.........!!

اردو کے منتخب افسانے یہاں شیئر کریں
Post Reply
اریبہ راؤ
کارکن
کارکن
Posts: 183
Joined: Tue Jun 09, 2015 3:28 am
جنس:: عورت

.........!!

Post by اریبہ راؤ »

تحریر: آئینہ نور ....!!

صبح کے پہلے پہر بیٹھا وہ اپنی حالتِ بےبسی پہ زروقطار رو رہا تھا, عرفان کی نظر پڑی تو ڈوڑتا ہوا اسکی طرف آیا, اور بضد ہو کر پوچھنے لگا کہ "ہوا کیا ھے" ____؟
گزشتہ پہلے جعمہ کو دونوں کی ملاقات ایک کوڑے کے ڈھیر سے کاغذ چنتے ھوئے ھوئی تھی, فرید کے مائی, باپ گزر چکے تھے, بھائی کی مار پر وہ گھر چھوڑنے پر مجبور ھوا _____
عرفان کے بے حد اصرار پر وہ اسے دو گھنٹے قبل اپنی روح کو 3000 روپے کے عوض بیج دینے والی روداد سنانے لگا..............
جب وہ بھوک کے مارے کھانا کھانے ہوٹل مالک کے پاس پہنچا, تو اُس نے اِسی شرط رکھی کہ ایک بار تو فرید کی روح کانپ گئ, اسے اپنے جسم سے ٹھنڈا پسینہ بہتا ہوا محسوس ہونے لگا, اپنے کانوں پہ یقین نہیں آیا اس نے جیسے کچھ سنا ہی نہیں, جبکہ اسکے سارے جسم میں آنکھیں اُ گ آئیں تھیں, اور کانوں میں دل ڈھڑک رہا تھا, وہ ملال و حیرت کی لپیٹ میں تھا کہ ہوٹل مالک نے اس کے کندھے کو ہلاتے ھوے بائیں طرف بنے فٹ باتھ کے کنارے پر بیٹھنے کو کہا______
کوئی پونا گھنٹا گزرا ہو گا کہ ھوٹل سے اس کے لئے کھانا آ گیا , وہ کھانے کی طرف ہاتھ بڑھا چکا تھا, اپنے ذہن و دل کی آوازوں کو سنتےھوئے, جو کہہ رھے تھے کہ بھوکا مر جا مگر یہ روح کو مار دینے والا احسان نہ لے__________
کھانے کے بعد ہوٹل مالک کی مسلسل نگرانی اس پہ بوجھ بنی ہوئی تھی, وہ اس کیفیت سے تھک کر جہاں بیٹھا تھا وہی سو گیا,
رات کے قریباً ڈیڑھ بجے اسے کوئی جگانے آیا, اور اٹھا کر چارپائی تک کی راہ دکھائی اور چلا گیا, اسکی حس بیدار ہو چکی تھی, کچھ غلط, کچھ غلط______
وہ اپنے ان دیکھے حفاظتی خول میں سمٹنے کی کوشش کرنے لگا, وہ اندھیرے میں اترتا گیا, اسے کالش کے علاوہ کچھ دکھائی نہیں دے رہا تھا____مگر سنائی_____
اسے آوازیں سنائی دی ,
"ایک چارپائی چاہیے یار " ایک ان جانی آواز ہتھوڑے کی طرح اسکے وجود پر پڑی,
دوسری آواز ابھری " خالی"___؟
یہ ہوٹل مالک کی آواز ____
اسکا سارا وجود سائیں سائیں کرنے لگا---------
, انجانی آواز پھر آئی " نہیں "
جیسے ہتھوڑی کی ضرب لگ چکی ہو...........
اسکا وجود کپکپا کے ڈھیلا پڑ گیا, جیسے ضرب لگنے کے بعد ہتھوڑا ایک طرف پھینک کر انسان متاثرہ جگہ کو تھام لیتا ھے, اس طرح اسنے اپنا جسم بانہوں میں لپیٹا ہوا تھا, مگر خوف کا کرب تھا کہ بڑھا , کبھی مدھم ہوا کبھی بڑھا, ہتھوڑے کی لگی چوٹ کی طرح______
انجانی آوازپھر سنائی دی " فجر سے پہلے یہاں سے نکلنا ھے مجھے, ایک دلیوڑی ھے, ملتان پہچانی ھے " بس یہی کوئی دو گھنٹے _____ بنا دیکھے بھی فرید بتا سکتا تھا کہ اس کاجبڑا مکروہ ہنسی کے لئے کھلا ھے
مالک ریٹ بنا رہا تھا, 5000 طے پایا , وہ دماغ میں حساب لگانے لگا 5000___" اتنے پیسے سے تو میں ساری ذندگی بھوکا نہیں رھوں گا "بس دو گھنٹے پانچ ھزار ____
وہ ذہنی طور پر خود کو آمادہ کرنے لگا____
ایک شخص اس کے برابر آ کر بیٹھ گیا,
اسے مائی کا خیال آیا, بابا کا___کہاں ھیں ؟ وہ تو مر گئے, بھائی نہیں آئے گا, اسے اپنے جسم پر سانپ رینگتا ہوا محسوس ہوا ,وہ اپنی جگہ چھوڑنے کو اٹھا, ایک زواردار طماچ اس کی گردن کی پیچھے اس طرح پڑا کہ وہ منہ کے بل زمین پر گرا ___
سر چکرانے لگا ____ فجر کی اذان سے آنکھ کھولی اسکی------ اذان مکمل ہونے کے بہت دیر بعد تک وہ لیٹا رہا, جسمانی و ذہنی طور پر خود کو سمیٹتا رہا
کیا مرد, مرد کو بھی طوائف بنا کے چھوڑے گا , شکر ھے انسان نے تہذیب سیکھ لی, اور جنگل چھوڑ کر شہر میں آباد ہو گیا, ورنہ جانور بھی اپنی خالص نسل سے محروم ہونے لگتے _______
میاں محمد اشفاق
منتظم سوشل میڈیا
منتظم سوشل میڈیا
Posts: 6107
Joined: Thu Feb 09, 2012 6:26 pm
جنس:: مرد
Location: السعودیہ عربیہ
Contact:

Re: .........!!

Post by میاں محمد اشفاق »

کیا کہوں اس پر واہ واہ بھی نہیں کر سکتے ہر معاشرے کی ایک تلخ حقیقت بیان کی آپ نے،
شئیرنگ کرنے کا شکریہ
ممکن نہیں ہے مجھ سے یہ طرزِمنافقت
اے دنیا تیرے مزاج کا بندہ نہیں ہوں میں
ایم ابراہیم حسین
کارکن
کارکن
Posts: 166
Joined: Fri Oct 31, 2014 7:08 pm
جنس:: مرد

Re: .........!!

Post by ایم ابراہیم حسین »

ایک ایسی حقیقت جس سے چاہ کر بھی منہ نہیں مڑا جاسکتا
ایسی تحریر لکھنا کوئی آسان کام نہیں
مجھے بہت اچھی لگی
اللہ تمہیں اور بھی اچھا لکھنے توفیق دے اور بھلائی کی راہ ثابت قدم رکھے آمین

Sent from my LenovoA3300-HV using Tapatalk
اریبہ راؤ
کارکن
کارکن
Posts: 183
Joined: Tue Jun 09, 2015 3:28 am
جنس:: عورت

Re: .........!!

Post by اریبہ راؤ »

جزاک اللہ
امین ....!!

Sent from my SM-G310HN using Tapatalk
Post Reply

Return to “اردو افسانہ”