آدمی مرتے وقت بیوی سے: سکینہ وہ جو تمہاری الماری سے سونے کا ہار چوری ہوا تھا وہ میں نے کیا تھا۔
سکینہ (روتے ہوئے): آپ ایسی باتیں نا کریں۔
آدمی: اور وہ جو تمہارے بھائی نے تمہارے پاس ایک لاکھ روپے امانت رکھوائے تھے وہ بھی میں نے اٹھائے تھے۔
سکینہ (مزید روتے ہوئے): بس بھی کریں اب آپ
آدمی: اور وہ تمہارے کمیٹی کے پیسے بھی میں نے ہی چرائے تھے۔
سکینہ: کوئی بات نہیں، آپ کو زہر بھی میں نے ہی دیا ہے۔
میں سگریٹ کبھی نہیں پیتا۔
وہ تو بس جب کبھی غمگین ہوں تو غم بھلانے کے لئے پیتا ہوں۔
جب خوش ہوتا ہوں تو لطف دوبالا کرنے کے لئے پیتا ہوں۔
جب اکیلا ہوتا ہوں تو تنہائی دور کرنے کے لئے پیتا ہوں۔
جب دوستوں کے ساتھ ہوتا ہوں تو ان کا ساتھ دینے کرنے کے لئے پیتا ہوں۔
جب بھوکا ہوتا ہوں تو بھوک مٹانے کرنے کے لئے پیتا ہوں۔
جب کھانا کھاتا ہوں تو اسے ہضم کرنے کے لئے پیتا ہوں۔
جب فارغ ہوتا ہوں تو ٹائم پاس کرنے کرنے کے لئے پیتا ہوں۔
ورنہ
میں اتنا پاگل نہیں کہ سگریٹ جیسی چیز کہ ہاتھ لگاؤں۔