القصیدة المحمدیة

تعلم اللغة العربية, وهنا لير بالعربية, اللغة العربية
Post Reply
مدرس
مدیر
مدیر
Posts: 1120
Joined: Thu Apr 01, 2010 12:42 pm
جنس:: مرد
Location: krachi
Contact:

القصیدة المحمدیة

Post by مدرس »

بسم اللہ الرحمن الرحیم
القصیدة المحمدیة

تمہید ابتدأ:
”مُنًی کنَّ لی مِثلَ الدُّعَاءِ المُعَمّد
وَکَم حَسَراتٍ عِندَ رَبعِ مُحَمّد“
ترجمہ:…”کچھ تمنائیں ہیں، جو پُر عزم دعا کی طرح مضبوط ہیں اور کتنی ہی حسرتیں شہر محمد ا سے وابستہ ہیں۔“
”فَمِنہا الوصُولُ إلی رُسُوم دَارِہ
مُحَمدلاً، مُصَلّیاً، مُسَلّماً مُسَہّد“
ترجمہ:…”ان میں سے ایک حسرت، آپ ا کے گھر مبارک کے نشانات تک پہنچنا ہے (اللہ تعالیٰ کی) حمد بجالاتے ہوئے صلوٰة وسلام پڑھتے ہوئے (اور) بیدار رہتے ہوئے۔ “
”وَمِنہا الرَّحِیل إلی مَشَاہِدِ الرَّسُول
وَمِنہا البُکآءُ قِیاَماً بِمَرقَد(۱)
ترجمہ:…”اور ایک حسرت، رسول اکرم ا کی رزمگاہوں کو دیکھنے کی ہے اور ایک حسرت آپ ا کی خواب گاہ کے سامنے کھڑے ہوکر رونے کی ہے۔
”وَمِنہا العُقودُ لَدیٰ تُربَةِ البَتُول
بِجِسمٍ مُزَہَّدٍ، بِرُوح مُجَرَّد“
ترجمہ:…”اور ایک حسرت، سیدہ فاطمہ بتول کی تربت کے پاس بیٹھنے کی ہے، لاغر بدن اور تنہا روح کے ساتھ۔“
”ہَنیئاً لإخوان قَالُوا،(۲) وَشَاہَدُوا
لَدیٰ القُبَّةِ الخضراءِ حُسناً مُخلَّد“
ترجمہ:… ”مبارک ہو ان بھائیوں کو جو گنبد خضراء کے سائے تلے اونگھ گئے اور پیکر حسن کا مشاہدہ کرتے رہے۔“
گریز:
”اَلَا رُبَّ سَاعَةٍ أفُوزُ بِمُنیتی
لَدیٰ رَوضَة الحَبیبِ اُرضیٰ بِاَحمَد“
ترجمہ:…”آہا !کیا کہنے اس وقت کے جب مجھے دل کی مراد ملے گی اور حبیب ا کے باغیچہ میں احمد ا کے ذریعہ خوش کیا جاؤں گا۔“
موضوع:
”رَعَی الله یَوماً، بَدَا فِیہ عِشقُنَا
فَاَمسیٰٰ عُروجاً مِنَ الغَد إلی الغَد“
ترجمہ:…”اللہ تعالیٰ اس دن کی رونقیں دیر پا رکھے، جس میں ہمارے عشق کی چنگاری سلگی، پھر ہر روز ترقی کرتی رہی، کل اور پرسوں۔“
”سقَی لله لیلاً یُرحَلُ القَوَافِل
بِظُلمَاتِہَا(۳) حُباً وَّعِشقاً وَّیُہتَد“
ترجمہ:…”اللہ تعالیٰ اس رات کی تازگی بحال رکھے، جس میں اہل عشق والفت کے قافلے روانہ کئے جاتے ہیں اور وہ راہ پاتے ہیں۔“
”مَضَی الخَاتِمُ المَحبُوبُ عَناَّ بِرَوضَةٍ
فَیا حَسرَتَا مَا کُنتُ لَوحاً مُصَمَّد“
ترجمہ:…”آخری (اور) محبوب نبی ا ہمارے ہاں سے روضہ (مبارک) میں خلوت نشیں ہوگئے، ہائے، کاش۔میں آپ ا کا مضبوط لوح مزار کیوں نہ ہوا؟؟“
دلائل موضوع:
”سَلاَمِی عَلی مَن قَبرُہ سَیّدُ القُبُور
وَتَاتِیہِ رَوضُ الجِنَانِ بِمَسجَد“
ترجمہ:…”میرا سلام، اس ذات (اقدس ا ) پر جن کی قبر ، قبروں کی سردار ہے، اور وہاں جنت کے باغیچے سونا لے کر حاضری دیتے ہیں۔“
”سَلَامی عَلیٰ مَن ذَاتُہ یُمن وَّإیمَان
وَنُور وَّإسلَام وَّعِلم وسُودَد“
ترجمہ:…”میرا سلام اس ذات (اقدس ا ) پر، جن کا سراپا برکت، ایمان، نور،اسلام، علم اور سیادت ہے۔“
”فَیاحَبَّذَا مَن عِشقُہ بَردُ المَضَاجِع
وَیَا حَبَّذَا مَن دِینُہ دِینُ سَرمَد“
ترجمہ:…”کیا ہی عمدہ ہے وہ ذات (اقدس ا ) جن کا عشق قبروں کی ٹھنڈک ہے اور کیا ہی عمدہ ہے وہ ذات (اقدس ا ) جن کا دین ہمیشہ کے لئے ہے۔“
”اَتَانَا، فَأہلاً وَّسَہلاً وَّمَرحَباً
رَسُولاً،(۴) إلی کُلّ أحمَر وَّأسوَد“
ترجمہ:… ”آپ ا ہم میں تشریف لائے، اہلاً وسہلاً ومرحباہو آپ کو آپ ا رسول بن کر مبعوث ہوئے ہر سرخ وسیاہ کی طرف۔“
”وُلِدتَّ بِمَکَّةَ وَاُرسِلتَ فِیہَا
فَیاحُسنَ مَبعَثٍ وَّیَا حُسنَ مَولِد“
ترجمہ:… ”اے اللہ کے نبی! آپ مکہ مکرمہ میں پیدا ہوئے اور وہیں نبوت سے سرفراز ہوئے، کیاکہنے مقام رسالت اور جائے ولادت کے۔“
”بِہَا المَسجِدُ الحَرامُ وَالکعبةُ فِیہا
وَمِیزابُ رَحمَةٍ لِرُکَّع وَّسُجَّد“
ترجمہ:…”جہاں مسجد حرام ہے جس میں خانہ ٴ کعبہ شریف ہے اور رکوع ، سجدہ کرنے والوں کے لئے ”میزاب رحمت،،۔
”وَفِیہا تُرَابُ ہَاجِرة وَّاسمَاعِیل
وَفِیہا مَقَامُ إبراہِیمَ مُقصَد“
ترجمہ:…”اور مسجد حرام میں حضرت ہاجرہ علیہا السلام اور حضرت اسماعیل علیہ السلام کی مطاف میں قبریں ہیں اور مقام ابراہیم بھی جس کا قصد کیا جاتاہے۔“
”أقَمتَ ثَلاثاً وَّخَمسِینَ بِمَکَّة
بِخُلق وَّاُسوَة وَّحِلم مُفَقَّد“
ترجمہ:…”آپ ا تریپن (۵۳) سال مکہ مکرمہ میں رہے، عمدہ اخلاق، قابل تقلید اعمال اور نایاب عقل کے ساتھ۔“
”قِیَاماً وَّہِجراً وَّلَبثاً بِشَاةٍ
سَلَامی عَلی خَیمَتَی اُم مَعبَد“
ترجمہ:…”آپ ا مکہ شریف میں قیام پذیر رہے، پھر ہجرت فرمائی اور راستہ میں ایک بکری کے پاس ٹھہرے، میرا سلام ہو ام معبد کے دوخیموں پر۔“
”فِدَاءً عَلیک یَا حَبیبَ الخَلائِق
اَتَیتَ المَدینَةَ مِن سَہلٍ وَّفَدفَد“
ترجمہ:…” محبوب خلائق! میں آپ پر قربان، آپ مدینہ طیبہ پہنچے نرم اور دشوار راستوں سے۔
”ہَجَرتَ، نَزَلتَ، لَبِثتَ عَشرَ سِنِینَ
فَیا ضَیفَہا! حیَّاکَ نُزلَ المُوَعَّد(۵)“
ترجمہ:… ”اے نبی ا آپ نے مکہ مکرمہ سے ہجرت کی، پھر مدینہ طیبہ پہنچے (اور یہاں) دس برس سکونت اختیار فرمائی ۔ اے مہمان مدینہ! آپ کو ہجرت گاہ موعود کی میزبانی کی مبارک ہو۔“
”تَحِیاَّ تُنَا عَلی مُہَاجِرِیکَ وَالأنصَار
وَمَن تَابَعَہُم مَسَآءً وَّہُجَّد“
ترجمہ:… ”ہمارے سلام، آپ ا کے مہاجرین وانصار پر اور ان پر بھی جو صبح وشام ان کی پیروی کریں۔“
تمہید اختتام:
”قَضَیتُ الحَیٰوٰةَ فِی نُعُوتِ المَدِینَة
وَمَن نَاعَتَ المَدِینَة سَیُحمَد“
ترجمہ:…”میں نے اپنی زندگی مدینہ طیبہ کی تعریفوں میں گذار دی ہے، اور جو شخص بھی مدینہ منورہ کی مدح کرے گا اس کو جزادی جائے گی۔“
”سَلَام عَلَیکُم یَا لَزَائِرِینَ رَوضَہَا
فَلَیلاً بِسَلم وَّلَیلاً بِإثمَد“
ترجمہ:…”تم پر سلام ہو، اے مدینہ طیبہ کے باغوں کی سیر کرنے والو! (مزے لوٹ لو) ایک رات سوکراور ایک رات (سرمہ) اثمد ڈال کر۔“
اختتام:
”مَضَینَا وَمَاذَرت سُعَادُنا بِنَا قَلبِی
فَیالَیتَ شِعری وَیَالَیتَ مَشہَدِی“
ترجمہ:…”قلبی !ہم گذر گئے اور ”سعاد،، ہمارا ادراک نہ کرسکی، آہ! ہماری نغز گوئی کے اور ہماری مجلس نوازی کے۔
۱…بمرقدہ۔
۲…من القیلولة۔
۳…ای فی ظلماتہا۔
۴…یحتمل الحال والتمییز من ضمیر اتانا۔
۵…مصدر یحتمل البناء للفاعل والمفعول، لکن الناظم اختارہا للأول۔فافہم
<a rel="nofollow" href="http:///www.darseislam.com">درس اسلام</a>
User avatar
چاند بابو
منتظم اعلٰی
منتظم اعلٰی
Posts: 22224
Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
جنس:: مرد
Location: بوریوالا
Contact:

Re: القصیدة المحمدیة

Post by چاند بابو »

السلام علیکم

معزرت خواہ ہوں کہ اس کے باوجود کہ کوشش کرتا ہوں کہ روز نئے لگنے والے مراسلات پر نظر رکھوں یہ انتہائی پیارا قصیدہ نظروں سے اوجھل رہا، اور آج جب مدرس بھیا نے خاص طور پر توجہ مبذول کروائی تو پھر یہاں پہنچا اور پڑھ کر بے حد مزہ آیا،
واقعی ایک دیوانے عاشق کی شاعری ہے اپنے محبوب کے لئے۔
اللہ تعالٰی ہم سب کو اپنا اور اپنے پیارے کے گھر کی حاضری نصیب فرمائے اور ایسی حاضری نصیب فرمائے کہ پھر دل میں کوئی حسرت باقی نا رہے۔
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
مدرس
مدیر
مدیر
Posts: 1120
Joined: Thu Apr 01, 2010 12:42 pm
جنس:: مرد
Location: krachi
Contact:

Re: القصیدة المحمدیة

Post by مدرس »

بہت شکریہ چاند بابو بھائی

جزاک اللہ خیرا
<a rel="nofollow" href="http:///www.darseislam.com">درس اسلام</a>
احمداسد
کارکن
کارکن
Posts: 74
Joined: Fri Apr 15, 2011 6:54 pm
جنس:: مرد
Location: rawalpindi
Contact:

Re: القصیدة المحمدیة

Post by احمداسد »

ماشاء اللہ بہت عمدہ اور ایمان افروز شاعری ہے
اور بھیا یہ کس شاعر کا قصیدہ ہے ؟
Post Reply

Return to “تعلم اللغة العربية”