اپنی شاعری یہاں پیش کریں۔
-
- ٹیم ممبر
- Posts: 40424
- Joined: Sun Aug 15, 2010 4:26 am
- جنس:: عورت
- Location: {الدمام}المملكةالعربيةالسعوديه
Re: اپنی شاعری یہاں پیش کریں۔
بہت خوب
[center]یہ بھی انداز ہمارے ہے تمہیں کیا معلوم
ہم تمہیں جیت کے ہارے ہے تمہیں کیا معلوم[/center]
ہم تمہیں جیت کے ہارے ہے تمہیں کیا معلوم[/center]
Re: اپنی شاعری یہاں پیش کریں۔
کیا زمانہ تھا کہ ہم روز ملا کرتے تھے
رات بھر چاند کے ہمراہ پھرا کرتے تھے
جہاں تنہائیاں سر پھوڑ کے سو جاتی ہیں
ان مکانوں میں عجب لوگ رہا کرتے تھے
کر دیا آج زمانے نے انہیں بھی مجبور
کبھی یہ لوگ مرے دکھ کی دوا کرتے تھے
دیکھ کر جو ہمیں چپ چاپ گزر جاتا ہے
کبھی اس شخص کو ہم پیار کیا کرتے تھے
اتفاقاتِ زمانہ بھی عجب ہیں ناصر
آج وہ دیکھ رہے ہیں جو سنا کرتے تھے
رات بھر چاند کے ہمراہ پھرا کرتے تھے
جہاں تنہائیاں سر پھوڑ کے سو جاتی ہیں
ان مکانوں میں عجب لوگ رہا کرتے تھے
کر دیا آج زمانے نے انہیں بھی مجبور
کبھی یہ لوگ مرے دکھ کی دوا کرتے تھے
دیکھ کر جو ہمیں چپ چاپ گزر جاتا ہے
کبھی اس شخص کو ہم پیار کیا کرتے تھے
اتفاقاتِ زمانہ بھی عجب ہیں ناصر
آج وہ دیکھ رہے ہیں جو سنا کرتے تھے
Re: اپنی شاعری یہاں پیش کریں۔
نہ جانے کن اداؤں سے لبھا لیا گیا مجھے
قتیل میرے سامنے چُرا لیا گیا مجھے
کبھی جو ان کے جشن میں سیاہیاں بکھر گئیں
تو روشنی کے واسطے جلا لیا گیا مجھے
براہِ راست رابطہ نہ مجھ سے تھا قبول انہیں
لکھوا کے خط رقیب سے بلا لیا گیا مجھے
جب ان کی دید کے لیے قطار میں کھڑا تھا میں
قطار سے نہ جانے کیوں ہٹا لیا گیا مجھے
میں روندنے کی چیز تھا کسی کے پاؤں سے مگر
کبھی کبھی تو زلف میں سجا لیا گیا مجھے
سوال تھا وفا ہے کیا جواب تھا کہ زندگی
قتیل پیار سے گلے لگا لیا گیا مجھے
قتیل میرے سامنے چُرا لیا گیا مجھے
کبھی جو ان کے جشن میں سیاہیاں بکھر گئیں
تو روشنی کے واسطے جلا لیا گیا مجھے
براہِ راست رابطہ نہ مجھ سے تھا قبول انہیں
لکھوا کے خط رقیب سے بلا لیا گیا مجھے
جب ان کی دید کے لیے قطار میں کھڑا تھا میں
قطار سے نہ جانے کیوں ہٹا لیا گیا مجھے
میں روندنے کی چیز تھا کسی کے پاؤں سے مگر
کبھی کبھی تو زلف میں سجا لیا گیا مجھے
سوال تھا وفا ہے کیا جواب تھا کہ زندگی
قتیل پیار سے گلے لگا لیا گیا مجھے
Re: اپنی شاعری یہاں پیش کریں۔
مرا نہیں تو کسی اور کا بنے تو سہی
کسی بھی طور سے وہ شخص خوش رہے تو سہی
پھر اس کے بعد بچھڑنے ہی کون دے گا اسے
کہیں دکھائی تو دے وہ کبھی ملے ہی سہی
کہاں کا زعم ترے سامنے انا کیسی
وقار سے ہی جھکے ہم مگر جھکے تو سہی
جو چپ رہا تو بسا لے گا نفرتیں دل میں
برا بھلا ہی کہے وہ مگر کہے تو سہی
کوئی تو ربط ہو اپنا پرانی قدروں سے
کسی کتاب کا نسخہ کہیں ملے تو سہی
دعائے خیر نہ مانگے کوئی کسی کیلیے
کسی کو دیکھ کے لیکن کوئی جلے تو سہی
جو روشنی نہیں ہوتی نہ ہو بلا سے مگر
سروں سے جبر کا سورج کبھی ڈھلے تو سہی
کسی بھی طور سے وہ شخص خوش رہے تو سہی
پھر اس کے بعد بچھڑنے ہی کون دے گا اسے
کہیں دکھائی تو دے وہ کبھی ملے ہی سہی
کہاں کا زعم ترے سامنے انا کیسی
وقار سے ہی جھکے ہم مگر جھکے تو سہی
جو چپ رہا تو بسا لے گا نفرتیں دل میں
برا بھلا ہی کہے وہ مگر کہے تو سہی
کوئی تو ربط ہو اپنا پرانی قدروں سے
کسی کتاب کا نسخہ کہیں ملے تو سہی
دعائے خیر نہ مانگے کوئی کسی کیلیے
کسی کو دیکھ کے لیکن کوئی جلے تو سہی
جو روشنی نہیں ہوتی نہ ہو بلا سے مگر
سروں سے جبر کا سورج کبھی ڈھلے تو سہی
Re: اپنی شاعری یہاں پیش کریں۔
تم اگر یوں ہی نظریں ملاتے رہے
مے کشی میرے گھر سے کہاں جائے گی
اور یہ سلسلہ مستقل ہو تو پھر
بے خودی میرے گھر سے کہاں جائے گی
اک زمانے کے بعد آئی ہے شامِ غم
شامِ غم میرے گھر سے کہاں جائے گی
میری قسمت میں ہے جو تمہاری کمی
وہ کمی میرے گھر سے کہاں جائے گی
شمع کی اب مجھے کچھ ضرورت نہیں
نام کو بھی شبِ غم میں ظلمت نہیں
میرا ہر داغِ دل کم نہیں چاند سے
چاندنی میرے گھر سے کہاں جائے گی
تو نے جو غم دیے وہ خوشی سے لیے
تجھ کو دیکھا نہیں پھر بھی سجدے کیے
اتنا مضبوط ہے جب عقیدہ میرا
بندگی میرے در سے کہاں جائے گی
ظرف والا کوئی سامنے آئے تو
میں بھی دیکھوں ذرا اس کو اپنائے تو
میری ہم راز یہ، اس کا ہم راز میں
بے کسی میرے گھر سے کہاں جائے گی
جو کوئی بھی تیری راہ میں مر گیا
اپنی ہستی کووہ جاوداں کر گیا
میں شہیدِ وفا ہو گیا ہوں تو کیا
زندگی میرے گھر سے کہاں جائے گی
مے کشی میرے گھر سے کہاں جائے گی
اور یہ سلسلہ مستقل ہو تو پھر
بے خودی میرے گھر سے کہاں جائے گی
اک زمانے کے بعد آئی ہے شامِ غم
شامِ غم میرے گھر سے کہاں جائے گی
میری قسمت میں ہے جو تمہاری کمی
وہ کمی میرے گھر سے کہاں جائے گی
شمع کی اب مجھے کچھ ضرورت نہیں
نام کو بھی شبِ غم میں ظلمت نہیں
میرا ہر داغِ دل کم نہیں چاند سے
چاندنی میرے گھر سے کہاں جائے گی
تو نے جو غم دیے وہ خوشی سے لیے
تجھ کو دیکھا نہیں پھر بھی سجدے کیے
اتنا مضبوط ہے جب عقیدہ میرا
بندگی میرے در سے کہاں جائے گی
ظرف والا کوئی سامنے آئے تو
میں بھی دیکھوں ذرا اس کو اپنائے تو
میری ہم راز یہ، اس کا ہم راز میں
بے کسی میرے گھر سے کہاں جائے گی
جو کوئی بھی تیری راہ میں مر گیا
اپنی ہستی کووہ جاوداں کر گیا
میں شہیدِ وفا ہو گیا ہوں تو کیا
زندگی میرے گھر سے کہاں جائے گی
Re: اپنی شاعری یہاں پیش کریں۔
ڈھونڈوگے اگر ملکوں ملکوں ۔ ملنے کے نہیں نایاب ہیں ہم
تعبیر ہے جس کی حسرت و غم ۔ اے ہم نفسو وہ خواب ہیں ہم
میں حیرت و حسرت کا مارا خاموش کھڑا ہوں ساحل پر
دریائے محبت کہتا ہے آ کچھ بھی نہیں پایاب ہیں ہم
اے درد بتا کچھ تو ہی پتہ ۔ اب تک یہ معمہ حل نہ ہوا
ہم میں ہے دل بے تاب نہاں یا آپ دل بےتاب ہیں ہم
لاکھوں ہی مسافر چلتے ہیں، منزل پہ پہنچتے ہیں دو ایک
اے اہل زمانہ قدر کرو نایاب نہ ہوں کمیاب ہیں ہم
مرغان قفس کو پھولوں نے اے شاد یہ کہلا بھیجا ہے
آجاو! جو تم کو آنا ہو ایسے میں ابھی شاداب ہیں ہم
تعبیر ہے جس کی حسرت و غم ۔ اے ہم نفسو وہ خواب ہیں ہم
میں حیرت و حسرت کا مارا خاموش کھڑا ہوں ساحل پر
دریائے محبت کہتا ہے آ کچھ بھی نہیں پایاب ہیں ہم
اے درد بتا کچھ تو ہی پتہ ۔ اب تک یہ معمہ حل نہ ہوا
ہم میں ہے دل بے تاب نہاں یا آپ دل بےتاب ہیں ہم
لاکھوں ہی مسافر چلتے ہیں، منزل پہ پہنچتے ہیں دو ایک
اے اہل زمانہ قدر کرو نایاب نہ ہوں کمیاب ہیں ہم
مرغان قفس کو پھولوں نے اے شاد یہ کہلا بھیجا ہے
آجاو! جو تم کو آنا ہو ایسے میں ابھی شاداب ہیں ہم
Re: اپنی شاعری یہاں پیش کریں۔
درد کم ہونے لگا آؤ کہ کچھ رات کٹے
غم کی معیاد بڑھا جاؤ کہ کچھ رات کٹے
ہجر میں آہ و بکا رسمِ کہن ہے لیکن
آج یہ رسم ہی دہراؤ کہ کچھ رات کٹے
یوں توتم روشنئ قلب و نظر ہو لیکن
آج وہ معجزہ دکھلاؤ کہ کچھ رات کٹے
دل دکھاتا ہے وہ مل کر بھی مگر آج کی رات
اُسی بے درد کو لے آؤ کہ کچھ رات کٹے
دم گھٹا جاتا ہے ہے افسردہ دلی سے یارو
کوئی افواہ ہی پھیلاؤ کہ کچھ رات کٹے
میں بھی بیکار ہوں اور تم بھی ہو ویران بہت
دوستو آج نہ گھر جاؤ کہ کچھ رات کٹے
چھوڑ آئے ہو سرشام اُسے کیوں ناصر
اُسے پھر گھر سے بلا لاؤ کہ کچھ رات کٹے
غم کی معیاد بڑھا جاؤ کہ کچھ رات کٹے
ہجر میں آہ و بکا رسمِ کہن ہے لیکن
آج یہ رسم ہی دہراؤ کہ کچھ رات کٹے
یوں توتم روشنئ قلب و نظر ہو لیکن
آج وہ معجزہ دکھلاؤ کہ کچھ رات کٹے
دل دکھاتا ہے وہ مل کر بھی مگر آج کی رات
اُسی بے درد کو لے آؤ کہ کچھ رات کٹے
دم گھٹا جاتا ہے ہے افسردہ دلی سے یارو
کوئی افواہ ہی پھیلاؤ کہ کچھ رات کٹے
میں بھی بیکار ہوں اور تم بھی ہو ویران بہت
دوستو آج نہ گھر جاؤ کہ کچھ رات کٹے
چھوڑ آئے ہو سرشام اُسے کیوں ناصر
اُسے پھر گھر سے بلا لاؤ کہ کچھ رات کٹے
-
- دوست
- Posts: 292
- Joined: Sat May 12, 2012 11:08 pm
- جنس:: عورت
Re: اپنی شاعری یہاں پیش کریں۔
عمر جی تو چھائے ہوئے ہیں
-
- دوست
- Posts: 292
- Joined: Sat May 12, 2012 11:08 pm
- جنس:: عورت
Re: اپنی شاعری یہاں پیش کریں۔
نفرتوں کے سنگریزوں سے محبت کا خوں ھوتا ھے
دوریوں کے برفیلے موسم میں قربتوں کا جنوں ھوتا ھے
جب چاھت کے گنگرو بجیں تو شور دور تک جاتا
گھات میں بیٹھے شکاریوں کا یوں برباد سکوں ھوتا ھے
ناتواں نہیں محبت کی طاقت لیکن پھر بھی معاملہ
سازشوں کا بڑھتا ھے اور پھر کچھ یوں ھوتا ھے
محبت کے دشمن غلط فہمیوں کے جال بنتے ھیں
مدتوں سے بنے آپس کے رشتوں کا خون ھوتا ھے
مصیبت میں ھمیشہ کام آنے والے مشکلات بڑھاتے ھیں
پھریوں کدورتوں میں حضرت آدم کے بیٹوں کا خون ھوتا ھے
اے رب کریم تیرا کرم ھو جائے شامل حال ہمارے ورنہ
کہاں ختم ھوتا ھے نفرتوں کا یہ سلسلہ جوں کا توں ھوتا ھے
ا
دوریوں کے برفیلے موسم میں قربتوں کا جنوں ھوتا ھے
جب چاھت کے گنگرو بجیں تو شور دور تک جاتا
گھات میں بیٹھے شکاریوں کا یوں برباد سکوں ھوتا ھے
ناتواں نہیں محبت کی طاقت لیکن پھر بھی معاملہ
سازشوں کا بڑھتا ھے اور پھر کچھ یوں ھوتا ھے
محبت کے دشمن غلط فہمیوں کے جال بنتے ھیں
مدتوں سے بنے آپس کے رشتوں کا خون ھوتا ھے
مصیبت میں ھمیشہ کام آنے والے مشکلات بڑھاتے ھیں
پھریوں کدورتوں میں حضرت آدم کے بیٹوں کا خون ھوتا ھے
اے رب کریم تیرا کرم ھو جائے شامل حال ہمارے ورنہ
کہاں ختم ھوتا ھے نفرتوں کا یہ سلسلہ جوں کا توں ھوتا ھے
ا
-
- دوست
- Posts: 292
- Joined: Sat May 12, 2012 11:08 pm
- جنس:: عورت
Re: اپنی شاعری یہاں پیش کریں۔
نفرتوں کے سنگریزوں سے محبت کا خوں ھوتا ھے
دوریوں کے برفیلے موسم میں قربتوں کا جنوں ھوتا ھے
جب چاھت کے گنگرو بجیں تو شور دور تک جاتا
گھات میں بیٹھے شکاریوں کا یوں برباد سکوں ھوتا ھے
ناتواں نہیں محبت کی طاقت لیکن پھر بھی معاملہ
سازشوں کا بڑھتا ھے اور پھر کچھ یوں ھوتا ھے
محبت کے دشمن غلط فہمیوں کے جال بنتے ھیں
مدتوں سے بنے آپس کے رشتوں کا خون ھوتا ھے
مصیبت میں ھمیشہ کام آنے والے مشکلات بڑھاتے ھیں
پھریوں کدورتوں میں حضرت آدم کے بیٹوں کا خون ھوتا ھے
اے رب کریم تیرا کرم ھو جائے شامل حال ہمارے ورنہ
کہاں ختم ھوتا ھے نفرتوں کا یہ سلسلہ جوں کا توں ھوتا ھے
ا
دوریوں کے برفیلے موسم میں قربتوں کا جنوں ھوتا ھے
جب چاھت کے گنگرو بجیں تو شور دور تک جاتا
گھات میں بیٹھے شکاریوں کا یوں برباد سکوں ھوتا ھے
ناتواں نہیں محبت کی طاقت لیکن پھر بھی معاملہ
سازشوں کا بڑھتا ھے اور پھر کچھ یوں ھوتا ھے
محبت کے دشمن غلط فہمیوں کے جال بنتے ھیں
مدتوں سے بنے آپس کے رشتوں کا خون ھوتا ھے
مصیبت میں ھمیشہ کام آنے والے مشکلات بڑھاتے ھیں
پھریوں کدورتوں میں حضرت آدم کے بیٹوں کا خون ھوتا ھے
اے رب کریم تیرا کرم ھو جائے شامل حال ہمارے ورنہ
کہاں ختم ھوتا ھے نفرتوں کا یہ سلسلہ جوں کا توں ھوتا ھے
ا
-
- ٹیم ممبر
- Posts: 40424
- Joined: Sun Aug 15, 2010 4:26 am
- جنس:: عورت
- Location: {الدمام}المملكةالعربيةالسعوديه
Re: اپنی شاعری یہاں پیش کریں۔
بہترین ہے آپ کا شکریہ ...
[center]یہ بھی انداز ہمارے ہے تمہیں کیا معلوم
ہم تمہیں جیت کے ہارے ہے تمہیں کیا معلوم[/center]
ہم تمہیں جیت کے ہارے ہے تمہیں کیا معلوم[/center]
-
- منتظم سوشل میڈیا
- Posts: 6107
- Joined: Thu Feb 09, 2012 6:26 pm
- جنس:: مرد
- Location: السعودیہ عربیہ
- Contact:
Re: اپنی شاعری یہاں پیش کریں۔
ممکن نہیں ہے مجھ سے یہ طرزِمنافقت
اے دنیا تیرے مزاج کا بندہ نہیں ہوں میں
اے دنیا تیرے مزاج کا بندہ نہیں ہوں میں
-
- دوست
- Posts: 292
- Joined: Sat May 12, 2012 11:08 pm
- جنس:: عورت
Re: اپنی شاعری یہاں پیش کریں۔
پسند ید گی کے لئے آپ لوگوں کا شکریہ
-
- کارکن
- Posts: 1
- Joined: Mon Sep 10, 2012 3:57 pm
- جنس:: مرد
Re: اپنی شاعری یہاں پیش کریں۔
اِتنے غم تو نہیں ہیںدنیا میں
آپ جتنے اُداس بیٹھے ہیں
(امین عاصم)
آپ جتنے اُداس بیٹھے ہیں
(امین عاصم)
-
- منتظم سوشل میڈیا
- Posts: 6107
- Joined: Thu Feb 09, 2012 6:26 pm
- جنس:: مرد
- Location: السعودیہ عربیہ
- Contact:
Re: اپنی شاعری یہاں پیش کریں۔
ممکن نہیں ہے مجھ سے یہ طرزِمنافقت
اے دنیا تیرے مزاج کا بندہ نہیں ہوں میں
اے دنیا تیرے مزاج کا بندہ نہیں ہوں میں
- چاند بابو
- منتظم اعلٰی
- Posts: 22224
- Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
- جنس:: مرد
- Location: بوریوالا
- Contact:
Re: اپنی شاعری یہاں پیش کریں۔
بہت خوب محترم امین عاصم صاحب.
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
-
- ٹیم ممبر
- Posts: 40424
- Joined: Sun Aug 15, 2010 4:26 am
- جنس:: عورت
- Location: {الدمام}المملكةالعربيةالسعوديه
Re: اپنی شاعری یہاں پیش کریں۔
امین عاصم wrote:اِتنے غم تو نہیں ہیںدنیا میں
آپ جتنے اُداس بیٹھے ہیں
(امین عاصم)
[center]یہ بھی انداز ہمارے ہے تمہیں کیا معلوم
ہم تمہیں جیت کے ہارے ہے تمہیں کیا معلوم[/center]
ہم تمہیں جیت کے ہارے ہے تمہیں کیا معلوم[/center]
-
- مدیر
- Posts: 10960
- Joined: Sat Oct 17, 2009 12:17 pm
- جنس:: مرد
- Location: اللہ کی زمین
- Contact: