ناقابلِ یقین It is too good to be true

اردو نثری قلم پارے اس فورم میں ڈھونڈئے
Post Reply
User avatar
چاند بابو
منتظم اعلٰی
منتظم اعلٰی
Posts: 22224
Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
جنس:: مرد
Location: بوریوالا
Contact:

ناقابلِ یقین It is too good to be true

Post by چاند بابو »

ایک بڑی خوبصورت دھان پان کی پتلی سی لڑکی ایک ٹوٹے سے موٹر سائیکل پر بیٹھ کر انار کلی بازار آئی- وہاں میں اپنے دوست ریاض صاحب کی دکان پر بیٹھا ہوا تھا -

اس لڑکی نے آ کر کہا کہ کیا آپ کے پاس کوئی اعلیٰ درجے کا عروسی جوڑا ہوگا - تو میرے دوست نے کہا کہ جی بلکل ہے -

یہ دس ہزار کا ہے - یہ پندرہ ہزار کا - یہ بیس ہزار کا ہے - پسند کر لیجئے - بہت اچھے ہیں- یہ پچیس ہزار کا بھی ہے -

وہ کہنے لگی بس بس یہاں تک کا ہی ٹھیک ہے - کیا مجھے اس پہن کر دیکھنے کی اجازت ہے -

میرے دوست کہنے لگے ہاں ہاں ضرور - یہ ساتھ ہمارا ٹرائے روم ہے آپ ٹرائے کریں -

وہ لڑکی اندر گئی اس کے ساتھ ایک سہما ہوا اور ڈرا ہوا نوجوان بھی تھا -

وہ عروسی جوڑا پہن کر باہر نکلی تو دوکاندار نے کہا !
" سبحان الله بیبی یہ تو آپ پر بہت سجتا ہے ایسی دلہن تو ہمارے پورے لاہور میں کبھی ہوئی نہ ہوگی "

(جس طرح سے دوکاندار کہتے ہیں )

کہنے لگی جی بڑی مہربانی ٹھیک ہے - اسے دوبارہ سے پیک کر لیں -

وہ مزید کہنے لگی کہ میں تو صرف ٹرائے کے لئے آئی تھی میں اپنے اس خاوند کو جو میرے ساتھ آیا ہے یہ بتانے کے لئے لائی تھی کہ اگر ہم امیر ہوتے اور ہمارے پاس عروسی جوڑا ہوتا اور اگر میں پہن سکتی تو ایسی دکھائی دیتی -

آج ہماری شادی کوسات دن گزر چکے ہیں - ہم الله کے فضل سے بہت خوش ہیں - لیکن میں اپنے خاوند کو جو بڑا ہی ڈپریسڈ رہتا ہے اسے خوش کرنے آئی تھی -

میرے دوست نے کہا کیا آپ کے پاس پیسے نہیں ہیں ؟

اس نے کہا نہیں ہمارے پاس پیسے تو تھے لیکن میری ایک چھوٹی بہن جو ایم بی بی ایس کر رہی ہے اس کو پیسوں کی ضرورت تھی اور میرے والدین نے کہا کہ اگر میں یہ قربانی دوں تو اس کی ضرورت پوری ہو جائے -

تب میں نے کہا کہ بسم اللہ یہ زیادہ ضروری ہے - چنانچہ میں نے سادہ کپڑوں میں ہی شادی کر لی -

جب یہ بات میں اپنے دوستوں کے پاس لے گیا تو انھوں نے کہا کہ it is too good to be true -


از اشفاق احمد زاویہ ٢ محاورے صفحہ ١٦٧
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
اضواء
ٹیم ممبر
ٹیم ممبر
Posts: 40424
Joined: Sun Aug 15, 2010 4:26 am
جنس:: عورت
Location: {الدمام}المملكةالعربيةالسعوديه

Re: ناقابلِ یقین It is too good to be true

Post by اضواء »

it is too good to be true ;fl;ow;er;

بہت خوب :clap: شئیرنگ پر آپ کا بہت بہت شکریہ
[center]یہ بھی انداز ہمارے ہے تمہیں کیا معلوم
ہم تمہیں جیت کے ہارے ہے تمہیں کیا معلوم[/center]
میاں محمد اشفاق
منتظم سوشل میڈیا
منتظم سوشل میڈیا
Posts: 6107
Joined: Thu Feb 09, 2012 6:26 pm
جنس:: مرد
Location: السعودیہ عربیہ
Contact:

Re: ناقابلِ یقین It is too good to be true

Post by میاں محمد اشفاق »

بہت خوب چاند بھائی اچھی شئیرنگ کرنے کا بہت بہت شکریہ
ممکن نہیں ہے مجھ سے یہ طرزِمنافقت
اے دنیا تیرے مزاج کا بندہ نہیں ہوں میں
User avatar
چاند بابو
منتظم اعلٰی
منتظم اعلٰی
Posts: 22224
Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
جنس:: مرد
Location: بوریوالا
Contact:

Re: ناقابلِ یقین It is too good to be true

Post by چاند بابو »

پسند کرنے پر آپ دونوں کا شکریہ.
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
پپو
ٹیم ممبر
ٹیم ممبر
Posts: 17803
Joined: Tue Mar 11, 2008 8:54 pm

Re: ناقابلِ یقین It is too good to be true

Post by پپو »

v;g v;g
محمد شعیب
منتظم اعلٰی
منتظم اعلٰی
Posts: 6565
Joined: Thu Jul 15, 2010 7:11 pm
جنس:: مرد
Location: پاکستان
Contact:

Re: ناقابلِ یقین It is too good to be true

Post by محمد شعیب »

:clap:
بلال احمد
ناظم ویڈیو سیکشن
ناظم ویڈیو سیکشن
Posts: 11973
Joined: Sun Jun 27, 2010 7:28 pm
جنس:: مرد
Contact:

Re: ناقابلِ یقین It is too good to be true

Post by بلال احمد »

شیئرنگ کے لیے شکریہ
بڑی بے چین رہتی ہے طبیعت اب میری محسن
مجھے اب قتل ہونا ہے، مگر قاتل نہیں ملتا
User avatar
چاند بابو
منتظم اعلٰی
منتظم اعلٰی
Posts: 22224
Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
جنس:: مرد
Location: بوریوالا
Contact:

Re: ناقابلِ یقین It is too good to be true

Post by چاند بابو »

پسندیدگی کا بہت بہت شکریہ.
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
Post Reply

Return to “نثر”