کل یونہی دل کیا کہ کچھ اردو بلاگز کی خبر لی جائے تو نیٹ گردی کرتے کرتے یاسر عمران کے بلاگ پر پہنچ گیا۔ اور گوگل نے جو صفحہ کھولا وہ تھا تو کافی پرانا لیکن میرے لئے وہ خبر نا صرف نئی تھی بلکہ بہت خوشگوار حیرت والی تھی۔
یاسر بھیا کی اجازت سے میں اس خبر کو اردونامہ پر بھی اٹھا لایا تاکہ آپ لوگ بھی یہ خبر پڑھ سکیں، اور اردو کی ترقی کے ایک نئے باب کا اپنی آنکھوں اور اپنے کانوں سے جائزہ لے سکیں۔
تو جناب یہ خبر ہے اردو ویب پیج ریڈر کی۔ ویسے تو ویب پیج ریڈر بہت عرصے سے موجود ہے لیکن اردو ویب پیج ریڈر کی اطلاع ایک نئی خبر ہے ۔
میں نے اس مفت دستیاب سافٹ وئیر کو ڈاونلوڈ کیا اور آزمایا اور ویسا ہی پایا جیسا انہوں نے لکھا تھا، گو کہ ابھی اس میں بہت ساری گنجائش باقی ہے لیکن یہ ایک نئے سفر کا آغاز ہے جس کی منزل ابھی بہت دور لیکن بہت حسین ہے۔
یہ کاوش اردو زبان پر تحقیق کے ادارے کرلپ کی ہے، یہ ادارہ اس سے پہلے بھی اردو کے دیگر بہت سے سافٹ وئر بنا چکا ہے، اردو زبان کے فونٹ، کی بورڈ لے آؤٹ اور لاتعداد ایسے سافٹ وئر جن کی بدولت آج ہم انٹرنیٹ پر اردو کو زندہ رکھے ہوئے ہیں۔
اب انہوں نے اردو کے لیے بھی ایک ایسا سافٹ وئر تیار کیا ہے جو آپ کے اردو ویب پیج کو پڑھ کر سناتا ہے ۔ یہ سافٹ وئر اس ربط سے ڈاؤن لوڈ کیا جا سکتا ہے ۔ اس کو انسٹال کرنے کی ہدایات بھی ساتھ دی گئی ہیں ۔ اس کی موجودہ ریلیز صرف انٹرنیٹ ایکسپلورر میں کام کرتی ہے ۔صارف کے کمپیوٹر پر ونڈو ایکس پی سروس پیک ون یا اس سے اوپر کا آپریٹنگ سسٹم ہونا ضروری سہے ۔ اسے اپنے کمپیوٹر پر ڈاونلوڈ کیجئے انسٹال کیجئے اور انٹر نیٹ ایکسپلورر کو کھولیں.مندرجہ ذیل طریقے سے اس کو ایکٹیویٹ کریں۔
انٹرنیٹ ایکسپلورر پر سے View نامی ٹیب کھولیں، پھر Tool Bars پر جائیں اور دائیں جانب کھلنے والی بار سے Urdu Webpage Reader نامی ٹول بار کا انتخاب کر لیجئے۔
[center][/center]
آپ کو ایک نئی ٹول بار نظر آئے گی جس پر نئے بٹن ظاہر ہو جائیں گے ۔ اب کوئی یونیکوڈ اردو والی سائٹ کھول کر اس میں مطلوبہ تحریر کو ماؤس کے ذریعے سیلیکٹ اور ہائی لائٹ کریں اور پلے کا بٹن دبائیں۔ آواز تھوڑی دیر بعد آنی شروع ہو گی اس لیے کچھ انتظار کریں۔یاد رہے کہ یہ تحریر کا صرف اتنا حصہ ہی سنائے گا جتنا سلیکٹ کر کے ہائی لائٹ کیا گیا ہے ۔
بہت شکریہ یاسر بھیا یہ تو صحیح معنوں میں آپ ہی کی دین ہے ورنہ میں تو اس سے بالکل بے خبر تھا۔
دراصل کچھ سال پہلے جب کرلپ کا وجود عمل میں آیا تھا تب میری بڑی امیدیں وابستہ تھیں اس ادارے سے۔
لیکن آخرکار ان کا رویہ بھی عام سرکاری اداروں جیسا سرد مہر ہو گیا جس کے بعد میں نے ان سے امید لگا ہی چھوڑ دی۔
اور یہی وجہ ہے کہ میں نے کبھی ان کی سائیٹ کا چکر بھی نہیں لگایا۔
یہ ایک بہت اچھی کاوش ہے لیکن اس میں ابھی بہت کام کی گنجائش باقی ہے۔
تلفظ کی بے شمار غلطیاں موجود ہیں، الفاظ کی درست شناخت اور الفاظ کے درست جوڑ کی شناخت کا بہت سارا کام ابھی باقی ہے۔
لیکن چونکہ آغاز ہو چکا ہے اس لئے امید ہے کہ بہت جلد اس میں بہت اچھی تبدیلیاں آنے کی امید ہے۔
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
بلاشبہ بہت ہی اہم سافٹ ویر ہے اس کے لئے ہم آپکے شکر گزار ہیں کہ آپ نے ہمیں اس بارے اطلاع دی ۔
مگر اک چیز نے مجھے حیران کیا کہ کیا پاکستان میں بھی ایسا کوئی اداراہ ہے جو کہ اردو کو ذندہ رکھنے کی کوشش کر رہا ہو میرے لئے تو نا قابل یقین سی بات ہے میں تو اپنا سر ٹکرا ٹکرا کر یہ نتیجہ اخذ کر چکا ہوں کہ انٹر نیٹ پر جو اردو کا فروغ ہو رہا ہے وہ آپ جیسے لوگوں ہی کی وجہ سے ہے جو اپنی جیب سے خرچ کر کے اردو کو بچانے کے لئے سر توڑ کوشش کر رہے ہیں ۔
اگر کوئی ایسا ادارا ہے تو مجھے ان کی کووشوں کی تھوڑی سی معلومات چاہیں سوائے لٹ مار کہ ؟؟؟
ممکن نہیں ہے مجھ سے یہ طرزِمنافقت
اے دنیا تیرے مزاج کا بندہ نہیں ہوں میں
میاں محمد اشفاق wrote:اگر کوئی ایسا ادارا ہے تو مجھے ان کی کووشوں کی تھوڑی سی معلومات چاہیں سوائے لٹ مار کہ ؟؟؟
پاکستان میں بھی ایسے افراد ہیں جو اردو کی ترویج وترقی کیلئے اپنے فرائض بااحسن طریقہ سے سرانجام دے رہے ہیں، باقی جہاں تک ان سے رابطہ اور معلومات کی بات ہے تو میںکوشش کرتا ہوں لیکن میرا خیال ہے چاند بھائی اس بارے بخوبی جانتے ہوں گے، کیوںبھائی جی؟؟؟
بڑی بے چین رہتی ہے طبیعت اب میری محسن
مجھے اب قتل ہونا ہے، مگر قاتل نہیں ملتا