رشتہ اور کمیونیکیشن

محترم سید تفسیراحمد صاحب کے قلم سے تشکیل پانے والی مختلف تحریریں۔
Post Reply
سیدتفسیراحمد
مشاق
مشاق
Posts: 1004
Joined: Wed Jul 23, 2008 9:50 am

رشتہ اور کمیونیکیشن

Post by سیدتفسیراحمد »

[center]رشتہ اور کمیونیکیشن[/center][hr]
کمپیوٹر کے کئی پارٹس ہوتے ہیں اور وہ یک جہتی میں کام کرتے ہیں۔ میموری، سی پی یو سے بات کرتی ہے۔ تمام پریفرل ڈیوائسس ( پارٹس) سی پی یو ( پارٹس) سے بات کرتے ہیں اور ایک پروگرام جو آپریٹنگ سسٹم کہلاتا ہے ان سب میں ہم آہنگی پیدا کرتا۔ یہ تمام ایک نظام کےتحت ہوتا اور ان تمام پارٹس کے درمیان ایک دوسرے سے بات چیت کے اصول ہوتے ۔
یہاں اہم الفاظ “ بات چیت “ اور بات چیت کرنے کے “ اصول“ ہیں۔ جس طرح ایک کمپیوٹر ہم آہنگی سے کام کرتا ہے اسی طرح رشتہ بھی۔
انسانی رشتوں کو ہم کمپیوٹر کے پارٹس کہہ سکتے ہیں اور رشتوں کی کامیابی کو اصول۔۔۔
اور اس سب کا کمیونیکیشن ( بات چیت ) پرانحصار ہے۔
کمیونیکیشن میں پانچ عناصر ہوتے ہیں
ٹرانسمیٹر،
میسیج
میڈیم،
انٹرفیئرینس ( روکاٹ ) ،
اور رسیور

ٹرانسمیٹر، ایک میسج کو میڈیم ( تار) پر رکھ دیتا ہے۔
یہ پہلا میسج ( کنٹرول ) ریسور کو بتاتا ہے کے ٹرانسمیٹر، ایک میسج بھیج رہا ہے۔
رسیور کہتا ہے بھیجو ( میں تیار ہوں ) یا ٹھہرو ( میں تیار نہیں ہوں ) ۔
ٹرانسمیٹر انتظار کرتا ہے۔
اور جب رسیور تیار ہوجاتا ہے وہ مسیج کو میڈیم پر رکھ دیتا ہے جو اسے ٹرانسمیٹر کے پاس لے جاتا ہے ( او کے ) بھیجو ۔
ٹرانسمیٹر ( او کے بھیجو ) ملنے پر میسج ( انفارمیشن ) میڈیم پر رکھ دیتا ہے ۔
میڈیم اس کو ریسور کے پاس لے جاتا ہے ۔
ٹرانسمیٹر اب ریسور سے جواب کا انتظار کرتا ہے کے مسیج ملا یا نہیں۔
رسیور مسیج کو وصول کرنے کے بعد جواب “ ہاں مل گیا “ میڈیم پر رکھ دیتا ہے اور میڈیم اس کو ٹرانسمیٹر تک پہونچا دیتا ہے۔
یہ سلسلہ اس وقت تک جاری رہتا ہے جب تک کے ٹرانسمیٹر کے پاس بھیجنے کے لیے پیغامات ہیں۔

اگر رسیور کے پاس بھی پیغامات ہیں جو وہ بھیجنا چاہتا ہے تو میں ٹرانسمیٹر کا رول لے لیتا ہے اور اب وہی پروسس دوہرایا جاتا ہے ۔

یہ ایک مکمل اور اچھا کمیونیکیشن ہے

اب تک ہم نے ٹرانسمیٹر، رسیور اور میڈیم کا ذکر کیا ہے۔ تو انٹرفیئرینس کیا ہے۔ جب پیغام میڈیم پر سفر کرتا ہے تو وہ گردو نواع کی روکاٹیں اس پر اثر انداز ہوئی ہیں یہ الیکڑیکل یا الیکٹرمیگنیٹک بھی ہوسکتی ہیں۔ اور کمیونیکیشن میں خامیاں پیدا کرتی ہیں۔

[hr]
تواس کا لب بہ لباب یہ ہے کہ انسانوں میں بھی اسی طرح کا کمیونیکیشن ہوتا ہے اور رشتوں کا بنا، بگڑنا اور قائم رہنا کا دارومدادر ایک اچھے اور مکمل کمیونیکشن پر ہوتا ہے۔ اگر کمیونیکشن میں خرابی ہو تو رشتے ٹوٹ جاتے ہیں۔
رشتے ٹوٹ جانے کی وجہ ان میں سے ایک یا ذیادہ میں خرابی ہوسکتی ہیں۔
پیغام بھیجنے (لینے) والا
پیغام
ذریعہ
روکاوٹیں
پیغام ( لینے ) بھیجنے والا

[hr]

ریشتے کا بنیادی یونٹ دو انسان ہوتے ہیں۔ جب وہ ایک دوسرے سے کمیونیکیٹ کرتے ہیں تو یکے بعد دیگرے وہ پیغام بھیجنے والا اورر پیغام وصول کرنے والا بن جاتے ہیں ان کا میڈ یم ڈائریکٹ ہوسکتا یا کسی دوسرے انسان کے ذریعہ۔ ان کی انٹرفیئرینس دوسرے انسان، دوست و احباب ، ماں، باپ یعنی وہ تمام لوگ جو انکو مشورہ دیتے ہیں

رشتہ کو کامیاب بنانے کے لیے ایک اچھا کمیونکشن ضروری ہوتا ہے۔ اور ایک اچھا کمیونیکیشن دوطرفعہ ہوتا ہے

کہنا ( میسج) ، وضاحت کرنا، سننا، وضاحت چاہنا، سمجھنا، قبول کرنا یا نا قبول کرنا

1 ۔ میسج میں حقیقت، خلوص اور محبت لازمی ہیں۔

2۔ رشتہ کو واضح کرنا ( حدود ) ضروری ہے۔

تم میرے دوست ہو اور ہمارا رشتہ کن چیزوں پرمنحصر ہے
تم میری بولی بہن اور ہمارا رشتہ کن چیزوں پرمنحصر ہے
تم میرے بولے بھائی اور ہمارا رشتہ کن چیزوں پرمنحصر ہے

بعض رشتہ خون کے ہوتے ہیں اور انکی وضاحت سماج اور معاشرے نےمقرر کردی ہے ( اچھی ہو یا برائی ہو)

3۔ ایک اچھے کمیونیکشن میں بھروسہ بہت اہمیت رکھتا۔

مجھے تم پر اعتماد ہے کہ تم میرا نقصان نہیں چاہوگے۔
چلو بیٹھو اور بتاو کہ تم نے ایسا کیوں کیا!
اگر تم غلطی پر ہو تو تم اس کو کس طرح صحیح کرسکتے ہو!
یا اگر میں غلطی پر ہوں تو میں اسے کیسے صحیح کرسکتا ہوں۔

4۔ رشتوں میں دوسروں کے مداخلت کو کم کرنا۔

رشتہ کی بنیاد دو انسان ہوتے ہیں۔
مثال کے طور پر میں اور میری بیوی ( ایک رشتہ کا یونٹ )، میں اور میرا بھائی ( ایک رشتہ کا یونٹ )، بیوی اور اسکی ماں ( ایک رشتہ کا یونٹ) بیوی کی ماں اور میں ( ایک رشتہ کا یونٹ )، میں اور میرا دوست ( ایک رشتہ کا یونٹ )، میں اور میری منہ بولی بہن ( ایک رشتہ کا یونٹ ) وغیرہ وغیرہ۔
یہ تمام یونٹ الگ الگ ہیں مگر وہ ایک دوسرے سےانٹرایکٹ کرتے ہیں۔ دوسروں کا کسی بھی دوسرے کے یونٹ میں انٹرفیئرینس رشتوں میں خامیاں پیدا کرتا ہے۔ انٹرفیرینس کی اور بھی قسمیں ہیں۔
مثلاً جذبات جیسےغصہ، ہٹ درہمی، بات چیت ختم کردینا ( کمیونیکش توڑ دینا) وغیرہ

5۔ کیا رشتے کو قائم رکھنا ضروری ہے۔

نہیں۔ ہر رشتہ کو قائم رکھنا ضروری نہیں۔ جب اعمتاد میں دراڑ پیدا ہوجائے اور اس کو دراڑ کو بھرنا ممکن نہ ہو تو رشتہ قایم رکھنا صحیح نہیں۔ اگر اعتماد ختم ہوجاتا ہے اور اگر دل ٹوٹ جائےتو اس کے ٹکڑے جوڑنا آسان نہیں۔

6۔ اچھا رشتہ کیا ہے؟

اچھا کمیونیکشن ایک اچھا رشتہ ہے اورخراب کمیونیکشن ایک خراب رشتہ ہے۔

[hr]

جس طرح بعض دفعہ کمپیوٹر میں ایک پارٹ فیل ہوجاتا ہے تو ہم اس کو تبدیل کردیتے ہیں۔ اسی رشتہ بھی جوڑے جا سکتے ہیں ۔ بغیرشرطوں کے ۔۔۔ اگر ہم خراب کمیونیکشن کو اچھا بنا لیں۔ وہی رشتہ پھر سے شروع ہوسکتے ہیں۔
Post Reply

Return to “تحریریں”