دہلی میںایک جیب کترا تھا جن کا انگوٹھا قینچی کے پھل کی طرح دودھارا تھا اور کلمے کی انگلی پتھر پر گھس گھس کر شیشے کی مانند سخت کرلی تھی۔ بس جہاں ان اس کی انگلی لگ جاتی تو قینچی کو پیچھے چھوڑ دیتی تھی۔ایک صاحب کوئی باہر کے، خواجہ حسن نظامی کے ہاں آئے اور شکایت کی۔
“دہلی کے جیب کترے کی بڑی دھوم سنی تھی۔آج ہمیں دہلی کے بازاروں میں پھرتے چار دن ہو گئے ہیں لیکن کسی کو مجال نہیںہوئی کہ ہماری جیب کی طرف آنکھ اٹھا کر بھی دیکھ لیں۔“
خواجہ صاحب نے اس چٹکی باز کو بلوایا اور ان صاحب سے اس چٹکی باز کا آمنا سامنا کرایا۔اس ہنر مند نے مسکرا کر کہا،
“خواجہ صاحب! میرے شاگردوں نے ان صاحب کا حلیہ بتایا تھا۔چار دن سے انگرکھے کی اندر کی جیب میںپیتل کی آٹھ ماشیاں (آٹھ ماشا وزن کے سکے) ڈالے گھوم رہے ہیں اور وہ بھی گنتی کے چار۔اب آپ ہی بتایئے کہ کون جعلی سکوں پر اپنی نیت خراب کرے گا۔“
(اخلاق احمد دہلوی کی کتاب “پھر وہی بیان اپنا“ سے اقتباس)
دہلی کا جیب کترا
-
- منتظم سوشل میڈیا
- Posts: 6107
- Joined: Thu Feb 09, 2012 6:26 pm
- جنس:: مرد
- Location: السعودیہ عربیہ
- Contact:
دہلی کا جیب کترا
ممکن نہیں ہے مجھ سے یہ طرزِمنافقت
اے دنیا تیرے مزاج کا بندہ نہیں ہوں میں
اے دنیا تیرے مزاج کا بندہ نہیں ہوں میں
-
- دوست
- Posts: 449
- Joined: Fri Aug 05, 2011 5:09 pm
- جنس:: مرد
- Location: ٹوبہ ٹیک سنگھ
-
- معاون خاص
- Posts: 13369
- Joined: Sat Mar 08, 2008 8:36 pm
- جنس:: مرد
- Location: نیو ممبئی (انڈیا)
Re: دہلی کا جیب کترا
واہ کیا بات ہے.
-
- ٹیم ممبر
- Posts: 40424
- Joined: Sun Aug 15, 2010 4:26 am
- جنس:: عورت
- Location: {الدمام}المملكةالعربيةالسعوديه
Re: دہلی کا جیب کترا
آپ ہی بتایئے کہ کون جعلی سکوں پر اپنی نیت خراب کرے گا۔“
شئیرنگ پر آپ کا شکریہ
شئیرنگ پر آپ کا شکریہ
[center]یہ بھی انداز ہمارے ہے تمہیں کیا معلوم
ہم تمہیں جیت کے ہارے ہے تمہیں کیا معلوم[/center]
ہم تمہیں جیت کے ہارے ہے تمہیں کیا معلوم[/center]
- چاند بابو
- منتظم اعلٰی
- Posts: 22224
- Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
- جنس:: مرد
- Location: بوریوالا
- Contact:
Re: دہلی کا جیب کترا
بہت خوب.
واقعی ہی جیب کترے ایسی ہی مہارت رکھتے ہیں.
واقعی ہی جیب کترے ایسی ہی مہارت رکھتے ہیں.
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو