اردو ناولز سے لئے گئے اقتباسات۔۔۔۔۔۔ نظام الدین

اردو نثری قلم پارے اس فورم میں ڈھونڈئے
محمد شعیب
منتظم اعلٰی
منتظم اعلٰی
Posts: 6565
Joined: Thu Jul 15, 2010 7:11 pm
جنس:: مرد
Location: پاکستان
Contact:

Re: اردو ناولز سے لئے گئے اقتباسات۔۔۔۔۔۔ نظام الدین

Post by محمد شعیب »

جزاک اللہ

Sent from my SM-J110F using Tapatalk
User avatar
چاند بابو
منتظم اعلٰی
منتظم اعلٰی
Posts: 22224
Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
جنس:: مرد
Location: بوریوالا
Contact:

Re: اردو ناولز سے لئے گئے اقتباسات۔۔۔۔۔۔ نظام الدین

Post by چاند بابو »

بہت خوب نظام الدین بھیا.
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
nizamuddin
ماہر
Posts: 605
Joined: Fri Mar 27, 2015 5:27 pm
جنس:: مرد
Location: کراچی، پاکستان
Contact:

خواہش

Post by nizamuddin »

جسے اللہ تعالیٰ اپنی محبت دیتا ہے، اسے پھر کسی اور چیز کی خواہش نہیں ہوتی ۔۔۔۔۔۔۔۔ اور جسے وہ دنیا دیتا ہے ۔۔۔۔۔۔۔ اس کی خواہش بھوک بن جاتی ہے ۔۔۔۔۔۔ کبھی ختم نہیں ہوتی ۔۔۔۔۔۔۔
(اقتباس از عمیرہ احمد)
آن لائن اردو انگلش ڈکشنری
[link]http://www.urduinc.com[/link]
nizamuddin
ماہر
Posts: 605
Joined: Fri Mar 27, 2015 5:27 pm
جنس:: مرد
Location: کراچی، پاکستان
Contact:

غصہ کھانے کی نہیں پینے کی چیز ہے

Post by nizamuddin »

مجھے جب غصہ آتا تو قدرت اللہ میرے کان میں کہتا چھلنی بن جاؤ ۔۔۔۔۔۔۔ اس جھکڑ کو گزر جانے دو، اندر رکے نہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ روکوگے تو چینی کی دکان میں ہاتھی گھس آئے گا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ غصہ کھانے کی نہیں پینے کی چیز ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
جب میں کسی چیز کے حصول کے لئے بار بار کوشش کرتا تو قدرت اللہ کی آواز آتی ۔۔۔۔۔۔۔ ضد نہ کرو ۔۔۔۔۔۔۔ اللہ کو اجازت دو اپنی مرضی کو کام میں لائے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
جب میں دوسروں کو نیچا دکھانے کی کوشش کرتا تو وہ کہتا ۔۔۔۔۔۔۔۔ نا ۔۔۔۔۔۔۔ ہار جاؤ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ہار جاؤ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ہار جانے میں ہی جیت ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کبھی میں تھکا ہوتا کوئی مریض دوا لینے آتا تو میں اسے ٹالنے کی سوچتا تو ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ قدرت اللہ کہتا دے دو دوا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ شاید اللہ کو تمہاری یہی ادا پسند آجائے۔
(ممتاز مفتی کی کتاب ’’الکھ نگری‘‘ سے اقتباس)
آن لائن اردو انگلش ڈکشنری
[link]http://www.urduinc.com[/link]
User avatar
چاند بابو
منتظم اعلٰی
منتظم اعلٰی
Posts: 22224
Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
جنس:: مرد
Location: بوریوالا
Contact:

Re: غصہ کھانے کی نہیں پینے کی چیز ہے

Post by چاند بابو »

nizamuddin wrote:مجھے جب غصہ آتا تو قدرت اللہ میرے کان میں کہتا چھلنی بن جاؤ ۔۔۔۔۔۔۔ اس جھکڑ کو گزر جانے دو، اندر رکے نہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ روکوگے تو چینی کی دکان میں ہاتھی گھس آئے گا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ غصہ کھانے کی نہیں پینے کی چیز ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
جب میں کسی چیز کے حصول کے لئے بار بار کوشش کرتا تو قدرت اللہ کی آواز آتی ۔۔۔۔۔۔۔ ضد نہ کرو ۔۔۔۔۔۔۔ اللہ کو اجازت دو اپنی مرضی کو کام میں لائے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
جب میں دوسروں کو نیچا دکھانے کی کوشش کرتا تو وہ کہتا ۔۔۔۔۔۔۔۔ نا ۔۔۔۔۔۔۔ ہار جاؤ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ہار جاؤ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ہار جانے میں ہی جیت ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کبھی میں تھکا ہوتا کوئی مریض دوا لینے آتا تو میں اسے ٹالنے کی سوچتا تو ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ قدرت اللہ کہتا دے دو دوا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ شاید اللہ کو تمہاری یہی ادا پسند آجائے۔
(ممتاز مفتی کی کتاب ’’الکھ نگری‘‘ سے اقتباس)

بہت خوب یہ واقعی ہی بہت سنہری باتیں ہیں.
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
nizamuddin
ماہر
Posts: 605
Joined: Fri Mar 27, 2015 5:27 pm
جنس:: مرد
Location: کراچی، پاکستان
Contact:

خوبصورت جذبہ

Post by nizamuddin »

محبت دنیا کا خوبصورت جذبہ ہے۔ سونا جس طرح تپ کر کندن بن جاتا ہے، اسی طرح محبت جب اپنی خالص ترین شکل میں ڈھلتی ہے تو ’’ممتا‘‘ بن جاتی ہے اور ممتا وہ جذبہ ہے جو کائنات کو متحد رکھنے میں، جوڑنے میں اور اس کے تسلسل کو برقرار رکھنے میں سب سے زیادہ کام آتی ہے۔
(تنزیلہ ریاض کے ناول ’’عہد الست‘‘ سے اقتباس)
آن لائن اردو انگلش ڈکشنری
[link]http://www.urduinc.com[/link]
nizamuddin
ماہر
Posts: 605
Joined: Fri Mar 27, 2015 5:27 pm
جنس:: مرد
Location: کراچی، پاکستان
Contact:

رشتے، چاہتیں اور محبتیں

Post by nizamuddin »

زندگی پھر مجھے موقع دے۔ میں فرض کرلوں کہ مجھے دوسری زندگی ملے۔ فیصلے کا اختیار پھر میرے ہاتھ میں دیا جائے۔ ایک رشتہ یا بہت سے رشتے؟ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ایک چاہت یا بہت سی چاہتیں؟ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ایک محبت یا بہت سی محبتیں؟ تو میرا انتخاب ہر بار رشتے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ چاہتیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اور محبتیں ہوگا۔‘‘
(فرحت اشتیاق کے ناول ’’وہ جو قرض رکھتے تھے جان پر‘‘ سے اقتباس)
آن لائن اردو انگلش ڈکشنری
[link]http://www.urduinc.com[/link]
nizamuddin
ماہر
Posts: 605
Joined: Fri Mar 27, 2015 5:27 pm
جنس:: مرد
Location: کراچی، پاکستان
Contact:

مٹی کا رشتہ

Post by nizamuddin »

آدم کی تخلیق میں تراب، یعنی مٹی کا عنصر پانی، ہوا اور کچھ دیگر لوازمات سے زیادہ رہا ہے۔ اس کو اتارا بھی اسی مٹی پہ، اس کی بیشتر معیشت، کاروبار، حیات، ذرائع و وسائل، جینا مرنا اسی مٹی اور زمین کی مرہون منت ٹھہرائے گئے۔ اس کی گِل اسی مٹی سے تیار ہوئی۔ اس کی فطرت و فہامت اس مٹی کی تاثیر اور مزاج کے مطابق ڈھالی گئی۔ مگر جب اس مٹی سے بیگانگی روا رکھ کر یہ مٹی کا پُتلا ملٹی اسٹوری فلیٹوں میں جابسا تو نتیجہ یہ نکلا کہ ایسی ایسی نہ سمجھ میں آنے والی بیماریاں، دماغی عارضے، نفسیاتی الجھنیں اور روحانی رکاوٹیں پیدا ہوگئیں کہ جن کا شافی علاج لمحہ موجود تک میڈیکل سائنس کے پاس بھی موجود نہیں۔ یہ سارا شاخسانہ زمین مٹی سے ناتہ توڑنے کا ہے۔ مٹی کے قریب رہنا، محسوس کرنا ۔۔۔۔۔ اس پر چلنا پھرنا، دیکھنا، سونگھنا۔۔۔۔ اس پر ٹہلنا، لیٹنا، سونا، اس کی کاشت، نہلائی، گوڈائی، سینچائی وغیرہ بذات خود ہزار بیماریوں کا علاج ہیں۔
(محمد یحییٰ خان کے ناول ’’کاجل کوٹھا‘‘ سے اقتباس)
آن لائن اردو انگلش ڈکشنری
[link]http://www.urduinc.com[/link]
nizamuddin
ماہر
Posts: 605
Joined: Fri Mar 27, 2015 5:27 pm
جنس:: مرد
Location: کراچی، پاکستان
Contact:

انسان کا جڑنا

Post by nizamuddin »

مجھے وہ بات یاد آرہی ہے جو شاید میں نے ٹی وہ پر ہی سنی ہے کہ ایک اخبار کے مالک نے اپنے اخبار کی اس کاپی کے ٹکڑے ٹکڑے کردیئے جس میں دنیا کا نقشہ تھا اور اس نقشے کو ۳۲ ٹکڑوں میں تقسیم کردیا اور اپنے پانچ سال کے کمسن بیٹے کو آواز دے کر بلایا اور اس سے کہا کہ لو بھئی یہ دنیا کا نقشہ ہے جو ٹکڑوں میں ہے، اس کو جوڑ کر دکھاؤ۔ اب وہ بیچارہ تمام ٹکڑے لے کر پریشان ہوکے بیٹھ گیا کیونکہ اب سارے ملکوں کے بارے میں کہ کون کہاں پر ہے، میرے جیسا بڑی عمر کا آدمی بھی نہیں جانتا ہے۔ وہ کافی دیر تک پریشان بیٹھا رہا لیکن کچھ دیر بعد اس نے تمام کا تمام نقشہ درست انداز میں جوڑ کر اپنے باپ کو دے دیا۔ اس کا باپ بڑ ا حیران ہوا اور کہا کہ بیٹا مجھے اس کا راز بتا کیونکہ اگر مجھے اس نقشے کو جوڑنا پڑتا تو میں نہیں جوڑ سکتا تھا۔
اس پر اس لڑکے نے کہا کہ بابا جان میں نے دنیا کا نقشہ نہیں جوڑا بلکہ نقشے کے دوسری طرف سیفٹی بلیڈ کا ایک اشتہار تھا اور اس میں ایک شخص کا بڑا سا چہرہ تھا جو شیو کرتا دکھایا گیا تھا۔ میں نے سارے ٹکڑوں کو الٹا کیا اور اس آدمی کو جوڑنا شروع کیا اور چار منٹ کی مدت میں میں نے پورا آدمی جوڑ دیا۔ اس لڑکے نے کہا کہ بابا اگر آدمی جڑ جائے تو ساری دنیا جڑ جائے گی۔
(’’زاویہ ۲‘‘ از اشفاق احمد سے اقتباس)
آن لائن اردو انگلش ڈکشنری
[link]http://www.urduinc.com[/link]
nizamuddin
ماہر
Posts: 605
Joined: Fri Mar 27, 2015 5:27 pm
جنس:: مرد
Location: کراچی، پاکستان
Contact:

جھولی بھردے میرے مالک

Post by nizamuddin »

یاخدا! تو جانتا ہے کہ میں تیری کائنات کا سب سے حقیر ذرہ ہوں، لیکن میری کم ظرفی کی داستانیں آسمان سے بھی بلند ہیں۔ میری حقیقت سے اور میرے دل میں چھپے ہر چور سے بس تو ہی واقف ہے۔ میرے گناہوں کی فہرست کتنی بھی طویل سہی، تیری بے کراں رحمت سے کم ہے۔ سو، میری منافقت بھری توبہ و معافی کو یہ جانتےہوئے بھی قبول فرما کہ توبہ کرتے وقت بھی میرے دل کا چور مجھے تیری نافرمانی پر مستقل اکساتا رہتا ہے۔ پھر بھی تجھے تیرے پیارے صلی اللہ علیہ وسلم کا واسطہ، میری لاج رکھنا۔ میرے عیبوں پر اور میری جہالت پر پردہ ڈالے رکھنا۔ میرے مولا! تیرا ہی آسرا ہے، تو ہی عیبوں کا پردہ دار ہے۔ میری جھولی میں سو چھید ہیں، پھر بھی یہ جھولی تیرے سامنے پھیلی ہوئی ہے۔ اسے بھردے میرے مالک ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(ہاشم ندیم کے ناول ’’عبداللہ‘‘ سے اقتباس)
آن لائن اردو انگلش ڈکشنری
[link]http://www.urduinc.com[/link]
nizamuddin
ماہر
Posts: 605
Joined: Fri Mar 27, 2015 5:27 pm
جنس:: مرد
Location: کراچی، پاکستان
Contact:

حاصل اور لاحاصل

Post by nizamuddin »

کیا وجود انسانی اتنا ارزاں ہے کہ اس کو یونہی ضائع ہونے دیا جائے ۔۔۔۔۔ جب انسان کا وجود تخلیق ہوتا ہے تو کن کن پردوں میں اور کہاں کہاں خدا اس کی حفاظت کرتا ہے۔۔۔۔۔۔ ہر جگہ اس کی ضروریات کا خیال رکھتا ہے۔ کہاں سے خوراک اور کہاں سے سانسیں اس کو بہم پہنچاتا ہے ۔۔۔۔۔ اور جب انسان باشعور ہوتا ہے تو خود ہی اپنے آپ کو مارنے کے درپے ہوجاتا ہے۔ اس وقت خدا کیا کرے۔ وہ تو یہی سوچتا ہے کہ جب تم میرے پر انحصار کرتے تھے تو میں نے کس طرح تمہیں حفاظت سے رکھا۔ اب اپنی سوچوں اور خواہشات پر انحصار کرتے ہو تو کہاں بھٹکے چلے جاتے ہو ۔۔۔۔۔ تم کیا بن گئے ہو؟
میں تو صرف یہی کہوں گی ۔۔۔۔۔ کہیں نہ دیکھو۔۔۔۔۔ کسی کے بارے میں نہ سوچو۔۔۔۔۔۔ صرف اپنے اندر جھانکنے کی کوشش کرو۔۔۔۔۔ اگر نظر صحیح ہوگی اور زاویہ درست ہوگا تو اک جہاں نظر آئے گا، پوری طرح روشن، اس خاکی جہاں سے ماورا۔ ویسا ہی جیسی تمہاری سوچ ہوگی ۔۔۔۔۔ ایسا جیسا تم سمجھوگی، سب سے مختلف۔۔۔۔۔۔ پھر پرت پہ پرت کھلتا جائے گا ۔۔۔۔۔۔ اسرار ظاہر ہوتے جائیں گے ۔۔۔۔۔۔ یہاں تک کہ وجود ختم ہوجائے گا۔۔۔۔۔
ہر اک کی زندگی میں ایک بار دستک ضرور ہوتی ہے ۔۔۔۔۔ کبھی یونہی چلتے چلتے ۔۔۔۔۔۔ کبھی ٹھوکر لگنے پر ۔۔۔۔۔ کبھی کوئی بازی ہار کر ۔۔۔۔۔ کبھی منہ کے بل گر کر اور کبھی سارا کچھ ہار کر ۔۔۔۔۔ صرف اس دستک کو سمجھنے کی بات ہے ۔۔۔۔۔ اس کے بعد ایسا سفر شروع ہوجاتا ہے جو کبھی ختم نہیں ہوتا ۔۔۔۔۔ حاصل اور لاحاصل کے درمیان جنگ ختم ہوجاتی ہے ۔۔۔۔۔ بس اک چپ سی لگ جاتی ہے ۔۔۔۔۔ ایسی چپ جس میں نہ کوئی افسوس ہوتا ہے، نہ پچھتاوا، نہ دکھ، بس اک شانتی سی ہوتی ہے ۔۔۔۔۔۔ اقرار سا ہوتا ہے اور سکون بھی۔
(قیصرہ حیات کے ناول ’’ذات کا سفر‘‘ سے اقتباس)
آن لائن اردو انگلش ڈکشنری
[link]http://www.urduinc.com[/link]
nizamuddin
ماہر
Posts: 605
Joined: Fri Mar 27, 2015 5:27 pm
جنس:: مرد
Location: کراچی، پاکستان
Contact:

عمیرہ احمد کے ناول ’’آؤ پہلا قدم دھرتے ہیں‘‘ سے اقتباس

Post by nizamuddin »

بعض دفعہ چہرے دیکھنے کی ضرورت نہیں ہوتی، صرف آوازوں کی ضرورت ہوتی ہے۔ کسی ایسی آواز کی جس میں ہمدردی ہو، جو آپ کے وجود کے تمام ناسوروں کو نشتر کی طرح کاٹ پھینکے اور پھر بہت نرمی سے ہر گھاؤ کو سی دے۔
(عمیرہ احمد کے ناول ’’آؤ پہلا قدم دھرتے ہیں‘‘ سے اقتباس)
آن لائن اردو انگلش ڈکشنری
[link]http://www.urduinc.com[/link]
nizamuddin
ماہر
Posts: 605
Joined: Fri Mar 27, 2015 5:27 pm
جنس:: مرد
Location: کراچی، پاکستان
Contact:

خدا سے زیادہ جراثیموں کا خوف

Post by nizamuddin »

خواتین و حضرات ! گاڑی کا وہ مکینک کام کرتے کرتے اٹھا، اس نے پنکچر چیک کرنے والے ٹب سے ہاتھ گیلے کئے اور ویسے ہی جاکر کھانا کھانا شروع کردیا۔
میں نے اس سے کہا کہ ’’اللہ کے بندے اس طرح گندے ہاتھوں سے کھانا کھاؤ گے تو بیمار پڑجاؤ گے۔ ہزاروں جراثیم تمہارے پیٹ میں چلے جائیں گے۔ کیا تم نے کبھی اس طرح کی باتیں ڈیٹول صابن کے اشتہار میں نہیں دیکھیں۔‘‘
تو اس نے جواب دیا کہ ’’صاحب جب ہم ہاتھوں پر پہلا کلمہ پڑھ کر پانی ڈالتے ہیں تو سارے جراثیم خود بخود مرجاتے ہیں اور جب بسم اللہ پڑھ کر روٹی کا لقمہ توڑتے ہیں تو جراثیموں کی جگہ ہمارے پیٹ میں برکت اور صحت داخل ہوجاتی ہے۔‘‘
مجھے اس مکینک کی بات نے ہلا کر رکھ دیا۔ یہ تو اس کا توکل تھا جو اسے بیمار نہیں ہونے دیتا تھا۔ میں اس سے اب بھی ملتا ہوں۔ اتنے سال گزر جانے کے بعد بھی وہ مجھ سے زیادہ صحت مند ہے۔
(از اشفاق احمد ۔ زاویہ ۳ ’’ خدا سے زیادہ جراثیموں کا خوف‘‘ سے اقتباس)
آن لائن اردو انگلش ڈکشنری
[link]http://www.urduinc.com[/link]
وارث اقبال
کارکن
کارکن
Posts: 69
Joined: Wed May 30, 2012 10:36 am
جنس:: مرد

Re: اردو ناولز سے لئے گئے اقتباسات۔۔۔۔۔۔ نظام الدین

Post by وارث اقبال »

نظام الدین صاحب
بہت عمدہ، بامقصد اور احسن کام سر انجام دے رہے ہیں. مالکِ برحق آپ کو حوصلوں اور ولولوں کو جلا بخشے.
Post Reply

Return to “نثر”