Page 1 of 1

امریکی صدر کے عزائم

Posted: Mon Jan 23, 2017 12:26 am
by مشعل
کیا امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ عالمی سیاست کا نقشہ تبدیل کرسکے گا ؟؟؟

Re: امریکی صدر کے عزائم

Posted: Tue Jan 24, 2017 9:56 am
by میاں محمد اشفاق
اس بات میں کوئی شک نہیں کہ نیا امریکی صدر امریکہ کی اسٹیبلشمنٹ کو شکست دے کر فاتح ہوئے اس معاملے میں جہاں انہیں انکی دولت نے ان کے جیتنے میں مدد کی وہیں انکی مسلم دشمنی کھلے الفاظ میں بھی کام آئی اور جو بھی ہو ان کے اقتدار کے دوران بہت کچھ تبدیل ہو گا چاہے وہ امریکہ ہو یا امریکہ کی وجہ سے دنیا کا نقشہ۔

Re: امریکی صدر کے عزائم

Posted: Tue Jan 24, 2017 11:07 pm
by چاند بابو
یقینی طور پر نئے امریکی صدر کا انتخاب ہی پرانے طرزِ سیاست کو بدلنے کا اشارہ تھا۔
البتہ یہ تبدیلی ہمارے لئے کتنی منفی یا مثبت ثابت ہوتی ہے اس کا فیصلہ اس کے مسلمان ممالک کے بارے میں خارجہ پالیسی کے سامنے آنے پر ہو گا۔
بہرحال امید کی جا سکتی ہے کہ یہ تبدیلیاں مثبت ہوں اور مسلم دنیا کے ساتھ امریکہ کا تعاون بڑھے اور غلط فہمیاں جو پیدا ہوئی یا کی گئی ہیں ان کا خاتمہ ہو سکے۔

Re: امریکی صدر کے عزائم

Posted: Wed Jan 25, 2017 11:14 pm
by محمد شعیب
یہ سب اوپر اوپر کی بھڑکیاں ہیں۔ یہ مسخرہ کچھ بھی نہیں کر سکتا۔

Re: امریکی صدر کے عزائم

Posted: Sun Oct 07, 2018 3:05 pm
by sumreen.shahid
b:e:a:t ایک ایسا سوال ہے جس کا جواب بہت ہی آسان ہے۔ امریکی صدر؟ بات یہ نہیں کہ اس کے عزائم کیا ہیں اور کیا وہ دنیا کا نقشہ بدل سکتا ہے۔ اہم بات یہ ہے کہ ہم مسلمان کب متحد ہوں گے۔ ہم نے تو دینا کا نقشہ بدلا ہوا ہے۔ ایک بھائی دوسرے بھائی سے انجان ہے۔ کہاں گئے ہمارے سنہرے اصول اور فلاحی ریاستوں کے قوانین۔ آج ہم مغرب کی ہر آہٹ اور قدم کے محتاج ہیں اور ہماری امیدیں انکے فیصلوں سے منسلک ہیں۔ کیا ہی اچھا ہوتا کہ ہم ہماری سفوں کو منظم کرتے اور یکجان ہو کر آپنے لوگوں کا معیار زندگی بہتر بناتے۔ میں بہت ہی مایوس ہوں کہ افسوس ہم نے آپنے دین سے دوری اختیار کی اور مغرب کی مکروہ چالوں اور پُر فریب جال میں پھنستے گئے۔ ایک مکروہ اور ناپاک طریقوں سے آپنے ملک کا نظام چلانے لگے۔ بھلا کتنے حکمران اور پیسے والے لوگ ہیں جنہوں نے فلسظین، کشمیر اور دیگر جگہوں کے مسلمان بھائیوں کے حق میں صدا بلند کی۔ بھلا کتنے اخباری اور ٹی وی میڈیا سے متعلق لوگ ہیں جو ان کے حقوق پر روشنی ڈالتے ہیں۔ مجھے اس بات کا رنج نہیں کہ ہر آدمی کا آپنا مفاد ہوتا ہے اور وہ اسکے حصول میں کوشش کرتا ہے۔ رنج تو اس بات کا ہے کہ ہم نے ایک بار بھی ہمارے اتحاد اور مسلم یگانگی کو نہیں چاہا۔ دُنیا کا بدلتا نقشہ اور ہمارے اسلامی اصول؟ جیت کس کی ہو گی، یہ موجودہ اسلامی ریاستوں کا مل جانا۔ دُنیا میں ایک ایسی جنگ جاری ہے جسے پراکسی وار کا نام دیا گیا ہے۔ یہ روٹی، کپڑا اور مکان کی لڑائی ہی تو ہے۔ وہ وقت دور نہیں جب مسلمان ایک بار پھر سے متحد ہوں گے۔ اور یہ یقینی ہے کیوںکہ،،، روٹی، کپڑا، مکان اور اضافہ کروں تو خیراتی چاولوں کی دیگ سے چاول حاصل کرنے میں تو ہم بہت ہی ماہر اور مشہور ہیں۔ اب جبکہ ٹرمپ ایک بزنس مین ہے اور ہمیشہ آپنے فائدے کو ترجیح دیتا ہے تو بھلا وہ کیونکر،، کسی اسلامی ملک کو چندہ، اور دیگر خیراتی رقوم دے گا۔ اس کے مقابلے میں غیر مسلم ریاستوں کو آپنا دوست اور مدد گار تصور کرے گا۔ بس یہ سمچھ لیں کہ جب مغرب سے سب کچھ غیر مسلم ریاستوں میں منتقل ہونا شروع ہو جائے گا۔ اور مسلم ریاستوں کو کچھ بھی نہیں ملے گا تو بحالت مجبوری!! سب مسلم ریاستیں متحد ہونے پر مجبور ہو جائیں گی۔ کیونہ روٹی، کپڑا، مکان اور خیراتی دیگ کے چاول حاصل کرنا ہی تو ہم مسلمانوں کا مقصدِاعظیم ہے۔ اور ہم اس مقصد کے حصول میں سکندر اعظم سے بھی زیادہ پُرجوش اور طاقت ور ہیں۔

Re: امریکی صدر کے عزائم

Posted: Mon Oct 08, 2018 12:16 am
by چاند بابو
صرف ٹرمپ ہی نہیں بلکہ دنیا میں کہیں بھی اگر دو ممالک آپس میں‌دوستی کا دم بھرتے ہیں چاہے وہ دو مسلمان ممالک ہی کیوں‌ نہ ہوں ان کا مطمع نظر ہمیشہ ملکی مفاد ہی ہوتا ہے۔ قومیں ہمیشہ اپنے فوائد حاصل کرنے کے لئے دوسروں کے قریب آتی ہیں کسی کی مذہبی، اخلاقی مدد کے لئے نہیں۔