درختوں کے ساتھ الٹی لٹکی قوم
آفتابیاں …آفتاب اقبال
ڈیٹ لائن شیخوپورہ کی ایک خبر تھی کہ ایک پیر اپنے نوجوان مریدوں کو معاشی طور پر خوشحال کرنے کے لئے انہیں ایک انوکھی ریاضت کرواتا ہے اور وہ یہ کہ ان لڑکوں کو درختوں کے ساتھ الٹا لٹکا کر انہیں انتہائی ہیجان خیز انداز میں جھولے دیتا ہے۔ ہم پورا دن اس احمقانہ سے تصورپر غور کرتے رہے کہ بھلا درخت کے ساتھ الٹا لٹکنے کامعاشی خوشحالی کے ساتھ کیا تعلق ہوسکتا ہے، مگر کچھ پلے نہ پڑا، پھر آج رات ٹی وی پر چلنے والی ایک رپورٹ میں اس پیر کی زیارت بھی ہوگئی جو کم سن بچوں میں چمگادڑانہ صلاحیتیں اجاگر کرنے کا دلچسپ سلسلہ شروع کرچکا ہے۔ کیمرے کے آگے انٹرویو دیتے ہوئے مذکورہ پیرنے جتنی بھی گفتگو فرمائی اس کا سر پیر جوڑنے اور اس کا کوئی مطلب نکالنے کے لئے طویل عرصہ درکار ہے۔ منطق اور دلیل کے جھنجھٹ سے یکسر بے نیاز پیر صاحب خالص شیخوپوری انداز میں اپنی دیدہ و پوشیدہ کرامات بیان کرتے چلے جارہے تھے۔
درختوں سے لٹکے معصوم بچوں کو انتہائی خطرناک انداز میں تڑپتے اور پھڑکتے دیکھ کر ہمیں حیرت اس بات پر نہیں ہوئی کہ پیر صاحب نے پاکستان کے مستقبل کا کیا حشر کر رکھا ہے، بلکہ حیرت کا باعث وہ بے حس والدین تھے جو اپنے بچوں کو اس انتہائی خطرناک حرکت کی اجازت دے دیتے ہیں۔دماغی امراض کی ایک معروف ماہر جو اتفاق سے خود بھی ٹی وی پر یہ دلدوز مناظر دیکھ رہی تھیں ،کہتی ہیں کہ پیر صاحب مذکورکو چاہئے کہ کوئی مختلف اور قدرے معقول طریقہ وضع کریں جس سے ان کے مرید معاشی خوشحالی حاصل کرسکیں کیونکہ الٹے لٹک کر اس طرح پے درپے جھٹکے کھانے سے”برین ڈیمیج“ کااحتمال ستر فیصد بڑھ جاتا ہے۔