اردو ناولز سے لئے گئے اقتباسات۔۔۔۔۔۔ نظام الدین

اردو نثری قلم پارے اس فورم میں ڈھونڈئے
nizamuddin
ماہر
Posts: 605
Joined: Fri Mar 27, 2015 5:27 pm
جنس:: مرد
Location: کراچی، پاکستان
Contact:

اللہ کا احسان

Post by nizamuddin »

ہر شخص کی زندگی میں ایسا لمحہ ضرور آتا ہے جب وہ تباہی کے دہانے پہ کھڑا ہوتا ہے اور اس کے راز کھلنے والے ہوتے ہیں اور اس وقت جب وہ خوف کے کوہ طور تلے کھڑا کپکپا رہا ہوتا ہے تو اللہ اسے بچالیتا ہے۔ یہ اللہ کا احسان ہے اور اسے اپنا ایک ایک احسان یاد ہے، ہم بھول جاتے ہیں، وہ نہیں بھولتا۔ تم اپنے حل ہوئے مسئلوں کے لئے اس کا شکر ادا کیا کرو جو ساری زندگی تمہارے مسئلے حل کرتا آیا ہے، وہ آگے بھی کردے گا۔ تم وہی کرو جو وہ کہتا ہے، پھر وہ وہی کرے گا جو تم کہتے ہو۔
(نمرہ احمد کے ناول ’’جنت کے پتے‘‘ سے اقتباس)
آن لائن اردو انگلش ڈکشنری
[link]http://www.urduinc.com[/link]
افتخار
معاون خاص
معاون خاص
Posts: 11810
Joined: Sun Jul 20, 2008 8:58 pm
جنس:: مرد
Contact:

Re: اردو ناولز سے لئے گئے اقتباسات۔۔۔۔۔۔ نظام الدین

Post by افتخار »

جزاک اللہ بہت ہی عمدہ اقتباس ھے
اضواء
ٹیم ممبر
ٹیم ممبر
Posts: 40424
Joined: Sun Aug 15, 2010 4:26 am
جنس:: عورت
Location: {الدمام}المملكةالعربيةالسعوديه

Re: اردو ناولز سے لئے گئے اقتباسات۔۔۔۔۔۔ نظام الدین

Post by اضواء »

بہترین ہے ...
[center]یہ بھی انداز ہمارے ہے تمہیں کیا معلوم
ہم تمہیں جیت کے ہارے ہے تمہیں کیا معلوم[/center]
nizamuddin
ماہر
Posts: 605
Joined: Fri Mar 27, 2015 5:27 pm
جنس:: مرد
Location: کراچی، پاکستان
Contact:

خوف

Post by nizamuddin »

ہماری خوشیوں کی سب سے بڑی دشمن یہی ’’اندر‘‘ کی اکھاڑ پچھاڑ ہوتی ہے۔ ہم جسے ’’کوئی‘‘ کہہ کو خود کو بہلانے کی کوشش کرتے ہیں۔ دراصل یہ ’’کوئی‘‘ ہمارے اندر کنڈلی مار کر بیٹھا ہوا خوف ہوتا ہے۔ اردگرد کے انسانوں کا خوف، اپنے سے برتر انسانوں کا خوف، اپنے سے کمتر انسانوں کا خوف، ناکامی کے بوجھ سے خائف لرزتے دل کا خوف، آنکھوں کی اوٹ سے جھانکتے تاسف کا خوف، طعنوں کا خوف، ہمدردی کی آڑ میں رگِ جاں کو آری کی طرح کاٹتے فقروں کا خوف، واہ واہ سمیٹ کر ایک اونچی مسند پر پہنچ نہ پانے کا خوف اور کبھی کبھی اس مسند پر پہنچ کر عزت و ستائش کے مہین لبادے میں لپٹی اس ’’واہ واہ‘‘ کے گر کر چکنا چور ہوجانے کا خوف، پابندیوں سے جکڑے اس معاشرے کا خوف ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ جی ہاں، اس معاشرے کا خوف۔ کوئی ایسا نہ کہہ دے، کوئی ویسا نہ کہہ دے، کوئی دیکھ نہ لے، کسی کو پتا چل گیا تو؟ میرے دل کو بھی ایسے ہی خوف لاحق رہا کرتے تھے تب ہی میرا’’اندر‘‘ میری بڑبڑاہٹ کو دبا کر ’’سب اچھا ہے‘‘ کی گردان کرنے پرمجبور کردیتا تھا۔
(تنزیلہ ریاض کے ناول ’’من شر ما خلق‘‘ سے اقتباس)
آن لائن اردو انگلش ڈکشنری
[link]http://www.urduinc.com[/link]
nizamuddin
ماہر
Posts: 605
Joined: Fri Mar 27, 2015 5:27 pm
جنس:: مرد
Location: کراچی، پاکستان
Contact:

تعلق

Post by nizamuddin »

تعلق تو چھتری ہے، ہر جسمانی، ذہنی، جذباتی غم کے آگے اندھا شیشہ بن کر ڈھال کا کام دیتی ہے۔ بے روزگاری، بیماری، غریبی، تنہائی، سارے غموں پر تعلق کا ہی پھایا رکھا جاتا ہے، دوستی، رشتہ داری، بہن بھائی، نانا، دادا ۔۔۔۔۔۔۔ غرضیکہ ہر دکھ کی گھڑی میں کندھے پر رکھا ہوا ہمدرد ہاتھ، آنکھ میں جھلملاتی شفقت، ایک میٹھا بول، مسکراتا چہرہ بلڈ ٹرانسفیوشن، اسپرو کی گولی بن سکتے ہیں۔ اسی لئے محبت اندوہ ربا کہلاتی ہے۔ انسان اسی لئے کبھی خدا نہیں بن سکتا کہ اس کی ضرورت دوئی ہے، حتیٰ کہ اگر اسے دوسرا نہ ملے تو وہ خدا کو اپنی دوئی کا حصہ بنالیتا ہے۔ انسان کی تنہائی قیامت خیز ہے۔ جونہی اس خلا کو بھرنے والا کوئی آجاتا ہے، انسان اپنی جنت میں پہنچ جاتا ہے اور اپنے آپ کو مکمل سمجھنے لگتا ہے۔ ساتھ نہ ہو تو زندگی آزاد دوزخ ہے۔
(بانو قدسیہ کے ناول ’’حاصل گھاٹ‘‘ سے اقتباس)
آن لائن اردو انگلش ڈکشنری
[link]http://www.urduinc.com[/link]
محمد شعیب
منتظم اعلٰی
منتظم اعلٰی
Posts: 6565
Joined: Thu Jul 15, 2010 7:11 pm
جنس:: مرد
Location: پاکستان
Contact:

Re: اردو ناولز سے لئے گئے اقتباسات۔۔۔۔۔۔ نظام الدین

Post by محمد شعیب »

اور تنہائی پسند لوگ اجاڑ گھر کی مانند ہو جاتے ہیں.
nizamuddin
ماہر
Posts: 605
Joined: Fri Mar 27, 2015 5:27 pm
جنس:: مرد
Location: کراچی، پاکستان
Contact:

قسمت کے دکھ

Post by nizamuddin »

بہت سے دکھ ہماری قسمت میں لکھے ہوتے ہیں، وہ ہمیں ملنے ہوتے ہیں۔ بعض سچائیاں ایسی ہوتی ہیں کہ وہ چاہے ہمیں جتنی بھی ناگوار لگیں مگر ہمیں انہیں قبول کرنا پڑتا ہے۔ انسان ہر وقت خود پر ترس کھاتا رہے، اپنی زندگی میں آنے والے دکھوں کے بارے میں سوچتا رہے تو وہ دکھ اس پر حاوی ہوجاتے ہیں۔ پھر اگر اس کی زندگی میں خوشیاں آتی بھی ہیں تو وہ انہیں دیکھ نہیں پاتا۔
(فرحت اشتیاق کے ناول ’’میرے ہمدم میرے دوست‘‘ سے اقتباس)
آن لائن اردو انگلش ڈکشنری
[link]http://www.urduinc.com[/link]
میاں محمد اشفاق
منتظم سوشل میڈیا
منتظم سوشل میڈیا
Posts: 6107
Joined: Thu Feb 09, 2012 6:26 pm
جنس:: مرد
Location: السعودیہ عربیہ
Contact:

Re: اردو ناولز سے لئے گئے اقتباسات۔۔۔۔۔۔ نظام الدین

Post by میاں محمد اشفاق »

بہت خوب محترم،
شئیر کرنے کا بہت بہت شکریہ
ممکن نہیں ہے مجھ سے یہ طرزِمنافقت
اے دنیا تیرے مزاج کا بندہ نہیں ہوں میں
nizamuddin
ماہر
Posts: 605
Joined: Fri Mar 27, 2015 5:27 pm
جنس:: مرد
Location: کراچی، پاکستان
Contact:

رشتوں کی اہمیت

Post by nizamuddin »

چیزیں حیثیت نہیں رکھتیں، انسان بھی نہیں رکھتے، اہم ہوتے ہیں رشتے۔ جب ہم سے چیزیں چھین لی جائیں تو دل ڈوب ڈوب کے ابھرتا ہے۔ مگر جب رشتے کھو جائیں تو دل ایسا ڈوبتا ہے کہ ابھر نہیں سکتا، سانس تک رک جاتی ہے، پھر زندگی میں کچھ اچھا نہیں لگتا۔
(نمرہ احمد کے ناول ’’پارس‘‘ سے اقتباس)
آن لائن اردو انگلش ڈکشنری
[link]http://www.urduinc.com[/link]
nizamuddin
ماہر
Posts: 605
Joined: Fri Mar 27, 2015 5:27 pm
جنس:: مرد
Location: کراچی، پاکستان
Contact:

فراڈ اور مکار

Post by nizamuddin »

جو مرد کسی عورت سے یہ کہتا ہے کہ وہ اس کے لئے اپنے آپ کو بدل دے گا، اس سے بڑھ کر فراڈ اور مکار کوئی دوسرا نہیں ہوتا۔ جو شخص اپنے مذہب کے لئے اپنی پارسائی برقرار نہیں رکھ سکتا، جو شخص اپنے خاندان کی عزت اور نام کے لئے اپنی آوارگی پر قابو نہیں پاسکتا، جو اپنے ماں باپ کے پڑھائے ہوئے تمام سبق بھول کر پستی کی انتہا تک پہنچ جاتا ہے، جو خود اپنی نظروں میں اپنا احترام اور عزت باقی رکھنے کی پرواہ کئے بغیر عیاشی کرتا ہے، وہ کسی عورت کے لئے خود کو کیا بدلے گا۔
(عمیرہ احمد)
آن لائن اردو انگلش ڈکشنری
[link]http://www.urduinc.com[/link]
nizamuddin
ماہر
Posts: 605
Joined: Fri Mar 27, 2015 5:27 pm
جنس:: مرد
Location: کراچی، پاکستان
Contact:

محبت بقدر ضرورت

Post by nizamuddin »

مرد عورت سے ہمہ وقت محبت نہیں کرسکتا۔ وقفے وقفے کے بعد ۔۔۔۔۔۔۔ اپنی فرصت کے مطابق ۔۔۔۔۔۔ اپنی دہاڑی کے تحت وہ عورت کی طرف متوجہ ہوتا ہے۔ لیکن عورت سارا وقت توجہ چاہتی ہے ۔۔۔۔۔۔ ہر وقت محبت چاہتی ہے۔ یہ بیل پریم جل کے بغیر سوکھنے لگتی ہے اور سنولا کر رہ جاتی ہے۔
(اشفاق احمد۔ ’’من چلے کا سودا‘‘ سے اقتباس)
آن لائن اردو انگلش ڈکشنری
[link]http://www.urduinc.com[/link]
nizamuddin
ماہر
Posts: 605
Joined: Fri Mar 27, 2015 5:27 pm
جنس:: مرد
Location: کراچی، پاکستان
Contact:

تعلق

Post by nizamuddin »

تعلق تو چھتری ہے۔ ہر جسمانی، ذہنی، جذباتی غم کے آگے اندھا شیشہ بن کر ڈھال کا کام دیتی ہے۔ بے روزگاری، بیماری، غریبی، تنہائی سارے غموں پر تعلق کا ہی پھاہا رکھا جاتا ہے۔ دوستی، رشتہ داری، بہن بھائی، نانا دادا ۔۔۔۔۔۔۔ غرضیکہ ہر دکھ کی گھڑی میں کندھے پر رکھا ہوا ہمدرد ہاتھ، آنکھ میں جھلملاتی شفقت، ایک میٹھا بول، مسکراتا چہرہ بلڈ ٹرانسفیوشن، اسپرو کی گولی بن سکتے ہیں۔ اسی لئے محبت اندوہ رہا کہلاتی ہے۔ انسان اسی لئے کبھی خدا نہیں بن سکتا کہ اس کی ضرورت دوئی ہے حتی کہ اگر اسے دوسرا نہ ملے تو وہ خدا کو اپنی دوئی کا حصہ بنالیتا ہے۔ انسان کی تنہائی قیامت خیز ہے۔ جونہی اس خلا کو بھرنے والا کوئی آجاتا ہے، انسان اپنی جنت میں پہنچ جاتا ہے اور اپنے آپ کو مکمل سمجھنے لگتا ہے۔ ساتھ نہ ہو تو زندگی آزاد دوزخ ہے۔
(بانو قدسیہ کے ناول ’’حاصل گھاٹ‘‘ سے اقتباس)
آن لائن اردو انگلش ڈکشنری
[link]http://www.urduinc.com[/link]
nizamuddin
ماہر
Posts: 605
Joined: Fri Mar 27, 2015 5:27 pm
جنس:: مرد
Location: کراچی، پاکستان
Contact:

شکر گزاری

Post by nizamuddin »

بندے کو اپنے کسی عمل پر پھولنا نہیں چاہئیے۔ اس لیئے کے وہ اس کے رب کی طرف سے ہوتا ہے۔توفیق بھی وہ ہی دیتا ہے۔ قوتِ عمل بھی اس کی دی ہوئی ہے۔ راستہ بھی وہ ہی بناتا ہے۔ اور بندے کے اندر عمل کی تلقین بھی وہ ہی ڈالتا ہے۔ بندے کا تو کچھ بھی نہیں ہوتا۔ اچھا عمل کر کے خود پر فخر کر لیا تو سب کچھ تباہ کر لیا۔دوسری بات یہ کے اللہ کے لئے کرو تو اس کی قیمت بھی ادا کرنی پڑتی ہے۔ جتنی بھاری قیمت ادا کرو گے عمل اُتنا ہی مقبول ہو گا۔ مگر قیمت ادا کرنے کے بعد کے آداب بھی ہیں۔ قیمت ادا کر کے پچھتائے، افسوس کیا، غم کیا تو سب کچھ ختم،جتنی بڑی قیمت ادا کرو اُتنی ہی خندہ پیشانی سے رہو۔ اللہ کے عام بندوں میں اور خاص بندوں میں یہ ہی فرق ہے۔۔۔۔!!!
(علیم الحق حقی کی کتاب ’’عشق کا شین‘‘ سے اقتباس)
آن لائن اردو انگلش ڈکشنری
[link]http://www.urduinc.com[/link]
nizamuddin
ماہر
Posts: 605
Joined: Fri Mar 27, 2015 5:27 pm
جنس:: مرد
Location: کراچی، پاکستان
Contact:

طوعاً یا کرہاً۔۔۔۔۔

Post by nizamuddin »

جب روز قیامت اللہ زمین آسمان کو بلائے گا ۔۔۔۔ تو ہر چیز کھنچی چلی آئے گی ۔۔۔ طوعاً یا کرہاً۔۔۔۔۔ خوشی سے یا ناخوشی سے ۔۔۔۔۔۔ جب ہم اللہ کے بلانے پر نماز اور قرآن کی طرف نہیں آتے تو اللہ ہمارے لئے ایسے حالات بنادیتا ہے، یہ دنیا اتنی تنگ کردیتا ہے کہ ہمیں زبردستی، سخت ناخوشی کے عالم میں آنا پڑتا ہے اور پھر ہم کرہاً بھی بھاگ کر آتے ہیں اور اس کے علاوہ ہمیں کہیں پناہ نہیں ملتی۔۔۔۔۔۔۔۔ اس کی طرف طوعاً آجاؤ محمل۔۔۔۔۔۔۔! ورنہ تمہیں کرہاً آنا پڑے گا۔
(نمرہ احمد کے ناول ’’مصحف‘‘ سے اقتباس)
آن لائن اردو انگلش ڈکشنری
[link]http://www.urduinc.com[/link]
nizamuddin
ماہر
Posts: 605
Joined: Fri Mar 27, 2015 5:27 pm
جنس:: مرد
Location: کراچی، پاکستان
Contact:

آدم شناس

Post by nizamuddin »

بعض لوگ چینی کے برتن کی طرح ٹوٹتے ہیں، کہ مسالے سے آسانی سے جڑ تو جاتے ہیں مگر وہ بال اور جوڑ پہلے نظر آتا ہے، برتن بعد میں۔ اس کے برعکس کچھ ڈھیٹ اور چپکو لوگ ایسے اٹوٹ مادے کے بنے ہوتے ہیں کہ چیونگ گم کی طرح کتنا ہی چباؤ ٹوٹنے کا نام نہیں لیتے۔ کھینچنے سے کھنچتے ہیں، چھوڑے سے جاتے ہیں سکڑ، آپ انہیں حقارت سے تھوک دیں تو جوتے سے اس بری طرح چپکتے ہیں کہ چھٹائے سے نہیں چھوٹتے۔ رہ رہ کر خیال آتا ہے کہ اس سے تو دانتوں تلے ہی بھلے تھے کہ پپول تو لیتے تھے۔ یہ چیونگ گم لوگ خود آدمی نہیں، پر آدم شناس ہیں۔ یہ کامیاب و کامران کامگار لوگ ہیں۔ یہ وہ ہیں جنہوں نے انسانوں کو دیکھا، پرکھا اور برتا ہے اور جب اسے کھوٹا پایا تو خود بھی کھوٹے ہوگئے۔ وقت کی اٹھتی موج نے اپنے حباب کا تاج ان کے سر پر رکھا اور ساعت گزران نے اپنے تختِ رواں پہ بٹھایا۔
اور کچھ ایسے بھی ہیں کہ کار کے ونڈ اسکرین کی مانند ہوتے ہیں۔ ثابت و سالم ہیں تو سینہ عارف کی طرح شفاف کہ دوعالم کا نظارہ کرلو، اور یکایک ٹوٹے تو ایسے ٹوٹے کہ نہ بال پڑا نہ در، کہ نہ تڑخے۔ یکبارگی ایسے ریزہ ریزہ ہوئے کہ ناعارف رہا، نہ دوعالم کی جلوہ گری، نہ آئینے کا پتا کہ کہاں تھا، کدھر گیا۔ نہ حذر رہا نہ خطر رہا، جو رہی سو بے خبری رہی۔
اور ایک انا ہے کہ یوں ٹوٹتی ہے جیسے جابر سلطانوں کا اقبال یا حضرت سلیمان کا عصا جس کی ٹیک لگائے وہ کھڑے تھے کہ روح قفس عنصری سے پرواز کرگئی۔ لیکن ان کا قالب بے جان ایک مدت تک اسی طرح استادہ رہا اور کسی کو شبہ تک نہ گزرا کہ وہ رحلت فرما چکے ہیں۔ وہ اسی طرح بے روح کھڑے رہے اور ان کے اقبال اور رعب و دبدبے سے کاروبارِ سلطنت حسبِ معمولِ سابق چلتا رہا۔ ادھر عصا کو دھیرے دھیرے گھن اندر سے کھاتا رہا، یہاں تک کہ ایک دن وہ چٹاخ سے ٹوٹ گیا اور حضرت سلیمان کا جسدِ خاکی فرشِ زمین پر آرہا۔ اس وقت ان کی امت اور رعیت پر کھلا کہ وہ دنیا سے پردہ فرماچکے ہیں۔
(مشتاق احمد یوسفی کی کتاب ’’آبِ گم‘‘ کے مضمون ’’حویلی‘‘ سے اقتباس)
آن لائن اردو انگلش ڈکشنری
[link]http://www.urduinc.com[/link]
nizamuddin
ماہر
Posts: 605
Joined: Fri Mar 27, 2015 5:27 pm
جنس:: مرد
Location: کراچی، پاکستان
Contact:

مشیتِ ایزدی

Post by nizamuddin »

تدبیر بھی تقدیر کے آگے سرنگوں ہوتی ہے ۔۔۔۔۔۔ مشیتِ ایزدی کے سامنے لبیک کہنا ہی بندگی کا اصل مفہوم ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔ ہمارے تمہارے چاہنے، سوچنے یا کرنے سے ہی اگر تمام مسئلے حل ہوسکتے تو پھر خدا کہاں ہے؟ ہم منزل کی سمت قدم بڑھا کر سفر تو شروع کرسکتے ہیں لیکن منزل پالینا ضروری نہیں ٹھہرتا۔ ہر حال میں راضی بہ رضا رہنا ہی منزل کا مفہوم ہے۔
(’’کاجل کوٹھا‘‘ از محمد یحییٰ خان سے اقتباس)
آن لائن اردو انگلش ڈکشنری
[link]http://www.urduinc.com[/link]
nizamuddin
ماہر
Posts: 605
Joined: Fri Mar 27, 2015 5:27 pm
جنس:: مرد
Location: کراچی، پاکستان
Contact:

توبہ

Post by nizamuddin »

ہم زمانہ جہالیت سے دورِ اسلام میں آکر ایک ہی دفعہ توبہ کرتے ہیں۔ ساری عمر پھر عمل صالح توکرتے رہتے ہیں مگر بار بار کی توبہ بھول جاتے ہیں۔ ہم ایک کھائی سے بچ کر سمجھتے ہیں کہ زندگی میں پھر کوئی کھائی نہیں آئے گی اور اگر آئی بھی تو ہم بچ کر نکل جائیں گے۔ ہم ہمیشہ نیکیوں کو اپنا انعام سمجھتے ہیں اور مصیبتوں کو گناہوں کی سزا۔ اس دنیا میں جزا بہت کم ملتی ہے اور اس میں بھی امتحان ہوتا ہے۔ نعمت شکر کا امتحان ہوتی ہے اور مصیبت صبر کا اور زندگی کے کسی نئے امتحان میں داخل ہوتے ہی منہ سے پہلا کلمہ ’’حطتہ‘‘ کا نکلنا چاہئے مگر ہم وہاں بھی گندم مانگنے لگتے ہیں۔
(نمرہ احمد کے ناول ’’مصحف‘‘ سے اقتباس)
آن لائن اردو انگلش ڈکشنری
[link]http://www.urduinc.com[/link]
nizamuddin
ماہر
Posts: 605
Joined: Fri Mar 27, 2015 5:27 pm
جنس:: مرد
Location: کراچی، پاکستان
Contact:

ریجیکشن

Post by nizamuddin »

جب کسی لکھاری کا مسودہ رد کیا جاتا ہے، کسی شاعر کا کلام ناقابل اشاعت قرار دیا جاتا ہے، کسی مصور کی تصویر ریجیکٹ کی جاتی ہے، تب بھی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ہاں تب بھی اتنا دکھ محسوس نہیں ہوتا جتنا اپنی ذات، اپنے وجود کی ریجیکشن پر ہوتا ہے۔ کیونکہ پہلی صورت میں انسان کی ’’تخلیق‘‘ کو رد کیا جاتا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ دوسری صورت میں ’’انسان‘‘ کو دھتکارا جاتا ہے۔
(نمرہ احمد کے ناول ’’سانس ساکن تھی‘‘ سے اقتباس)
آن لائن اردو انگلش ڈکشنری
[link]http://www.urduinc.com[/link]
nizamuddin
ماہر
Posts: 605
Joined: Fri Mar 27, 2015 5:27 pm
جنس:: مرد
Location: کراچی، پاکستان
Contact:

احساسات

Post by nizamuddin »

وہ شخص جو اپنے احساسات کو کسی شکل میں پیش کرکے دوسرے ذہن پر منتقل کرسکتا ہے وہ دراصل اپنے دل کا بوجھ ہلکا کرنے کی قدرت کا مالک ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اور وہ شخص جو محسوس کرتا ہے مگر اپنے احساس کو خود آپ اچھی طرح نہیں سمجھتا اور پھر اس اضطراب کو بیان کرنے کی قدرت نہیں رکھتا اس شخص کے مترادف ہے جو اپنے حلق میں ٹھنسی ہوئی چیز کو باہر نکالنے کی کوشش کررہا ہے مگر وہ گلے سے نیچے اترتی جارہی ہو ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ یہ ایک ذہنی عذاب ہے جس کی تفصیل لفظوں میں نہیں آسکتی۔
(سعادت حسن منٹو کے افسانے ’’انقلاب پسند‘‘ سے اقتباس)
آن لائن اردو انگلش ڈکشنری
[link]http://www.urduinc.com[/link]
Post Reply

Return to “نثر”