سرورق اور پیش لفظ

اردوادب کے ممتاز لکھاری محترم خاور چوہدری کی نوکِ قلم سے نکلنے والے شہکار افسانے
Locked
User avatar
چاند بابو
منتظم اعلٰی
منتظم اعلٰی
Posts: 22224
Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
جنس:: مرد
Location: بوریوالا
Contact:

سرورق اور پیش لفظ

Post by چاند بابو »

[center]بسم اللّٰہ الرحمان الرحیم

چیخوں میں دبی آواز

خاور چودھری[/center]

[hr]
[center]منیر کھول دے بڑھ کر درِ دیارِ ندا
خموش رہتا ہے کیوں اب دہائی دیتا نہیں

(منیر نیازی)
[/center]

[hr]

[center]چیخوں میں دبی آواز[/center]

خاور چودھری
[hr]
[center]کوائف نامہ[/center]

نام : خاور چودھری
ولدیت : محمدعلی
پیشہ : صحافت
تصانیف:
٭ خواب، کر چیاں اور مسافر (کالم /نومبر2001ء)
٭ ٹھنڈاسورج (ہائیکو/ماہیے /جنوری 2006ء)
٭ چراغ بہ کف (کالم/نومبر2007ء)
٭ چیخوں میں دبی آواز (افسانے /جنوری2008ء)
٭ زنگ آلودخواہشیں (ناولٹ/زیرطبع)
٭ نہ جنوں رہا (غزلیات/زیرترتیب)
٭ امید (واکا/زیرترتیب)
پتا:
9سکندرپلازا، حضرو، ضلع اٹک(پاکستان)پوسٹ کوڈ43440
فون: +92-300-9755499۔ ۔ ۔ +92-57-2005290
ای میل: khawarchaudhari@hotmail.com
khawarchaudhari@yahoo.com

[hr]


[center]انتساب[/center]



٭ حکیم محمدسعید(شہید)
٭ ڈاکٹرمبارک بقاپوری(مرحوم)
٭ ملک ارشدخان
کے نام

[hr]
لمس ہوا۔ ۔ ۔ اعجاز
تیرے پاؤں سے چُھوکر
گھاس ہوئی زندہ
شبنم ہارپروئی تھی
خواہش آنکھ میں سوئی تھی
(واکا_____خاور)
[hr]

[center]فہرست[/center]

کوائف نامہ 4
انتساب 5
“چیخوں میں دبی آواز“ اور خاور چودھری 8
خاور چودھری کے افسانے 11
نیلاخون 12
کر پٹ ونڈوز 23
بوڑھا د رخت 31
میں 34
دقیانوسیت 39
سانسوں کی مالا 44
ہیروں کا سوداگر 49
عکس درعکس 52
’’IMPOSTOR‘‘ 56
گُم راہ 59
پرانامنظر 62
روبوٹ 65
کشکول 67
جھوٹی کہانی 70
چیخوں میں دبی آواز 73
زہر 76
آزادی 80

[hr]
[center]’’چیخوں میں دبی آواز“ اور خاور چودھری[/center]
[hr][hr]پروفیسر ڈاکٹرفرمان فتح پوری(ستارہ امتیاز)

اُردو اَدب سے وابستہ بہت سے ایسے ادیب و شاعر اور افسانہ نگار و ناول نویس ہیں جو شہری مراکز سے دُور مضافات میں خاموشی سے اپنے اپنے شعبوں میں سرگرم عمل ہیں اور تاوقتیکہ ان کی تحریریں پرنٹ میڈیا یا دیگر ذرائع سے عامۃ الناس تک نہ پہنچیں ان کا شخصی و علمی تعارف و پس منظربھی سامنے نہیں آتا۔خاور چودھری جو حضرو ضلع اٹک جیسے دُور دراز علاقے میں جہاں اکثریت ہندکو اور پشتو بولنے والوں کی ہے نہ صرف بطور صحافی اپنے صحافیانہ فرائض کی انجام دہی میں مصروف ہیں بلکہ سچی لگن سے اپنے کالموں ، کہانیوں اور مختصر افسانوں میں ''حالات حاضرہ''،انسانوں کے رویّے،باہمی سلوک،منافقانہ و جارحانہ صورت حال اور سیاسی و معاشرتی حالات و واقعات اور اہم بین الاقوامی حالات کی بھرپورعکاسی کرتے ہیں اس کے ساتھ ساتھ وہ شعری اظہارکے لیے ماہیے،ہائیکو اور واکا جیسی مقامی و جاپانی اصناف سخن کو بھی وسیلہ بنانے پر قدرت رکھتے ہیں جس کا اندازہ ان کی طبع شدہ کتب سے لگانا چنداں دشوار نہیں ۔

زیرِ نظر کتاب''چیخوں میں دبی آواز'' خاور چودھری کے افسانوں پرمشتمل ہے۔سترہ افسانوں پرمبنی یہ کتاب اس اعتبارسے ایک اہم کتاب ہے کہ اس میں شامل کم و بیش تمام افسانے اپنے موضوع و مواد اور اُسلوب و زبان کے لحاظ سے مصنف کی ایک بہت کامیاب اور قابل ستائش پیشکش قراردیے جاسکتے ہیں ۔ان افسانوں میں مصنف نے اپنے گرد و پیش میں رونما ہونے والے سیاسی و معاشرتی اور نفسیاتی حالات و واقعات ، سانحات و حادثات اور زمانے کے تغیرات کے نتیجے میں انسانی فکر،سوچ،شعور،احساس اور روّیوں میں پیدا ہونے والی تبدیلیوں اور بین الاقوامی سطح پر ملکوں اور قوموں کے بدلتے ہوئے حالات و واقعات سے اپنی کہانیوں کے موضوعات کا انتخاب کیا ہے۔ افسانہ''نیلاخون'' ، ''دقیانوسیت''، ''پرانامنظر''،''کرپٹ ونڈوز''،عکس درعکس'' اور ''میں '' اسی زمرے میں آتے ہیں ،ان تمام افسانوں میں اپنے گردوپیش کی زندگی اور اپنے سماجی حالات کی بڑی عمدہ، بھرپور اور سچی تصویرکشی کی گئی ہے۔

زندگی میں انسان کوکن برے اور کٹھن حالات سے گزرنا پڑتا ہے اور اپنوں ہی کے ہاتھوں اسے کیسے کیسے دُکھ اٹھانے پڑتے ہیں ، افسانہ''نیلاخون'' اس حقیقت پر سے بڑی خوبصورتی کے ساتھ پردہ اُٹھاتا کی صورت میں افسانہ نگار نے معاشرے کی بے شمار ایسی خواتین کو پیش کیا ہے جو زندگی بھر اپنوں اور غیروں کے ہاتھوں ظلم و زیادتی برداشت کرتے کرتے بالآخرایک دن وقت سے پہلے زندگی سے ہاتھ دھوبیٹھتی ہیں ۔ہمارے معاشرے میں وقت کی پابندی اور اپنے فرائض کی بجا اور ی کا خیال نہیں رکھا جاتا یہی سبب ہے کہ ہمارا معاشرہ نظم و ضبط اور ترقی و خوشحالی سے محروم ہوتا جارہاہے۔افسانہ''میں ''میں اسی جانب اشارہ کرتے ہوئے ایسے لوگوں کو دکھایا گیا ہے جو نہ تو ماحول کی صفائی اور پاکیزگی کا خیال رکھتے ہیں اور نہ ہی ان میں صحیح وقت پر اپنے فرائض منصبی کی ادائیگی کا احساس پایا جاتا ہے۔ افسانہ ''کرپٹ ونڈوز'' کا موضوع صحافیانہ زندگی کے پہلو کو پیش کرنا اور حقائق بیان کرنے پر معاشرے کی جانب سے صحافیوں کے ساتھ روا رکھے جانے والے افسوسناک سلوک کو پیش کرتا ہے۔صحافیوں کو سچ لکھنے اور سچ کہنے پر جن پریشانیوں اور مسائل سے گزرناپڑتا ہے اُن کی بڑی دلکش تصویرکشی اس افسانے میں کی گئی ہے۔

مصنف کا اندازتحریربڑا

اں دواں ،شُستہ و شگفتہ ہے۔کسی قسم کا ابہام یا پیچیدگی نہیں ہے۔بڑی سے بڑی بات اور ہر قسم کا مضمون اپنے مخصوص اندازمیں پوری فن کارانہ مہارت سے بیان کر دیے ہیں ۔کردارنگاری عمدہ اور معیاری ہے۔وہ جامد اور بے جان کرداروں کے بجائے زندہ اور متحرک کرداروں کے ذریعے اپنی کہانی کے واقعات کو آگے بڑھاتے ہیں اور ان کرداروں کے ذریعے نہ صرف زندگی، ماحول اور معاشرے کے خارجی مناظر ومظاہر کو بیان کرتے ہیں بلکہ ان کے ذریعے معاشرے میں بسنے والے لوگوں کی داخلی و باطنی زندگی کے بہت سے گوشوں کو بے نقاب کرتے ہیں ۔

خاور چودھری اس اعتبارسے ایک بہت کامیاب انسانہ نگارقراردیے جاسکتے ہیں ۔یقین ہے کہ اُردوافسانے کی تاریخ میں اُن کا نام تادیرزندہ رہے گا۔
۔۔۔۔۔۔۔
[hr]
[center]خاور چودھری کے افسانے[/center]
[hr][hr]محمد حامد سراج
خاور چودھری کا تعلق فن افسانہ نگاری کے اس قبیلے سے ہے جو سوز دروں کے سمندر میں ‌اُتر کر درد کی سیپیاں چُن لیتا ہے ۔ افسانہ نگار کی تخلیقی آنکھ صرف ظاہری منظروں کو Caputure نہیں کرتی بلکہ وہ باطنی آنکھ سے معاشرے میں ‌بسنے والے کرداروں کے Inner Self میں ‌اُتر کر وہ منظر مصور کر لاتا ہے جہاں تک عام شخص کی نگاہ نہیں پہنچ پاتی۔
خاور چودھری کے من میں جو Video Camera فٹ ہے جب وہ قلم کی آنکھ سے کرداروں کے باطنی منظر Picturise کرتا ہے تو حیرت انگیز طور پر قاری تحیر کے آسمان پر دھنک رنگوں میں ‌اپنا رنگ تلاش کر لیتا ہے۔
افسانے میں منظر نگاری کے ساتھ ساتھ انفرادی اور معاشرتی دکھ بیان کرنا شاید آسان ہو لیکن کرداروں کی باطنی کیفیات کو Personify کرنا مشکل ترین مرحلہ ٹھہرتا ہے اور اسی مرحلے سے خاور چودھری کامیاب گزرے ہیں ۔
" چیخوں میں ‌دبی آواز " میں ‌شامل افسانے انسان کے ان رویوں کے عکاس ہیں جن سے انسانی سرشت بے نقاب ہوتی ہے۔ رویہ کیسے، کہاں اور کیوں ‌کر انسانی زندگی اور ماحول میں ‌قلوب کو زخمی کرتا اور معاشرے میں ‌ناسور پھیلاتا ہے ، اُسے خاور چودھری نے اپنے قلم سے امر کر دیا ہے۔ یہ افسانونی مجموعہ افسانوں کے انبار میں محض ایک اضافہ نہیں بلکہ " چیخوں میں ‌دبی آواز " اُردو افسانے کی گم ہوتی قدروں کی بازیافت ہے۔
Readablity اس کتاب کا ایسا جزو اعظم ہے کہ خاور چودھری کا افسانہ قاری کو دوران مطالعہ مکمل گرفت میں رکھتا ہے۔
آپ کتاب کا مطالعہ کیجیے۔ ہر افسانہ اپنے اثبات اور جواز کی گواہی دے گا۔
[hr]
[hr]
ا جازت اور فائل کے حصول کے لئے مصنف سے تشکر کے ساتھ
ان پیج سے تبدیلی، پروف ریڈنگ اور ای بک کی تشکیل: اعجاز عبید
اردو لائبریری ڈاٹ آرگ، کتابیں ڈاٹ آئی فاسٹ نیٹ ڈاٹ کام اور کتب ڈاٹ 250 فری ڈاٹ کام کی مشترکہ پیشکش
http://urdulibrary.org, http://kitaben.ifastnet.com, http://kutub.250free.com
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
Locked

Return to “چیخوں میں دبی آواز”