Search found 13 matches

by شاہین فصیح ربانی
Mon Jan 22, 2024 5:31 pm
Forum: آپ کی شاعری
Topic: غزل - خود کو میں دیکھتا ہوں حسرت سے
Replies: 0
Views: 1524

غزل - خود کو میں دیکھتا ہوں حسرت سے

غزل خود کو میں دیکھتا ہوں حسرت سے آئنہ دیکھتا ہے حیرت سے پل جو لبریز ہوں محبت سے ہاتھ آتے نہیں سہولت سے بن گیا دیپ میری نسبت ہے جل رہا ہے وہ میری شہرت سے کھلی آنکھوں سے دیکھیے چاہے خواب ہوتے نہیں حقیقت سے چائے پینے کو آؤں گا لیکن منسلک ہے یہ وعدہ فرصت سے جب کوئی شوخیاں دکھاتا ہے یاد آتا ہوں خود کو ...
by شاہین فصیح ربانی
Thu Apr 26, 2018 3:01 pm
Forum: آپ کی شاعری
Topic: غزل - حسن و خوبی کی رعایت نہیں ملنے والی
Replies: 2
Views: 384

غزل - حسن و خوبی کی رعایت نہیں ملنے والی

غزل حسن و خوبی کی رعایت نہیں ملنے والی حسبِ خواہش مری قیمت نہیں ملنے والی اے مرے دل کہ تجھے عشق سے رغبت ہے بہت اے مرے دل تجھے راحت نہیں ملنے والی یہ حقیقت ہے کہ ان خواب زدہ آنکھوں کو آئنے میں بھی حقیقت نہیں ملنے والی بے سر و پا کہو، لایعنی و مجہول کہو اچھے شعروں سے تو شہرت نہیں ملنے والی زندگی جہد ...
by شاہین فصیح ربانی
Mon Oct 03, 2016 8:05 am
Forum: آپ کی شاعری
Topic: طرحی غزل - سحرِ تعبیر و خواب سے نکلے
Replies: 1
Views: 371

طرحی غزل - سحرِ تعبیر و خواب سے نکلے

طرحی غزل سحرِ تعبیر و خواب سے نکلے درد سے، اضطرب سے نکلے میں نے رکھا نہیں تو پھر کیسے پھول اس کی کتاب سے نکلے جو محبت کا درس دیتے تھے وہ فسانے نصاب سے نکلے بے خودی کا حصار، کیا کہنے آگہی کے عذاب سے نکلے حسرتِ انقلاب میں ڈوبے خواہشِ انقلاب سے نکلے عشق اپنی حدوں میں رہتا ہے حسن اپنے حساب سے نکلے کچھ ...
by شاہین فصیح ربانی
Thu Aug 18, 2016 3:33 pm
Forum: آپ کی شاعری
Topic: غزل - کہانی سے نکلنے تک میں زندہ تھا
Replies: 2
Views: 524

غزل - کہانی سے نکلنے تک میں زندہ تھا

[center] غزل کہانی سے نکلنے تک میں زندہ تھا مصنف کے بدلنے تک میں زندہ تھا یہ ممکن ہے مرے اوپر سے گزری ہو ابھی گاڑی کے چلنے تک میں زندہ تھا پھسلنے کا سبب کوئی نہیں لیکن بلندی سے پھسلنے تک میں زندہ تھا مجھے تاریکئ شب ہی نے مارا ہے افق پر شام ڈھلنے تک میں زندہ تھا مجھے گھر سے نکلتے ہی ہوا کیا ہے اگر گھ...
by شاہین فصیح ربانی
Wed Mar 04, 2015 10:40 pm
Forum: آپ کی شاعری
Topic: دو غزلیں - ردیف "کب تک"
Replies: 1
Views: 317

دو غزلیں - ردیف "کب تک"

غزل 1 سرِ ساحل رہے گا یہ سکوں کا تک ٹھہرتا ہے ہواؤں کا جنوں کب تک کسی لمحے بھی گر سکتی ہے کہنہ چھت سہاریں گے یہ بوسیدہ ستوں کب تک مرے بچو! مرا فن منتقل کر لو نجانے اور میں بوڑھا جیوں کب تک سنا ہے وقت اک جیسا نہیں رہتا رہے گا یہ مرا حالِ زبوں کب تک درختوں کی طرح خاموش بیٹھے ہو یہاں میں داستاں اپنی ک...
by شاہین فصیح ربانی
Sun Jan 25, 2015 9:00 am
Forum: آپ کی شاعری
Topic: طرحی غزل
Replies: 3
Views: 309

Re: طرحی غزل

{أضواء} wrote:بہت خوب :clap: :clap: شئیرنگ پر آپ کا شکریہ
محمد شعیب wrote:بہت خوب
شئرنگ کا شکریہ

آپ کا بہت بہت شکریہ، سدا شاد رہیے.
by شاہین فصیح ربانی
Sun Jan 25, 2015 8:37 am
Forum: آپ کی شاعری
Topic: آئنے سے نظر ملاؤ کبھی
Replies: 3
Views: 435

Re: آئنے سے نظر ملاؤ کبھی

بہت بہت شکریہ آپ دوستوں کا، سدا شاد رہیے،
by شاہین فصیح ربانی
Sun Jan 04, 2015 11:33 pm
Forum: آپ کی شاعری
Topic: طرحی غزل
Replies: 3
Views: 309

طرحی غزل

[center] دل میں انہی کی یاد ہمیشہ ہر اک پل بسی رہے طیبہ میں اس طرح سے مری حاضری رہے اس طرح ہو تو سہل بہت زندگی رہے ‘‘خود آگہی کے ساتھ خدا آگہی رہے’’ رنگینئ خیال کی بارش لگی رہے دنیا ترے خیال سے رنگیں بنی رہے اے کاش دور جسم سے واماندگی رہے جب تک چراغِ جاں کی ہواسے ٹھنی رہے قائم تمھارے حسن کی یہ دلکشی...
by شاہین فصیح ربانی
Tue Nov 05, 2013 1:47 pm
Forum: آپ کی شاعری
Topic: آئنے سے نظر ملاؤ کبھی
Replies: 3
Views: 435

آئنے سے نظر ملاؤ کبھی

[center] طرحی غزل میرے اشعار گنگناؤ کبھی معتبر ہو مرا چناؤ کبھی حوصلہ اپنا آزماؤ کبھی آئنے سے نظر ملاؤ کبھی جیت کا لطف یوں اٹھاؤ کبھی ‘‘ہار کے بعد مسکراؤ کبھی’’ غم نے ڈیرے جہاں پہ ڈالے ہیں وہاں خوشیوں کا تھا پڑاؤ کبھی راکھ میں اب کوئی شرر بھی نہیں دل میں روشن تھا اک الاؤ کبھی اب جنھیں کوئی پوچھتا بھ...
by شاہین فصیح ربانی
Tue Nov 05, 2013 1:43 pm
Forum: آپ کی شاعری
Topic: سامنا ہے مجھے جلووں کی فراوانی کا
Replies: 6
Views: 634

Re: سامنا ہے مجھے جلووں کی فراوانی کا

آپ سبھی محترم احباب کی ہمت افزائی کا بہت شکریہ
ہمیشہ‌کوش و خرم رہیے.
by شاہین فصیح ربانی
Thu Jul 18, 2013 3:11 pm
Forum: آپ کی شاعری
Topic: نظم - بہلاوا
Replies: 3
Views: 262

نظم - بہلاوا


[center]نظم[/center]

[center]بہلاوا[/center]

[center]وقت اک جا نہیں ٹھہرتا ہے
یہ برس بھی گزر گیا آخر
اس برس بھی نہیں ملا ہے وہ
وہ کہ اگلے برس ملے نہ ملے
بیت ہی جائے گا برس اگلا
وقت کو کون روک سکتا ہے[/center]

[center]شاہین فصیح ربانی[/center]
by شاہین فصیح ربانی
Thu Mar 21, 2013 1:42 pm
Forum: آپ کی شاعری
Topic: غزل - شاخِ دل پر آس کے پنچھی آ بیٹھے ہیں
Replies: 1
Views: 1344

غزل - شاخِ دل پر آس کے پنچھی آ بیٹھے ہیں

[center] غزل شاخِ دل پر آس کے پنچھی آ بیٹھے ہیں کم ہیں لیکن پھر بھی کافی آ بیٹھے ہیں عشق شجر کی سرشاری ہے دیکھنے والی سائے میں دو سچے پریمی آ بیٹھے ہیں تو چاہے تو بوجھ ہمارا کم ہو جائے سر پہ اٹھائے غموں کی گٹھڑی آ بیٹھے ہیں اب کی بار عدو نے الٹی چال چلی ہے میری راہ میں میرے بھائی آ بیٹھے ہیں جیسے ان...
by شاہین فصیح ربانی
Mon Feb 04, 2013 10:53 am
Forum: آپ کی شاعری
Topic: سامنا ہے مجھے جلووں کی فراوانی کا
Replies: 6
Views: 634

سامنا ہے مجھے جلووں کی فراوانی کا

[center] سامنا ہے مجھے جلووں کی فراوانی کا میری آنکھیں ہیں کہ ہے آئنہ حیرانی کا وہ سرِ بزم مری سمت نہیں دیکھتا ہے کوئی اندازہ کرے میری پریشانی کا جس کے دامن میں نہیں ہے کوئی غم کا سکہ طعنہ دیتا ہے مجھے بے سر و سامانی کا مشکلیں اس لیے بڑھتی ہی چلی جاتی ہیں بوجھ کاندھوں پہ اٹھایا ہے تن آسانی کا تو جو ...

Go to advanced search