ٹـخنوں سے نيچے كپڑا ركھنے كى حرمت كے دلائل

اپنے مذہبی مسائل یہاں بتایئے اور انکے حل مستند علماء سے تجویز کروائیں
Post Reply
اضواء
ٹیم ممبر
ٹیم ممبر
Posts: 40424
Joined: Sun Aug 15, 2010 4:26 am
جنس:: عورت
Location: {الدمام}المملكةالعربيةالسعوديه

ٹـخنوں سے نيچے كپڑا ركھنے كى حرمت كے دلائل

Post by اضواء »

[center]ٹـخنوں سے نيچے كپڑا ركھنے كى حرمت كے دلائل

مجھے ايك بھائى نے بتايا كہ ٹخنوں سے نيچے كپڑا ركھنا حرام ہے،
اس كا ثبوت كئى ايك احاديث سے ملتا ہے،
ميں اس موضوع كے متعلق آپ كى رائے معلوم كرنا چاہتا ہوں.


الحمد للہ:

آپ كے دوست كى بات حق ہے،
نبى كريم صلى اللہ عليه وسلم سے بہت سارى احاديث ميں
ٹخنوں سے نيچے كپڑا ركھنے سے منع فرمايا ہے
ان احاديث ميں سے چند ايك احاديث درج ذيل ہيں:
صحيح بخارى ميں ہے كہ نبى كريم صلى اللہ عليه وسلم نے فرمايا:
" چادر كا جو حصہ ٹخنوں سے نيچے ہے وہ آگ ميں ہے "

صحيح بخارى حديث نمبر ( 5787 ).
اور ايك حديث ميں نبى كريم صلى اللہ عليه وسلم كا فرمان اس طرح ہے:
" روز قيات اللہ تعالى تين قسم كے افراد كى جانب نہ تو ديكھے گا
اور نہ ہى انہيں پاك كريگا، اور انہيں دردناك عذاب ہو گا،
ان ميں ايك تو ٹخنوں سے نيچے كپڑا ركھنے والا ہے،
اور دوسرا احسان جتلانے والا،
اور تيرا اپنا سامان جھوٹى قسم سے فروخت كرنے والا ہے "

صحيح مسلم حديث نمبر ( 106 ).
اور ايك حديث ميں فرمان نبوى اس طرح ہے:
" قميص اور پگڑى اور تہ بند ميں اسبال ہے،
جس نے بھى اس سے كچھ بھى تكبر كے ساتھ لٹكا كر
كھينچا اللہ تعالى روز قيامت اس كى جانب نہيں ديكھےگا "

سنن ابو داود حديث نمبر ( 4085 )
سنن نسائى حديث نمبر ( 5334 )
صحيح سند كے ساتھ مروى ہے.

اور ايك حديث ميں نبى كريم صلى اللہ عليه وسلم كا فرمان ہے:

" ٹخنوں سے نيچے چادر لٹكانے والے كى طرف اللہ تعالى نہيں ديكھےگا "
نسائى كتاب الزينۃ باب اسبال الازار حديث نمبر ( 5332 ).
اور حذيفه رضى اللہ تعالى عنه بيان كرتے ہيں كہ
رسول كريم صلى اللہ عليه وسلم نے ميرى يا اپنى پنڈلى
كے عضل ( گوشت والا حصہ ) كو پكڑ كر فرمايا:
" چادر كى يہ جگہ ہے، اگر تم انكار كرو تو پھر
اس سے نيچے، اور اگر اس سے بھى انكار
كرو تو پھر چادر كو ٹخنوں ميں كوئى حق نہيں ہے "
سنن ترمذى حديث نمبر ( 1783 ) ترمذى نے اسے حسن صحيح كہا ہے.
اوپر جتنى بھى احاديث گزرى ہيں وہ ٹخنوں سے كپڑا نيچے ركھنے
كى ممانعت ميں عام ہيں، چاہے اس كا مقصد تكبر ہو يا نہ ہو،
ليكن اگر مقصد تكبر ہو تو بلا شك گناہ اور جرم زيادہ ہو گا،
كيونكہ نبى كريم صلى اللہ عليه وسلم كا فرمان ہے:
" جس نے اپنى چادر تكبر سے نيچے ركھ كر
كھينچى تو اللہ تعالى اس كى جانب نہيں ديكھےگا "


صحيح بخارى حديث نمبر ( 5788 ) صحيح مسلم حديث نمبر ( 2087 ).

اور ايك حديث ميں ہے جابر بن سليم رضى اللہ تعالى عنه
بيان كرتے ہيں كہ رسول كريم صلى اللہ عليه وسلم نے مجھے فرمايا:
" تم چادر ٹخنوں سے نيچے ركھنے بچا كرو،
كيونكہ يہ چيز تكبر ميں سے ہے،
اور اللہ تعالى تكبر كو پسند نہيں كرتا "
سنن ترمذى حديث نمبر ( 2722 ) اسے ترمذى نے صحيح قرار ديا ہے.
پھر يہ بھى ہے كہ انسان اپنے آپ كو تكبر سے برى نہيں كر سكتا چاہے
وہ اس كا دعوى بھى كرے تو بھى اس سے قبول نہيں كيا جائيگا
كيونكہ يہ اس كا خود اپنى جانب سے تزكيہ نفس ہے،
ليكن جس كے متعلق اس كى گواہى وحى نے دى تو وہ ٹھيك ہے،
جيسا كہ حديث ميں نبى كريم صلى اللہ عليه وسلم كا فرمان ہے:
" جس نے بھى اپنا كپڑا تكبر سے كھينچا اور
لٹكايا تو اللہ تعالى روز قيامت اسے ديكھے گا بھى نہيں "
تو ابو بكر رضى اللہ تعالى عنه كہنے لگے:
اے اللہ تعالى كے رسول صلى اللہ عليه وسلم:
ميرى چادر ڈھيلى ہو جاتى ہے، ليكن ميں اس كا خيال ركھتا ہوں،
تو رسول كريم صلى اللہ عليه وسلم نےفرمايا:
" يقينا تم ان ميں سے نہيں جو اسے بطور تكبر كرتے ہيں "


صحيح بخارى حديث نمبر ( 5784 ).

ٹخنوں سے نيچے كپڑا اور چادر يا سلوار وغيرہ ركھنا چاہے
وہ تكبر كى بنا پر نہ بھى ہو يہ بھى منع ہے،
اس كى دليل درج ذيل حديث ہے:
ابو سعيد خدرى رضى اللہ تعالى عنه بيان كرتے ہيں
كہ رسول كريم صلى اللہ عليه وسلم نے فرمايا:
" مسلمان كا لباس نصف پنڈلى تك ہے، نصف پنڈلى اور
ٹخنوں كے درميان ہونے ميں كوئى حرج نہيں،
اور جو ٹخنوں سے نيچے ہو وہ آگ ميں ہے،
اور جس نے بھى اپنا كپڑا تكبر سے كھينچا
اللہ تعالى اس كى جانب ديكھے گا بھى نہيں "
سنن ابو داود حديث نمبر ( 4093 ) اس كى سند صحيح ہے.
دونوں حديثوں ميں مختلف عمل بيان ہوا ہے،
اور اس كى سزا بھى مختلف بيان كى گئى ہے.
اور امام احمد نے عبد الرحمن بن يعقوب سے بيان كيا ہے
وہ كہتے ہيں ميں نے ابو سعيد رضى اللہ تعالى عنه سے دريافت كيا:
كيا آپ نے رسول كريم صلى اللہ عليه وسلم سے


چادر كے متعلق كچھ سنا ہے ؟

تو انہوں نے فرمايا: جى ہاں سنا ہے، تم بھى اسے معلوم كر لو،
ميں نے رسول كريم صلى اللہ عليه وسلم كو فرماتے ہوئے سنا:
" مومن كا لباس اس كى آدھى پنڈليوں تك ہے،
اور اس كے ٹخنوں اور نصف پنڈليوں كے
درميان ركھنےميں كوئى حرج نہيں،
اور جو ٹخنوں سے نيچے ہو وہ آگ ميں ہے، آپ نے يہ تين بار فرمايا "
اور ابن عمر رضى اللہ تعالى عنہما بيان كرتے ہيں كہ:
" ميں رسول كريم صلى اللہ عليه وسلم كے پاس سے گزار
تو ميرى چادر ڈھيلى ہو كر نيچے ہوئى ہوئى تھى،
تو رسول كريم صلى اللہ عليه وسلم فرمانے لگے:
" اے عبد اللہ اپنى چادر اوپر اٹھاؤ،
تو ميں نے اسے اوپر كر ليا،
پھر رسول كريم صلى اللہ عليه وسلم نے فرمايا:
اور زيادہ كرو، تو ميں نے اور اوپر كر لى.
اس كے بعد ميں ہميشہ اس كا خيال ركھتا ہوں،
لوگوں ميں سے كسى نے دريافت كيا: كہاں تك ؟
تو عبد اللہ بن عمر رضى اللہ تعالى عنہما كہنے لگے:
آدھى پنڈليوں تك "

صحيح مسلم حديث نمبر ( 2086 ) كتاب الكبائر للذھبى ( 131 - 132 ).

تو اسبال جس طرح مردوں ميں ہے
اسى طرح عورتوں ميں بھى ہو گا،
جس كى دليل
ابن عمر رضى اللہ تعالى عنہما كى درج ذيل حديث ہے:
ابن عمر رضى اللہ تعالى عنہما بيان كرتے ہيں
كہ رسول كريم صلى اللہ عليه وسلم نے فرمايا:
" جس نے بھى اپنا كپڑا تكبر كے ساتھ
كھينچا اللہ تعالى اس كى جانب نہيں ديكھےگا "
تو ام سلمه رضى اللہ تعالى عنہا نے عرض كيا:
اے اللہ تعالى كے رسول صلى اللہ عليه وسلم:
تو پھر عورتيں اپنے چادروں كا كيا كريں ؟
رسول كريم صلى اللہ عليه وسلم نے فرمايا:
" وہ ايك بالشت نيچے لٹكا ليا كريں "
ام سلمه رضى اللہ تعالى عنہا كہنے لگيں:
اس طرح تو عورتوں كے پاؤں نظر آيا كرينگے.
چنانچہ رسول كريم صلى اللہ عليه وسلم نے فرمايا:
" وہ ايك ہاتھ نيچے لٹكا ليا كريں، اس سے زيادہ نہيں "
سنن نسائى كتاب الزينۃ باب ذيول النساء.
اور ہو سكتا ہے تكبر كرنے والے كو آخرت سے
قبل اس كى سزا دنيا ميں بھى مل جائے،
جيسا كہ درج ذيل حديث ميں بيان ہوا ہے:
ابو ہريرہ رضى اللہ تعالى عنه بيان كرتے ہيں
كہ رسول كريم صلى اللہ عليه وسلم نے فرمايا:
" ايك شخص تكبر كے ساتھ اتراتا ہوا
اپنى دو چادروں ميں چلا جا رہا تھا
اور اسے اپنا آپ بڑا پسند اور اچھا لگا،
تو اللہ تعالى نے اسے زمين ميں دھنسا ديا،
تو وہ قيامت تك اس ميں دھنستا ہى چلا جائيگا "


صحيح مسلم حديث نمبر ( 2088 ).

واللہ اعلم .
الشيخ محمد صالح المنجد ( السعوديه) [/center]
[center]یہ بھی انداز ہمارے ہے تمہیں کیا معلوم
ہم تمہیں جیت کے ہارے ہے تمہیں کیا معلوم[/center]
محمد شعیب
منتظم اعلٰی
منتظم اعلٰی
Posts: 6565
Joined: Thu Jul 15, 2010 7:11 pm
جنس:: مرد
Location: پاکستان
Contact:

Re: ٹـخنوں سے نيچے كپڑا ركھنے كى حرمت كے دلائل

Post by محمد شعیب »

سوال
محترم مفتی صاحب !
السلام علیکم !
نماز میں ناف سے کپڑے فولڈ (موڑنے) کرنا یا پائینچے اوپر کرنا کیسا ہے ؟
کسی مستند کتاب سے حوالہ دیں۔

جزاک اللہ

سائل : عاطف
جواب
شلوار کے پائینچے یا ازار وغیرہ کا وہ حصہ جوٹخنوں سے نیچے رہتا ہے ،شرعاً منع ہے،احادیثِ رسول میں اس پر سخت وعیدیں آئی ہیں آنحضرت ﷺکا ارشاد مبارکہ ہے کہ ازار کا جو حصہ ٹخنوں سے نیچے رہے گا ،جہنم میں جائے گا۔ چونکہ یہ تکبر کی علامت ہے اور تکبر اللہ تعالیٰ کو کسی بھی حالت میں پسندیدہ نہیں،خصوصاً نماز کی حالت میں جہاں انسان اپنی ناک کو سجدہ کی حالت میں رگڑ کر عاجزی ظاہر کرتاہےتواسی حالت میں ٹخنوں سے پائینچے یا ازار نیچے رہنے دینا اور سخت گناہ ہے اس لیے اگر ایک آدمی عام حالت میں شلوار ٹخنوں سے نیچے رکھ کرگناہ کا ارتکاب کررہاہے اور نمازکی حالت میں پائینچے ناف کی طرف سے موڑکر اوپر کرلیتا ہے یا نیچے سے پائینچے موڑ لیتا ہےتو نماز کی حالت میں گناہ سے کم از کم بچ گیا ہے ، لہٰذا نمازکی حالت میں پائینچے موڑنا ناجائز نہیں ہے۔

فقط واللہ اعلم

دارالافتاء

جامعہ علوم اسلامیہ علامہ بنوری ٹاؤن کراچی


لنک
User avatar
چاند بابو
منتظم اعلٰی
منتظم اعلٰی
Posts: 22224
Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
جنس:: مرد
Location: بوریوالا
Contact:

Re: ٹـخنوں سے نيچے كپڑا ركھنے كى حرمت كے دلائل

Post by چاند بابو »

جزاک اللہ، اضواء اور شعیب دونوں کا بہت شکریہ،
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
اضواء
ٹیم ممبر
ٹیم ممبر
Posts: 40424
Joined: Sun Aug 15, 2010 4:26 am
جنس:: عورت
Location: {الدمام}المملكةالعربيةالسعوديه

Re: ٹـخنوں سے نيچے كپڑا ركھنے كى حرمت كے دلائل

Post by اضواء »

چاند بابو wrote:جزاک اللہ، اضواء اور شعیب دونوں کا بہت شکریہ،

يجزينا و يجزيكم كل خير و بارك الله فيكم جمیعا
[center]یہ بھی انداز ہمارے ہے تمہیں کیا معلوم
ہم تمہیں جیت کے ہارے ہے تمہیں کیا معلوم[/center]
بلال احمد
ناظم ویڈیو سیکشن
ناظم ویڈیو سیکشن
Posts: 11973
Joined: Sun Jun 27, 2010 7:28 pm
جنس:: مرد
Contact:

Re: ٹـخنوں سے نيچے كپڑا ركھنے كى حرمت كے دلائل

Post by بلال احمد »

شکریہ دونوں احباب کا.
بڑی بے چین رہتی ہے طبیعت اب میری محسن
مجھے اب قتل ہونا ہے، مگر قاتل نہیں ملتا
افتخار
معاون خاص
معاون خاص
Posts: 11810
Joined: Sun Jul 20, 2008 8:58 pm
جنس:: مرد
Contact:

Re: ٹـخنوں سے نيچے كپڑا ركھنے كى حرمت كے دلائل

Post by افتخار »

جزاک اللہ،
اضواء
ٹیم ممبر
ٹیم ممبر
Posts: 40424
Joined: Sun Aug 15, 2010 4:26 am
جنس:: عورت
Location: {الدمام}المملكةالعربيةالسعوديه

Re: ٹـخنوں سے نيچے كپڑا ركھنے كى حرمت كے دلائل

Post by اضواء »

بلال احمد wrote:شکریہ دونوں احباب کا.

آپکا بھی شکریہ
[center]یہ بھی انداز ہمارے ہے تمہیں کیا معلوم
ہم تمہیں جیت کے ہارے ہے تمہیں کیا معلوم[/center]
اضواء
ٹیم ممبر
ٹیم ممبر
Posts: 40424
Joined: Sun Aug 15, 2010 4:26 am
جنس:: عورت
Location: {الدمام}المملكةالعربيةالسعوديه

Re: ٹـخنوں سے نيچے كپڑا ركھنے كى حرمت كے دلائل

Post by اضواء »

افتخار wrote:جزاک اللہ،
أحسنت و بارك الله فيك
[center]یہ بھی انداز ہمارے ہے تمہیں کیا معلوم
ہم تمہیں جیت کے ہارے ہے تمہیں کیا معلوم[/center]
محمد
دوست
Posts: 403
Joined: Thu Oct 21, 2010 3:45 pm
جنس:: مرد

Re: ٹـخنوں سے نيچے كپڑا ركھنے كى حرمت كے دلائل

Post by محمد »

g:o:O:d:p
اضواء
ٹیم ممبر
ٹیم ممبر
Posts: 40424
Joined: Sun Aug 15, 2010 4:26 am
جنس:: عورت
Location: {الدمام}المملكةالعربيةالسعوديه

Re: ٹـخنوں سے نيچے كپڑا ركھنے كى حرمت كے دلائل

Post by اضواء »

محمد wrote:g:o:O:d:p
بارك الله فيك
[center]یہ بھی انداز ہمارے ہے تمہیں کیا معلوم
ہم تمہیں جیت کے ہارے ہے تمہیں کیا معلوم[/center]
اعجازالحسینی
مدیر
مدیر
Posts: 10960
Joined: Sat Oct 17, 2009 12:17 pm
جنس:: مرد
Location: اللہ کی زمین
Contact:

Re: ٹـخنوں سے نيچے كپڑا ركھنے كى حرمت كے دلائل

Post by اعجازالحسینی »

جزاک اللہ
[center]ہوا کے رخ پے چلتا ہے چراغِ آرزو اب تک
دلِ برباد میں اب بھی کسی کی یاد باقی ہے
[/center]

روابط: بلاگ|ویب سائیٹ|سکرائبڈ |ٹویٹر
یاسر عمران مرزا
مشاق
مشاق
Posts: 1625
Joined: Wed Mar 18, 2009 3:29 pm
جنس:: مرد
Location: جدہ سعودی عرب
Contact:

Re: ٹـخنوں سے نيچے كپڑا ركھنے كى حرمت كے دلائل

Post by یاسر عمران مرزا »

مفید معلومات دینے کے لیے بہت شکریہ بھائی
اضواء
ٹیم ممبر
ٹیم ممبر
Posts: 40424
Joined: Sun Aug 15, 2010 4:26 am
جنس:: عورت
Location: {الدمام}المملكةالعربيةالسعوديه

Re: ٹـخنوں سے نيچے كپڑا ركھنے كى حرمت كے دلائل

Post by اضواء »

آپ سب کا شکریہ
[center]یہ بھی انداز ہمارے ہے تمہیں کیا معلوم
ہم تمہیں جیت کے ہارے ہے تمہیں کیا معلوم[/center]
Nasir A Muhammad
کارکن
کارکن
Posts: 2
Joined: Sun Apr 06, 2014 2:20 pm
جنس:: مرد

Re: ٹـخنوں سے نيچے كپڑا ركھنے كى حرمت كے دلائل

Post by Nasir A Muhammad »

مفتی اعظم پاکستان مفتی منیب الرحمان کی کتاب تفهیم المسائل جلد ۱ کے صفحہ 136 137 138
پر تفصیل درج ہے
User avatar
چاند بابو
منتظم اعلٰی
منتظم اعلٰی
Posts: 22224
Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
جنس:: مرد
Location: بوریوالا
Contact:

Re: ٹـخنوں سے نيچے كپڑا ركھنے كى حرمت كے دلائل

Post by چاند بابو »

بہت بہت شکریہ محترم Nasir A Muhammad صاحب
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
یاسر عمران مرزا
مشاق
مشاق
Posts: 1625
Joined: Wed Mar 18, 2009 3:29 pm
جنس:: مرد
Location: جدہ سعودی عرب
Contact:

Re: ٹـخنوں سے نيچے كپڑا ركھنے كى حرمت كے دلائل

Post by یاسر عمران مرزا »

کیا یہ اتنا ہی اہم مسئلہ ہے ؟؟؟

اہم مسئلہ تو نماز ہے، جسے وقت پر پڑھنا چاہیے
اہم مسئلہ تو ذکوت ہے جسے حقدار کو مناسب وقت پر ادا کر دینا چاہیے.
اہم مسئلہ تو اخلاقیات ہے، جو اچھی ہونی چاہیے تا کہ ایک اچھا معاشرہ قائم ہو سکے
اہم مسئلہ تو والدین کے حقوق ہیں ، جنہیں پورا کرنا چاہیے والدین کی خدمت کر کے
اہم مسئلہ تو گھر والوں کو حلال رزق دینا ہے
اہم مسئلہ تو اولاد کی اچھی پرورش اور تعلیم و تربیت ہے

قبر میں فرشتوں نے آ کر یہ نہیں پوچھنا کہ شلوار ٹخنوں سے اوپر کر کے نماز پڑھی یا نہیں
انہوں نے بس یہ پوچھنا ہے کہ نماز پڑھی یا نہیں
Post Reply

Return to “مذہبی مسائل اور انکے حل”