منہ ول کعبے شریف

اردو نثری قلم پارے اس فورم میں ڈھونڈئے
محمد
دوست
Posts: 403
Joined: Thu Oct 21, 2010 3:45 pm
جنس:: مرد

منہ ول کعبے شریف

Post by محمد »

اگر اجازت ہو تو یہاں پر میں جناب مستنصر حسین تارڑ صاحب کی کتاب 'منہ ول کعبے شریف'
سے اپنی پسند کے اقتباس پیش کرنا چاہوں گا؟
آج ایک ارسال کر رہا ہوں اگر اجازت ملی تو جاری رکھنے کی کوشش کروں گا
" '-----' کا مطلب ہے کہ اس سے پہلے یا اس کے بعد بھی کچھ ہے."

.
.
.
.
[center]منہ ول کعبے شریف
از
مستنصر حسین تارڑ
[/center]


-----جدّہ کے بارے میں ایک کہاوت ہے کہ...
جدّہ میں سمندر ہوتا ہے اور اس کے علاوہ سمندر ہوتا ہے..
جدہ میں گرمی ہوتی ہے اور اس کے علاوہ گرمی ہوتی ہے..
اگر مجھ سے دریافت کیا جائے کہ جدّہ کے بارے میں آپ کے ذہن میں کیا کہاوت ہے تو میں اسی کہاوت میں اضافہ کرتے ہوئے کہوں گا کہ...
جدّہ میں روشنیاں ہوتی ہیں اور بےشمار روشنیاں ہوتی ہیں..
جدّہ میں نئی نکور ڈلکتی لشکتی ابھی نئے پن کے کنوارپن کی مہک میں رچی کاریں ہوتی ہیں اور ہوتی ہی چلی جاتی ہیں اس کے علاوہ اور کاریں ہوتی ہیں..
جدّہ میں لوگ دن رات چکن کھاتے ہیں اور کھاتے ہی چلے جاتے ہیں..
جدّہ میں سپر سٹور، فیشن ہاوسز اور شاپنگ مالز ہوتی ہیں اور ہوتی ہی چلی جاتی ہیں..
جدّہ میں کاروں اور جہازی سائز کے فور وہیلرز کے ڈرائیور مرد ہوتے ہیں اور مرد ہی مرد ہوتے ہیں۔۔۔۔۔۔۔

-----جدّہ جدید کی کسی شاہراہ پر میں نے سائیکل تو کیا موٹر سائیکل بھی نہیں دیکھی..
اگر ایک موٹر سائیکل تہلیہ میں دیکھی تو وہ بھی لیموزین سے زیادہ طویل اور دو منزلہ قسم کی دیکھی۔۔۔۔۔



۔۔۔۔۔جدید جدّہ میں میں نے اپنے قیام کے دوران کسی ایک فرد کو.. کہیں بھی.. سمندر کے کنارے پکنک مناتے ہوئے.. کسی ریستوران میں.. کسی شاپنگ مال میں..
کہیں بھی کسی ایک فرد کو کوئی کتاب پڑھتے نہیں دیکھا.. اخبار پڑھتے ہوئے نہیں دیکھا..
یہ قبیہ رواج، پڑھنے پڑھانے کا کہیں نظر نہیں آیا۔۔۔۔۔



۔۔۔۔۔اور جدّہ کے پورے طول و عرض میں کہیں بھی کوئی باقاعدہ قسم کا پارک یا باغ نہیں ہے۔
پارک میں چونکہ نسان، مرسڈیز، بی ایم ڈبلیو اور فراری وغیرہ میں بیٹھ کر سیر نہیں کی جا سکتی اس لیے پارک کی ضرورت نہیں محسوس ہوئی۔۔۔۔۔
اضواء
ٹیم ممبر
ٹیم ممبر
Posts: 40424
Joined: Sun Aug 15, 2010 4:26 am
جنس:: عورت
Location: {الدمام}المملكةالعربيةالسعوديه

Re: منہ ول کعبے شریف

Post by اضواء »

السلام عليكم و رحمة الله و بركاته

جاری رکھیئے !!!! اسی لئیے تو ہم لوگ جدّہ کو
جدّہ غیر :inlove: کہتے ہیں
Image
[center]یہ بھی انداز ہمارے ہے تمہیں کیا معلوم
ہم تمہیں جیت کے ہارے ہے تمہیں کیا معلوم[/center]
User avatar
چاند بابو
منتظم اعلٰی
منتظم اعلٰی
Posts: 22224
Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
جنس:: مرد
Location: بوریوالا
Contact:

Re: منہ ول کعبے شریف

Post by چاند بابو »

بہت خوب بھیا بہت اچھی شئیرنگ ہے۔
امید ہے مزید اقتباسات بھی پیش کریں‌گے۔
مستنصر حسین تارڑ میرے پسندیدہ ترین لکھنے والوں میں سے ایک ہے۔
بلکہ یوں کہئے کہ میرے استاد ہیں کیونکہ میں کہیں کہیں لکھنے میں ان کا انداز کاپی کرتا ہوں۔
خاص طور پر مزاح میں۔
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
محمد
دوست
Posts: 403
Joined: Thu Oct 21, 2010 3:45 pm
جنس:: مرد

Re: منہ ول کعبے شریف

Post by محمد »

{أضواء} wrote:السلام عليكم و رحمة الله و بركاته

جاری رکھیئے !!!! اسی لئیے تو ہم لوگ جدّہ کو
جدّہ غیر :inlove: کہتے ہیں
Image
شکریہ
محمد
دوست
Posts: 403
Joined: Thu Oct 21, 2010 3:45 pm
جنس:: مرد

Re: منہ ول کعبے شریف

Post by محمد »

چاند بابو wrote:بہت خوب بھیا بہت اچھی شئیرنگ ہے۔
امید ہے مزید اقتباسات بھی پیش کریں‌گے۔
مستنصر حسین تارڑ میرے پسندیدہ ترین لکھنے والوں میں سے ایک ہے۔
بلکہ یوں کہئے کہ میرے استاد ہیں کیونکہ میں کہیں کہیں لکھنے میں ان کا انداز کاپی کرتا ہوں۔
خاص طور پر مزاح میں۔
شکریہ
محمد
دوست
Posts: 403
Joined: Thu Oct 21, 2010 3:45 pm
جنس:: مرد

Re: منہ ول کعبے شریف

Post by محمد »

۔۔۔۔۔یہاں خاصی آمد ور فت تھی، رونق تھی.. ریستوران کے مالک نے مزید تین گاہکوں کو سامنے پا کر کسی مسرت کے اظہار سے شدید گریز کیا بلکہ ایک بیزاری بھرا اشارہ اوپر کی منزل کو کیا کہ آ گئے ہو تو اوپر دفع ہو جاؤ..
دیگر ریستورانوں میں تو فیملی روم الگ ہوتے ہیں.. مرد موئے ایک طرف اور کل خدائی دوسری طرف پردے میں رہنے دو، بلکہ ایک روز البیک میں اپنے جدّے کے قیام کا مسلسل بائیسواں چکن تناول کرتے ہوئے احساس ہوا کہ ہم جہاں کہیں جاتے ہیں اس ریستوران میں اکثر مَیں معمر ترین بابا ہوتا ہوں بلکہ بابائے واحد ہوتا ہوں اور ارد گرد صرف نوجوان نسل ہوتی ہے جو ، ظاہر ہے عربی میں، "چکن چاہیے چکن چاہیے" کے نعرے لگا رہی ہوتی ہے.. میں نے سلجوق سے اس وقوعے کے بارے میں استفار کیا تو وہ کہنے لگا کہ ابّا.. آپ کی عمر کے بابے اول تو گھر سے ہی نہیں نکلتے اور اگر باہر آتے ہیں تو فیملی کے ساتھ آتے ہیں اور فیملی پورشن میں بیٹھتے ہیں..
میں پوچھنے لگا کہ اگر بابے کی فیملی نہ ہو ،کنوارا ہو تو پھر کہاں بیٹھتا ہے پھر خیال آیا کہ عرب شریف میں یہ کہاں.. شاذ ہی کوئی ایسا "مسکین" ہو جو محض ایک بیوی کا مالک ہو.. اور ایسے مسکین کو تکنیکی طور پر کنوارا ہی گردانا جاتا ہے.. یہ بھی معمول ہے کہ بیٹے کی شادی کے موقع پر کمپی ٹیشن میں آ کر والد صاحب نے بھی سہرا باندھ لیا کہ خرچہ تو ہو ہی رہا ہے بے جا اسراف سے اجتناب کیا جائے.. یہ ریستوران جس کا پتہ نہیں کیا نام تھا.. اسے "عربی غربی" وغیرہ کہہ لیجیے تو اس میں بابے وافر تعداد میں موجود تھے کہ یہ صرف مرد حضرات کے لیے مخصوص تھا۔۔۔۔۔


۔۔۔۔۔سعودیوں کو نماز کی لَت پڑ چکی ہے..اُن کی خصلت میں شامل ہو چکی ہے..زندگی کا ایک معمول ہے جیسے کھانا پینا..سونا جاگنا..گفتگو کرنا یا شاپنگ کرنا..ایسے نماز پڑھنا..اُنہوں نے اِس کی اَدائیگی کو اپنے حواس پر سوار نہیں کیا.. وہ ان لوگوں کی مانند نہیں ہیں جو بار بار گھڑی دیکھتے ہیں..دوسروں سے پوچھتے ہیں کہ اذان ہو تو نہیں گئی..اگر ہو گئی ہے تو وہ مسجد کس مسلک کی ہے جہاں سے اذان ہوئی ہے..وضو کہاں کیا جا سکتا ہے..قبلہ کس جانب ہے..اور پھر دیگر بے نمازیوں پر ایک پُرتقدس نظر حقارت ڈالتے ہوئے اس کی ادائیگی میں مشغول ہو جاتے ہیں۔ کچھ لوگ البتہ ایسے ہوتے ہیں جن کے بارے میں پتہ ہی نہیں چلتا کہ وہ کب محفل سے اُٹھے اور کب واپس آ کر شامل ہو گئے..وہ غل غپاڑہ کرنے سے اجتناب کرتے ہیں..سعودی بھی انہی لوگوں میں شامل ہیں۔ یہ الگ بات ہے کہ ریستوران، سپر سٹورز اور دوکانوں میں مقید تمام لوگ نماز نہیں پڑھتے..کچھ بے چینی سے ٹہلتے رہتے ہیں..کوئی مشروب سُرکتے رہتے ہیں، فرنچ فرائز کھاتے رہتے ہیں اور منتظر رہتے ہیں کہ کب نماز کا وقفہ اختتام کو پہنچے اور کب وہ باقاعدہ زندگی کا آغاز کر سکیں۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔جمعہ کی نماز ادا کرنے کے لیے ہم ااسی مسجد میں گئے..
مسجد کی وسعت، صفائی ستھرائی اور پاکیزگی اپنی جگہ.. کہ ہم تو حیران ہوتے تھے کہ خدا کے گھر میں بھی اتنا سکون ہو سکتا ہے..
نہ کوئی دہشت ہے اور نہ نار جہنم کا کوئی خوف.. جیسے اپنے گھر میں ہوں..
نماز جمعہ ابھی شروع ہوئی اور اگلے لمحے ختم ہو گئی ..
اتنی شتابی سے پڑھی گئی کہ ہم تو مطمئن نہ ہوئے..
ہم تو تب مطمئن ہوتے جب ہم غلطی سے مقامی مسجد میں نماز پڑھنے کے لیے جاتے تھے۔ مولوی صاحب خطبے کے دوران چیخ چیخ کر آسمان سر پر اٹھا لیتے تھے۔ ہمیں لعن طعن کرتے.. جہنم کی نوید سناتے.. اپنے مسلک کے دفاع میں تلوار بہ کف.. اتنا طویل خطبہ دیتے کہ ہم پچھتانے لگتے..
تب ہم مطمئن ہوتے..
یہاں تو خطبہ بھی مختصر اور نماز بھی مختصر۔۔۔۔۔

۔۔۔۔۔حج میں ابھی کچھ روز باقی تھے..
میں رہینِ جدّہ تو تھا لیکن اس کے خیال سے غافل نہیں تھا..
اس کے خیال سے جو جدّہ سے صرف ایک گھنٹے کی مسافت پر گھر بنائے بیٹھا ہے..
طے ہوا کہ حج سے پیشتر اس سے ایک افتتاحی ملاقات کر لی جائے..اسے ملنے کی ریہرسل کر لی جائے تاکہ یکدم اسے سامنے پا کر حواس باختہ نہ ہو جائیں..اس سے ملنے..اس کے سامنے حاضر ہونے کے کچھ آداب سیکھ لیے جائیں.تھوڑی سی نیٹ پریکٹس ہو جائے..
تو ہم اسی..چپ چپ کھڑے ہو ضرور کوئی بات ہے..پہلی ملاقات ہے جی پہلی ملاقات ہے..کو جاتے ہیں..
جدّہ تو شیطان کی آنت کی طرح طویل ہوتا چلاجاتا تھا..
شیطان نے تو بہت بعد میں جلوہ دکھانا تھا فی الحال اس نے اس آنت کی ڈیوٹی لگائی تھی کہ وہ طویل ہوتی چلی جائے..ختم نہ ہو..ختم ہو گئی تو ملاقات ہو جائے گی..اس آنت کے اردگرد روشنیوں کے انبار تھے۔۔۔۔۔

User avatar
چاند بابو
منتظم اعلٰی
منتظم اعلٰی
Posts: 22224
Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
جنس:: مرد
Location: بوریوالا
Contact:

Re: منہ ول کعبے شریف

Post by چاند بابو »

بہت خوب اچھے جا رہے ہو بھیا جی۔
مزید کا منتظر ہوں۔
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
یاسر عمران مرزا
مشاق
مشاق
Posts: 1625
Joined: Wed Mar 18, 2009 3:29 pm
جنس:: مرد
Location: جدہ سعودی عرب
Contact:

Re: منہ ول کعبے شریف

Post by یاسر عمران مرزا »

ارے واہ، جدہ کے بارے میں اتنی عمدہ تحریر اور مجھے اس کا پتہ ہی نہیں. کیا کہیں سے مکمل کتاب مل سکتی ہے ؟
ایک مزاح نگار کی آنکھ ، نامناسب چیز کو بھی اس انداز سے دیکھتی ہے کہ وہ پڑھتے ہوے مزا آنے لگتا ہے.
بہت عمدہ شئرنگ ، اور بہت بہت شکریہ.....
محمد
دوست
Posts: 403
Joined: Thu Oct 21, 2010 3:45 pm
جنس:: مرد

Re: منہ ول کعبے شریف

Post by محمد »

یاسر عمران مرزا wrote:ارے واہ، جدہ کے بارے میں اتنی عمدہ تحریر اور مجھے اس کا پتہ ہی نہیں. کیا کہیں سے مکمل کتاب مل سکتی ہے ؟
ایک مزاح نگار کی آنکھ ، نامناسب چیز کو بھی اس انداز سے دیکھتی ہے کہ وہ پڑھتے ہوے مزا آنے لگتا ہے.
بہت عمدہ شئرنگ ، اور بہت بہت شکریہ.....
شکریہ یاسر بھائی
جی ہاں..یہاں سےآپ ڈانلوڈ کر سکتے ہیں.
یاسر عمران مرزا
مشاق
مشاق
Posts: 1625
Joined: Wed Mar 18, 2009 3:29 pm
جنس:: مرد
Location: جدہ سعودی عرب
Contact:

Re: منہ ول کعبے شریف

Post by یاسر عمران مرزا »

محمد بھائی بہت بہت شکریہ...............
User avatar
چاند بابو
منتظم اعلٰی
منتظم اعلٰی
Posts: 22224
Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
جنس:: مرد
Location: بوریوالا
Contact:

Re: منہ ول کعبے شریف

Post by چاند بابو »

ارے واہ جی بہت خوب یہ تو سونے پہ سہاگہ ہو گیا۔
میں نے ڈاونلوڈ کے لئے لگا دی ہے۔
خیر سے آج سپیڈ ہی نو سے دس کلو بائیٹ پر سیکنڈ آ رہی ہے۔
بس ایک گھنٹہ پانچ منٹ لگیں گے پوری کتاب کو۔
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
نورمحمد
مشاق
مشاق
Posts: 3928
Joined: Fri Dec 03, 2010 5:35 pm
جنس:: مرد
Location: BOMBAY _ AL HIND
Contact:

Re: منہ ول کعبے شریف

Post by نورمحمد »

شکریہ . . . .جناب لنک دینے کا -
میں نے بھی ڈاونلوڈنگ شروع کی ہے - ان شاء اللہ 10-15 منٹ میں ہو جائےگی -

ولسے اگر آپ اس مضمون کو آگے بڑھانگیں تو بہت اچھا ہوگا-

جزاک اللہ
یاسر عمران مرزا
مشاق
مشاق
Posts: 1625
Joined: Wed Mar 18, 2009 3:29 pm
جنس:: مرد
Location: جدہ سعودی عرب
Contact:

Re: منہ ول کعبے شریف

Post by یاسر عمران مرزا »

ہم نے تو کر بھی لی................................ :D
نورمحمد
مشاق
مشاق
Posts: 3928
Joined: Fri Dec 03, 2010 5:35 pm
جنس:: مرد
Location: BOMBAY _ AL HIND
Contact:

Re: منہ ول کعبے شریف

Post by نورمحمد »

یاسر عمران بھائی - الحمد للہ ہم نے بھی . . . :D :D
User avatar
چاند بابو
منتظم اعلٰی
منتظم اعلٰی
Posts: 22224
Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
جنس:: مرد
Location: بوریوالا
Contact:

Re: منہ ول کعبے شریف

Post by چاند بابو »

لیکن ہمارے ہاں سپیڈ پچھلے دس دن سے بہت ہی کم آ رہی ہے۔
اس لئے میں تو ابھی تک اسے ڈاونلوڈ نہیں کر پایا ہوں۔
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
یاسر عمران مرزا
مشاق
مشاق
Posts: 1625
Joined: Wed Mar 18, 2009 3:29 pm
جنس:: مرد
Location: جدہ سعودی عرب
Contact:

Re: منہ ول کعبے شریف

Post by یاسر عمران مرزا »

میں نے سوچا، کم رفتار کنکشن والے افراد کے لی اس فائل کو زپ کر کے دوبارہ کہیں اپ لوڈ کر دوں تا کہ وہ جلداسے حاصل کر سکیں مگر زپ کرنے سے اسکے سائز میں فقط 0.5 ایم بی کا فرق آیا ہے، :whew:

مطلب نو فائدہ
User avatar
چاند بابو
منتظم اعلٰی
منتظم اعلٰی
Posts: 22224
Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
جنس:: مرد
Location: بوریوالا
Contact:

Re: منہ ول کعبے شریف

Post by چاند بابو »

کوئی بات نہیں پریشان نا ہوں صبح دفتر اسے ڈاونلوڈ کروں گا۔
جاتے ہی لگا دوں گا اور شام تک تو ہو ہی جائے گی۔ :D
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
محمد
دوست
Posts: 403
Joined: Thu Oct 21, 2010 3:45 pm
جنس:: مرد

Re: منہ ول کعبے شریف

Post by محمد »

۔۔۔۔۔مکّہ..شہروں کاشہر..
شہروں کی ماں..
مکّہ..
جس کی جانب نصف جہان..اربوں لوگوں کی خلقت کا اژدہام..نہ ان کے چہرے ملتے ہیں نہ شکلیں نہ رنگ..نہ ناکیں جو سجدے میں جائیں تو کبھی مزید چپٹی ہو جائیں اور کبھی اتنی تیکھی کہ فرش میں شگاف ڈال دیں..اور مصلّے چٹائی یا زمین پر ان کے پسینے جذب ہوں تو ان سے رنگ اور نسل کا کوئی تعین نہ ہو تو ایسی خلقت کا اژدہام روزانہ پانچ با کم از کم جس کی جانب رخ کر کے سجدے میں گرتا ہے تو یہ مکّہ مجھ پر کچھ اثر نہ کرتا تھا..معمول کا ماڈرن پرشور شہر تھا..درست کہ دنیا کے بت کدوں میں پہلا وہ گھر خدا کا یہاں تھا اور ہے پر کہاں ہے..اور اسی مکے نے میرے محبوب نبیؐ کو نکال دیا تھا..ہجرت پر مجبور کر دیا تھا..وہ تو اسے پھر بھی عزیز رکھتے تھے تو میں کیسے اسے عزیز نہ رکھوں..کوئی نشانی، عمارت، کوئی اشارہ تو ایسا ملے کہ یہ شہروں کی ماں ہے..
سوائے ٹریفک کے اشاروں کے اور کوئی اشارہ نہ ملا۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔دور دور تک نہ کوئی مینار تھا اور نہ کسی سیاہ پوش گھر کے آثار۔۔۔۔۔



۔۔۔۔۔ہم اس یخ بستہ ہواؤں والی سرنگ سے باہر آئے..باہر آئے تو ایک پل کے پار..اونچی عمارتوں میں سے ایک بلند قامت کھجور کے درخت کی ماند ایک چکا چوند روشن مینار نمودار ہوا۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔اس مینار کی ساخت بہت نئی نویکلی اور ستھری شکل کی تھی..وہ اس قدر..رات کے ڈیڑھ بجے بھی نمیاں اور روشنیوں میں ڈوبا ہوا تھا جیسے کسی سٹیج ڈرامے میں ایک اہم مرکزی کردار پر سپاٹ لائٹ مرکوز کر کے اسے فوکس میں لایا جاتا ہے۔
اس میں کوئی کشش نہ تھی..
نہ تو اس میں دمش کی جامو امیہ کے مینا ر ایسی قدامت اور خوش شکلی تھی..
نہ یہ مسجد قرطبہ کے اس مینار کی ہمسری کرتا تھا..
آیا صوفیہ..نیلی مسجد کے مخروطی آسمان میں گڑھے ہوئے برچھوں ایسے نازک میناروں کا تذکرہ کیا..جامع مسجد ہرات کے صحن میں سے بلند ہونے والے نیلگوں..نیلاہٹ میں رنگے ہوئے میناروں کو کیا فراموش کریں..یہاں تک کہ بادشاہی مسجد لاہور کے مینار جو شان رکھتے ہیں..
یہ محض اسلیے ممتاز تھا کہ خانہ کعبہ کے دل سے اٹھتا تھا۔۔۔۔۔


۔۔۔۔۔سلجوق اور سمیر نے باب عبدالعزیز کے سامنے جو ایک گھڑیال چبوترہ ہے، اس کے نیچے مجھے کھڑا رہنے کی ہدایت کی کہ ابّا یہاں سے ہلنا نہیں ورنہ گم ہو جاؤ گے..جیسے میں بچہ تھا اور وہ میرے بزرگ کہ خبردار جو یہاں سے آگے پیچھے ہوئے تو..میلے میں گم ہو جاؤ گے۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔میناروں کی مانند باب عبدالعزیز بھی ماڈرن طرز تعمیر کا ایک بلند دروازہ تھا جس میں سے کہیں بھی نور یا تقدس کی کوئی کرن نہ پھوٹتی تھی..بے شک اس پر زرکثیر خرچ کیا گیا تھا..روشنیوں کی بہتات تھی، دنیا کے مہنگے ترین پتھروں سے تراشیدہ تھا..شاندار اور پرشکوہ تھا، لیکن اپنے اندر پوشیدہ "خزانے" کا پتہ نہ دیتا تھا..
ایک اور الجھن تھی جو سلجھتی نہ تھی کہ باب عبدالعزیز اور باب شاہ فہد..تو جو حرم کے خادم ہوتے ہیں وہ اپنے آقا کے گھر کے دروازوں کے نام اپنے نام پر تو نہیں رکھتے..غلام کی کیا مجال کہ مالک کی حویلی کے بڑے پھاٹک کو اپنا نام دے..کوئی نہ کوئی مصلحت تو ہو گی جو مجھ کند ذہن کے پلے نہ پڑتی تھی۔۔۔۔۔

۔۔۔۔۔ابھی ہم ترک حصے میں تھے..
ستونوں کے درمیان جب وہ سفید ذروں کا آہستہ خرام بہاو ٔنظر آیا تو اسے آنکھوں میں سموتے اور اس پر یقین کرتے زمانے بیت گئے..ابھی تو ہم نے سیڑھیاں اتر کر خانہ کعبہ کے صحن میں پہلا قدم رکھنا تھا..
اور ہاں بےشک ہم زیرلب ، میں حاضر ہوں..میں حاضر ہوں پکار رہے تھے..بہاؤ کی سفید پری جو ایک سیاہ کوہ قاف کے گرد ہولے ہولے اڑان کرتی تھی اس کے جادو کے اسیر تھے لیکن گانٹھ کے پکے تھے اپنی چپلوں سے ہوشیار تھے، سینے سے لگائے چلے آتے تھے تاآنکہ سلجوق نے حرم کے کناروں پر آب زمزم کے جو بڑے بڑے کولر دھرے تھے، ان کے عقب میں ایک خاص مقام پر انہیں پوشیدہ کر دیا کہ وہ ایک تجربہ کار ملاقاتی تھا..رب کے گھر میں آتا جاتا رہتا تھا اور جانتا تھا کہ اگر ہم وفور جذبات سے مغلوب ہو کر انہیں حرم سے باہر اتار آتے تو واپس کسی اور کی چپل میں جاتے یا ننگے پاؤں جاتے..
ہم سے بڑھ کر جذب والے اور اشتیاق والے قلانچیں بھرتے ہمیں پیچھے چھوڑتے طواف میں شامل ہو رہے تھے۔۔۔۔۔

۔۔۔۔۔"طواف کی نیت کریں ابا جی۔"
"وہ تو میں کر چکا.."
"اپنا داہنا کندھا حجراسود کے بائیں کنارے کے مقابل کریں والد صاحب۔"
اب اضطراب میں دائیں اور بائیں کا مسلہ پیدا ہو گیا۔
"لیفٹ..کھبا ابا جی..اور نیت کریں.."
اس دوران پہلے سے طواف میں آئے ہوئے خواتین و حضرات ہمیں دھکیلتے رہے..پاؤں اکھڑتے تو رومی ستون میری ڈھال بن جاتے..
"اے اللہ میں تیرے گھر کا طواف کرنے کا ارادہ کر رہا ہوں..اس کو میرے آسان فرما اور اس کو مجھ سے قبول فرما.."
"اب دونوں ہاتھ بلند کر کے ہتھیلیوں کا رخ حجراسود کی جانب کریں اور اللہ اکبر پکار کر چلنا شروع کردیں"۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔شنید ہے کہ حجراسود تو محض ایک بہانہ ہے..دراصل یہ اللہ تعالیٰ سے ہاتھ ملانے کہ مترادف ہے..اس کے ساتھ دست پنجہ لینا ہے اور وہ آپ کے ہاتھ کا منتظرہوتا ہے..اور میرا جیسا زائر..سامالیکم سر جی..ہم آگئے ہیں..ہور سناؤ کی حال اے..اجازت اے جناب عالی؟۔۔۔۔۔
User avatar
چاند بابو
منتظم اعلٰی
منتظم اعلٰی
Posts: 22224
Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
جنس:: مرد
Location: بوریوالا
Contact:

Re: منہ ول کعبے شریف

Post by چاند بابو »

نئی قسط شئیر کرنے کا بہت بہت شکریہ بھیا جی۔
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
یاسر عمران مرزا
مشاق
مشاق
Posts: 1625
Joined: Wed Mar 18, 2009 3:29 pm
جنس:: مرد
Location: جدہ سعودی عرب
Contact:

Re: منہ ول کعبے شریف

Post by یاسر عمران مرزا »

اچھی تحریر ہے، بہت شکریہ جزاک اللہ
Post Reply

Return to “نثر”