میری ماں کی بالیاں

اردو کے منتخب افسانے یہاں شیئر کریں
Post Reply
User avatar
چاند بابو
منتظم اعلٰی
منتظم اعلٰی
Posts: 22224
Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
جنس:: مرد
Location: بوریوالا
Contact:

میری ماں کی بالیاں

Post by چاند بابو »

[center]Image[/center]

وہ دن مجھے آج بھی یاد ھے کہ میں ماں کیساتھ بازار گیا ہوا تھا تو کلائی پہ باندھنے والی ایک گھڑی پر دل آ گیا میں نے ماں سے ضد کی مجھے گھڑٰی خرید کر دیں لیکن گھڑی مہنگی ھونے کے سبب ماں نہ دلوا سکیں اور ھم ضد کرتے روتے روتے ماں کیساتھ گھر آ گئے اور گھر آتے ہی گھر سر پر اُٹھا لیا اُس وقت کی خوش قسمتی یہ تھی کہ والدِ محترم گھر موجود نہ تھے ورنہ اتنا شور مچانے کی مجال ہی نہ ہوتی اور گھڑی کی حسرت صرف حسرت ہی رہ جاتی پر تقدیر کو کچھ اور ہی منظور تھا۔ پھر صاحب ھوا کچھ یوں کہ ماں نے کھانہ دیا اور ھم نے انکار کیساتھ ساتھ کھانا بھی اُٹھا مارا وھاں ماں کو تھوڑا غصہ آیا اور آخر کہہ ہی دیا نہیں کھانا نہ کھائو مرو جا کر کہیں تمہارے نخرے اُٹھانے کیلئے ہمارے پاس اتنے وسائل نہیں ھیں دفع ھو جائو اور مجھے دوبارہ شکل مت دکھانا تو صاحب انا بھی ہمارے اندر خُدا نے دبا دبا کر شروع سے ہی بھری ہوئی ھے ماں کے یہ الفاظ سننا تھے کہ اُٹھ کھڑے ھوئے اور منہ اُٹھا کر گھر سے چل دیے غالباً چھ سے سات گھنٹے ھم نے جتنی بے فکری سے گُذارے شاید ماں نے اپنی زندگی کے سب سے زیادہ کرب ناک گُذا...رے ھوں گے اس بات کا اندازہ اُس وقت ھوا جب ھم نے ایک مسجد کے اسپیکر سے اپنی گمشدگی کا اعلان سُنا تو گھر کی جانب رُخ کر لیا راستے میں میرا پھوپھو زاد ملا جو مجھے ہی ڈھونڈنے نکلا تھا مجھے گھر لے گیا جاتے ہی کیا دیکھا ماں ایک ھاتھ میں گھڑی ، ایک ھاتھ میں کھانا اور آنکھوں میں میری نادانی یعنی آنسو لیے بیٹھی میری راہ تک رہی تھیں مجھے دیکھتے ہی گلے سے لگایا ، ماتھا چومتے ھوئے گھڑی باندھی ، کہا تم نے دوپہر سے کھانا بھی نہیں کھایا کیا حشر کر لیا اپنا اور جو کرنے کا حکم مجھے دیا تھا اپنے اُوپر لے لیا کہتیں اگر میں مر جاندی تے فیر ساری عمر تو گھڑیاں ای پانیاں سی ۔۔
اُس دن ھونے والا ایک واقعہ جو مجھے اب کبھی یاد آئے تو سارا دن بال نوچنے کو جی کرتا ھے اگر رات میں یاد آئے ساری رات بستر پر نہیں کانٹوں پہ گُزرتی ھے۔ ھاسٹل میں رھتے ھوئے جی کرتا ابھی اُڑ کر ماں کے پاس چلا جائوں اور سر پیٹ پیٹ کر انہی قدموں میں جان دے دوں جب یہ یاد آتا ھے کہ جب ماں جہیز میں ملی ہوئی ہزاروں کی ملکیت رکھنے والی کان کی بالیاں صرف پانچ سو میں بیج کر اُس دن میرے لئے گھڑی لائی تھیں.

فیس بک سے اقتباس
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
محمد شعیب
منتظم اعلٰی
منتظم اعلٰی
Posts: 6565
Joined: Thu Jul 15, 2010 7:11 pm
جنس:: مرد
Location: پاکستان
Contact:

Re: میری ماں کی بالیاں

Post by محمد شعیب »

ماں کی محبت کا اندازہ کوئی ماں ہی کر سکتی ہے.
شئرنگ کا شکریہ
پوسٹ 2 مرتبہ مکرر ہو گئی ہے. ایک ڈیلیٹ کر دیں.
لدھیانوی
کارکن
کارکن
Posts: 81
Joined: Thu Mar 17, 2011 10:38 am
جنس:: مرد
Contact:

Re: میری ماں کی بالیاں

Post by لدھیانوی »

بہت خوب-
ماں ماں ہی ہوتی ہے-
محمد الیاس لدھیانوی
http://fb.com/shaheedeislam
اضواء
ٹیم ممبر
ٹیم ممبر
Posts: 40424
Joined: Sun Aug 15, 2010 4:26 am
جنس:: عورت
Location: {الدمام}المملكةالعربيةالسعوديه

Re: میری ماں کی بالیاں

Post by اضواء »

ماں کا نعم البدل کوئی نہیں ہوسکتا، ;fl;ow;er;

بہترین تحریر پر آپ کا بہت بہت شکریہ ....
[center]یہ بھی انداز ہمارے ہے تمہیں کیا معلوم
ہم تمہیں جیت کے ہارے ہے تمہیں کیا معلوم[/center]
رضی الدین قاضی
معاون خاص
معاون خاص
Posts: 13369
Joined: Sat Mar 08, 2008 8:36 pm
جنس:: مرد
Location: نیو ممبئی (انڈیا)

Re: میری ماں کی بالیاں

Post by رضی الدین قاضی »

بہت بہترین

ماں کی شفقت کا کوئی ثانی نہیں

شیئرنگ کے لیئے شکریہ
[center]Image[/center]
User avatar
چاند بابو
منتظم اعلٰی
منتظم اعلٰی
Posts: 22224
Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
جنس:: مرد
Location: بوریوالا
Contact:

Re: میری ماں کی بالیاں

Post by چاند بابو »

محمد شعیب wrote:ماں کی محبت کا اندازہ کوئی ماں ہی کر سکتی ہے.
شئرنگ کا شکریہ
پوسٹ 2 مرتبہ مکرر ہو گئی ہے. ایک ڈیلیٹ کر دیں.
پسندیدگی کا بہت بہت شکریہ محترم شعیب بھیا.
پوسٹ صرف ایک بار ہی شئیر کی ہے اور اب بھی ایک ہی بار نظر آ رہی ہے.
یا تو کسی انتظامی رکن نے حذف کر دی ہے یا پھر آپ کو غلط فہمی ہوئی ہے.
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
وارث اقبال
کارکن
کارکن
Posts: 69
Joined: Wed May 30, 2012 10:36 am
جنس:: مرد

Re: میری ماں کی بالیاں

Post by وارث اقبال »

بہت خو ب لکھا ہے۔ ماں جب ہوتی ہے تو خود نہیں سوتی جب چلی جاتی ہے تو سونے نہیں دیتی۔
میرا افسانہ بس کر ماں اب نہیں ۔۔۔۔۔۔
ایک سچی حقیقت ہے ضرور پڑھئے۔
Post Reply

Return to “اردو افسانہ”