جو لوگ میرے قد کے برابر نہیں آتے
ایک تم کہ تمہارے لیئے میں بھی میری جاں بھی
ایک میں کہ مجھے تم بھی میسر نہیں آتے
جس شان سے لوٹے ہیں دل و جاں گنوا کے ہم
اس طرح تو ہارے ہوئے لشکر نہیں آتے
کوئی خبر ہے میرے دشمنِ جاں کی
کچھ دن سے میرے صحن میں پتھر نہیں آتے
دل بھی کوئی آسیب کی نگری ہے کہ محسن
جو اس سے نکل جاتے ہیں مڑ کر نہیں آتے
اچھی باتیں:
جو دکھ دے اسے چھوڑ دو مگر جسے چھوڑ دو اسے دکھ نا دو۔
دن کو روشنی میں رزق تلاش کرو، رات کو اسے تلاش کرو جو تمہیں رزق دیتا ہے۔
پڑھناجاری رکھئے۔۔۔