”اسلاموفوبیا یا اسلام کا خوف ۔۔ ISLAMOPHOBIA “

معاشرے اور معاشرت پر مبنی تحاریر کے لئے یہاں تشریف لائیں
Post Reply
اجمل خان
کارکن
کارکن
Posts: 97
Joined: Sat Feb 21, 2015 11:45 am
جنس:: مرد
Location: Karachi

”اسلاموفوبیا یا اسلام کا خوف ۔۔ ISLAMOPHOBIA “

Post by اجمل خان »

۔
”اسلاموفوبیا یا اسلام کا خوف ۔۔ ISLAMOPHOBIA “
  • سلا موفوبیا دورِ حاضر کی نسل پرستی ہے ۔
    اسلا موفوبیا اسلام کے خلاف دشمنان اسلام کا موثر ہتھیار ہے۔
    اسلا موفوبیا دراصل اسلام اور مسلمانوں کے خلاف خوف اور تعصب پھیلانے کا نام ہے ۔
    مسلمانوں کو دہشت گرد کہنا اور اسلامی ممالک پر طرح طرح کے الزام لگانا بھی اسی اسلا موفوبیا ایک جز ہے۔
    اسلام کے خلاف نفرت کا اظہار ‘نفرت سے جنم لینے والی جرائم، نفرت انگیز تقاریر، امتیازی سلوک، اسلام کو منفی طور پر پیش کرکے لوگوں کو ہراساں کرنے / ڈرانے دھماکانے / مذہبی منافرت پھیلانے اور مقدس ہستیوں کی توہین کرنے کا رجحان” اسلاموفوبیا “ISLAMOPHOBIA کہلاتا ہے ۔
اسلاموفوبیا کے تحت دشمنان اسلام نے مندرجہ ذیل نقاط پہ کام کر رہے ہیں :
  • · جمہوریت کے نام پہ امت کی بد ترین لوگوں کو حکمراں بنانا ۔
    · اسلامی معاشرہ کہیں بھی قائم ہونے نہ دینا اور جہاں بھی ہو تو ” جمہوریت کے قیام“ اور ” خواتین کی آزادی“ کے نام سے ختم کرنا ۔
    · حقوق انسانی/حقوق نسواں/ شخصی آزادی کے نام پہ بدترین جنسی حرکات جیسی لعنتوں کو انسانیت اور مسلمانوں میں داخل کرنا ۔
    · اسلامی عقیدہ میں کمزوری پیدا کرنے کیلئے ”برداشت“ و ”رواداری“ کے نام پر اسلامی دنیا میں لادینیت/دہریت/ مادرپدر آزاد کلچر کو فروغ دینا ۔
    · مسلمانوں میں ” آزاد خیال“ / ” روشن خیال “ لبرل طبقہ (منافق و آستین ک سانپ) پیدا کرنا اور انکے ذریعے سے اسلام کی دھجیاں اڑانا/ اسلام کے خلاف پروپیگنڈا کرنا / عام مسلمانوں کے دلوں میں وسوسہ ڈالنا وغیرہ وغیرہ ۔
    · آزادی پسند ،حرام وحلال سے بے پرواہ ، سورکا گوشت خور، شراب و جواکے عادی ، آزادانہ جنسی اختلاط اورنائٹ کلب کی زندگی کے عادی لبرل / آزاد خیال لوگوں کو میڈیا کے ذریعہ اچھے مسلمان ثابت کرنا اور اسی طرح کے مسلمان کو اسلامی دنیا میں فروع دینا ۔
    ·مسلمانوں میں بے حیائی اور شراب‘ جوا وغیرہ ” تہذیب“ اور ” آزاد خیالی “ / ” روشن خیالی“ کے نام پر داخل کرنا ۔
    · آزادیِ اظہار کے نام پر شعائر اسلام کی توہین کر نا اور مذاق اڑانا (جیسے مسجد ، داڑھی ، برقعے وغیرہ) ۔
    · آزادیِ اظہار کے نام پر اللہ سبحانہ وتعالی ، قرآن اور پیغمبر اسلام ﷺ پر خوب گندی سے گندی تنقید یں کرنا ۔
    · آزادیِ اظہار کے نام پر ازواج مطہرات ، صحابہ کرام رضی اللہ علیھم اجمعین اور امت مسلمہ کے با کردار اور اچھے لوگو ں پر کیچڑ اچھالنا ۔
    · آزادیِ اظہار کے نام پربیہودہ انداز میں بنائی گئی مقدس ہستیوں کی توہین آمیز فلمیں، خاکے، کتب ، رسائل و مقالات کے ذریعہ مسلمانوں کے جذبات مجروح کرنا ۔
    · مسلمانوں کے دلوں میں مجاہدین اسلام / عالم دین / ین کے طلباء وغیرہ سے نفرت پیدا کرنے کیلئے ایسے لوگوں کوپروموٹ کرنا /سامنے لانا جو منفی کردار کے حامل ہوں۔
    · دشمن اسلام کی دل کی کپکپی " جہاد " کی غلط تصویر پیش کرنا اور جہاد کو گالی کی صورت دینا ۔
    · مسلم دنیا کی غریبی اور ابتر حالت پر ایک طرف گھڑیالی آنسو بہا نا تو دوسری جانب جو لٹیرے لیڈر اس ابتر صورت حال کے لئے ذمہ دار ہیں انہیں امان دینا ارو اپنے ملکوں میں پناہ دینا، ان کی لوٹی ہوئی دولت کو اپنے یہاں بینکوں میں جمع کرکے اس سے فائدہ اٹھا نا ۔
    · دنیا میں تمام منفی پروپیگنڈا اور گھناؤنی شازشوں، فریب کارانہ بم دھماکوں اور انکاؤنٹروں میں مسلمانوں کا نام آگے لانا ۔
    · "اسلامی انتہا پسندی“ کے خلاف جنگ کے نام پہ مسلمانوں کو آپس میں لڑانا ۔
    · میڈیا کے ہر فورم پر گھما پھرا کر صرف اسلام کے خلاف زہر اگلنا ۔
جوانی کے اچھے اعمال ہی بڑھاپے کی خوشگوار یادیں بنتی ہیں
Post Reply

Return to “معاشرہ اور معاشرت”