كيااذان بطريقہ وحى آئى ياكہ يہ كسى صحابى كى تجويزتھى؟

اپنے مذہبی مسائل یہاں بتایئے اور انکے حل مستند علماء سے تجویز کروائیں
Post Reply
اضواء
ٹیم ممبر
ٹیم ممبر
Posts: 40424
Joined: Sun Aug 15, 2010 4:26 am
جنس:: عورت
Location: {الدمام}المملكةالعربيةالسعوديه

كيااذان بطريقہ وحى آئى ياكہ يہ كسى صحابى كى تجويزتھى؟

Post by اضواء »

[center]ميرا خيال ہے كہ ميں نے اذان كے متعلق پڑھا تھا كہ ايك شخص نے نبى صلى اللہ عليہ وسلم كو اذان كہنے كى تجويز اس وقت پيش كى تھى، جب رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے عيسائيوں كى طرح گھنٹى يا پھر يہوديوں كى طرح بگل بجانے كو ناپسند كيا تھا.
سوال يہ ہے كہ ہمارے اس اعتقاد كے بعد كہ نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم جو حكم بھى ہميں ديتے ہيں وہ وحى ہوتا ہے اذان كا معاملہ اس كے ساتھ كيسے متفق ہو گا؟
ميں جھگڑنے كى كوشش نہيں كر رہا ليكن صرف فہم كے حصول كے ليے صاف دل كے ساتھ سوال كر رہا ہوں، آپ كا شكريہ ؟



الحمد للہ :

لغت ميں اذان سے مراد ابلاغ اور پہنچانا اور معلوم كرانا ہے.

اور شرعى اصطلاح ميں اذان نماز كا وقت داخل ہونے كى اعلان كرنا ہے اذان نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم كے عہد مبارك ميں مدينہ شريف ميں شروع ہوئى جيسا كہ درج ذيل حديث ميں بيان ہوا ہے.

عبد اللہ بن زيد رضى اللہ تعالى عنہ بيان كرتے ہيں كہ: جب رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے لوگوں كو نماز كے وقت جمع كرنے كے ليے ناقوس بنانے كا حكم ديا تو ميرے پاس خواب ميں ايك شخص آيا جس كے ہاتھ ميں ناقوس تھا ميں نے كہا: اے اللہ كے بندے كيا تم يہ ناقوس فروخت كروگے ؟

تو اس نے جواب ديا: تم اس خريد كر كيا كرو گے ؟ ميں نے جواب ديا: ہم اس كے ساتھ نماز كے ليے بلايا كرينگے، تو وہ كہنے لگا: كيا ميں اس سے بھى بہتر چيز تمہيں نہ بتاؤں ؟

تو ميں نے اس سے كہا: كيوں نہيں، وہ كہنے لگا:

تم يہ كہا كرو:


" اللَّهُ أَكْبَرُ اللَّهُ أَكْبَرُ ( اللہ بہت بڑا ہے، اللہ بہت بڑا ہے )

اللَّهُ أَكْبَرُ اللَّهُ أَكْبَرُ ( اللہ بہت بڑا ہے، اللہ بہت بڑا ہے )

َأشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ ( ميں گواہى ديتا ہوں كہ اللہ كے علاوہ كوئى معبود برحق نہيں )

أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ ( ميں گواہى ديتا ہوں كہ اللہ كے علاوہ كوئى معبود برحق نہيں )

أَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ ( ميں گواہى ديتا ہوں كہ محمد صلى اللہ عليہ وسلم اللہ تعالى كے رسول ہيں )

أَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ ( ميں گواہى ديتا ہوں كہ محمد صلى اللہ عليہ وسلم اللہ تعالى كے رسول ہيں )

حَيَّ عَلَى الصَّلَاةِ ( نماز كى طرف آؤ )

حَيَّ عَلَى الصَّلَاةِ ( نماز كى طرف آؤ )

حَيَّ عَلَى الْفَلَاحِ ( فلاح و كاميابى كى طرف آؤ )

حَيَّ عَلَى الْفَلَاحِ ( فلاح و كاميابى كى طرف آؤ )

اللَّهُ أَكْبَرُ اللَّهُ أَكْبَرُ ( اللہ بہت بڑا ہے، اللہ بہت بڑا ہے )

لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ ( اللہ تعالى كے علاوہ كوئى معبود نہيں )

راوى بيان كرتے ہيں: پھر وہ كچھ ہى دور گيا اور كہنے لگا:

اور جب تم نماز كى اقامت كہو تو يہ كلمات كہنا:

" اللَّهُ أَكْبَرُ اللَّهُ أَكْبَرُ ( اللہ بہت بڑا ہے، اللہ بہت بڑا ہے )

َأشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ ( ميں گواہى ديتا ہوں كہ اللہ كے علاوہ كوئى معبود برحق نہيں )

أَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ ( ميں گواہى ديتا ہوں كہ محمد صلى اللہ عليہ وسلم اللہ تعالى كے رسول ہيں )

حَيَّ عَلَى الصَّلَاةِ ( نماز كى طرف آؤ )

حَيَّ عَلَى الْفَلَاحِ ( فلاح و كاميابى كى طرف آؤ )

قَدْ قَامَتْ الصَّلَاةُ ( يقينا نماز كھڑى ہو گئى )

قَدْ قَامَتْ الصَّلاةُ ( يقينا نماز كھڑى ہو گئى )

اللَّهُ أَكْبَرُ اللَّهُ أَكْبَرُ ( اللہ بہت بڑا ہے، اللہ بہت بڑا ہے )

لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ ( اللہ تعالى كے علاوہ كوئى معبود نہيں ).


عبد اللہ رضى اللہ تعالى بيان كرتے ہيں چنانچہ جب صبح ميں رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم كے پاس گيا تو اپنى خواب بيان كى، تو رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے فرمايا: ان شاء اللہ يہ خواب حق ہے، تم بلال رضى اللہ تعالى عنہ كے ساتھ كھڑے ہو كر اسے اپنى خواب بيان كرو، اور وہ اذان كہے، كيونكہ اس كى آواز تم سے زيادہ بلند ہے.

چنانچہ ميں بلال رضى اللہ تعالى عنہ كے ساتھ كھڑا ہوا اور انہيں كلمات بتاتا رہا اور وہ ان كلمات كے ساتھ اذان دينے لگے، جب عمر رضى اللہ تعالى نے يہ اپنے گھر ميں سنے تو وہ اپنى چادر كھينچتے ہوئے چلے آئے اور كہنے لگے:

اے اللہ تعالى كے رسول صلى اللہ عليہ وسلم اس ذات كى قسم جس نے آپ كو حق دے كر مبعوث كيا ہے، ميں نے بھى اسى طرح كى خواب ديكھى ہے چنانچہ رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے فرمايا: الحمد للہ "

مسند احمد ، سنن ابو داود ، سنن ترمذى ، سنن ابن ماجہ ،


س حديث سے يہ واضح ہوا كہ اذان ايك صحابى كا خواب تھى جس ميں يہ اذان ديكھى گئى اور نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے اس كو تسليم كيا نہ كہ يہ آپ كے كہنے كے مطابق تجويز تھى، بلكہ يہ خواب ہے، اور يہ تو معلوم ہى ہے كہ خواب نبوت كے ستر ( 70 ) حصوں ميں سے ايك حصہ ہے، اس كى دليل درج ذيل حديث ہے:

ابن عمر رضى اللہ تعالى عنہما بيان كرتے ہيں كہ رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے فرمايا:

" نيك اور صالح خواب نبوت كے ستر حصوں ميں سے ايك حصہ ہے "

مسند احمد

اور بخارى كى روايت كے الفاظ يہ ہيں:

" نيك اور صالح خواب نبوت كے چھياليس حصوں ميں سے ايك حصہ ہے "


صحيح بخارى ، صحيح مسلم ......

چنانچہ يہاں يہ خواب سچ اور حق ہے، جيسا كہ رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے بيان فرمايا، اور يہ اذان اللہ كى جانب سے تھى نہ كہ كسى شخص كى تجويز، اور يہ نبوت ميں سے ہے جيسا كہ نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے بيان كيا اور اسے تسليم بھى كيا كہ يہ خواب حق ہے، اگر نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم اس كا اقرار نہ كرتے تو يہ خواب حق نہ ہوتى اور نہ ہى نبوت ميں سے.

چنانچہ اس كے حق كا فيصلہ كرنے والے نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم ہيں اور اس پر عمل كرنے كا حكم دينے والے بھى نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم ہى ہيں، جن كى جانب اپنے رب كى جانب سے وحى كى جاتى تھى.


اور عمر بن خطاب رضى اللہ تعالى عنہ نے بھى اس طرح كى خواب ديكھى تھى، ہميں يہ نہيں بھولنا چاہيے كہ عمر رضى اللہ تعالى عنہ خلفاء راشدين المھديين ميں شامل ہيں جن كے متعلق رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے فرمايا تھا:

" تم ميرى سنت اور خلفاء راشدين المھديين كے طريقہ كو لازم پكڑو اور اس پر سختى سے عمل كرتے رہو "

سنن ترمذى حديث نمبر ،سنن ابن ماجہ ، مسند احمد حديث نمبر ،

اور پھر عمر رضى اللہ تعالى عنہ كى موافقت ميں كئى ايك بار وحى اور شريعت الہى بھى نازل ہوئى.


عائشہ رضى اللہ تعالى عنہا بيان كرتى ہيں كہ نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے فرمايا:

" پہلى امتوں ميں محدث ہوا كرتے تھے، اگر ميرى امت ميں سے كوئى ہوا تو عمر رضى اللہ تعالى عنہ ان ميں سے ہے "

صحيح بخارى ، صحيح مسلم ، صحيح مسلم ميں محدث كى تفسير ميں ابن وھب كا قول ہے كہ: جنہيں الہام ہوتا تھا.


اگر آپ يہ كہيں كہ اذان كى ابتدا اس طريقہ سے كيوں ہوئى كہ دو صحابى خواب ميں ديكھيں، اور پھر وحى بھى اس كى تاكيد كرتى ہے، ليكن يہ براہ راست وحى ميں سے نہيں جس طرح دوسرے احكام بذريعہ وحى نازل ہوئے ہيں، اس كا جواب يہ ہے كہ:

اللہ سبحانہ وتعالى جس طرح چاہے اور جو چاہے مشروع كرتا ہے، ہو سكتا ہے جو كچھ ہوا اس ميں ان دو صحابيوں كى فضيلت ظاہر كرنے، اور اس امت ميں خير و بھلائى كے ثبوت كے ليے ہو كہ اس امت ميں ايسے لوگ بھى ہيں جن كى موافقت ميں وحى نازل ہوتى ہے، اور ان ميں سچى اور حق خوابيں جو ان كى صداقت پر دلالت كرتى ہيں، كيونكہ جو سچى خواب والا ہے وہ بات چيت ميں بھى سچائى اختيار كرتا ہے، جيسا كہ رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم كا فرمان ہے.


آخر ميں ہم يہ كہينگے كہ:

يہ تو معلوم ہى ہے كہ اہل علم كى كتب ميں سنت كى تعريف يہ ہوئى ہے:

رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم كا قول يا عمل يا تقرير سنت كہلاتى ہے.


اميد ہے كہ جو كچھ مندرجہ بالا سطور ميں بيان ہوا ہے اس سے اشكال ختم ہو گيا، اور سائل كے ليے اس معاملہ كى وضاحت ہو گئى ہو گى.

اللہ تعالى سے دعا ہے كہ ہميں اور آپ كو دين كى سمجھ عطا فرمائے.

واللہ اعلم .

الشيخ محمد صالح المنجد ( المملکہ)
[/center]
[center]یہ بھی انداز ہمارے ہے تمہیں کیا معلوم
ہم تمہیں جیت کے ہارے ہے تمہیں کیا معلوم[/center]
نورمحمد
مشاق
مشاق
Posts: 3928
Joined: Fri Dec 03, 2010 5:35 pm
جنس:: مرد
Location: BOMBAY _ AL HIND
Contact:

Re: كيااذان بطريقہ وحى آئى ياكہ يہ كسى صحابى كى تجويزتھى؟

Post by نورمحمد »

بہت بہت شکریہ .... اللہ آپ کو جزائے خیر عطا کرے
بلال احمد
ناظم ویڈیو سیکشن
ناظم ویڈیو سیکشن
Posts: 11973
Joined: Sun Jun 27, 2010 7:28 pm
جنس:: مرد
Contact:

Re: كيااذان بطريقہ وحى آئى ياكہ يہ كسى صحابى كى تجويزتھى؟

Post by بلال احمد »

جزاک اللہ، معلومات میں اضافہ کیلئے نہایت مشکور ہوں ;fl;ow;er; ;fl;ow;er;
بڑی بے چین رہتی ہے طبیعت اب میری محسن
مجھے اب قتل ہونا ہے، مگر قاتل نہیں ملتا
اضواء
ٹیم ممبر
ٹیم ممبر
Posts: 40424
Joined: Sun Aug 15, 2010 4:26 am
جنس:: عورت
Location: {الدمام}المملكةالعربيةالسعوديه

Re: كيااذان بطريقہ وحى آئى ياكہ يہ كسى صحابى كى تجويزتھى؟

Post by اضواء »

نورمحمد wrote:بہت بہت شکریہ .... اللہ آپ کو جزائے خیر عطا کرے

آپ کا بہت بہت شکریہ

جزاك الرحمن الجنه...
[center]یہ بھی انداز ہمارے ہے تمہیں کیا معلوم
ہم تمہیں جیت کے ہارے ہے تمہیں کیا معلوم[/center]
اضواء
ٹیم ممبر
ٹیم ممبر
Posts: 40424
Joined: Sun Aug 15, 2010 4:26 am
جنس:: عورت
Location: {الدمام}المملكةالعربيةالسعوديه

Re: كيااذان بطريقہ وحى آئى ياكہ يہ كسى صحابى كى تجويزتھى؟

Post by اضواء »

بلال احمد wrote:جزاک اللہ، معلومات میں اضافہ کیلئے نہایت مشکور ہوں ;fl;ow;er; ;fl;ow;er;
آپ کا بہت بہت شکریہ ....

جزاك اللہ کل خیر...
[center]یہ بھی انداز ہمارے ہے تمہیں کیا معلوم
ہم تمہیں جیت کے ہارے ہے تمہیں کیا معلوم[/center]
Shahid Abbas
کارکن
کارکن
Posts: 2
Joined: Mon Aug 26, 2013 1:29 pm
جنس:: مرد

Re: كيااذان بطريقہ وحى آئى ياكہ يہ كسى صحابى كى تجويزتھى؟

Post by Shahid Abbas »

جزاک اللہ خیر .ماشااللہ. بہت ہی مفصل جواب ہے. اور ہماری معلومات میں اس سے اضافہ ہوا ہے. اللہ تعالیٰ آپ کو اس کار خیر کا عجر عظیم عطا فرمائے آمین.
اضواء
ٹیم ممبر
ٹیم ممبر
Posts: 40424
Joined: Sun Aug 15, 2010 4:26 am
جنس:: عورت
Location: {الدمام}المملكةالعربيةالسعوديه

Re: كيااذان بطريقہ وحى آئى ياكہ يہ كسى صحابى كى تجويزتھى؟

Post by اضواء »

Shahid Abbas wrote:جزاک اللہ خیر .ماشااللہ. بہت ہی مفصل جواب ہے. اور ہماری معلومات میں اس سے اضافہ ہوا ہے. اللہ تعالیٰ آپ کو اس کار خیر کا عجر عظیم عطا فرمائے آمین.

Image
[center]یہ بھی انداز ہمارے ہے تمہیں کیا معلوم
ہم تمہیں جیت کے ہارے ہے تمہیں کیا معلوم[/center]
فاروق احمد شیخ
کارکن
کارکن
Posts: 41
Joined: Sat Dec 28, 2013 10:44 pm
جنس:: مرد

Re: كيااذان بطريقہ وحى آئى ياكہ يہ كسى صحابى كى تجويزتھى؟

Post by فاروق احمد شیخ »

جی اتنی ساری دینی معلومات دینے کا شکریہ v;g
محمد شعیب
منتظم اعلٰی
منتظم اعلٰی
Posts: 6565
Joined: Thu Jul 15, 2010 7:11 pm
جنس:: مرد
Location: پاکستان
Contact:

Re: كيااذان بطريقہ وحى آئى ياكہ يہ كسى صحابى كى تجويزتھى؟

Post by محمد شعیب »

بہت بہترین شئرنگ ہے. البتہ خواب کی شرعی حیثیت بھی الگ سے بیان ہونی چاہئیے. کہیں لوگ خود ہی خواب سے احکامات مستنبط کرنا شروع نہ کر دیں ..
Post Reply

Return to “مذہبی مسائل اور انکے حل”