اب امن و سلامتی والا دین ’’ اسلام ‘‘ کہاں ہے؟

معاشرے اور معاشرت پر مبنی تحاریر کے لئے یہاں تشریف لائیں
Post Reply
اجمل خان
کارکن
کارکن
Posts: 97
Joined: Sat Feb 21, 2015 11:45 am
جنس:: مرد
Location: Karachi

اب امن و سلامتی والا دین ’’ اسلام ‘‘ کہاں ہے؟

Post by اجمل خان »

.
اب امن و سلامتی والا دین ’’ اسلام ‘‘ کہاں ہے؟

ہمارا رب
  • الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ۔ ۔۔بڑا مہربان‘ نہایت رحم والا ہے ۔ (سورة الفاتحة)
    ذُو رَحْمَةٍ وَاسِعَةٍ۔۔۔ بڑی وسیع رحمت والا ہے۔ (سورة الأنعام)​
بلکہ
  • أَرْحَمُ الرَّاحِمِينَ۔۔۔ سب سے زیادہ رحم و کرم فرمانے والا ہے ۔ (سورة الأعراف)​
    ہمارے رب کے اسمائے حسنیٰ میں ’’ السَّلَامُ‘‘یعنی سلامتی دینے والا اور ’’الْمُؤْمِنُ‘‘یعنی امن دینے والا نمایا نام ہیں۔
لہذا وہ اپنے بندوں کو امن و امان دینے والا ہے:
  • وَآمَنَهُم مِّنْ خَوْفٍ۔۔۔’’ اور (جو اپنے بندے کو) ڈر (اور خوف) میں امن (وامان) دیا ‘‘(سورة قريش:٤)
ہمارے رب نے اپنے بندوں کو دنیا میں بھیج کر یوں ہی نہیں چھوڑ دیا بلکہ امن و امان کے ساتھ دنیا میں زندگی گزارنے کیلئے انبیاء علیہ السلاۃ و السلام کے ذریعے ہمیشہ اپنے بندوں کی رہنمائی کی اور آخر میں سید المرسلین حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ کو رَحْمَةً لِّلْعَالَمِينَ بنا کر اپنےبندوں کی دنیا و آخرت کی کامیابی ا و ر امن و امان کیلئے امن و سلامتی والا اپنا پسندیدہ دین ’’ اسلام ‘‘کو قرآن و سنت کے ذریعے مکمل و محفوظ کیا۔

ا سلام کا ماخذ ہی سلم (salm) ہے جس کے معنی امن و سلامتی کے ہیں۔

وہ وہ پاک ذات جو سب کو سلامتی دینے‘ والا امن دینے والااور سب پر نگہبان ہے اسی نےدین اسلام کے ذریعے نہ صرف اپنے ماننے والے مومن بندوں کو بلکہ انکار کرنے والے کافروں اور شرک کرنے والے مشرکوں کو بھی دنیا میں امن و سلامتی سے نوازا۔

اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے:
  • وَإِن جَنَحُوا لِلسَّلْمِ فَاجْنَحْ لَهَا وَتَوَكَّلْ عَلَى اللَّـهِ ۚإِنَّهُ هُوَ السَّمِيعُ الْعَلِيمُ﴿٦١﴾ سورتالانفال
    " اور اے نبیؐ، اگر وہ (دشمن) صلح (امن) و سلامتی کی طرف مائل ہوں تو تم بھی اس کے لیے آمادہ ہو جاؤ اور اللہ پر بھروسہ کرو، یقیناً وہی سننے اور جاننے والا ہے۔"
ہم سب جانتے اور مانتے ہیں کہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے جس نبی ﷺ کے ذریعے امن و سلامتی والا پسندیدہ دین ’ اسلام ‘ کو مکمل کیا اس نبی کو تمام جہان کیلئے رحمت بناکر بھیجا ہے۔
  • وَمَا أَرْسَلْنَاكَ إِلَّا رَحْمَةً لِّلْعَالَمِينَ ﴿١٠٧﴾ سورة الأنبياء
    " (اے رسول) ہم نے آپ کو تمام عالمین کیلئے رحمت بنا کر بھیجا ہے۔"
نبی رحمت ﷺ اپنے تعلیمات سے ہر مسلمان کو بھی سلامتی و رحمت کا نمونہ بنایا۔

مسلمانوں کو آپس کی ملاقات میں ایک دوسرے کو سلامتی و رحمت کی دعائیں دینا سکھایا:
  • السلام علیکم و رحمۃ اللہ
مسلمانوں کی عبادت میں بھی سلامتی کی دعائیں :
  • ’’ اَلسَّلَامُ عَلَینَاوَعَلٰیعِبَادِاللّٰہِ الصَّالِحِینَ ‘‘​
مسلمانوں کی عبادت کا اختتام بھی سلامتی کے کلمات کے ساتھ :
  • ’’ السلام علیکم و رحمۃ اللہ ‘‘​
عبادت کے بعد بھی امن و سلامتی ہی سلامتی کی دعا :
  • اللَّهُمَّ أَنْتَ السَّلامُ ، ومِنكَ السَّلامُ ، تباركْتَ يَاذا الجلالِ والإكرام
سلامتی کی دعا کے ساتھ ہی مسلمان کے مہینے کا آغاز ہوتا ہے:
  • اَللَّہُمَّ اَہِلَّہُ عَلَیْنَا بِالْیُمْنِ وَالْإِیمَانِ وَالسَّلَامَۃِ وَالْإِسْلَامِ رَبِّیْ وَرَبُّکَ اللَّہُ۔
  • " ائے اللہ اس چاند کو ہم پر برکت وایمان ‘سلامتی و اسلام کے ساتھ نمودار فرما، اے چاند میرا اور تیرا رب اللہ ہی ہے" (جامع ترمذی ، حدیث نمبر:3373مستدرک علی الصحیحین حدیث نمبر:7875)​
مسلمانوں کی مقدس رات بھی امن و سلامتی والی رات ہے:
  • سَلَامٌ هِيَ حَتَّىٰ مَطْلَعِ الْفَجْرِ﴿٥﴾ سورة القدر
    " یہ رات طلوع فجر تک سلامتی ہی سلامتی ہے"
مسلمانوں کو قبلہ بھی امن کا گہوارہ ملا :
  • وَإِذْ جَعَلْنَا الْبَيْتَ مَثَابَةً لِّلنَّاسِ وَأَمْنًا ۔۔ ﴿ سورة البقرة ١٢٥﴾
    " ہم نے بیت اللہ کو لوگوں کے لئے ثواب اور امن وامان کی جگہ بنائی"
  • وَهَـٰذَا الْبَلَدِ الْأَمِينِ﴿٣﴾ سورة التين
    " اور اس امن والے شہر (مکہ) کی قَسم"​
مسلمان موت کی آغوش میں بھی اطاعت گزاری ‘ امن و سلامتی کے ساتھ جانا چاہتا ہے۔
  • تَوَفَّنِي مُسْلِمًا وَأَلْحِقْنِي بِالصَّالِحِينَ ﴿١٠١﴾ سورة يوسف
    " تو مجھے اسلام پر موت دے اور مجھے نیک بختوں میں شامل کر دے"
اورانشاء اللہ مرنے کے بعد بھی مومن بندہ جس جنت میں جائے گا اللہ تعالیٰ نے اسے سلامتی والا گھر یعنی دارالسلام قرار دیا ہے۔
  • وَاللَّـهُ يَدْعُو إِلَىٰ دَارِ السَّلَامِ۔ (سورة يونس 25)
    ’’ اور اللہ سلامتی کے گھر (جنت) کی طرف بلاتا ہے‘‘

اور آخرت کا گھر بھی کیا خوب ہوگا ‘ جہاں صرف سلامتی ہی سلامتی ہوگی۔
  • سَلَامٌ عَلَيْكُم بِمَا صَبَرْ‌تُمْ ۚ فَنِعْمَ عُقْبَى الدَّارِ‌ ﴿٢٤﴾ سورة الرعد
    " تم پر سلامتی ہو تمہارے صبر کرنے کے صلہ میں، پس (اب دیکھو) آخرت کا گھر کیا خوب ہے۔"
لیکن تعجب ہے کہ

ہر طرف امن و سلامتی بکھیرنے والی اس دین اسلام کے ماننے والے آج خود ہی اس کی امن پسند اصولوں سے نا واقف ہیں۔
چھوٹی چھوٹی باتوں میں فرقوں میں بٹے ہوئے ہیں اور فساد فی الارض مچا رہے ہیں۔ آج مسلمانوں کے اپنے ہی ملکوں میں مسلمانوں کے ہاتھوں نہ اپنے محفوظ ہیں اور نہ ہی پرائے۔ ہر طرف فساد ہی فساد ہے‘ امن و امان کہیں نہیں۔


کہیں طالبان ہے‘ کہیں بوکوہرام تو کہیں داعش ۔۔۔۔ اور سب اپنوں ہی کا گلا کاٹنے والے ہیں۔

اب امن و سلامتی والا دین ’’ اسلام ‘‘ کہاں ہے؟
کیا ہم اسے صرف قرآن ‘ حدیث اور تاریخ کے کتابوں میں رہنے دیں گے یا اپنی زندگی میں بھی لائیں گے؟
جوانی کے اچھے اعمال ہی بڑھاپے کی خوشگوار یادیں بنتی ہیں
Post Reply

Return to “معاشرہ اور معاشرت”