکهتے جنگ کے میدان میں کھلبلی مچادی امریکی و عراقی انٹیلی جنس کیلئے یہ شخص چھلاوا بن چکا تها اسے گرفتار کرنا انکا خواب تها انتہائی مختصر وقت میں ابو مصعب نے ایک هزار خودکش حملے منظم کئے اور جہادی حلقوں میں امام الستشہادین کا خطاب پایا ، اسی دوران ابو مصعب نے اسامہ بن لادن کی بیعت کرتے هوئے خود کو تنظیمی طور پر اسامہ کے احکامات کا پابند کردیا اور یوں بلاد الرافدین میں القاعدہ عراق کا نیا روپ سامنے آگیا اسکے کچه عرصے بعد عراق میں شوری مجاهدین تشکیل دی گئی اور کم و بیش بارہ جہادی تنظیمیں اسمیں شامل هوگئیں اب تمام فیصلے ایک متفقہ فورم پہ هونے لگے اسامہ بن لادن اس پیش رفت سے بہت خوش تهے اگلے مرحلے میں بلاد الرفدین کہلانے والے عراق کو نیا نام دیا گیا دولہ اسلامی فی العراق ، سب کچه منصوبے کے مطابق تها کہ اس دوران موصل میں ابو مصعب الزرقاوی امریکی بمباری کا نشانہ بنے اور اگر آپ نے وہ پریس کانفرنس دیکهی هو تو امریکی خاتون صحافی جس طرح سے خوشی کا اظہار کر رهی هے وہ ناقابل یقین تها (پتہ نہیں پروفیشنل ازم کہاں گیا ) ابو مصعب الزرقاوی کے بعد تنظیمی معاملات میں خرابی پیدا هونے لگے اور سنی قبائل کیساته تصادم کے نتیجے میں القاعدہ یا دولت اسلامیہ عراق کی گرفت کمزور هونے لگی ، القاعدہ کیلئے یہ صورتحال بالکل بهی پسندیدہ نہ تهی یہاں تک کے نور المالکی کا اقتدار مستحکم هونے لگا ، کچه عرصے کے تنظیمی بحران کے بعد ابو عمر البغدادی نے دولت اسلامیہ کی امارت سنبهالی جبکہ ابو حمزہ
المہاجر اس ریاست کے وزیر حرب قرار پائے انٹرنیٹ پر دو هزار آٹه هی میں ابو عمر البغدادی کے آڈیو پیغامات آنے لگے اور اس ریاست کا نشریاتی ادارہ الفرقان آڈیو ویڈیو اور میگزین { کچھ میگزین وغیرہ ھم تک بھی پہنچے جو کہ اردو میں پرنٹ تھے }وغیرہ جاری کرتا رها اس دوران مختصر وقفے سے پہلے ابو عمر البغدادی اور پهر دوسرے امیر ابو حمزہ المہاجر عراقی فورسز کا نشانہ بنے ، یہ نیا بحران تها دولت اسلامیہ پهر مشکلات کا شکار تهی اس دوران کچه سنگین غلطیوں کی وجہ دولت اسلامیہ کمزور پڑتی چلی گئی (جسکی بہت سے وجوهات میں ایک سنی قبائل سے تصادم بهی تها) لیکن نوری المالکی کی متعصب حکومت دولت اسلامیہ کے دوبارہ بحالی کا سبب بنی سنی مسلمان نوری المالکی کی فسطائیت پر مبنی طرز حکمرانی کیخلاف اٹه کهڑے هوئے دولت اسلامیہ کا نیٹ ورک موجود تها تجربہ کار افراد کی بهی کمی نہ تهی ایسے میں سنیوں کی واحد پناہ گاہ دولت اسلامیہ قرار پائی جو بہت تیزی سے اپنا اثرو رسوخ پڑها رهی تهی دولت اسلامیہ کی امارت اب ابراهیم عواد کے پاس تهی جنہیں آپ اور هم ابو بکر البغدای قرشی حسنی کے نام سے جانتے هیں ! البغدادی کی پیش قدمی حیران کن تهی سنی شہروں کا کنٹرول سنبهالنے میں انہیں مقامی قبائل کی مکمل حمایت حاصل تھی اور ان علاقوں کے سارے بینک بمعہ ڈالرز اور سونے کے دولت اسلامیہ کے قبضے میں آچکے تهے تیل کی دولت اضافی دولت تھی عراقی فورسز یوں علاقے چهوڑ رهی تهیں جیسے سورج کو دیکه کر اندهیرا ، امریکہ کے حساب سے یہ انتہائی خوفناک صورتحال تهی جس آٹه لاکه آرمی کو کئی ارب ڈالرز دیکر تیار کیا گیا اسکا یوں پیچهے هٹنا انتہائی پریشان کن تها ، انہی دنوں بشار الاسد کیخلاف شام میں عوامی تحریک شروع هوچکی تهی یہ وهی خون آلود عرب بہار تهی جو مصر و یمن اور شام میں لاکهوں انسانوں کا خون پی چکی هے ، مصر لیبیاء یمن اور شام کی صورتحال سے پاک افغان سرحد پر موجود القاعدہ قیادت کیسے لاتعلق رہ
سکتی تهی {گزرے برسوں میں القاعدہ ویسے یمن اور الجزائر میں اپنے مضبوط نیٹ ورک قائم کرچکی تهی جسے باالترتیب القاعدہ فی جزیرہ نما عرب اور القاعدہ فی البلاد مغرب اسلامی کہا جاتا هے }عرب بہار کے دوران هی لیبیاء و مالی میں القاعدہ کے نئے مجموعے انصار الشرعیہ کے نام سے منظم هو چکے تهے جبکہ انصار بیت المقدس کے نام سے مصرو فلسطین میں القاعدہ اپنی جڑیں مضبوط کر رھی تھی اور شام میں جبہ النصر القاعدہ کی شاخ قرار پائی ، جبہ النصر کے امیر ابو محمد الاجولانی کو دولت اسلامیہ کے امیر ابوبکر البغدادی نے شام بهیجا تها اور کچه عرصے بعد عراق میں کامیاب کاروائیوں کے بعد دولت اسلامیہ نے شام کا رخ کیا یہیں سے القاعدہ اور دولت اسلامیہ کے درمیان اختلافات بڑهتے گئے القاعدہ کے سربراہ ڈاکٹر ایمن الظواہری نے دولت اسلامیہ کو حکم دیا کہ وہ شام کے بجائے عراق تک محدود رهے (القاعدہ زرائع کیمطابق دولت اسلامیہ ڈاکٹر ایمن الظواہری کے ماتحت تهی) لیکن دولت اسلامیہ نے ایسی تجویز یا حکم ماننے سے انکار کردیا صورتحال گهمبیر هوتی جارهی تهی آپسی تصادم بهی شروع هو چکا تها القاعدہ جانتی تهی کہ داعش کے سربراہ اگلے مرحلے میں خلافت کا اعلان کرنے والے هیں القاعدہ کی کوشش تهی کہ داعش کو ایسے کسی اعلان سے روکا جائے ، دولت اسلامیہ کا شام کی صورتحال کے حوالے سے اپنا موقف تها جسکے مطابق وہ ایسی جہادی تنظیموں یا جیش الحر یعنی فری سیرین آرمی کے سخت خلاف تهی جو سعودی عرب یا یورپ و امریکہ کے تعاون سے یہاں موجود تهے ، یہی وجہ تهی جو دولت اسلامیہ اور وهاں موجود گروپوں کے درمیان خونریز تصادم هوا باوجود اسکے کے القاعدہ نے متعدد کوشیش کیں کہ تصادم کی نوبت نہ آئے اور توجہ بشار الاسد کیطرف هی رهے لیکن ایسا هو نہ سکا بعد ازاں ایرانی معاونت سے کئی اهل تشیع گروہ جسمیں حزب اللہ بهی شامل تهی ، دولت اسلامیہ اور جبهہ النصر سے لڑتی رهی حزب اللہ یہاں بشار الاسد کی حمایت میں لڑ رهی تهی اسی دوران دولت اسلامیہ نے اپنی ریاست کو شام تک توسیع دیتے هو هوئے ابوبکر البغدادی کی خلافت کا اعلان کردیا ، خلافت کی داعی حزب التحریر اور القاعدہ نے اس اعلان سے اختلاف کیا اور اس سلسلے کچه اعتراضات پیش کئے القاعدہ کا موقف تها کہ یہ اعلان جلد بازی میں کیا گیا هے اور کچه بینادی اصولوں سے انحراف کیا گیا هے ، داعش نے ایسے اعتراضات کو مسترد کرتے هوئے خود کہا کہ وہ تمام شرائط پر پورا اترتے هیں اس حوالے سے القاعدہ اور داعش کے حامیوں کے درمیان سوشل میڈیا پر بحث جاری رهی ، اسی دوران امریکہ یورپ سعودی عرب اور ایران نے مشترکہ طور پر داعش پر حملے شروع کردئے هیں ایسے میں القاعدہ نے امریکی حملوں کی مزاحمت کا اعلان کیا اسی دوران القاعدہ اور داعش کے درمیان یمن کی القاعدہ اور علماء کے توسط سے مذاکراتی عمل شروع ہو چکا هے لیکن ابهی تک کوئی ٹهوس پیش رفت سامنے نہ آسکی ،البتہ آپس کا تصادم کسی حد تک رک چکا هے لیکن یہ تو طے هیکہ مشرق وسطی جہادی گروپس منظم هوتے جارهے هیں ایسے میں مصر میں اخوان المسلمون کی حکومت کی جبری رخصتی نے جہادی گروہوں کو تیزی سے نیا خون فراهم کیا هے اس قبل جہادی و جمہوری ایک دوسرے سے بحث کرتے تهے کہ کیا حاصل کیا ایسے میں اخوان المسلمون کی حکومت تک رسائی نے کسی حد تک ملک میں مسلح جدوجہد کے طریقے کو نقصان پہنچایا (مشرق وسطی و افریقہ کے تناظر میں ذکر هے ) لیکن اخوان کی اقتدار سے بے دخلی اور پهر بے پناہ تشدد نے سیناء کے علاقے میں موجود انصار بیت المقدس نامی تنظیم کو نہ صرف مضبوط کیا بلکہ کئی مزید گروہ بهی وجود میں آگئے ، پاکستان کی حد تک داعش ابهی تک اپنا موثر تنظیمی اثر نہیں رکهتی لیکن پاکستان کی ، زرخیز ، زمین میں ایسے نظریات کی قبولیت میں زیادہ مسئلہ بهی نہیں لیکن یہاں بسنے والے زیادہ تر گروہ ملا محمد عمر کے پیروکار هیں القاعدہ و تحریک طالبان ملا عمر کو اپنا امیر المومنین قرار دے چکے هیں ، البتہ یہ ممکن هیکہ پاکستان میں برسرپیکار کوئی شدت پسند گروہ ابوبکر البغدادی کی بیعت کرلے تو اس صورت میں ولایہ پاکستان کی اصطلاح بهی سننے کو ملے گی عرب ممالک میں لڑنے والے جنگجوؤں میں بیشتر نئی نسل سے تعلق رکهتے هیں انکے لئے ملا عمر میں کے نام میں بہت زیادہ کشش نہیں هے اسکی ٹهوس وجوهات هیں (انکی نظر میں) ایک تو ملا محمد عمر کو کسی نے نہیں دیکها (لیکن طالبان انکی مکمل اطاعت کرتے هیں اور بہت احترام بهی) ابوبکر البغدادی اپنی ویڈیو جاری کرچکے هیں اور پهر عراق و شام میں بہرحال وہ برسرزمین قبضے کیساته موجود هیں اور پهر وسائل وکامیاب جنگی حکمت عملی نے انکی دهاک بیٹها دی هے وهاں کئی ممالک کے جنگجو اپنی فیملیز کے همراہ موجود هیں جیسا کہ کبهی افغانستان میں هوا کرتے تهے ، لیکن ان سب کے باوجود همارے خطے میں ملاعمر کا حکم مانا جاتا هے جلال آباد جیل میں انٹرنیٹ تک رسائی رکهنے والے طالبان ابوبکر البغدادی کے بیانات سنتے تهے اور اس بارے میں گفتگو بهی هوتی تهی لیکن طالبان ابهی بهی امارت کے پرچم تلے هی هیں
Post Reply

Return to “منظر پس منظر”