فہرست
لاک ڈاؤن میں توسیع
جیسا کہ تمام احباب کو معلوم ہے کہ حکومت پاکستان نے کرونا وائرس سے پھیلنے والی وباء کی روک تھام کے سلسلے میں لاک ڈاؤن میں 30 اپریل تک توسیع کی منظوری دے دی ہے اور اب یہ لاک ڈاؤن جو آج یعنی 14 اپریل 2020 کو ختم ہوجانا تھا، 30 اپریل تک جاری رہے گا۔ اس سے پہلے لاک ڈاؤن پہلے 7 اپریل تک کیا گیا تھا جس کے بعد اسے 14 اپریل تک بڑھا دیا گیا تھا اور آج وفاقی کابینہ نے لاک ڈاؤن میں 30 اپریل تک توسیع کرنے کی منظوری دے دی ہے۔
حکومت پاکستان کا یہ اقدام کرونا وائرس کے سبب پھیلنے والی وباء سے بچاؤ کے لئے کیا گیا ہے اور عوام الناس سے ایک بار پھر اپیل کی گئی ہے کہ بیماری سے بچنے کے لئے زیادہ سے زیادہ اپنے گھروں تک محدود رہئے اور سماجی میل جول بالکل ختم یا کم ازکم کر دیجئے تاکہ اس بیماری کے پھیلاؤ کو روکا جا سکے۔
عمومی طور پر دیکھنے میں آیا ہے کہ لوگ اس لاک ڈاؤن کو اس طرح سنجیدگی سے نہیں لے رہے ہیں جس طرح انہیں ان ہدایات پر عمل پیرا ہونے کی ضرورت ہے۔ کوئی کہ رہا ہے کہ کچھ نہیں ہوتا تو کسی کی زبان پر کفار کی سازش کا ذکر ہو رہا ہے، لیکن یہاں یہ بات قابل غور ہے کہ فرض کریں کہ یہ ایک سازش ہے اور کفار نے سوچے سمجھے منصوبے کے تحت یہ بیماری پھیلائی ہے لیکن پھر بھی اس سے بچاؤ کی ذمہ داری تو ہماری اپنی ہے کہ اسلام نے ہمیں جان بچانے کی سختی سے ہدایات دی ہیں۔
دوسری طرف انٹرنیٹ پر بہت سارے لوگوں کی طرف سے ایسی افواہیں پھیلائی جا رہی ہیں کہ فلاں ملک میں کرونا وائرس کا ایک بھی مریض نہیں فلاں ہسپتال بالکل خالی پڑا ہے اور وہاںکی حکومتیں شور مچارہی ہیں کہ ہمارے بے شمار لوگ مر رہے ہیں، اس ضمن میں ایک چھوٹی سے بات یہ ہے کہ چونکہ اس بیماری کا کوئی علاج ابھی دنیا بھر میں نہیں ہے اس لئے کرونا کے مریضوں کو ہسپتالوں کی بجائے قرنطینہ میں رکھا جاتا ہے اور سیدھی سی بات ہے قرنطینہ تک کسی کی بھی رسائی ناممکن بنائی جاتی ہے تاکہ وہاں سے جراثیم آگے نہ پھیل سکیں اور اگر اس طرح نہ کیا جائے تو پھر قرنطینہ کا مقصد ہی فوت ہو جاتا ہے اس لئے ایسی اطلاعات پر بالکل دھیان مت دیں کیونکہ دنیا اتنی پاگل نہیں ہے کہ ایک جھوٹی اطلاع پھیلا کر اپنی ہی عوام میں خوف و ہراس پیدا کریں اور اپنی اکانومی کا ناقابلِ تلافی نقصان کریں۔
ایسی کسی بھی اطلاع پر یقین کرنے کی بجائے اپنے آپ کو دیگر سرگرمیوں میں مصروف رکھیں اپنے ذہن سے بیماری کا خوف بالکل ختم کر دیں کیونکہ اگر آپ گھر میں موجود ہیں تو آپ بالکل محفوظ ہیں اور بیماری تب تک آپ تک نہیں پہنچے گی جب تک آپ خود اسے لینے کے لئے گھر سے باہر نہیں نکلیں گے۔ البتہ اتنے دنوں تک فارغ گھر میں بیٹھنا بہت مشکل کام ہے خاص طور پر ان لوگوں کو جو اپنی دن بھر کی مصروفیات رکھتے تھے اور اب سب کچھ چھوڑ کر گھر بیٹھنا پڑ گیا ہے۔
گھروں میں ضرور بیٹھئے لیکن بجائے فارغ بیٹھنے کے اگر کچھ مفید کاموں میں مشغولیت اختیار کر لی جائے تو نہ صرف بوریت کا احساس ختم ہو جائے گا بلکہ ایسے بہت سارے کام بھی کیئے جا سکتے ہیں جو ہم اپنی عام زندگی میں روزمرہ روٹین سے وقت نہ نکل پانے کی بناء پر کر نہیں پاتے ہیں، ذیل میں ہی اردونامہ فورم کی انتظامیہ کی طرٍف سے چند ایک ایسے کاموں کی تفصیل دی گئی ہے جو آپ لاک ڈاؤن کے دنوں میں سرانجام دے سکتے ہیں اور فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ تو وہ کام کون کون سے ہیں دیکھئے۔