ریمنڈ ڈیوس…. کرائے کا امریکی قاتل

اردونامہ بلاگ تقریر نویسی سروسز

Urdu Nama Blog Urdu Speech Writing Service on Any Topic

اپنی مرضی کی اردو تقریر – الفاظ جو دل چھو لیں!

کیا آپ کسی خاص موقع کے لیے دلکش اور یادگار تقریر چاہتے ہیں؟
چاہے اسکول کا فنکشن ہو، تقریری مقابلہ، یا کوئی ذاتی ایونٹ – ہم آپ کے لیے لکھتے ہیں ایسی تقریریں جو سامعین کو مسحور کر دیں۔

📚 موضوع کوئی بھی ہو – انداز ہمارا منفرد ہوتا ہے! چاہے اپنے بچوں کے لیے ہو یا آپ کے اپنے لیے – ہم بناتے ہیں الفاظ کو آپ کی آواز۔

💬 اپنی بات کو مؤثر انداز میں پیش کریں – ہم سے رابطہ کریں آج ہی!

اردونامہ بلاگ ویب سائیٹ ڈیزائین سروسز

Urdu Nama Blog Website Designing Service

اپنی ویب سائیٹ کو بنائیں پروفیشنل، دلکش اور موبائل فرینڈلی!

کیا آپ کا بزنس آن لائن نہیں ہے؟ یا موجودہ ویب سائیٹ پرانا لگ رہا ہے؟
ہم لائے ہیں آپ کے لیے ویب سائیٹ ڈیزائن سروسز – جہاں خوبصورتی، رفتار اور یوزر ایکسپیرینس ایک ساتھ ملتے ہیں۔

✅ کسٹم ڈیزائن
✅ موبائل اور SEO فرینڈلی
✅ ای کامرس اور بزنس ویب سائٹس
✅ فوری ڈیلیوری
✅ افورڈیبل پیکجز

🎯 پہلا تاثر ہی سب کچھ ہوتا ہے – اپنے بزنس کو ایک پروفیشنل پہچان دیں۔
📞 آج ہی ہم سے رابطہ کریں اور اپنی ویب سائیٹ کا فری ڈیمو حاصل کریں!

اردونامہ بلاگ پر تازہ ترین

ریمنڈ ڈیوس…. کرائے کا امریکی قاتل

Fozia Wahab Press Conference

پاکستان پیپلز پارٹی کی سیکرٹری اطلاعات فوزیہ وہاب نے جنہیں لوگ پیپلزپارٹی کا ”ماہی منڈا“ بھی کہتے ہیں۔ ایک پریس کانفرنس میں پی ایل ڈی کی ایک جلد سمیت دعویٰ کیا ہے کہ تین معصوم پاکستانیوں کو دن دیہاڑے گولیوں سے بھوننے والے ریمنڈ ڈیوس کو ویانا کنونشن کے تحت سفارتی استثنٰی حاصل ہے اور اسی سانس میں یہ بھی کہہ دیا کہ ہم امریکہ کے ساتھ تعلقات خراب کرنا نہیں چاہتے۔ ہمیں تو 80 فیصد زرمبادلہ امریکہ سے ہی حاصل ہوتا ہے۔ کیا وہ ہمارے تین نوجوان بیٹے اور موت کو خود گلے لگانے والی بیٹی‘ اتنے معمولی اور بے قیمت ہیں؟ دوسروں پر گرجنے‘ برسنے کا محترمہ فوزیہ وہاب کو شوق ہے۔ ٹی وی چینل ٹاک اور پریس کانفرنس کا کوئی موقعہ وہ ہاتھ سے جانے نہیں دیتیں۔ اگر چند روز ”ان“ نہ رہیں تو پریس کو خود بخود دعوت دے دیتی ہیں کہ اب بات کرو۔ فوزیہ وہاب کی اس گھن گرج والی پریس کانفرنس کو جس میں وہ میڈیا کو مائک بند کرنے کا حکم دیتی رہیں‘ صدارتی ترجمان فرحت اللہ بابر نے ان کی ”ذاتی رائے“ قرار دے دیا ہے۔ اپنے پیارے ہم وطنوں کے لئے جنہیں امریکہ کی ناراضگی سے اپنے وطن کی حرمت‘ سالمیت اور قوم کے عزت اور وقار کی ترجیح پیاری ہے ’کاﺅنٹر پنچ“ میں شائع ہونے والی ا یک رپورٹ کے اقتباسات پیش ہیں جو اصل حقائق بتا رہے ہیں۔ ڈیولینڈ ورف نے لکھا ہے….”امریکی حکومت پتہ نہیں کیوں ویانا کنونشن کے تحت ریمنڈ ڈیوس کے لئے سفارتی استثنٰی کی رٹ لگا رہی ہے۔ اس میں تو واضح طور پر لکھا ہے کہ ”سنگین جرائم ”SERIOUS CRIMES“ ہوں تو استثنٰی سفارت کاروں اور قونصلرز کو حاصل نہیں ہو گا“۔ یہ کیسے سوچا جا سکتا ہے کہ دوہرے قتل سے زیادہ سنگین کیا جرم ہو گا؟ امریکی حکومت تو دعویٰ کر رہی ہے کہ 36 سالہ ڈیوس قونصلیٹ کا ”ٹیکنیکل ایڈوائزر“ ہے۔ وہ دس سال تک یو ایس سپیشل فورسز میں کام کر چکا ہے۔ جو 2008ءمیں ختم ہو گئی امریکہ میں اس کی سکیورٹی کمپنی کا ایڈریس بھی جعلی ہے‘ اس سے یہ شبہ ہو سکتا ہے کہ وہ امریکہ کی کسی انٹیلی جنس برانچ یا پھر وہ ایکس ای (بلیک واٹر) جیسی کرائے کے قاتلوں کی کسی کمپنی کا ملازم ہے“۔

یہ بھی ضرور پڑھیں:  پریوں کی تلاش :‌سفرنامہ

پڑھناجاری رکھئے۔۔۔

Facebook
Twitter
LinkedIn

اس موضوع سے متعلقہ موضوعات پر پوسٹس