فہرست
آجکل فری لانسنگ کی دنیا کے بہت سارے لوگ یوٹیوب پر اپنی ویڈیوز اپلوڈ کر رہے ہیں جس میں وہ اپنی کمائی ظاہر کر رہے ہیں جو انہوں نے ڈراپ شپنگ سے کی ہے۔ آج کے اس مضمون میں اردونامہ فورم اپنے قارئین کے لئے اسی موضوع پر روشنی ڈالے گا کہ ڈراپ شپنگ کیا ہے اور لوگ اس سے کس طرح پیسے بنا رہے ہیں اور آپ یہ کام کس طرح کر سکتے ہیں۔
ڈراپ شپنگ کیا ہے؟
ڈراپ شپنگ کا تصور گو کہ کافی پرانا ہے لیکن اس کا بہت زیادہ استعمال اور اس سے بہترین کمائی حال ہی میں شروع ہوئی ہے۔ ڈراپ شپنگ ریٹیل کی ضروریات پوری کرنے کا ایک ایسا ماڈل ہے جس میں کوئی اسٹور اپنی فروخت کردہ مصنوعات کو اسٹاک میں نہیں رکھتا ہے۔ اس کے بجائے جب کوئی اسٹور ڈراپشپنگ ماڈل کا استعمال کرکے کوئی پروڈکٹ بیچتا ہے، تو وہ تیسری پارٹی سے اس چیز کو خریدتا ہے اور اسے براہ راست گاہک کو بھیج دیا جاتا ہے۔
نتیجے کے طور پر، بیچنے والے کو مصنوعات کو براہ راست سنبھالنے کی ضرورت نہیں پڑتی۔ ڈراپ شاپنگ اور سٹنڈرڈ ریٹیل ماڈل کے درمیان سب سے بڑا فرق یہ ہے کہ فروخت کنندہ مرچنٹ اسٹاک نہیں رکھتا ہے اور نہ ہی انوینٹری کا اپنا مالک ہوتا ہے۔ اس کے بجائے، بیچنے والے تیسرے فریق عام طور پر تھوک فروش یا صنعت کار سے احکامات کو پورا کرنے کے لئے ضرورت کے مطابق انوینٹری خریدتے ہیں۔
ڈراپ شپنگ کے ماڈل کو بہتر طور پر سمجھنے کے لئے ایک مثال دیتا ہوں، فرض کریں کہ آپ کے گھر کے پاس ایک کاریگر ہے جو لکڑی کے بہترین قسم کے ماڈلز بناتے ہیں جو گھروں میں آرائش کے لئے استعمال کیئے جاتے ہیں۔ اب ان صاحب کا اس ایک خاص قسم کے ماڈل پر خرچ 50 روپے آتا ہے اور وہ اپنے گاہکوں کو یہ ماڈل ہول سیل ریٹ میں 100 روپے کا بیچتے ہیں۔
ہول سیلر یہ پراڈکٹ 100 روپے میں خرید کر آگے دوسرے شہروں میں سپلائی کرتا ہے اور ریٹیل اسٹور والے تک پہنچتے پہنچتے یہ پراڈکٹ 500 روپے کی ہو جاتی ہے جسے وہ اپنے اسٹور میں 700 روپے میں آگے بیچنے کے لئے رکھ دیتا ہے۔ یہی پراڈکٹ وہاں سے کوئی صاحب خرید کر اس پراڈکٹ کو ایمازون پر 1000 روپے میں بیچتے ہیں۔
چونکہ پراڈکٹ کی پہلی اصل قیمت 100 روپے تھی اور اس میں جتنے واسطے بڑھتے گئے اس کی قیمت ان کے منافع کی وجہ سے بڑھتے بڑھتے 1000 روپے تک چلی گئی اور ایمازون سے یہ پراڈکٹ آپ کو 1000 روپے کی مل رہی ہے۔
اب آپ اس کاریگر کو ذاتی طور پر جانتے ہیں آپ اس کے پاس جاتے ہیں اور یہ طے کرتے ہیں کہ بھائی میں اس پراڈکٹ کو اپنے آن لائن اسٹور پر لگاتا ہوں میں جب آپ کو آرڈر دوں آپ یہ پراڈکٹ 100 روپے میں تیار کر دیجئے گا آپ کو میں 100 روپے مزید اس بات کے دوں گا کہ وہ پراڈکٹ آپ جس ایڈریس پر میں کہوں گا آپ وہاں ڈیلیور کر دیجئے گا۔ آپ کا معاہدہ طے پا جاتا ہے۔
اب آپ اپنے آن لائن اسٹور یا ایمازون اسٹور پر اپنی طرف سے یہ پراڈکٹ لگا دیتے ہیں جس کی قیمت آپ 500 روپے رکھتے ہیں، چونکہ آپ کی پراڈکٹ میں درمیانی واسطے موجود نہیں ہیں اس لئے 500 روپے میں بھی آپ کو اچھا خاصہ منافع ملتا ہے اور گاہک کو کیونکہ یہ پراڈکٹ 1000 روپے میں مل رہی تھی اس لئے وہ یہ پراڈکٹ آپ سے ہی خریدے گا۔
ڈراپ شپنگ کا طریقہ کار
ڈراپ شپنگ بزنس ماڈل میں اسٹور میں مصنوعات کی ضرورت نہیں ہوتی ہے اور کوئی بھی سٹور مکمل طور پر بغیر ایک بھی پروڈکٹ انونٹری کے کام کر سکتا ہے۔ ایک ایسا سٹور جس کا فیزیکل وجود ہوتا ہے وہ ممکنہ ڈراپ شپ سامان کو اپنے ڈسپلے پر رکھ سکتا ہے، کیٹلاگ کے ذریعہ میل آرڈر آئٹمز پر تفصیلات فراہم کرسکتا ہے، یا صرف آن لائن دستیاب معلومات والی ویب سائٹ کو برقرار رکھ سکتا ہے۔ دوسری طرف ورچوئل اسٹور کے پاس صرف ایک ویب سائٹ ہوتی ہے۔
ڈراپ شپنگ اسٹورز کو اس سارے جنجھٹ کو پالنے کی ضرورت نہیں ہے ، اور نہ ہی کسی دوسرے اسٹور کی طرح کوئی انونٹری رکھنے کی ضرورت ہوتی ہے۔
اب پھر اوپر موجود مثال کی مدد لیتے ہیں، جیسے ہی آپ کے پاس آپ کی پراڈکٹ کا آرڈر آتا ہے آپ فورا اس کاریگر سے رابطہ کرتے ہیں اور اسے کہتے ہیں کہ یہ پراڈکٹ فلاں ایڈریس پر پہنچا دیں اور وہ کاریگر اپنی پراڈکٹ آپ کے دیئے ہوئے لفافے میں ڈالتا ہے اور متعلقہ ایڈریس پر ڈیلیور کردیتا ہے آپ کاریگر کو 200 روپے دیتے ہیں اور باقی 300 روپے آپ اپنا منافع رکھتے ہیں۔
اس سارے عمل میں آپ کو نہ تو کوئی پراڈکٹ خرید کر اپنے پاس رکھنی پڑی نہ آپ کو یہ پراڈکٹ خود کسی سے لے کر کسی دوسرے تک پہنچانی پڑی لیکن آپ نے اس میں سے اپنا منافع بھی حاصل کر لیا اور جو یہ پراڈکٹ بنا رہا ہے اس کی سیل بھی بڑھانے کا سبب بنے جس کی وجہ سے تمام تین پارٹیاں یعنی کاریگر، آپ اور آپ کا خریدار خوش ہیں۔
اس سارے ماڈل کو ڈراپ شپنگ ماڈل کہا جاتا ہے جس میں آپ کو صرف مارکیٹنگ کی کاسٹ اٹھانا پڑی یعنی آپ کو اپنا مطلوبہ گاہک ڈھونڈنا پڑھا اور اسے اس بات پر قائل کرنا پڑا کہ وہ آپ ہی اپنی مطلوبہ پراڈکٹ خریدے۔جبکہ حقیقت میں آپ کے پاس کوئی پراڈکٹ موجود ہی نہیں تھی بلکہ آپ کسی اور کی پراڈکٹ بیچ رہے تھے۔
پاکستان میں ڈراپ شپنگ کا کام کیسے ممکن ہے؟
پاکستان میں چونکہ ایمازون کی سہولت موجود نہ ہے اس لئے آپ ایمازون کا سہارا لے کر ڈراپ شپنگ تو نہیں کر سکتے ہیں لیکن پھر بھی افسردہ یا مایوس ہونے کی ضرورت ہر گز نہیں ہے کیونکہ پاکستان میں یہ کام بہت ساری دیگر ای کامرس ویب سائیٹس پر ہو رہا ہے اور اچھا ہو رہا ہے اس کی سب سے بڑی مثال دراز ہے جہاں سینکڑوں ڈراپ شپر اپنا کام بہترین طریقہ سے کر رہے ہیں اور اچھے خاصے پیسے کما رہے ہیں۔
اس سارے ماڈل میں آپ کو خیال یہ رکھنا ہوتا ہے کہ آپ نے جو پراڈکٹ اسٹور پر لگائی ہے اس کی کوالٹی اس کی قیمت کے حساب سے اچھی ہو، آپ کے گاہک تک وہ پراڈکٹ اچھے طریقے سے اور تیز رفتاری سے پہنچ جائے اور کسی بھی طرح گاہک اور پراڈکٹ بنانے والے کے درمیان براہ راست رابطہ نہ ہو تاکہ آپ کی مارکٹنگ کی محنت کا فائدہ وہ براہ راست نہ اٹھائیں۔
لیکن اس سب کے علاوہ سب سے ضروری چیز یہ ہے کہ آپ نے جو پراڈکٹ لگانی ہے اس پر پہلے آپ کی مکمل ریسرچ ہو تاکہ آپ وہ پراڈکٹ منتخب کریں جس کی مارکیٹ میں ڈیمانڈ بھی اتنی ہو کہ وہ اچھی خاصی بک سکے اور مارکیٹ میں اس کی پہلے سے موجود قیمت آپ کی قیمت سے کم نہ ہو جب ہی تو آپ کو کوئی آرڈر کرے گا۔
ڈراپ شپنگ کے فوائد اور نقصانات
بظاہر دکھنے میں ڈراپ شپنگ ماڈل نہایت آسان نظر آتا ہے کہ ہم نے ایک پراڈکٹ والے سے بات کی اور کام شروع کر دیا نہ کوئی انوسٹمنٹ کی اور نہ کسی انونٹری کا جنجھٹ پالا اور تھوڑی مارکٹنگ کی اور منافع کما کر سائیڈ پر ہو گئے۔ نہیں اب بالکل ایسا بھی نہیں ہے اس ماڈل کے اپنے کچھ فوائد اور نقصانات ہیں جن کے بارے میں مختصر طور پر گفتگو کر لیتے ہیں۔
ڈراپ شپنگ کے فوائد
کم سٹارٹ اپ کاسٹ
کسی بھی کاروبار کو شروع کرتے ہوئے کافی زیادہ مقدار میں پراڈکٹس خرید کر اپنے وئیر ہاؤس میں رکھنی پڑتی ہیں جس پر یقیننا بہت زیادہ اخراجات آتے ہیں لیکن ڈراپ شپنگ ماڈل کے تحت شروع ہونے والے کاروبار میں چونکہ آپ کو کوئی پراڈکٹ خرید کر اسٹور نہیں کرنا پڑتی اس لئے آپ کم سرمائے سے یہ کاروبار شروع کر سکتے ہیں۔ کیونکہ یہ تمام کام آپ کی بجائے کوئی دوسرا فریق کر رہا ہوتا ہے اور آپ صرف گاہک ڈھونڈتے ہیں۔
آرڈر کی تکمیل پر کم لاگت
کسی بھی آرڈر کی تکمیل تک آپ کو گودام کے اخراجات، آرڈر بک کرنے، آرڈر ٹریک کرنے، لیبل لگانے، آرڈر بھیجنے وغیرہ کی کاسٹ اور اس سارے عمل کے لئے الگ سٹاف رکھنے کی ضرورت پڑتی ہے لیکن ڈراپ شپنگ کے ماڈل میں آپ کو یہ تمام کام سرانجام نہیں دینے پڑتے ہیں بلکہ پراڈکٹ بنانے والا کہ تمام کام سرانجام دے رہا ہوتا ہے اور آپ کی اپنی تمام تر توجہ صرف زیادہ آرڈرز حاصل کرنے اور اپنے بزنس کو بڑھانے پر دیتے ہیں۔
کم از کم رسک کے ساتھ زیادہ مصنوعات بیچیں اور ٹیسٹ کریں
فیزیکل انوینٹری کی رکاوٹوں اور اس سے وابستہ اخراجات کے بغیر، ڈراپ شپنگ کی مدد سے آپ اپنی انوینٹری کو جلدی، آسانی سے اور سستے میں اپ ڈیٹ کرسکتے ہیں۔ اگر آپ جانتے ہیں کہ کوئی پروڈکٹ کسی دوسرے ریٹیلر یا بیچنے والے کے لئے اچھا کام کررہی ہے تو، آپ اسے فوری طور پر اپنے گودام میں آنے کا انتظار کیے بغیر اپنے گاہکوں کو پیش کر سکتے ہیں۔
ڈراپشپنگ آپ کو آپ کی بچی ہوئی انوینٹری کے خطرے کے بغیر نئی اشیاء کی جانچ کرنے کی اجازت دیتی ہے۔ آپ صرف اس کے لئے ادائیگی کرتے ہیں جو آپ بیچتے ہیں۔ یعنی جب کوئی انونٹری ہے ہی نہیں تو پھر یہ ڈر بھی نہیں کہ اگر پراڈکٹ تبدیل کی تو پچھلا موجود مال کہاں اور کیسے بیچیں گے۔
سٹور کے مقام کی بندش کے بغیر
چونکہ اس کاروبار میں آپ صرف آن لائن اسٹور چلا رہے ہوتے ہیں جس کا کوئی فیزیکل وجود نہیں ہوتا اور نہ آپ کو کوئی پراڈکٹ اسٹور کرنا پڑتی ہے اس لئے اس کےلئے آپ کو کسی خاص مقام سے یہ کاروبار شروع کرنے کی ضرورت نہیں ہوتی آپ دنیا میں کہیں سے بھی یہ کاروبار شروع کر سکتے ہیں اور دنیا کے کسی بھی حصے میں بیٹھ کر اس کو ہینڈل کر سکتے ہیں چاہے آپ نے کاروبار شروع پاکستان سے کیا ہو اور بعد میں آپ سیر و سیاحت کے لئے برطانیہ چلے جائیں آپ وہیں سے اپنا کاروبار سنبھال سکتے ہیں۔
کاروبار میں بڑھوتری کے زیادہ مواقع
کسی بھی فیزیکل اسٹور میں اگر آپ کے پاس ایک ہی چیز کے ایک سے زیادہ آرڈر آتے ہیں تو آپ کو ہر ایک آرڈر کو الگ الگ ہینڈل کرنا ہوتا ہے اور اگر یہی آرڈر اتنی زیادہ تعداد میں آ جائیں کہ آپ کے گودام میں مطلوبہ مقدار میں مال موجود نہ ہو تو پھر یہ پریشانی اور بھی بڑھ جاتی ہے اور آپ کو یہ پراڈکٹ ہول سیلر سے فوری طور پر حاصل کرکے اپنے اسٹور پر منتقل کرنی ہوتی ہے تاکہ آرڈرز کی بروقت تکمیل ہو سکے اس لئے آپ شاید ایک خاص حد سے زیادہ آرڈر وصول ہی نہ کریں یا کم ازکم ان کی بروقت ڈیلیوری نہ کر سکیں۔
لیکن ڈراپ شپنگ کے ماڈل میں آپ کا رابطہ براہ راست پراڈکٹ بنانے والے سے ہوتا ہے جو بڑی مقدار میں پراڈکٹ بنانے کی اہلیت رکھتا ہے اور اس کے پاس آپ کے آرڈرز سے زیادہ تیار مال ہمیشہ یا اکثر موجود ہوتا ہے اس لئے آپ کو آرڈرز پورے کرنے کی کوئی پریشانی نہیں ہوتی اور آپ بہت آسانی سے اپنے کاروبار کو مزید بڑھوتری دینے کے قابل ہوتے ہیں کیونکہ آرڈر آ نے کے بعد کے تمام معاملات پراڈکٹ بنانے والا خود ہینڈل کر رہا ہوتا ہے اور آپ کو صرف کاروبار بڑھانے پر توجہ دینے کی ضرورت ہوتی ہے۔
ڈراپ شپنگ ماڈل کے نقصانات
کم منافع
چونکہ ڈراپ شپنگ ماڈل میں آپ کاروبار ایک مخصوص علاقے کی بنیاد پر نہیں بلکہ بہت بڑے علاقے بعض اوقات پوری دنیا یا پھر پورے ملک کی سطح پر کر رہے ہوتے ہیں جس میں مقابلے کی فضا بہت زیادہ ہے اور آپ کو اس مقابلے کی فضا میں اپنا مقام بنانے کے لئے اپنا منافع کم سے کم رکھتے ہوئے دوسروں سے کم قیمت پر اپنا مال بیچنا ہوتا ہے اس لئے اس میں اکثر اوقات منافع بہت کم ہوتا ہے۔ البتہ آپ مقابلے کی اس فضا میں بہتر مقام حاصل کرنے کے لئے ایک ایسی Niche کا انتخاب کر لیتے ہیں جس میں مقابلہ بازی بہت کم ہو تو اس مسئلہ کو کنٹرول کیا جا سکتا ہے۔
انونٹری کنٹرول کرنے کے مسائل
چونکہ اس کاروبار میں آپ کی اپنی کوئی انونٹری نہیں ہوتی ہے اور آپ کسی ایک یا ایک سے زیادہ لوگوں کی انونٹری پر انحصار کر رہے ہوتے ہیں جو آپ کے علاوہ دوسرے لوگوں کو بھی اپنی پراڈکٹس فروخت کر رہے ہوتے ہیں اس لئے ان کی انونٹری میں تخیر و تبدیل بہت تیزی سے ہوتا ہے اور آپ کو اپنے اسٹور پر یہ انونٹری اپڈیٹ رکھنے میں بہت سے مسائل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
آرڈر کی تکمیل اور لیڈ ٹائم پر کم کنٹرول
چونکہ آپ آرڈر آنے کے بعد اس کی گاہک تک منتقلی کے عمل کے لئے دوسروں کے محتاج ہوتے ہیں اس لئے اس عمل پر آپ کا کنٹرول بہت کم ہوتا ہے، گاہک کو اگر پراڈکٹ ناقص جائے اچھے طریقے سے ڈیلیور نہ ہو یا پھر پراڈکٹ گاہک تک پہنچنے میں معمول سے زیادہ وقت لے گی تو گاہک کا اعتماد آپ سے اٹھ جائے گا
اور دوسری بار وہی پراڈکٹ خریدنے کے لئے گاہک دوسرے اسٹور سے رابطہ کر سکتا ہے جو آپ کا نقصان ہے۔ اس لئے آپ کو پراڈکٹ بنانے والے سپلائرز سے رابطہ کرتے ہوئے قابل اعتماد اور فوری طور پر آرڈر کی تکمیل کرنے والے لوگوں سے رابطہ کرنا چاہئے تاکہ اس قسم کا رسک نہ ہو۔
شپنگ کی پیچیدگیاں
اگر آپ متعدد سپلائرز کے ساتھ کام کرتے ہیں، جیسا کہ زیادہ تر ڈراپ شیپرز کرتے ہیں تو آپ کے آن لائن اسٹور پر موجود مصنوعات کو متعدد مختلف ڈراپ شیپروں کے ذریعہ سورس کیا جائے گا۔ اس سے آپ کے شپنگ اخراجات پیچیدہ ہوجاتے ہیں۔
ہم کہتے ہیں کہ ایک صارف تین چیزوں کا آرڈر دیتا ہے، یہ سب صرف الگ الگ سپلائرز سے دستیاب ہیں۔ آپ کو ہر شے کو صارفین کو بھیجنے کے لئے تین علیحدہ شپنگ چارجز اٹھانا ہوں گے، لیکن شاید یہ دانشمندانہ بات یہ نہیں ہے کہ یہ معاوضہ کسٹمر کو بھیجا جائے۔ اور یہاں تک کہ جب ان معاوضوں کو شامل کرنا سمجھ میں آجائے تو، ان حسابوں کو خود کار بنانا مشکل ہوسکتا ہے۔
ناقص کسٹمر سروسز
اگر آپ کا سپلائر دیر سے مصنوعات کی فراہمی کرتا ہے ، انہیں نقصان پہنچاتا ہے ، غلط اشیاء فراہم کرتا ہے ، یا بصورت دیگر آپ کے صارف کے آرڈر کو ختم کرتا ہے تو ، صارف آپ کو اس پر عمل پر ناقص ریٹنگ کرے گا۔ ہم نے پہلے ہی اس مسئلے کا تذکرہ کیا ہے جب تکمیل کا عمل اور بر وقت اشیاء کی منتقلی کی بات آتی ہے۔ لیکن یہ اس سے کہیں زیادہ اہم ہے۔
آپ ذاتی رابطے کو برقرار رکھنے کے اہل نہیں ہوں گے ریٹیلر جو اپنی انوینٹری کا انتظام کرتے ہیں وہ صارفین کو مہیا کرسکتے ہیں۔ آپ انوینٹری کی خود نگرانی کے بغیر کسٹمر کے مسائل کو فوری طور پر حل نہیں کرسکیں گے – آپ کو اپنے صارفین کی پریشانیوں کے حل کے لئے اپنے سپلائرز کے ذریعے سے نمٹنا ہوگا۔
آپ کے گاہکوں کی مدد کرنے کا یہ طریقہ آپ کے لئے مسائل کا باعث بن سکتا ہے جنھیں حل کرنے میں کافی وقت لگ سکتا ہے، اور آپ کے صارفین کے ساتھ جو اکثر اتنا انتظار نہیں کرتے ہیں اور اس انتظار سے جلدی اکتا جائے گا اور آپ کے لئے بری ریٹنگ کا باعث بنے گا۔
سپلائر کی غلطیاں
کیا آپ پر کبھی کسی ایسی چیز کا الزام لگایا گیا ہے جو آپ کی غلطی نہیں تھی، لیکن آپ کو بہرحال غلطی کی ذمہ داری قبول کرنا پڑی؟ یہاں تک کہ بہترین ڈراپشیپنگ سپلائر احکامات کی تکمیل میں غلطیاں کرتے ہیں ایسی غلطیاں جس کے لئے آپ کو ذمہ داری قبول کرنی ہوگی اور معذرت کرنا ہوگی۔
معمولی اور کم معیار کے سپلائرز، لاپتہ اشیاء، پارسل کی ترسیل میں تاخیر، اور کم معیار کی پیکنگ وغیرہ جیسے معاملات آپ کے لئے مایوسی کا سبب بنیں گے، جو آپ کے کاروبار کی ساکھ کو بھی نقصان پہنچا سکتے ہیں۔
اردونامہ کے قارئین ڈراپ شپنگ کیسے شروع کر سکتے ہیں؟
اگرچہ اوپر موجود ڈراپ شپنگ کے ماڈل کو پڑھ کر اکثریت یہ سوچے گی کہ یہ ایک مشکل اور خطرات سے بھرپور کام ہے جس میں فائدہ کم اور نقصان ہونے کے مواقع زیادہ موجود ہیں لیکن ایسا بھی نہیں ہے کہ یہ ماڈل اتنا ہی برا ہے بلکہ اس ماڈل کو اختیار کرتے ہوئے بہت سے لوگ اس سے بھرپور کمائی کر رہے ہیں۔
اس لئے گھبرایئے نہیں اور اگر آپ کے پاس مطلوبہ مہارت موجود ہے آپ ایک آن لائن اسٹور بنا سکتے ہیں اس کی مارکٹنگ کر سکتے ہیں یا کسی پہلے سے چلتے اسٹور جیسا کہ دراز وغیرہ سے رابطہ کر سکتے ہیں تو پھر آج سے ہی کسی پراڈکٹ پر ریسرچ شروع کریں جس کی ڈیمانڈ موجود ہو لیکن سپلائی زیادہ نہ ہو اور آپ یہ پراڈکٹ بنانے والوں سے تعلق قائم کر کے انہیں اس بات پر آمادہ کر سکتے ہوں کہ وہ سپلائی کریں تو پھر آپ یہ کاروبار شروع کر دیں۔
شروع میں ٹیسٹنگ کے لئے ایک دو پراڈکٹس کا انتخاب کیجئے کم منافع رکھئے اور تجربہ حاصل کیجئے اور جب آپ سمجھیں کہ یہ کام آپ کر سکتے ہیں تو پھر بھرپور طریقے سے یہ کام شروع کر دیں۔ لیکن صرف یہ ذہن میں رکھئے کہ یہ ایک مکمل بزنس ماڈل ہے اور پارٹ ٹائم کے طور پر کرنے کے لئے کچھ زیادہ مناسب نہیں ہے.
اگر آپ اس کام کو خاطر خواہ وقت اور توجہ دے سکتے ہیں تو ہی اسے شروع کیجئے وگرنہ رہنے دیں کہ نہ صرف آپ کو نقصان کا اندیشہ ہو گا بلکہ آپ کا اس کاروبار سے اعتماد بھی اٹھ جائے گا حالانکہ سراسر غلطی آپ کی ہی ہو گی۔