استاد ایک مسخرہ

محترم سید تفسیراحمد صاحب کے قلم سے تشکیل پانے والی مختلف تحریریں۔
Post Reply
سیدتفسیراحمد
مشاق
مشاق
Posts: 1004
Joined: Wed Jul 23, 2008 9:50 am

استاد ایک مسخرہ

Post by سیدتفسیراحمد »

[center]استاد ایک مسخرہ [/center]
[hr]
[list]بیس سال پڑھانے کے بعد بھی جب میں ایک کلاس کو تکمیل پر پہنچاتا ہوں۔ میرے آنسو بہتے ہیں۔۔۔۔

میں نےابھی کالج ختم کیا تھا اور دنیا کی سیر کرنے کا شوق ہوا۔ میرے دوست افضل کوبھی یہ شوق تھا۔ لیکن باہرجائیں کیسے؟ جیب میں ایک کوڑی نہیں ۔
میں نے فیصلہ کیا کیوں نہ میں کام کرکے کچھ پیسےجمع کروں ۔ لیکن کیا کام؟ ۔
افضل نے کہا۔ یار تم کلاس میں ہمیشہ اول آتے ہو۔ تم ایک سال پڑھا لو۔ اس سے کرایہ نکل آئےگا۔
میں کراچی میں چرچ میشنری سیکنڈری اسکول کا اسٹودینٹ تھا جہاں قائد اعظم محمد علی جناح نے بھی پڑھا تھا۔ اس اسکول میں سائنس کےایک ٹیچر سر شکیل ہوا کرتےتھے۔ جونہ صرف اس اسکول میں پڑھاتےتھے بلکہ اس اسکول کے علاوہ ایک دوسرے اسکول میں ہیڈ ماسٹر بھی تھے۔
دوسرے دن سر شکیل کے پاس پہنچا۔ کافی دیرانتظار کرانے بعد وہ اپنے آفس میں آئے۔
“ بیٹھو۔ کہاں غائب تھے اتنےدنوں سے ۔میں نےسنا تھا کہ تمہیں ڈی - جے سائنس کالج میں داخل مل گیا تھا “۔
‘ جی ہاں میں نے فزیکس اور میتھس میں بی ایس سی کرلی ہے۔ اور اعلٰی تعلیم کرنےلئےامریکہ جانے کا ارادہ ہے“۔ میں نےآدھا سچ اور آدھا جھوٹ بولا۔
“ ھھم ۔۔۔ امریکہ میں کہاں “
“ لاس انجیلس“۔ ایک اورجھوٹ
“ مجھے یہ سن کر بہت خوشی ہوئ۔ کلاس میں تم میرے سب سے قابل اسٹوڈینٹ تھے۔اورمجھےتم سے یہی امید تھی کہ تم ایک دن اسکول کا نام روشن کروگے۔ آمینہ یاد ہے تمہیں ، وہی میمن لڑکی جو کلاس میں ہمیشہ تم سےمقابلہ کرتی تھی۔ آمینہ ، اب میرے لیے یہاں پڑھاتی ہے“۔
“ جی ، سر“
“ کیسے آنا ہوا“۔
“ سر، مجھےامریکہ جانے کے لیے پیسوں کی ضرورت ہے۔ کیا آپ مجھے بھی پڑھانے کا موقع دے سکتے ہیں“۔
“ میرے ساتھ آو۔ دسویں درجہ کی کلاس شروع ہونے والی ہے۔ یہ نباتات کا پیریڈ ہے۔ تم یہ پیریڈ لواور پڑھا کربتاؤ “۔
سرشکیل اور میں کلاس میں ایک ساتھ داخل ہوئے۔
“ یہ تفسیر ہیں ۔تمہارے نئے ٹیچر“۔ سر شکیل نے کلاس سے میرا تعارف کرایا۔
میں نے ’ پھول ‘ پر لیکچر شروع کیا۔ پودوں میں پھول کی تجنیس کی اہمیت کا ذکر کیا۔ کارل وان لینے کے ’ پودوں کا نظام تسمیہ ‘ کو پیش کیا۔ جوکہ تولیدی حصوں پرمشتعمل ہے۔ تولیدی حصوں کی ساخت بتائ۔ ہرخیال پیش کرنے کےبعد طالب علموں سے یہ معلوم کرنے لے لیے کہ کیا وہ میری بات کوسمجھ پارہے ہیں، سوالات کیے ۔ کلاس ختم ہونے پرمیں ساتویں آسمان پرتھا۔ مجھے اپنے آپ پر بہت فخر تھا۔ جب ہم واپس آفس میں پہونچے تو سرشکیل نے کہا۔
“ to be a teacher is to become a clown and you are not a clown “
میں تمہیں یہاں نہیں استعمال کرسکتا۔ میں تم کو نثار کے پاس بھیج رہا ہوں۔ اس کی مشین شاپ میں کام کرو اور تین ماہ میں تمہارے پاس اتنا پیسہ ہوگا کہ تم اس سےامریکہ میں تین ماہ گزار سکوگے۔ میری دوسری کلاس شروع ہونے والی ہے ۔ “ Good Luck . Listen, be a scientist not a teacher “
۔۔۔۔۔۔۔۔۔
آج میری کلاس کا آخری دن تھا۔ میں آتشدان کےسامنے بیٹھا ہوں ۔بیگم مارش میلو بھون رہی ہیں ہوں اور میں eval پڑھ رہا ہوں۔
کورس ختم ہونے کہ بعد طالب علم میرے لیےایک feedback فارم بھرتے ہیں ۔یہ ٹیچر کا eval کہلاتا ہے۔

Teacher's Evaluation
کلاس: فن شعرو شاعری

پیمانہ ؛ ایک سے دس - ایک کم تر اور دس بہتر
1- کورس کا تیاری - دس
2 - کورس کا مواد - دس
3 - مواد کی پیشگی - دس
3 - فہم علم - دس
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
4 - سروے مکمل کرنے والوں کی تعداد = سب
5 - کیا آپ اس ٹیچر سے پھر کلاس لیں گے؟ سب

ہمیشہ کی طرح میرے آنسو فرش پرگر کر بکھرجاتے ہیں۔ ہمیشہ کی طرح بیگم میرے آنسو پونچھ کر کہتی ہیں۔
“ You are a teacher, you are not a clown"
میں استاد ہوں مسخرہ نہیں ۔۔۔۔۔۔۔ [/list]
Post Reply

Return to “تحریریں”