حضور کعبہ حاضر ہیں حرم کی خاک پر سر ہے
بڑی سرکار میں پہنچے مقدر یاوری پر ہے
نہ ہم آنے کے لائق تھے نہ قابل منہ دکھانے کے
مگر اُن کا کرم بندہ نواز و بندہ پرور ہے
جو ہیبت سے رُکے مجرم تو ہیبت نے کہا بڑھ کر
چلے آؤ چلے آؤ یہ گھر رحمن کا گھر ہے
تصدق ہو رہے ہیں لاکھوں بندے گرد پھر پھر کر
طوافِ خانۂ کعبہ عجب دلچسپ منظر ہے
پڑھنا جاری رکھئے۔۔۔