افسانچہ-از قلم: نائمہ غزل

اردو کے منتخب افسانے یہاں شیئر کریں
Post Reply
sanisnow88
کارکن
کارکن
Posts: 57
Joined: Wed Jul 22, 2015 2:36 pm
جنس:: عورت

افسانچہ-از قلم: نائمہ غزل

Post by sanisnow88 »

رات پارٹی سے آنے کے بعد اس کا موڈ حد سے زیادہ خراب تھا نہ تو اس سے ٹھیک سے ناشتہ کیا جا رہا تھا اور نہ ہی کوئی کام اور رات کو پھر کزن کے ولیمہ میں جانے کی ٹینشن الگ
پچھلے کچھ دنوں سے اسے ہر پارٹی میں ایک ہی جملہ سننے کو مل رہا تھا جو پارٹی میں جانے سے پہلے والے جوش و خروش کو بلکل ماند کر دیتا تھا نہ وہ ٹھیک سے پارٹی انجوائے کرتی نہ تو اس سے کچھ کھایا ہی جاتا, رات بھی پارٹی میں جانے کے بعد سب سے پہلا جملہ یہی سننے کو ملا اس کے بعد کچھ کھایا نہ کسی سے مسکرا کے مل ہی سکی.
آج رات کو وہ یہ جملہ سننے کی ہرگز خواہاں نہیں,
"آج مجھے بہت دل لگا کے تیار ہونا ہے"
وہ سر گوشی کے انداز میں خود سے مخاطب تھی
رات پارٹی دس بجے شروع ہونی تھی اور اس نے اپنی تیاری شام پانچ بجے سے ہی شروع کر دی تھی, اسٹائلش کپڑے, میچنگ جیولری, مچنگ پرس اور سینڈلز غرض کہ کوئی کمی نہیں تھی
میک اپ کی باری آئی تو بھی کسی لوازمات کی کمی نہ رکھی گئی ہر طرح کے کیل کانٹوں سے لیس ہو چکی تھی..
کمرے سے باہر آتے ہی مما کی نثار ہوتی نظروں کا سامنا ہوا
"ہاں آج وہ جملہ سننے میں نہیں آئے گا"
وہ خود اپنے آپ سے مخاطب تھی…
پارٹی میں پہلا سامنا پھوپو سے ہوا جو چٹاچٹ بلائیں لینا شروع ہوگئیں, اور پھوپو کی اس اداء پہ مسکراہٹ اس کے ہونٹوں پہ کھیلنے لگی.
وہ سامنے موجود اپنی کزنز کے جھمگٹے کی جانب بڑھ گئی, مسکراہٹ ابھی بھی اس کے ہونٹوں پہ رقصاں تھی….
اچانک پھر سے وہی جملہ اس کی سماعتوں میں زہر گھول رہا تھا جو شاید اس جھمگٹے میں موجود کسی کزن کے ہونٹوں سے ادا ہوا تھا….
"ماریہ کتنی موٹی لگ رہی ہو تم"!!!

نائمہ غزل

Sent from my Nokia_X using Tapatalk
Post Reply

Return to “اردو افسانہ”