ڈاکٹروں کی ڈیل اور میڈیکل ریپ

اگر آپ کالم لکھنا چاہتے ہیں یا لکھتے ہیں تو اپنی نوکِ قلم کے شہکار یہاں شئیر کریں
Post Reply
احمر اکبر
کارکن
کارکن
Posts: 28
Joined: Sat Sep 10, 2016 9:08 am
جنس:: مرد

ڈاکٹروں کی ڈیل اور میڈیکل ریپ

Post by احمر اکبر »

:bismillah:; a.a

.ڈاکٹروں کے پیٹ دوزخ کی وہ آگ ہیں جو کبھی نہیں بھر سکتی ان کی حرص دن بدن بڑھتی جاتی ہے ان کی خواہشات میں اضافے سے نہ صرف مریض بلکہ میڈیکل ریپ بھی پریشان ہیں
جون کی سخت گرمی ہو یا دسمبر کی شدید سردی ایک خدائی مخلوق سڑکوں پر انگریزی لباس پہن کر کاٹھے انگریزوں کی مکمل نقل کر کے ہاتھ میں اپنا بریف کیس پکڑے اپنے اپنے کنٹکٹ پوائنٹ پر جاتے ہوے دیکھائی دتے ہیں۔ جون جولائی کی سخت گرمی میں سڑکوں پر بے گھر کتوں اور ان کے علاوہ اور کوئی کم ہی دیکھائی دیتا ہے یہ معاشرے کے وہی پڑے لکھے ٰ تعلیم یافتہ ٰ محنتی اور پرعظم نوجوان ہیں جن کو ہم میڈیکل ریپ کہتے ہیں
ان کا کام ہوتا ہے اپنی کمپنی کی ہر نئی پراڈکٹ کا تفصیلی تعارف پیش کرنا اور ڈاکٹر کو قائل کرنا کہ ان کے پاس سب سے بہترین میڈیسن جبکہ ریٹ بھی کم ہےان کا پورا بیان ڈاکٹر ایسے سنتا ہے جیسے ہمارے حکمران عمران خان کی تقریر سنتے ہیں یعنی ان کے کان پر جوں نہیں رینگتی ۔وہ ہر گلی ، شہر ، چوک میں موجود ڈاکٹروں کے کلینک کے چکر لگاتے ہیں ۔ان میں سے اکثر دوسرے شہروں سے اپنی پراڈکٹ کی تشہیر کے لیے آتے ہیں اکثر ڈاکٹر تو ان کو صرف رسپشن پر ہی خدا حافظ کہلاوا دیتے ہیں اور کہتے ہیں ریمانڈر دے جایئں جو کے کپمنی کی میڈیسن کا لٹریچر اور بہت سے سیمپل کی شکل میں ہوتا ہے اکثر جگہوں پر تو لکھا ہوتا ہے میڈیکل ریپ صرف جمعے کو ایک سے دو تشریف لایئں اور اس دن وہاں بے چارے سب ایسے جمع ہوتے ہیں جیسے بھوکے چاولوں کی دیگ کے پاس ہو جاتے ہیں
اگر دیکھا جاے تو ڈاکٹروں کو سب سے زیادہ فائدہ یہی میڈیکل ریپ اور کمپنیاں ہی دیتی ہیں ڈاکٹروں کے گھروں کے سامان سے لے کران کو بیرون ملک کے ٹور اور عمرے کرواتے ہیں اور بہت کچھ مہیا کرتے ہیں ان کو ڈاکٹر کی بیوی بچوں تک کی برتھ ڈے یاد ہوتی ہے کیونکہ گفٹ جو دینا ہوتا ہے لیکن ڈاکٹر حضرات پھربھی میڈیکل ریپ سے غیر انسانی سلوک کرتے ہیں وہ بیچارے اتنا سفر کر کے جب انتظار میں بیٹھے ہوتے ہیں ان کو وہیں سے واپس کر دیا جاتا ہے جو کمپنی ان کو اے سی لگوا دے میڈیسن اسی کی لکھی جاتی ہے باقی سب سیمپل دے کر چلتے بنتے ہیں
کئی بار تو کلینک کے باہر لکھ دیا جاتا ہے فلاں کمپنی کے لوگ اندر آنے سے گریز کریں کیوں کہ ان کی کمپنی نے ڈاکٹر کو ایل سی ڈی لگوا کر نہیں دی تھی انسانوں کی بے حرمتی کرنے والے ڈاکٹروں سے میں پوچھتا ہوں کیا وہ انسان نہیں ہیں انسانیت کے ناطے بھی ان کے حقوق ہیں ان کو بے عزت اور ذلیل نہ کیا کریں ان کی مسافت اور تھکن کا تو سوچاکریں ان کے دئیے ہوے پچھلے گفٹ کا سوچا کریں ان کی عزت نہیں کر سکتے تو تزلیل بھی نہ کیا کریں ان کے لیے مخصوص وقت رکھیں ان کی جدید تحقیق سے فائدہ اٹھایا کریں وہ ہمارے معاشرے کے نہایت ذہین اور محنتی لوگ ہیں ڈاکٹروں کو جدید سے جدید طریقہ علاج میں مدد دیتے ہیں آپ کو اتنی عزت اور پیار سے بلاتے ہیں آپ کے انتظار میں بیٹھے رہتے ہیں اوران سے صرف سیمپل لینے اور یہ پوچھنے کے لیے نہ ملا کریں کہ کمپنی کیا بنیفٹ دے گی اگر دے گی تو ٹھیک ورنہ چلتے بنو
کب تک اپنے پیٹ کی دوزخ کو بھرو گے ایک نہ ایک دن سب باتوں کا حساب ہو گا اس دن مریضوں کے علاوہ ایک اور ٹولہ آپ کا گریبان پکڑے گااور وہ میڈیکل ریپ ہونگے ابھی بھی وقت ہے انسانوں سے غیر انسانی سلوک بند کیا جاے اپنی مختصر سی تنخواہ کو بھی وہ اپنے انگریزی لباس اور ٹائی کوٹ پر لگا کر آپ سے ملنے آتے ہیں مگر وہ ڈاکٹر ہی کیا جو نخرہ نہ کرے ڈیمانڈ نہ کرے ۔اپنی حرص اور پیسوں کی حوس کے ساتھ انسانوں کو اہمیت دیاکریں یہی ہمارا مذہب ہم کو درس دیتا ہے ہم نے بے شک جدید علوم پر اپنی گرفت مضبوط کی ہے مگر ہم اسلامی اقدار کو پس پشت ڈال رہے ہیں
سارا دن اپنی ورکنگ کر کے بھی ان کو کبھی شاباش نہیں ملتی کیونکہ وہ ڈاکٹر سے اپنی میڈیسن لکھوانے میں کامیاب نہیں ہو پاتے اصل حقیقت یہ ہے کہ ڈاکٹر لکھتا ہی اس کمپنی کی ہے جو بیرون ملک کا ٹور کرواتا ہے یا اے سی لگواتا ہے اب کپمنی والوں کو کون بتاے کہ یہاں معیار نہیں بکتا ڈیل بکتی ہے
قمرندیم
کارکن
کارکن
Posts: 26
Joined: Wed Mar 18, 2009 7:53 pm

Re: ڈاکٹروں کی ڈیل اور میڈیکل ریپ

Post by قمرندیم »

بہت خوب
Post Reply

Return to “اردو کالم”