تتلیوں کے اینٹینے میں جی پی ایس نظام

روزمرہ سائنس کی دنیا میں کیا جدت آ رہی ہے
Post Reply
User avatar
چاند بابو
منتظم اعلٰی
منتظم اعلٰی
Posts: 22224
Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
جنس:: مرد
Location: بوریوالا
Contact:

تتلیوں کے اینٹینے میں جی پی ایس نظام

Post by چاند بابو »

سائنسدانوں کے مطابق شمالی امریکہ میں پائی جانے والی مونارچ نامی تتلیاں ہجرت کرتے وقت منزل کے تعین کے لیے جس چوبیس گھنٹے کے کلاک کی مدد لیتی ہیں وہ ان کے دماغ کی بجائے اینٹینا (سینگ جس سے کیڑے ٹٹولتے ہیں) میں ہوتا ہے۔

جرنل سائنس میں شائع ہونے والی تحقیق میں اس دریافت کو حیرن کن قرار دیا گیا ہے کیونکہ اس سے پہلے سائنسدانوں کا خیال تھا کہ تتلیاں نقل مکانی کے دوران منزل کا اندازہ اپنے دماغ میں موجود چوبیس گھنٹے کے کلاک (دن اور رات کا اندازہ رکھنے والا نظام) سے کرتی ہیں۔

آسمان پر جیسے جیسے سورج اپنی جگہ تبدیل کرتا ہے تو اس تبدیلی کو مد نظر رکھتے ہوئے تتلیاں اپنی منزل کا تعین کرتی ہیں۔

خیال رہے کہ ہر سال تقریباً دس کروڑ مونارچ تتلیاں موسم خزاں میں شمالی امریکہ سے جنوب کی جانب چار ہزار کلومیٹر کا سفر کرتی ہیں۔

پچاس سال پہلے کی گئی ایک تحقیق کے مطابق تتلیوں کے اینٹینے اگر ہٹا دیے جائیں تو وہ صحیح سمت میں سفر نہیں کر سکتی ہیں۔

یونیورسٹی آف مانچسٹر برطانیہ کے مطابق امریکہ کے سائنسدانوں نے حالیہ تحقیق کے دوران تتلیوں کے ایک گروپ کے اینٹینے ہٹائے تودوسری تتلیوں کے برعکس انہوں نے مختلف سمتوں میں اپنا سفر شروع کر دیا۔

تحقیق میں شامل ڈاکٹر سٹیون ریپرٹ نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ یہ ثابت کرنے کے لیے کہ تتلیوں کے اینٹینوں میں روشنی محسوس کرنے کی صلاحیت اور چوبیس گھنٹے کا کلاک موجود ہوتا ہے انہیں دو گروپوں میں تقسیم کیا گیا۔

انہوں نے بتایا کہ ایک گروپ کے اینٹینے پر کالا رنگ جبکہ دوسرے پرشفاف رنگ کیا گیا اور دنوں گروپس کی حرکت پر نظر رکھی گئی۔ جس گروپ کے اینٹینے پر کالا رنگ گیا تھا انہوں نے غلط سمت کی جانب سفر شروع کر دیا اور جن کے اینٹینے پر شفاف رنگ تھا ان پر کوئی اثر نہیں پڑا۔

انہوں نے کہا کہ تجربے سے حاصل ہونے والے نتائج کے مطابق تتلیوں کے اینٹینے پر کالا رنگ کرنے کی وجہ سے وہ دن اور رات کا اندازہ لگانے سے قاصر رہیں جس کی وجہ سے ان کے اندر موجود گھڑی اپنا اندازہ درست نہیں رکھ پائی۔

تحقیق میں یہ رائے بھی دی گئی ہے کہ ہو سکتا ہے کہ دوسرے حشرات جن میں چونٹیاں اور شہد کی مکھیاں شامل ہیں وہ بھی اپنے اینٹینے کو اسی طرح استعمال کرتی ہوں۔


بشکریہ بی بی سی اردو
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
رضی الدین قاضی
معاون خاص
معاون خاص
Posts: 13369
Joined: Sat Mar 08, 2008 8:36 pm
جنس:: مرد
Location: نیو ممبئی (انڈیا)

Re: تتلیوں کے اینٹینے میں جی پی ایس نظام

Post by رضی الدین قاضی »

شیئرنگ کے لیئے شکریہ چاند بھائی۔
Post Reply

Return to “روزمرہ سائنس”