ملائیشیا کا مسافر طیارہ یوکرین میں گر کر تباہ، 295 افراد ہلاک
کیف: ملائیشیا کا مسافر طیارہ یوکرین میں گر کر تباہ ہوگیا جس کے نتیجے میں عملے سمیت 295 افراد ہلاک ہوگئے۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق ملائشیا کا مسافر طیارہ بوئینگ 777 ہالینڈ کے دارالحکومت ایمسٹر ڈیم سے کوالالمپور جارہا تھا کہ مشرقی یوکرین کی فضائی حدود میں گر کر تباہ ہوگیا۔ ملائیشین حکام کے مطابق طیارے میں عملے کے 15 اور 285 مسافر سوار تھے جو ہلاک ہوگئے۔ غیر ملکی خبرایجنسی نے دعویٰ کیا ہے جس علاقے میں طیارہ گر کر تباہ ہوا وہ مکمل طور پر باغیوں کے کنٹرول میں ہے۔
ملائشین ایئر لائن نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر بتایا کہ پرواز ایم ایچ 17 ایمسٹرڈیم سے اڑان بھرنے کے بعد مسلسل رابطے میں تھی تاہم یوکرین کی حدود میں داخل ہونے کے بعد طیارے کا ریڈار سے رابطہ منقطع ہو گیا۔
ملائشین وزیراعظم نجیب رزاق نے طیارے کے حادثے کی تحقیقات کا حکم دے دیا۔ ادھر یوکرینی وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ طیارے کو حکومت مخالفین نے میزائل سے نشانہ بنایا جب کہ علیحدگی پسند تنظیم کے سربراہ کا کہنا ہے کہ طیارہ انہوں نے نہیں بلکہ یوکرینی فورسز نے مارگرایا ہے۔
دوسری جانب روسی صدارتی ترجمان کے مطابق صدر ولادی میرپوٹن نے ملائیشیا کے وزیراعظم کو فون کرکے طیارے کے حادثے اوراس کے نتیجے میں ہونے والی ہلاکتوں پر افسوس کا اظہار کیا جب کہ فرانس اورترکی نے اپنی فضائی کمپنیوں کو یوکرین کی فضائی حدود استعمال کرنے سے روک دیا ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل رواں سال مارچ میں کوالالمپور سے بیجنگ جانے والا ملائیشین ایئرلائن کا طیارہ 239 مسافروں سمیت پراسرار طور پر لاپتہ ہوگیا تھا، گمشدہ طیارے کو تلاش کے لیے کئی ممالک کی فضائیہ اور ماہرین کی ٹیموں نے کوشش کی لیکن اس کے باوجود طیارے کا کوئی سراغ نہیں ملا۔
ملائیشیا کا مسافر طیارہ یوکرین میں گر کر تباہ، 295 ہلاک
-
- منتظم اعلٰی
- Posts: 6565
- Joined: Thu Jul 15, 2010 7:11 pm
- جنس:: مرد
- Location: پاکستان
- Contact:
Re: ملائیشیا کا مسافر طیارہ یوکرین میں گر کر تباہ، 295 ہلاک
ملائیشین طیارے کی تباہی کا ذمہ دار روس اور اس کے صدر ہیں، باراک اوباما
واشنگٹن: امریکی صدر باراک اوباما نے کہا ہے کہ یوکرین کی سرحدی میں گرنے والے ملائیشین طیارے کو روس نواز باغیوں نے نشانہ بنایا اور اس کے ذمہ دار روسی صدر ولادی میر پوٹن ہیں۔
وائٹ ہاؤس میں پریس کانفرنس کے دوران ملائشین طیارے کی تباہی کا ذمہ دار روس اور اس کے صدر ولادی میر پوٹن کو قرار دیتے ہوئے باراک اوباما نے کہا کہ ملائیشین طیارے کو روس نواز باغیوں کے کنٹرول والے علاقے سے نشانہ بنایا گیا اس لئے ہم یہ کہہ سکتے ہیں اسے باغیوں نے ہی نشانہ بنایا اور ان کے لئے یہ اس وقت تک ممکن نہیں تھا جب تک روسی اداروں کی جانب سے ان کی مدد نہ کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا میں بعض ہی میزائل ایسے ہیں جو 30 ہزار فٹ کی بلندی پر پرواز کرنے والے طیارے کو بھی نشانہ بنا سکیں اور واقعے کی ابتدائی تحقیقات سے پتا چلتا ہے کہ طیارے کو روسی ساختہ میزائل سے نشانہ بنایا گیا۔
باراک اوباما نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ روس پر دباؤ ڈالے کہ وہ یوکرین میں لڑنے والے باغیوں کو جنگی بندی پر آمادہ کرے اور طیارہ گرنے کی جگہ تک رسائی دے تاکہ تحقیقات کے بعد واقعے کی اصل وجوہات سامنے آسکیں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ یوکرین کی سرحد میں پیش آنے والے افسوسناک واقعے سے سب کو یہ پیغام لینا چاہئے کہ یوکرین کے موجودہ حالات کسی کے لئے بھی فائدہ مند نہیں اور یورپی ممالک کے لئے یہ اہم موقع ہے کہ وہ روس سے اپنے تعلقات پر نظر ثانی کریں۔
اس سے قبل امریکی حکام نے اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کو واقعے کے حوالے سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ ملائیشین طیارے کو ممکنہ طور پر ایس اے 11 میزائل سے نشانہ بنایا گیا جو یوکرین کے مشرقی علاقوں میں روس نواز باغیوں کے زیر استعمال ہے۔
واشنگٹن: امریکی صدر باراک اوباما نے کہا ہے کہ یوکرین کی سرحدی میں گرنے والے ملائیشین طیارے کو روس نواز باغیوں نے نشانہ بنایا اور اس کے ذمہ دار روسی صدر ولادی میر پوٹن ہیں۔
وائٹ ہاؤس میں پریس کانفرنس کے دوران ملائشین طیارے کی تباہی کا ذمہ دار روس اور اس کے صدر ولادی میر پوٹن کو قرار دیتے ہوئے باراک اوباما نے کہا کہ ملائیشین طیارے کو روس نواز باغیوں کے کنٹرول والے علاقے سے نشانہ بنایا گیا اس لئے ہم یہ کہہ سکتے ہیں اسے باغیوں نے ہی نشانہ بنایا اور ان کے لئے یہ اس وقت تک ممکن نہیں تھا جب تک روسی اداروں کی جانب سے ان کی مدد نہ کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا میں بعض ہی میزائل ایسے ہیں جو 30 ہزار فٹ کی بلندی پر پرواز کرنے والے طیارے کو بھی نشانہ بنا سکیں اور واقعے کی ابتدائی تحقیقات سے پتا چلتا ہے کہ طیارے کو روسی ساختہ میزائل سے نشانہ بنایا گیا۔
باراک اوباما نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ روس پر دباؤ ڈالے کہ وہ یوکرین میں لڑنے والے باغیوں کو جنگی بندی پر آمادہ کرے اور طیارہ گرنے کی جگہ تک رسائی دے تاکہ تحقیقات کے بعد واقعے کی اصل وجوہات سامنے آسکیں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ یوکرین کی سرحد میں پیش آنے والے افسوسناک واقعے سے سب کو یہ پیغام لینا چاہئے کہ یوکرین کے موجودہ حالات کسی کے لئے بھی فائدہ مند نہیں اور یورپی ممالک کے لئے یہ اہم موقع ہے کہ وہ روس سے اپنے تعلقات پر نظر ثانی کریں۔
اس سے قبل امریکی حکام نے اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کو واقعے کے حوالے سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ ملائیشین طیارے کو ممکنہ طور پر ایس اے 11 میزائل سے نشانہ بنایا گیا جو یوکرین کے مشرقی علاقوں میں روس نواز باغیوں کے زیر استعمال ہے۔
-
- ٹیم ممبر
- Posts: 40424
- Joined: Sun Aug 15, 2010 4:26 am
- جنس:: عورت
- Location: {الدمام}المملكةالعربيةالسعوديه
Re: ملائیشیا کا مسافر طیارہ یوکرین میں گر کر تباہ، 295 ہلاک
خبر کی شئیرنگ پر آپ کا شکریہ
[center]یہ بھی انداز ہمارے ہے تمہیں کیا معلوم
ہم تمہیں جیت کے ہارے ہے تمہیں کیا معلوم[/center]
ہم تمہیں جیت کے ہارے ہے تمہیں کیا معلوم[/center]