دوستی اور محبت کی قدر و قیمت!

اردو کے بہترین ناول، افسانے پر ایک نظر، تبصرے، تجزیئے، تنقید
Post Reply
میاں محمد اشفاق
منتظم سوشل میڈیا
منتظم سوشل میڈیا
Posts: 6107
Joined: Thu Feb 09, 2012 6:26 pm
جنس:: مرد
Location: السعودیہ عربیہ
Contact:

دوستی اور محبت کی قدر و قیمت!

Post by میاں محمد اشفاق »

دوستی اور محبت کی قدر و قیمت!

دوست بنانا انسانی فطرت ہے۔ انسان کی طبیعت دوسرے انسانوں سے تعلق کا تقاضا کرتی ہے۔ انسان کی اس فطری ضرورت کی مخالفت نہیں کی جاسکتی اس لئے اس ضرورت کی تکمیل یوں ہونی چاہیے کہ ہر شخص اپنے ہم جنسوں سے دوستانہ روابط رکھے اور لوگوں کی محبت سے استفادہ کرے۔
دوستی، محبت اور خوشی کا سرچشمہ اور ایک بہترین روحانی لذت ہے جو ہر گزرتے وقت کے ساتھ مضبوط ہوتی رہتی ہے۔ اس دنیا میں دوستی سے زیادہ قیمتی چیز کوئی نہیں ہے۔
تنہائی کا دکھ جان لیوا ہوتا ہے ۔ اگر ہمارا روحانی تعلق کسی سے نہ ہو تو دنیا ویران ہو جائے گی۔ ایک دانشور کا قول ہے:
” خوشی اور کامیابی کا راز یہ ہے کہ باہر کی دنیا سے ہمارے تعلقات خوشگوار ہوں۔ جو شخص دوست بنانے کے گر سے واقف نہ ہو وہ اپنی زندگی کو دکھ اور پریشانیوں سے نہیں بچا سکتا۔“
سب سے قیمتی دوستی وہ ہوتی ہے جو بے غرض ہو، شعور کے ساتھ ہو اور محبت کے بھوکے کو اپنی محبت پیش کرکے خوش کر سکے۔ جو شخص کسی کی مستقل دوستی کا طلبگار ہو اسے چاہیے کہ کسی حال میں رشتہ محبت کو کمزورنہ ہونے دے۔
اگر دوستی میں دو طرفہ محبت ہو اور آپس میں خلوص اور دلی تعلق نہ ہو تو اس کا انجام بڑا تلخ(کڑوا) ہوتا ہے۔ جب دلوں پر ریاکاری کا پردہ پڑ جائے اور دکھاوا انسان کی زندگی کو گھیر لے اور معمولی فائدے کی خاطر جھوٹ، مکر اور فریب جائز ٹھہرے اور خلوص و محبت کا رشتہ مفادات کی بھینٹ چڑھ جائے تو ہمدردی کا جذبہ کمزور پڑ جاتا ہے اور دوستی ختم ہو جاتی ہے۔
کامیابی و کامرانی کا ایک ذریعہ نیک لوگوں کی دوستی ہے۔ انسان نیک لوگوں کی صحبت میں رہ کر اپنی اخلاقی تربیت کر سکتا ہے اور تقویٰ و فضیلت کے آسمان کو چھو سکتا ہے۔
البتہ بڑی احتیاط اور جانچ پڑتال کے بعد دوست بنانا چاہیے۔ جس شخص کی پاکیزگی اور خلوص پر بھروسہ نہ ہو اس سے دوستی کرنا بڑی غلطی ہے کیونکہ انسان آہستہ آہستہ دوست کے کردار اور اخلاق کا گرویدہ ہو جاتا ہے۔ اگر آپ تحقیق کئے بغیر کسی کو دوست بنائیں گے تو ممکن ہے کہ آپ اس کے اخلاق سے متاثر ہو کر اپنی کامیابی و کامرانی اور کمال کے راستوں کو بند کردیں۔
بداخلاقی دوستی کو کمزور کرتی ہے
کچھ بداخلاقیاں اور ناپسندیدہ عادتیں دوستی کی بنیاد کو کمزور کردیتی ہیں۔ جس کے اخلاق اچھے نہ ہوں یا جس کا مزاج خشک اور سخت ہو وہ اپنے اور دوسروں کے درمیان نفرت کی ایسی دیوار کھڑی کرلیتا ہے کہ دوستی ٹوٹ جاتی ہے۔ بداخلاقی انسان کی قدر گھٹا دیتی ہے اور اسے بے آبرو کردیتی ہے۔ بداخلاق آدمی سے ہر کوئی نفرت کرتا ہے اور اس سے دور رہنا چاہتا ہے۔ بداخلاق آدمی کی صحبت سے انسان کو دکھ اور تکلیف کے سوا کچھ نہیں ملتا۔ ایسا شخص خود ہی اپنی ترقی کے راستے کا پتھر بن جاتا ہے۔
کسی کے ساتھ دوستی سے پہلے بہت سی چیزوں کا سیکھنا ضروری ہے تاکہ ایسی چیزوں سے پرہیز کیا جاسکے جو معاشرے کے لئے مضر(نقصاندہ) ہوں۔ معاشرت میں کامیابی کی پہلی شرط حسن اخلاق (اچھے اخلاق) ہے۔ یہ صفت لوگوں کو اپنی طرف راغب کرنے کے لئے سب سے زیادہ موثر ہے۔ انسان کی شخصیت کو بلند کرنے میں اس صفت کا بڑا عمل دخل ہے۔
جس شخص کے اندر یہ صفت موجود ہوگی اس سے کبھی دوسروں کو اذیت نہ پہنچے گی بلکہ اس کی پوری کوشش یہ ہوگی کہ اپنے چاروں طرف خوشیاں بکھیر دے تاکہ انسان کی پریشانیوں کا خاتمہ ہو سکے۔ بااخلاق انسان اپنے اخلاق کے ذریعے زندگی کی سختیوں اور مشکلوں پر بہت جلد قابو پالیتا ہے۔
حسن اخلاق” شخصیت سازی“ میں بڑا اہم کردار ادا کرتا ہے مثلاً کسی بھی ادارے کی ترقی کا راز اس کے ملازمین کی خوش اخلاقی میں پوشیدہ ہے۔ جس ادارے کا منیجر خوش اخلاق ہوتا ہے لوگ اس کے گرویدہ ہوتے ہیں جس سے ادارہ کی کارکردگی پر اچھا اثر پڑتا ہے۔
کسی انسان کے پسندیدہ اور مقبول ہونے کی ایک وجہ اس کا خوش اخلاق ہونا ہے۔ بداخلاق آدمی کو کوئی پسند نہیں کرتا۔ اگر آپ اپنے اردگرد کے لوگوں کے بارے میں سروے کریں تو آپ کو معلوم ہوجائے گا کہ بعض لوگ آپ کے دل میں جگہ کیوں نہ بنا سکے اور بعض لوگوں نے آپ کا دل کیسے جیت لیا؟
دنیا میں کوئی بھی شخص ایسا نہیں جو اخلاق کی اہمیت کا قائل نہ ہو۔ حدیہ ہے کہ اس سے دشمن کا دل بھی جیتا جاسکتا ہے۔ ایک محبت آمیز گفتگو جادو کا اثر دکھاتی ہے۔ ادب و احترام سے گفتگو کرنا دشمن کو زیر کرنے میں بہت اہمیت رکھتا ہے۔ ایک مغربی مصنف نے لکھا ہے کہ:
” خوش اخلاق آدمی کے لئے ترقی کے سارے دروازے کھلے ہوئے ہیں لیکن بد اخلاق آدمی کو کسی بھی دروازے میں داخل ہونے کے لئے گھنٹوں خوار ہونا پڑتا ہے۔ سب سے اچھا کام وہی ہے جو ادب و احترام اور خوش اخلاقی سے کیا جائے لیکن یاد رکھئے وہی خوش اخلاقی، سعادت مندی اور کمال کا زینہ ہے جو خلوص سے ہو۔ اس میں ریاکاری نہ ہو یعنی محبت اور اخلاق دل کی گہرائیوں سے جوش مار کر نکلے۔ ادب اور اخلاق جب تک باطنی اخلاص اور پاکیزگی کے ساتھ نہ ہو اس کی کوئی قیمت نہیں ہوتی۔ کسی کا ظاہراً اچھا ہونا اس کی پاکیزہ سیرت کی دلیل نہیں ہے کیونکہ ممکن ہے اس کا دل بہت کالا ہو اور وہ اندر سے بد کردار ہو۔ آپ نے خود بھی دیکھا ہوگا بہت سے برے لوگ خوش اخلاقی اور دریا دلی کے نقاب میں اپنے مکروہ عزائم اور بدکرداری کو چھپائے ہوتے ہیں۔
ممکن نہیں ہے مجھ سے یہ طرزِمنافقت
اے دنیا تیرے مزاج کا بندہ نہیں ہوں میں
اضواء
ٹیم ممبر
ٹیم ممبر
Posts: 40424
Joined: Sun Aug 15, 2010 4:26 am
جنس:: عورت
Location: {الدمام}المملكةالعربيةالسعوديه

Re: دوستی اور محبت کی قدر و قیمت!

Post by اضواء »

سب سے قیمتی دوستی وہ ہوتی ہے جو بے غرض ہو

شئیرنگ پر آپ کا بہت بہت شکریہ
[center]یہ بھی انداز ہمارے ہے تمہیں کیا معلوم
ہم تمہیں جیت کے ہارے ہے تمہیں کیا معلوم[/center]
رضی الدین قاضی
معاون خاص
معاون خاص
Posts: 13369
Joined: Sat Mar 08, 2008 8:36 pm
جنس:: مرد
Location: نیو ممبئی (انڈیا)

Re: دوستی اور محبت کی قدر و قیمت!

Post by رضی الدین قاضی »

v;g
شاہنواز
دوست
Posts: 290
Joined: Mon Mar 05, 2012 2:19 am
جنس:: مرد

Re: دوستی اور محبت کی قدر و قیمت!

Post by شاہنواز »

دوستی ایسی کہ جو سارے جہاں کے خزانے سے بھی مہنگی . بہت خوب بہت عمدہ تحریر ہے دوستی پر
جمیل قادری
کارکن
کارکن
Posts: 117
Joined: Thu Mar 06, 2014 3:21 am
جنس:: مرد
Contact:

Re: دوستی اور محبت کی قدر و قیمت!

Post by جمیل قادری »

شیئرنگ کا شکریہ اشفاق بھائ
جمیل قادری کا بلاگ‎www.jamilqadri.wordpress.com
Post Reply

Return to “نقدونظر”