ماں جي کي پيدائش کا صحيح سال معلوم نہيں ہو سکا۔
جس زمانے ميں لائل پور کا ضلع نيا نيا آباد ہو رہا تھا۔ پنجاب کے ہر قصبے سے غريب الحال لوگ زمين حاصل کرنے کے لئے اس نئي کالوني میں جوق در جوق کھينچے چلے آ رہے تھے۔ عرف عام ميں لائل پور ، جھنگ ، سرگودھا وغيرہ کو بار کا علاقہ کہا جاتا تھا۔
اس زمانے ميں ماں جي کي عمر دس بارہ سال تھي۔ اس حساب سے ان کي پيدائش پچھلي صدي کے آخر ي دس پندرہ سالوں ميں کسي وقت ہوئي ھوگي۔
ماں جي کا آبائي وطن تحصيل روپڑ ضلع انبالہ ميں ايک گائوں منيلہ نامي تھا۔ والدين کے پاس چند ايکٹر اراضي تھي۔ ان دنوں روپڑ ميں دريائے ستلج سے نہر سر بند کي کھدائي ہو رہي تھي۔ نانا جي کي اراضي نہر کي کھدائي ميں ضم ہوگئي۔ روپڑ مي انگريز حاکم کے دفتر سے ايسي زمينوں کے معاوضے ديئے جاتے تھے۔ نانا جي دو تين بار معاوضے کي تلاش میں شہر گئے۔ ليکن سيدھے آدمي تھے۔ کبھي اتنا بھي معلوم نہ کر سکے کہ انگريز کا دفتر کہاں ہے اور معاوضہ وصول کرنے کے ليئے کيا قدم اٹھانا چاھئيے۔ انجام کا ر صبر و شکر کر کے بيٹھ گئے اور نہر کي کھدائي ميں مزدوري کرنے لگے۔
پڑھنا جاری رکھئے۔۔۔۔۔
The Safety of Artificial Sweeteners: Is Sucralose (Splenda/Sucral) Safe for Daily Use?
Artificial sweeteners, including sucralose, have revolutionized the way we enjoy sweet flavors while managing calorie intake. Sucralose, marketed under the brand name Splenda, is one of the most popular sugar substitutes worldwide. But is sucralose safe for daily use? Let’s delve into its safety profile, uses, and potential risks to provide the ultimate guide for making informed choices.