پاکستان کے ایوانِ زیریں یا قومی اسمبلی کے اراکین کے اثاثوں میں گزشتہ چھ سال کے دوران تین گنا اضافہ ہوا ہے۔ سال دو ہزار دو اور تین کے درمیان ایک رکنِ اسمبلی کے اثاثوں کی اوسط مالیت اگر دو کروڑ ستائیس لاکھ تھی تو وہ سال دو ہزار آٹھ نو میں بڑھ کر آٹھ کروڑ روپے تک جا پہنچی ہے۔اسلام آباد سے بی بی سی کے نامہ نگار ہارون الرشید کے مطابق پارلیمانی جمہوریت کی کارکردگی کا جائزہ لینے والی ایک غیرسرکاری تنظیم پیلڈیٹ نے یہ اعداوشمار اراکینِ اسمبلی کی جانب سے انتحابی کمیشن کے پاس جمع کرائے گئے اثاثوں کی تفصیل سے حاصل کیے ہیں۔
’پاکستانی ایم این ایز کتنے امیر ہیں‘ کے نام سے رپورٹ میں تنظیم کا کہنا ہے کہ موجودہ اسمبلی کے اراکین پرانے ایوان سے دوگنا امیر ہیں۔ موجودہ ایوان کے امیر ترین رکنِ پیپلز پارٹی کے محبوب اللہ جان ہیں جوکوہستان سے ہیں جن کے اثاثوں کی مجموعی مالیت تین ارب روپے سے زیادہ ہے۔
دوسرے نمبر پر شاہد خاقان عباسی جبکہ تیسرے پر جہانگیر خان ترین ہیں۔
اس کے مقابلے میں غریب ترین رکن فیصل آباد سے حکمراں پیپلز پارٹی کے سعید اقبل چوہدری ہیں جن کے ذمے تقریبا تین کروڑ روپے واجب ادا ہیں۔ ان کے بعد سانگھڑ سندھ سے روشن دین جونیجو اور لاہور سے شیخ روحیل اصغر ہیں۔
خواتین میں مسلم لیگ نون کی پنجاب سے رکن نزحت صدیق امیر ترین ہیں جن کے اثاثوں کی مالیت اکانوے کروڑ سے زائد کے ہیں۔ ان کے بعد پشاور سے پیپلز پارٹی کی عاصمہ ارباب جہانگیر دوسرے نمبر پر پانچ سو پندرہ کروڑ روپے کے ساتھ ہیں۔
The Safety of Artificial Sweeteners: Is Sucralose (Splenda/Sucral) Safe for Daily Use?
Artificial sweeteners, including sucralose, have revolutionized the way we enjoy sweet flavors while managing calorie intake. Sucralose, marketed under the brand name Splenda, is one of the most popular sugar substitutes worldwide. But is sucralose safe for daily use? Let’s delve into its safety profile, uses, and potential risks to provide the ultimate guide for making informed choices.