فہرست
کیااگلا وزیراعظم طالبان کا ہوگا؟
لگ تو یہ ہی رہا ہےکہ اس ملک کا اگلاوزیراعظم طالبان کا ہی ہوگا۔ اور یہ بات سمجھنے کے لیے تھوڑئے عرصئے پہلے طالبان کی امن مذاکرات کی پیشکش پر نظر ڈالنا ضروری ہے۔میں نے اپنے ایک مضمون "طالبان دہشتگردوں کے پیٹی بند بھائی ” میں لکھا تھا کہ
"ایک ایسے وقت جب پاکستان میں الیکشن ہونے جارہے ہیں اچانک طالبان دہشتگردوں کی طرف سے حکومت سے مذاکرات کی مشروط پیش کش کی گئی تھی جس میں انہوں نے پاکستانی فوج پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے میاں نواز شریف، جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان اور امیر جماعت اسلامی منور حسن کی مذاکرات سے متعلق ضمانت مانگی تھی۔ دہشتگردوں کے ترجمان احسان اللہ احسان نے کہا کہ متحدہ قومی موومنٹ کیخلاف کارروائیاں مزید تیز کردی جائیں گی یعنی ابھی دہشت گرد کراچی کے عام لوگوں پر اور ظلم کرینگے۔ حکومت اور طالبان کے درمیان مذاکرات میں مسلم لیگ (ن)، جماعت اسلامی اور جمعیت علماء اسلام (ف) کو ضامن بنانے کے اعلان کے بعد تینوں جماعتوں کے رہنماوں کے نمائندہ وفد کو قبائلی علاقوں کے دورہ کی دعوت بھی دی ہے۔”
پاکستان کی تقریبا تمام سیاسی جماعتیں یہ کہہ رہی تھیں کہ مذکرات ہونے چاہیں مگر پیپلز پارٹی کی حکومت کا وقت ختم ہوچکاہے۔ میاں نواز شریف نے تو چپ سادھ لی مگر مولانہ فضل الرحمان اورجماعت اسلامی کے امیر سید منور حسن بہت پرجوش تھے۔ اے این پی نے پہلے آل پارٹی کانفرنس بلائی جس میں جماعت اسلامی نے شرکت نہیں کی